1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

سوالیہ بیت بازی

'اشعار اور گانوں کے کھیل' میں موضوعات آغاز کردہ از ع س ق, ‏9 ستمبر 2006۔

  1. ع س ق
    آف لائن

    ع س ق ممبر

    شمولیت:
    ‏18 مئی 2006
    پیغامات:
    1,333
    موصول پسندیدگیاں:
    25
    سوالیہ بیت بازی
    اس لڑی کا مقصد اشعار پر مبنی سوال و جواب کا سلسلہ قائم کرنا ہے، تاکہ سوال + جواب = 0 میں مشغول صارفین متاثر نہ ہوں۔

    سب سے پہلے میں ایک سوال کرتا ہوں۔ اس کے جواب میں آپ کوئی ایسا شعر یا مصرع پیش کریں جس میں اس شعر میں موجود سوال کا جواب ہو۔ (اگر بعینہ جواب ممکن نہ ہو تو قریبی مفہوم کا شعر بھی لایا جا سکتا ہے۔) بعدازاں اگلے سوال کے طور پر کوئی شعر یا مصرعہ بھی پیش کریں، تاکہ یہ سلسلہ جاری رہ سکے۔

    ياں تو اک مصرع ميں پہلو سے نکل جاتا ہے دل
    شعر کي گر مي سے کيا واں بھي پگل جاتاہے دل؟​

    (اقبال)​
     
  2. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    یہ ایک اچھی لڑی شروع کی ہے آپ نے۔ دیکھیں‌کون کون اس لڑی میں‌آتا ہے۔یہ شعر نہ صرف آپکے شعر کا جواب ہے بلکہ اگلا سوال بھی اسی کے دوسرے مصرعے میں ہے

    دل ہی تو ہے نہ سنگ و خشت درد سے بھر نہ آئے کیوں؟
    روئیں گے ہم ہزار بار کوئی ہمیں‌ستائے کیوں؟
     
  3. ہما
    آف لائن

    ہما مشیر

    شمولیت:
    ‏13 مئی 2006
    پیغامات:
    251
    موصول پسندیدگیاں:
    5
    پروتي ہوں ہر روز اشکوں کے ہار


    اِس قيد کا الہي! دکھڑا کسے سناؤں؟​
     
  4. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    اِن درد کے ماروں کی صدا کوئی نہ سُنے

    سبب ہر ایک مُجھ سے پوچھتا ہے میرے رونے کا
    الٰہی ساری دُنیا کو میں کیسے رازداں کر لوں؟​
     
  5. ع س ق
    آف لائن

    ع س ق ممبر

    شمولیت:
    ‏18 مئی 2006
    پیغامات:
    1,333
    موصول پسندیدگیاں:
    25
    راز وہ کيا ہے ترے سينے ميں جو مستور ہے؟

    (اقبال)​
     
  6. ہما
    آف لائن

    ہما مشیر

    شمولیت:
    ‏13 مئی 2006
    پیغامات:
    251
    موصول پسندیدگیاں:
    5
    یہ راز کوئی اب راز نہیں سب اہلِ گلستاں جان گئے
    ہر شاخ پہ الو بیٹھا ہے انجامِ گلستاں کیا ہوگا؟​
     
  7. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    دیکھے ہیں بہت ہم نے ہنگامے محبت کے
    آغاز بھی رُسوائی ، انجام بھی رُسوائی



    سُنا ہے سنگ دل کی آنکھ سے آنسو نہیں بہتے
    اگر یہ سچ ہے تو پتھر سے کیوں چشمے اُبلتے ہیں؟
     
  8. ہما
    آف لائن

    ہما مشیر

    شمولیت:
    ‏13 مئی 2006
    پیغامات:
    251
    موصول پسندیدگیاں:
    5
    انکار کي عادت کو سمجھتي ہوں برا ميں
    سچ يہ ہے کہ دل توڑنا اچھا نہيں ہوتا


    ہو نِکو نام جو قبروں کی تجارت کر کے
    کیا نہ بیچو گے جو مل جائیں صنم پتھر کے!



    میرے پاس بھی علامہ اقبال کی کتابیں ہیں۔ :wink:
     
  9. ع س ق
    آف لائن

    ع س ق ممبر

    شمولیت:
    ‏18 مئی 2006
    پیغامات:
    1,333
    موصول پسندیدگیاں:
    25
    یہ جان کر خوشی ہوئی، اب تو آپ کو برابر کا ساتھ دینا چاہیئے۔


    میرے ہاتھوں کے تراشے ہوئے پتھر کے صنم
    آج بتخانے میں بھگوان بنے بیٹھے ہیں



    گلہء جَور نہ ہو، شکوۂ بیداد نہ ہو
    عشق آزاد ہے، کیوں حسن بھی آزاد نہ ہو!
     
  10. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    پہلے شعر میں حُسن و عشق اور دوسرے شعر میں سوال

    حُسن سے عشق کی باتیں بھی ہوئی تھیں اک دن
    ہم نے اُس شوخ کو اُس نے ہمیں پہچانا تھا

    لاکھ ٹھکریا ہمیں تُو نے مگر ہم نہ ٹَلے
    تیرے قدموں سے الگ ہو کے کہاں جانا تھا؟
     
  11. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    لاکھ ٹھکریا ہمیں تُو نے مگر ہم نہ ٹَلے
    تیرے قدموں سے الگ ہو کے کہاں جانا تھا

    کرتے ہو مجھ کو منع قدم بوس کس لیے
    کیا آسمان کے بھی برابر نہیں‌ہوں میں؟
     
  12. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    تم آسماں کی بلندی سے جلد لوٹ آنا
    مجھے زمیں کے مسائل کی بات کرنی ہے

    نہ اب وہ بات کرتے ہیں، نہ اب وہ بات سُنتے ہیں
    جو سُنیے بھی تو کیا سُنیے، جو کہیے بھی تو کیا کہیے؟
     
  13. ع س ق
    آف لائن

    ع س ق ممبر

    شمولیت:
    ‏18 مئی 2006
    پیغامات:
    1,333
    موصول پسندیدگیاں:
    25
    غیروں سے کہا تم نے، غیروں سے سنا تم نے
    کچھ ہم سے کہا ہوتا، کچھ ہم سے سنا ہوتا


    اب اے دلِ تباہ ترا کیا خیال ہے؟
    ہم تو چلے تھےکاکلِ گیتی سنوارنے​
     
  14. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    جلا ہے جسم جہاں دل بھی جل گیا ہو گا
    کریدتے ہو جو اب راکھ جستجو کیا ہے؟
     
    عادل رفیق مغل نے اسے پسند کیا ہے۔
  15. نیک پروین
    آف لائن

    نیک پروین ممبر

    شمولیت:
    ‏12 ستمبر 2006
    پیغامات:
    39
    موصول پسندیدگیاں:
    3
    اقتباس:
    نہ اب وہ بات کرتے ہیں، نہ اب وہ بات سُنتے ہیں
    جو سُنیے بھی تو کیا سُنیے، جو کہیے بھی تو کیا کہیے؟


    جنہیں ہم کہہ نہیں سکتے جنہیں تم سن سکتے
    وہی باتیں ہیں کہنے کی وہی باتیں ہیں سننے کی
     
    عادل رفیق مغل نے اسے پسند کیا ہے۔
  16. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    محترمہ آپ نے جواب تو بہت عمدہ دیا ہے مگر سوالیہ شعر نہیں‌لکھا جس کی وجہ سے لڑی رک گئی ہے ۔ از راہ کرم نظر ثانی فرمائیں۔ شکریہ
     
    عادل رفیق مغل نے اسے پسند کیا ہے۔
  17. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    ہر ایک بات پہ کہتے ہو تم کے تو کیا ہے
    تمہیں‌کہو کہ یہ انداز گفتگو کیا ہے؟
     
    عادل رفیق مغل نے اسے پسند کیا ہے۔
  18. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    اندازِ بیاں گرچہ مِرا شوخ نہیں ہے
    شائد کہ اُتر جائے تِرے دل میں مِری بات


