لبوں پہ کیا وہ مرے دل میں شہد گھولتا ہے وہ جادو حسن کا ہے، سر پہ چڑھ کے بولتا ہے سپاہِ عشق کے لشکر سے ہے وفا میری چلا کے تیر وہ نیزے پہ سر کو تولتا...
دیارِ عشق سے یوں تیرگی نکل جائے جگر کی آگ سے دل کا چراغ جل جائے نگاہ ِ فقر میں نقشہ ء دو جہاں بدلے جہاں میں ایک بھی ذرہ اگر بدل جائے غریقِ بحر...
جواب: بتوں کے درسے کسی کو کبھی خدا نہ ملا خوش آباد برادر ہارون صاحب ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ محبتوں کیلئے ممنون ہوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سدا سلامت سائیں
جواب: بتوں کے درسے کسی کو کبھی خدا نہ ملا برادر محترم ربانی صاحب آپکی عالمانہ رائے کیلئے ممنون ہوں،۔ فی الحال وہ شعر حدف کر دیا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ غزل کی...
بتوں کے درسے کسی کو کبھی خدا نہ ملا ملا جسے بھی رگ ِ جاں سے ما ورا نہ ملا خدا کو ڈھونڈ لیا ہم نے میکدے میں مگر صنم کدوں سے تمہیں کوئی ناخدا نہ...
جواب: ہم عشق زدہ، سوختہ جاں، ہجر گزیدہ شکرگزار ہوں بیٹا جی ۔۔۔۔۔ جگ جگ جئیں
جواب: ہم عشق زدہ، سوختہ جاں، ہجر گزیدہ ممنون ہوں بیٹا جی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ خوش آباد
ہم عشق زدہ، سوختہ جاں، ہجر گزیدہ وہ کعبہ ء جاں حسن کہ دیدہ نہ شنیدہ زلفوں کے حجاب اٹھے کہ میخانے کھلے ہیں آتش ہے شب ِ وصل کہ مشروب ِ کشیدہ...
معزز احباب میں نے محترم بلال صاحب اور ابوشامل صاحب کے بلاگز کی راہنما تحریروں سے تکنیکی مدد لے کر اپنا بلاگ شروع کیا ہے۔ یوں محترم بلال صاحب اور...
گلوں سے خون بہے باد ِ اشک بار چلے اٹھیں جنازے سیاست کا کاروبار چلے فریبِ دہر ہے قاتل کی مرثیہ خوانی بنے مزارِ صنم قصرِ اقتدار چلے چڑھے جو...
بے دام ہم بکے سر ِ بازار عشق میں رسوا ہوئے جنوں کے خریدار عشق میں زنجیریں بن گئیں میری آزادیاں حضور زندان ِ شب ہے کوچہ ء دلدارعشق میں درپیش...
فیض احمد فیض کی غزل '' دونوں جہان تیری محبت میں ہار کے ۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ جا رہا ہے کوئی شبِ غم گزار کے'' کی زمین میں میری طرحی غزل، سخن اور علم العروض میں...
اندھی آنکھوں والا راجہ گدھ مورے گھر آوے گا زندہ لاشے بھوکے بچے دیکھ نہیں کچھ پاوے گا کربل جیسی دھرتی موری دشت بنا ہے دیس مورا پنگھٹ پر ہے شمر کا...
بجلی چوری کے سب راز و نیاز سکھا کر بلوں کے خوف سے آزاد کرانے والے میٹر ریڈروں کی بدولت ائر کنڈیشنڈ گھروں، یخ بستہ دفاتراور ٹھنڈی گاڑیوں نے ہماری قوت...
حُسن کا اِنتخاب قاتل ہے عشق کا اِضطراب قاتل ہے زندگی میں شباب قتل کرے آخرت کا عذاب قاتل ہے جان لیوا ہے ہر ادا جس کی موت وہ بے نقاب قاتل ہے...
جواب: فاروق درویش جی کا تعارف برادر ذی وقار روحانی بابا جی ، السلام علیکم و آداب برادرانہ وہ مالک کائنات رب العزت جس بندے سے جو چاہتا ہے وہ کام لے...
مسافر لٹے قافلوں کے مسافر گزیدہ گھنے جنگلوں کے سفر میں دمیدہ کسی زرد پتے کی صورت خزاں کی ہواؤں کے گرداب و طوفاں میں بکھرے دکھوں کی برستی...
اس شہر ِ صدآشوب میں اتری ہے قضا دیکھ فرعون بنے بیٹھے ہیں مسند کے خدا دیکھ بیٹھا ہے ہما رہزن و غدار کے سر پر معصوم پرندے کی ہے معصوم ادا دیکھ...
جواب: فاروق درویش جی کا تعارف برادران و دختران وطن اور محفل کے تمام قارئین کی خدمت میں السلام علیکم نام فاروق رشید بٹ ہے مگر فیس بک اور دوسری سوشل...
عشق جب بن کے خدا دل کے قریں رہتا ہے پھر زمانے کے کہاں زیر ِ نگیں رہتا ہے آج خوابوں کے طلسمات میں کھوئی ہے حیات کل ہی مل جایے گی تعبیر یقیں رہتا...