1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

پسندیدہ غزلیات، نظمیات

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از عبدالجبار, ‏21 نومبر 2006۔

  1. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    بہت ہی خوب :222:
     
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب نور العین بہنا۔
    بچپن کے دن یاد دلا دئے آپ نے۔
    شکریہ
     
  3. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    بہت خوب نور بہنا بہت اچھے

    خوب خان جی
     
  4. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    محسن بھوپالی کی غزل حاضر ہے جو میری پسندیدہ ہے
    اگر پہلے ہوچکی ہوتو معذرت۔

    اب یہ سوچوں تو بھنور ذہن میں پڑ جاتے ہیں
    کیسے چہرے ہیں جو ملتے ہی بچھڑ جاتے ہیں

    کیوں تیرے درد کو دیں تہمتِ ویرانئ دل
    زلزلوں میں تو بھرے شہر اُجڑ جاتے ہیں

    موسمِ زرد میں ایک دل کو بچاؤں کیسے
    ایسی رُت میں تو گھنے پیڑ بھی جھڑ جاتے ہیں

    اب کوئی کیا میرے قدموں کے نِشاں ڈھونڈھے گا
    تیز آندھی میں تو خیمے بھی اُکھڑ جاتے ہیں

    سوچ کا آئینہ دُھندلا ہو تو پھر وقت کے ساتھ
    چاند چہروں کے خدوخال بگڑ جاتے ہیں

    شِدتِ غم میں بھی زندہ ہوں تو حیرت کیسی
    کچھ دیے تُند ہواؤں میں بھی لڑ جاتے ہیں

    وہ بھی کیا لوگ ہیں محسن جو وفا کی خاطر
    خود تراشیدہ اُصولوں پہ بھی اَڑ جاتے ہیں



    محسن بھوپالی ​
     
  5. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    نعیم بھائی کوئی معزرت نہیں بلکہ شکریہ کہ ہمارے دلبستگی کا کچھ سامان کیا۔۔۔۔۔۔کوشش تو یہ تھی کہ کچھ اشعار پسندیدہ منتخب کرکے داد و دہش دوں مگر ایک ایک شعر قابل داد ہے سو خوب۔:222:
     
  6. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت محبت کے لیے بہت شکریہ ۔ محبوب بھائی
     
  7. آزاد
    آف لائن

    آزاد ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اگست 2008
    پیغامات:
    7,592
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    بہت ہی عمدہ کیا بات ہے:222:
     
  8. آزاد
    آف لائن

    آزاد ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اگست 2008
    پیغامات:
    7,592
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    کمال کر دیا۔۔۔۔ بہت ہی عمدہ انتخاب نعیم بھائی :dilphool: خوش رہیں۔۔۔آمین
     
  9. آزاد
    آف لائن

    آزاد ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اگست 2008
    پیغامات:
    7,592
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    میری زندگی تو فراق ہے، وہ ازل سے دل میں مکیں سہی
    وہ نگاہِ شوق سے دور ہیں، رگِ جاں سے لاکھ قریں سہی

    ہمیں جان دینی ہے ایک دن، وہ کسی طرح ہو کہیں سہی
    ہمیں آپ کھینچئے دار پر، جو نہیں کوئی تو ہمیں سہی

    سرِ طور سرِ حشر ہو، ہمیں انتظار قبول ہے
    وہ کبھی ملیں، وہ کہیں ملیں، وہ کبھی سہی وہ کہیں سہی

    نہ ہو ان پہ میرا بس نہیں، کہ یہ عاشقی ہے ہوس نہیں
    میں انھی کا تھا میں انھی کا ہوں،وہ میرے نہیں تو نہیں سہی

    مجھے بیٹھنے کی جگہ ملے، میری آرزو کا بھرم رہے
    تیری انجمن میں اگر نہیں، تیری انجمن کا قریں سہی

    تیرا در تو ہم کو نہ مل سکا، تیری رہگزر کی زمیں سہی
    ہمیں سجدہ کرنے سے کام ہے، جو وہاں نہیں تو یہیں سہی

    میری زندگی کا نصیب ہے، نہیں دور مجھ سے قریب ہے
    مجھے اسکا غم تو نصیب ہے، وہ اگر نہیں تو نہیں سہی

    جو ہو فیصلہ وہ سنائیے، اسے حشر پہ نہ اٹھایئے
    جو کریں آپ ستم وہاں وہ ابھی سہی، وہ یہیں سہی

    اسے دیکھنے کی جو لو لگی، تو قتیل دیکھ ہی لیں گے ہم
    وہ ہزار آنکھ سے دور ہو، وہ ہزار پردہ نشیں سہی


    قتیل شفائی
     
  10. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    واہ بہت خوب نعیم بھائی ، قمر بھائی بہت عمدہ انتخاب
     
  11. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    واہ آزاد جی اتنے دن بعد آ کے خوب کلام شئیر کیا بہت اچھے
     
  12. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب آزاد بھائی ۔
    اتنے دنوں بعد تشریف آوری اور اتنا پیارا کلام ارسال کرنے کے لیے بہت شکریہ۔
     
  13. عدنان بوبی
    آف لائن

    عدنان بوبی ممبر

    شمولیت:
    ‏1 فروری 2009
    پیغامات:
    1,777
    موصول پسندیدگیاں:
    30
    ملک کا جھنڈا:
    بہت ہی عمدہ لا جواب شکریہ شئیرنگ کرنے کا
     
  14. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم۔ گو یہ کلام میرا بہت زیادہ پسندیدہ نہیں رہا۔ لیکن گذشتہ دنوں بہت یاد آیا ۔ سو پیش خدمت ہے ۔

    ہم تیرے شہر میں آئے ہیں مسافر کی طرح
    صرف اک بار ملاقات کا موقع دے دے

    اپنی آنکھوں میں چھپا رکھے ہیں جگنو میں نے
    اپنی پلکوں پہ سجا رکھے ہیں آنسو میں نے
    میری آنکھوں کو بھی برسات موقع دے دے

    آج کی رات میرا درد ِ محبت سن لے
    کپکپاتے ہوئے ہونٹوں کی شکایت سن لے
    آج اظہار خیالات کا موقع دے دے

    میری منزل ہے کہاں میرا ٹھکانا ہے کہاں
    صبح تک تجھ سے بچھڑ کر مجھے جانا ہے کہاں
    سوچنے کے لیے ایک رات کا موقع دے دے

    بھولنا تھا تو یہ اقرار کیا ہی کیوں تھا
    بے وفا تو نے مجھے پیار کیا ہی کیوں تھا
    صرف دو چار سوالات کا موقع دے دے

    ہم تیرے شہر میں آئے ہیں مسافر کی طرح
    صرف اک بار ملاقات کا موقع دے دے



    شاعر قیصر الجعفری ​
     
  15. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    اچھا کلام ھے نامعلوم شاعر کا
     
  16. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    شکریہ ۔ شاعر کا نام معلوم ہوگیا ہے۔ قیصر الجعفری ہیں۔
    اور غلام علی نے کلام گایا بھی بہت اچھا ہے۔
     
  17. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    نئے سفر میں ابھی ایک نقص باقی ہے
    جو شخص ساتھ نہیں ، اسکا عکس باقی ہے


    اٹھا کے لےگئے دزدانِ شب چراغ تلک
    سو، کور چشم پتنگوں کا رقص باقی ہے

    گھٹا اٹھی ہے مگر ٹوٹ کر نہیں برسی
    ہوا چلی ہے مگرپھر بھی حبس باقی ہے


    الٹ پلٹ گئی دنیا ، وہ زلزلے آئے
    مگرخرابہء دل میں وہ شخص باقی ہے

    فراز آئے ہوتم اب رفیقِ شب کے لیے
    کہ دورِ جام، نہ ہنگامِ رقص باقی ہے

    احمد فراز ​
     
  18. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    بہت ہی خوب :dilphool:
     
  19. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    شکریہ محبوب بھائی ۔ :222:
     
  20. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    بہت ہی خوب۔۔سب ہی کلام عمدہ ہیں۔۔
     
  21. این آر بی
    آف لائن

    این آر بی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 جنوری 2008
    پیغامات:
    1,495
    موصول پسندیدگیاں:
    108


    بہت خوب نعیم بھائی۔
     
  22. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    کاشفی بھائی ۔ آپکے پیار کابہت شکریہ
     
  23. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    حسنِ نظر ہے آپ کا ۔ این آر بی بھائی !
     
