1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

لبوں پہ کیا وہ مرے دل میں شہد گھولتا ہے : فاروق درویش

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از فاروق درویش, ‏9 فروری 2014۔

  1. فاروق درویش
    آف لائن

    فاروق درویش ممبر

    شمولیت:
    ‏8 جنوری 2012
    پیغامات:
    24
    موصول پسندیدگیاں:
    3
    ملک کا جھنڈا:
    لبوں پہ کیا وہ مرے دل میں شہد گھولتا ہے
    وہ جادو حسن کا ہے، سر پہ چڑھ کے بولتا ہے

    سپاہِ عشق کے لشکر سے ہے وفا میری
    چلا کے تیر وہ نیزے پہ سر کو تولتا ہے

    جو پیاسا دشت ِ محبت میں جان ہارا تھا
    فلک کی اوڑھ سے رازِ شکست کھولتا ہے

    ہر اک طرف سے امنڈھتے ہوئے اندھیروں میں
    ستارہ بن کے چھپی ظلمتیں ٹٹولتا ہے

    میں اس کو دل کے خرابے میں ڈھونڈھنے نکلا
    وہ دل میں چھپ کے مرے دل کے بھید کھولتا ہے

    وہ حسن ساز کی تخلیقِ جاوداں ٹھہرا
    میں خاک ٹھہرا مجھے خاک ہی میں رولتا ہے

    سکھایا کس نے یہ شعلوں سے کھیلنا مجھ کو
    مرے خدا مرے اندر یہ کون بولتا ہے

    میں اپنی آگ میں کندن بنا تو ڈرنے لگا
    زیاں کے خوف سے درویش منوا ڈولتا ہے

    فاروق درویش
    اس غزل کی بحر و اوزان اور اصول تقطیع کیلئے دیکھئے میری بلاگ تحریر
    http://farooqdarwaish.com/blog/?p=5905
     
    پاکستانی55 اور نعیم .نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں