1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

بڑے لوگوں کی بڑی باتیں

'اردو ادب' میں موضوعات آغاز کردہ از ساگراج, ‏7 ستمبر 2008۔

  1. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    نہیں عاطف چوہدری بھائی ۔ نہیں سنی
    آپ سنا دیں پلیز۔
     
  2. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    محمود و ایاز کا ایک اور واقعہ پیش ہے۔

    محمود غزنوی چونکہ ایک بہت عمدہ سپہ سالار بھی تھے اور ان کا لشکر ہمیشہ جنگی حکمت عملی اور ترتیب سے چلا کرتا تھا۔ سفر کے دوران ان کے کسی سپاہی کو ترتیب خراب کرنے کی اجازت نہ ہوتی تھی۔ ایک دن محمود کا لشکر ایک پہاڑی سلسلے کے ساتھ چل رہا تھا تو اچانک ایاز اپنی جگہ سے ہٹ گیا اور لشکر سے علیحدہ ہو گیا۔ اب باقی امراء اور وزراء کو موقع مل گیا ایاز کی شکایت لگانے کا۔ لہذا انھوں نے محمود کو جا کر شکایت کی کہ ایاز نے آپ کے حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لشکر کی ترتیب کو خراب کیا ہے اور اکیلا کہیں غائب ہو گیا ہے۔

    محمود نے حکم دیا کہ جونہی ایاز واپس آئے تو اس کے سامنے پیش کیا جائے۔

    لشکر اپنی ترتیب سے چلتا رہا۔

    کچھ وقت کے بعد جب لشکر پہاڑی کے ایک موڑ کے پاس پہنچا تو سامنے ایاز کھڑا تھا۔ اور اس کے پاس ایک قیدی زخمی حالت میں تھا۔ لشکر رک گیا اور محمود نے ایاز سے پوچھا کہ تم لشکر سے کیوں علیحدہ ہوئے جبکہ تم جانتے ہو کہ میری اجازت کے بغیر کوئی ایسا نہیں کر سکتا۔

    ایاز نے اپنی غلطی پر معافی مانگی اور کہا کہ دراصل اس نے ایک شخص کو پہاڑی پر چھپ کر لشکر پر گھات لگائے ہوئے دیکھ لیا تھا۔ پہلے وہ شخص لشکر کی نگرانی کر رہا تھا اور اب گھات لگا چکا تھا۔ یہ ممکن تھا کہ وہ بادشاہ سلامت کو نقصان پہنچا دیتا۔ لہذا ایاز چپکے سے علیحدہ ہو گیا اور ایک لمبا چکر کاٹ کر اس شخص کو پکڑ لیا۔ ایاز نے یہ بھی وضاحت کی کہ اس نے کسی کو بتانا اس لئے مناسب نہ سمجھا کہ اس طرح سب لوگ چوکنا ہو جاتے اور اس شخص کو بھی معلوم ہو جاتا کہ اسے دیکھ لیا گیا اور اسے بھاگنے کا موقع مل جاتا۔

    محمود ایاز کی فراست پر خوش ہوا۔ اور ایک دفعہ پھر ایاز نے اپنی قابلیت اور وفاداری ثابت کردی۔

    :a191:
     
  3. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب ساگراج بھائی ۔ حقیقت یہی ہے کہ خدمت کا رتبہ ظاہری ادب سے زیادہ ہوتا ہے۔
     
  4. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    ساگراج جی ۔ آپ کے پیش کردہ واقعات بہت سبق آموز اور مفید ہیں۔ :mashallah:
     
  5. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    ایک شخص خلیفہ ہارون رشید کے پاس آیا اور عرض کیا
    " اے خلیفۃ المسلمین ! میں حج کرنا چاہتا ہوں"
    ہارون رشید نے کہا، " مکہ کا راستہ سامنے ہے، چلے جاؤ"
    اس شخص نے کہا " میں غریب ہوں اور میرے پاس سفر کے لیے رقم نہیں "
    خلیفہ ہارون رشید نے کہا : " تم پر تو حج فرض ہی نہیں "
    اس شخص نے برجستہ کہا : اے خلیفہ ! میں فتویٰ نہیں ، ہدیہ لینے آیا ہوں "

    خلیفہ اسکے جواب پر مسکرا دیا اور اسکے حج کا اہتمام کردیا۔
    :happy:
     
  6. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب نعیم بھائی
     
  7. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    واہ۔ عظیم لوگوں کی باتیں بھی عظیم ہوتی ہیں۔ :mashallah:
     
  8. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    قائد اعظم :ra: ۔۔۔۔ اپنے والدین کی فرمانبردار اولاد

    شاید بہت کم لوگ اس بات سے واقف ہوں کہ جب قائد اعظم لندن بیرسٹری پڑھنے کے لیے گۓ تو وہاں ایک ایکٹر کی ضرورت کا اشتہار آیا۔ یہ اشتہار ایک Shakespearean Theatre Company کی طرف سے تھا۔ اب قائد اعظم کو بھی اپنی انگریزی دانی اور اپنی آواز پر ناز تھا اور وہ بھی وہاں چلے گۓ۔ وہاں تمام امیدوار گورے تھے جو ستّر کے قریب تھے۔ قائد اعظم نے ایک مکالمہ پڑھ کر سنایا اور اتنے سارے امیدواروں میں جس کو چنا گیا وہ قائد اعظم ہی تھے۔ قائد اعظم اس انتخاب پر بہت خوش تھے اور وہ اپنا مستقبل ایک کامیاب اور نامور ایکٹر کا دیکھ رہے تھے۔ انہوں نے اس کمپنی کا ڈرامہ سائن کر لیا اور گھر آ کر اپنے والد کے نام خط لکھا کہ “میں اتنے زیادہ لوگوں میں سے منتخب کر لیا گیا ہوں اور ایک انٹر نیشنل تھیٹریکل کمپنی میں جگہ بنانے میں کامیاب ہو گیا ہوں“۔ اب ان کے والد پونجا جناح پرانی وضع کے آدمی تھے۔ انہوں نے جوابی خط لکھا (اب مجھے یاد نہیں کہ وہ خط بذریعۂ جہاز گیا یا تار کے ذریعے بھیجا گیا) اور اس میں کہا کہ تم کو جس کام کے لیے بھیجا گیا ہے تم اس کی طرف توجہ دو۔ یہ تم نے کیا نیا پیشہ اختیار کر لیا ہے۔ “خبردار اگر تم نے اس طرح کی کسی سرگرمی میں حصہ لیا تو“
    قائد اعظم بڑے نیک اور تابع فرمان تھے چنانچہ خط ملتے ہی قائد اعظم کو فکر پڑ گئی اور اس کمپنی کے مالک سے کہا کہ سر میں بہت شرمسار ہوں اور میں وعدہ کے مطابق پرفارم نہ کر پاؤں گا۔انہوں نے پوچھا کہ آخر تمہیں ہوا کیا ہے؟قائد اعظم نے کہا کہ سر میرے والد صاحب نے منع کیا ہے اور میرا اس طرح تھیٹر میں کام کرنا انہیں پسند نہیں ہے۔ کمپنی کے مالک نےکہ تمھارے والد کو کیا اعتراض ہے۔ یہ تمہاری زندگی ہے اور تم جو چاہو پیشہ اختیار کر سکتے ہو۔

    قائد اعظم نے کہا کہ Sir you do not understand ہماری زندگی میں والد بڑے اہم ہوتے ہیں اور میں معافی چاہتا ہوں۔

    اقتباس :- زاویہ 2، باب 45
     
  9. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    بہت خوب سچ ھے بڑے لوگوں کی باتیں بھی بڑی ہوتی ھیں
     
  10. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    خوش رہیں‌نعیم بھائی ۔۔۔مجھ ایسے کم مطالعہ شخص اسی بہانے سے معلومات کے انمول خزانوں سے اپنا حصہ حاصل کر لیتا ہے۔ یہ باتیں ۔۔۔۔ یہ واقعات۔۔۔۔عظیم لوگوں کی زندگی کا نچوڑ ہوتا ہے۔ سو اس کشید کیے ہوئے معلومات کو اس بزم دوستاں میں آشکار کرنے کے لیے تہ دل سے مشکور ہوں۔
     
  11. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    محبوب خان بھائی ۔ پسندیدگی اور نیک تمناؤں کا شکریہ ۔
    دعاؤں میں یاد رکھا کیجئے۔
    خدائے بزرگ وبرتر آپ کو اپنی حفظ و امان میں رکھے۔ آمین
     
  12. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
  13. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    نعیم بھائی دعاؤں کے لیے شکر گزار ہوں‌اور خوشی جی آپ کا بھی شکریہ کہ آمین کہا اور ان احباب کا بھی شکریہ کہ ان دعائیہ کلمات کو پڑھنے کے بعد آمین کہا۔ اللہ ہم سب کو اپنی حفظ و امان میں‌رکھے اورہم سب کو اچھا انسان بننے کی توفیق دے۔ کہ انسان کا انسان بننا بھی۔۔۔انسانیت کی معراج ہے اور حضرت علامہ اقبال بھی کہ اٹھے کہ "میں‌اس کا بندہ بنوں گا جس کو خدا کے بندوں سے پیار ہوگا"
     
  14. عبدالرحمن سید
    آف لائن

    عبدالرحمن سید مشیر

    شمولیت:
    ‏23 جنوری 2007
    پیغامات:
    7,417
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    محبوب بھائی،!!!!
    آپ نے بہت ھی خوبصورت اور پیاری باتیں کی ھیں، !!!!!!!
    جزاک اللٌہ
     
  15. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    میرے محترم قابل صد احترام سید صاحب! مزکورہ بالا موتی جو آپ نے زیب محفل کی ہیں۔ میرے لیے باعث صد افتخار، اور وجہ اعزاز ہیں۔ میں دلی طور پہ آپ کا شکر گزار ہوں "معراج انسانیت" کے بابت میں‌حوصلہ افزائی کرنے کا۔
     
  16. نیک پروین
    آف لائن

    نیک پروین ممبر

    شمولیت:
    ‏12 ستمبر 2006
    پیغامات:
    39
    موصول پسندیدگیاں:
    3
  17. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    اللہ میرا محافظ ہے

    ایک مرتبہ کا ذکر ہے کہ ایک یہودی حضرت علی :rda: کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا :
    " اے علی :rda: اگر آپ کو اس بات پر یقین ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کی حفاظت کرتا ہے تو آپ کسی بلند قلعہ یا اونچے مکان کی چھت سے اپنے آپ کو گرا کر دیکھیں تاکہ مجھے بھی یقین آ جائے کہ آپ کو اپنے اعتقاد پر بھروسہ ہے۔"
    حضرت علی :rda: نے فرمایا:
    "بے شک مجھے یقین ہے کہ اللہ تعالیٰ میرا محافظ ہے ۔ لیکن بندے کو یہ حق نہیں کہ وہ اللہ تعالیٰ کی امتحان کے ذریعے آزمائش کرے یہ بات تو اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں گستاخی ہے جس کا نتیجہ تباہی کے سوا کچھ نہیں نکلتا۔ آزمانے کا حق تو اللہ تعالیٰ کو ہے کہ وہ اپنے بندوں کو آزمائے۔ میں تو بغیر دلیل کے اس بات پر یقین رکھتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ میری حفاظت فرماتا ہے۔"

    یہودی نے حضرت علی :rda: کی باتیں سنی تو خاموشی سے اپنی راہ پر ہو لیا۔ اس حکایت سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ انسان کو اللہ تعالیٰ کی ذات اقدن پر کامل ایمان اور یقین ہونا چاہیے کہ زندگی اور موت اللہ تعالیٰ کے اختیار میں ہے اور جان بوجھ کر موت کے منہ میں‌چھلانگ لگا دینا دانائی کی بات نہیں۔


    (حکایاتِ رومی :ra: )
     
  18. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    ساگراج جی بہت اچھی شیئرنگ کی :mashallah:
    :a180:
    اس کیلیے شکریہ
     
  19. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    ساگراج بھائی جزاک اللہ۔۔۔۔بہت خوب :dilphool:
     
  20. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جزاک اللہ ساگراج جی
     
  21. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    بہت خوب ساگراج جی ۔

    مجھے حضرت علی :rda: کا فرمان یاد آگیا جو اسی مضمون کی تائید کرتا ہے کہ

    " موت کو یاد ضرور رکھو ۔ مگر (رضائے الہی کے خلاف)‌ مرنے کی آرزو مت کرو۔ "
     
  22. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    سب دوستوں کا بہت شکریہ اور نور جی آپ کا بہت خوبصورت بات شئیر کرنے پر جزاک اللہ


    حضرت جنید بغدادی :ra: اور بیمار کتا

    شیخ الطائفہ حضرت جنید بغدادی :ra: ایک دفعہ بیابان میں جا رہے تھے کہ انہیں ایک لاغر اور زخمی کتا نظر آیا جو بھوک سے مر رہا تھا۔ حضر ت جنید :ra: نے اپنی سفر کی خوارک میں سے آدھی اسے کھلا دی اور وہ اُٹھ بیٹھا۔ سنا ہے کہ حضر جنید :ra: وہاں سے جاتے وقت رو رہے تھے اور کہہ رہے تھے کہ کون جانتا ہے کہ ہم دونوں میں سے اللہ کے نزدیک کون بہتر ہے۔ اس لئے کہ کتا باوجود اپنی تمام بدنامی کے جب مر جائے گا تو اس کو دوزخ میں نہ لے جائیں گے۔

    (حکایاتِ سعدی :ra: )
     
  23. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    اللہ اکبر
    کیا عظیم مرتبہ تھا ان لوگوں کا

    ساگراج بھائی ۔ جزاک اللہ
     
  24. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    4,208
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    دنیا اور آخرت میں سے آخرت کو مقدم رکھو ۔ تمھیں دونوں (دنیا و آخرت ) مل جائیں گی
    اور اگر دنیا کو مقدم رکھو گے تو دونوں ہاتھ نہ آئیں گی۔


    (حضرت عبدالقادر جیلانی غوث الاعظم :ra: )
     
  25. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    :mashallah: جزاک اللہ
     
  26. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جزاک اللہ
     
  27. نیلو
    آف لائن

    نیلو ممبر

    شمولیت:
    ‏8 اپریل 2009
    پیغامات:
    1,399
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    واہ ۔ اس لڑی میں نعیم صاحب اور ساگراج صاحب نے سبق آموز واقعات ارسال فرمائے ہیں۔
    ہر پیغام میں کوئی نہ کوئی سبق پنہاں ہے۔
    بہت اچھا سلسلہ ہے۔
     
  28. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    ڈاکٹر عبدالقدیر اپنے ایک تازہ کالم میں لکھتے ہیں۔

    جب مرحوم بھٹو صاحب نے مجھے یورینیم کی افزودگی کرنے کے فرائض سونپے تو میں نے کہوٹہ میں دو باتوں کا بہت خیال رکھا ۔ اول تو یہ کہ ہر بلڈنگ میں نمایاں جگہ پر بانی پاکستان قائد اعظم  کی تصویر لگوائی تاکہ ہم یہ نہ بھولیں کہ ہم کس کے مرہون منت ہیں، کہ آزاد ہیں اور اپنی مرضی سے زندگی گزار رہے ہیں اور دوم یہ کہ میں نے عمارات میں بھی اور باہر بھی فرمان الٰہی اور احادیث اور اقوالِ خلفائے راشدین کے بورڈ بنواکے لگوائے تاکہ ہم اللہ تعالیٰ کو اور اس کی نعمتوں کو یاد رکھیں اور احادیث اور اقوالُ و خلفائے راشدین سے رہنمائی حاصل کرتے رہیں۔ میں نے بہت نمایاں طور پر سورة اشُعرآء کی 83 سے 85 تک آیات اور ان کا ترجمہ فریم کر کے لگوایا ۔ ان آیات مبارکہ کا ترجمہ یہ ہے:
    ” اے پروردگارمجھے علم و دانش عطا فرما اور نیکوکاروں میں شامل کر اور آئندہ نسلوں میں میرا ذکر نیکی کرنے والوں میں شامل کر اور مجھے جنت الفردوس کے وارثوں میں شامل کر۔"


    بحوالہ روزنامہ جنگ ۔ ادارتی صفحہ۔
     
  29. مسز مرزا
    آف لائن

    مسز مرزا ممبر

    شمولیت:
    ‏11 مارچ 2007
    پیغامات:
    5,466
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    سبحان اللہ!!! نعیم بھائی شیئر کرنے کا شکریہ
     
  30. برادر
    آف لائن

    برادر ممبر

    شمولیت:
    ‏21 اپریل 2007
    پیغامات:
    1,227
    موصول پسندیدگیاں:
    78
    السلام علیکم۔ جزاک اللہ نعیم رضا بھائی ۔
    ایسی قیمتی باتیں ہم تک پہنچائیں۔
    ڈاکٹر عبدالقدیر خان بلاشبہ ایسی شخصیت ہیں جو کسی بھی قوم کو عظمتوں تک لےجانے کی بھرپور صلاحیتوں سے مالا مال ہوتے ہیں۔
    لیکن کوئلوں کے دلالی کرنے والے ہیروں کی قدر کیا جانیں !
     

اس صفحے کو مشتہر کریں