  24. برادر
    آف لائن

    برادر ممبر

    شمولیت:
    ‏21 اپریل 2007
    پیغامات:
    1,227
    موصول پسندیدگیاں:
    78
    احمد فراز جیسے اعلی پائے کے شاعر کی عمدہ غزل پڑھنے کو ملی ۔ اچھا لگا۔
    مقطع کی اٹھان خوب ہے۔
    نعیم بھائی ۔ اعلی انتخاب ارسال کرنے پر شکریہ
     
  25. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    شکریہ برادر بھائی ۔
    اعلی کلام کی قدر اعلی ذوق ہی کرتے ہیں۔
     
  26. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    سخن حق کو فضیلت نہیں ملنے والی
    صبر پر دادِ شجاعت نہیں ملنے والی

    وقت معلوم کی دہشت سے لرزتا ہوا دل
    ڈوبا جاتا ہے کہ مہلت نہیں ملنے والی

    زندگی نزر گزاری تو ملی چادرِ خاک
    اس سے کم پر تو یہ نعمت نہیں ملنے والی

    راس آنے لگی دنیا تو کہا دل نے کہ جا
    اب تجھے درد کی دولت نہیں ملنے والی

    ہوس لقمہ تر کھا گئی لہجے کا جلال
    اب کسی حرف کو حرمت نہیں ملنے والی

    گھر سے نکلے ہوئے بیٹوں کا مقدر معلوم
    ماں کے قدموں میں بھی جنت نہیں ملنے والی

    زندگی بھر کی کمائی یہی مصرعے دو چار
    اس کمائی پہ تو عزت نہیں ملنے والی

    افتخار عارف
     
  27. آزاد
    آف لائن

    آزاد ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اگست 2008
    پیغامات:
    7,592
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    بہت ہی عمدہ انتخاب محبوب بھائی۔
     
  28. آزاد
    آف لائن

    آزاد ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اگست 2008
    پیغامات:
    7,592
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    کچھ اس طرح سے اُسے پیار کرنا پڑھتا ہے
    کے اپنے پیار سے اِنکار کرنا پڑھتا ہے
    کبھی کبھی تو وہ اتنا قریب ہوتا ہے
    کے اپنے آپ کو دیوار کرنا پڑھتا ہے
    خدا نے اُس کو عطا کی ہے وہ میسحائی کہ
    خود کو جان کے بیمار کرنا پڑھتا ہے
    وفا کی راہ میں دشواریاں تو آتیں ہیں
    وفا کی راہ کو ہموار کرنا پڑھتا ہے
    وہ ہاتھ رکھ کے میرے دل پہ جب پوچھتا ہے
    تو مجھے درد سے اِنکار کرنا پڑھتا ہے
     
  29. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    عمدہ انتخاب ہے آزاد بھائی۔۔۔میرے خیال میں پڑھتا کو پڑتا ہے لکھنا ہے شاید۔۔۔
     
  30. پاکیزہ
    آف لائن

    پاکیزہ ممبر

    شمولیت:
    ‏10 جولائی 2009
    پیغامات:
    249
    موصول پسندیدگیاں:
    86
    خدا نے اُس کو عطا کی ہے وہ میسحائی کہ
    خود کو جان کے بیمار کرنا پڑھتا ہے
    وفا کی راہ میں دشواریاں تو آتیں ہیں
    وفا کی راہ کو ہموار کرنا پڑھتا ہے


    بہت خوب !!!
     

اس صفحے کو مشتہر کریں