    سُنا ہے ہم نے کہ برسات کا مخصوص موسم ہے
    مِری آنکھوں سے آنسو کی روانی کیوں نہیں جاتی؟
     
  19. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    مزہ برسات کا چاہو تو ان آنکھوں میں‌آ بیٹھو
    وہ برسوں‌میں‌کہیں‌برسے یہ برسوں‌سے برستی ہیں


    بے نیازی حد سے گزری بندہ پرور کب تلک
    ہم کہیں گے حال دل اور آپ فرمائیں گے کیا؟
     
    عادل رفیق مغل نے اسے پسند کیا ہے۔
  20. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    وہ دل کا حال سنتے رہے پہلے اور پھر
    ہنس کر کہا یہ گزرے زمانے کی بات ہے


    اوروں کا ہاتھ تھامو ، انہیں راستہ دکھاؤ
    میں بھول جاؤں اپنا ہی گھر تم کو اس سے کیا؟​
     
    عادل رفیق مغل نے اسے پسند کیا ہے۔
  21. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    اپنی مجبوری کو ہم دیوار و در کہنے لگے
    قید کا ساماں کیا اور اس کو گھر کہنے لگے

    دل ناداں تجھے ہوا کیا ہے؟
    آخر اس درد کی دوا کیا ہے؟
     
  22. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    اس درد کو سہہ لو تو بڑی بات ہے پیارے

    نہیں دنیا کو جب پروا ہماری
    تو پھر دنیا کی پروا کیوں کریں ہم؟​
     
  23. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    دنیا کسی کے پیار میں‌جنت سے کم نہیں
    اک دلربا ہے دل میں‌جو حوروں سے کم نہیں

    اے میرے دل کے داغ یہ تو بتا
    تو کہاں تھا بہار سے پہلے؟
     
  24. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    خزاں نے اس قدر بدل دیا ہے چہروں‌کو
    بہار آئے تو شائد انہیں نہ پہچانے


    کل سے مراد صبحِ قیامت سہی مگر
    اب تم کہاں ملو گے دوبارہ جواب دو؟​
     
  25. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    کیسے کہہ دوں‌کے ملاقات نہیں ہوتی ہے
    روز ملتے ہیں مگر بات نہیں‌ہوتی ہے

    کہتا ہے مجھ سے پھر دل بیتاب چل وہیں
    کیا جانے مدعا ہے اب اس مدعی کا کیا؟
     
  26. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    کوئی مقتل میں‌لے چلے ہم کو
    آج قاتل کا سامنا تو کریں


    ہمیں تو اب بھی وہ گزرا زمانہ یاد آتا ہے
    تمہیں بھی کیا کبھی کوئی دیوانہ یاد آتا ہے؟​
     
  27. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    تمھارے بس میں‌ اگر ہو تو بھول جاو ہمیں
    تمھیں بھلانے میں‌شاید ہمیں زمانہ لگے

    تیری موجودگی میں‌تیری دنیا کون دیکھے گا؟
    تجھے میلے میں سب دیکھیں گے میلہ کون دیکھے گا؟
     
  28. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    مجھے اُٹھ اُٹھ کے سب محفل نے دیکھا
    وہی ظالم نہ اُٹھا دیکھنے کو
    تجھے دیکھے نہ کیوں سارا زمانہ
    کہاں مِلتا ہے تجھ سا دیکھنے کو؟​
     
  29. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    مجھ سے بڑھ کر دید کا مشتاق دروازہ بھی تھا
    میں نے باہر کھولنا چاہا، وہ اندر کو کھلا :lol:

    ہم ہیں‌مشتاق اور وہ بیزار
    یا الٰہی یہ ماجرا کیا ہے؟
     
  30. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    واہ! :)

    اب اُداس پھرتے ہو سردیوں کی شاموں میں
    اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں


    ہم دو چار قدم چل کے اگر بیٹھ گئے
    کون پھر وقت کی رفتار کو ٹھہرائے گا؟
     
    انیسه ظفر نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں