1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

پسندیدہ غزلیات، نظمیات

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از عبدالجبار, ‏21 نومبر 2006۔

  1. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    واہ اچھا کلام ھے :a165:
     
  2. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    ہے ازل کی اس غلط بخشی پہ حیرانی مجھے
    عشق لافانی ملا ہے زندگی فانی مجھے

    میں‌وہ بستی ہوں‌کہ یادِ رفتگاں کے بھیس میں
    دیکھنے آتی ہے اب میری ہی ویرانی مجھے

    تھی یہی تمہید میرے ماتمی انجام کی
    پھول ہنستے ہیں‌ تو ہوتی ہے پریشانی مجھے

    حسن بے پردہ ہوا جاتا ہے یا رب کیا کروں
    اب تو کرنی ہی پڑی دل کی نگہبانی مجھے

    باندھ کر روز ازل شیرازہء مرگِ حیات
    سونپ دی گویا دو عالم کی پریشانی مجھے

    پوچھتا پھرتا ہوں داناؤں سے الفت کے رموز
    یاد اب رہ رہ کے آتی ہے وہ نادانی مجھے

    ’حفیظ جالندھری‘
     
  3. این آر بی
    آف لائن

    این آر بی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 جنوری 2008
    پیغامات:
    1,495
    موصول پسندیدگیاں:
    108
    بہت خوب۔ اچھی شیئرنگ ہے علی بھائی۔ بہت شکریہ۔
     
  4. این آر بی
    آف لائن

    این آر بی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 جنوری 2008
    پیغامات:
    1,495
    موصول پسندیدگیاں:
    108
    واہ، بہت پیارا انداز ہے۔
     
  5. این آر بی
    آف لائن

    این آر بی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 جنوری 2008
    پیغامات:
    1,495
    موصول پسندیدگیاں:
    108
    واہ واہ، بہت خوب۔

    حسن بے پردہ ہوا جاتا ہے یا رب کیا کروں
    اب تو کرنی ہی پڑی دل کی نگہبانی مجھے

    سویڈن آ کر یہ شعر زیادہ بہتر طرح سے سمجھ آیا ہے :hasna:
     
  6. علی کاظمی
    آف لائن

    علی کاظمی ممبر

    شمولیت:
    ‏20 نومبر 2008
    پیغامات:
    796
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    نعیم بھائی ۔خوشی جی آپ کا کلام بہت اچھا ہے لیکن واصف بھائی کے کلام کی کیا بات ہے ۔ :dilphool:
     
  7. علی کاظمی
    آف لائن

    علی کاظمی ممبر

    شمولیت:
    ‏20 نومبر 2008
    پیغامات:
    796
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    لوگ جائیں یا ترا پیچھا کریں
    ہر قدم پر سوچتے ہیں کیا کریں

    یا ہماری تلخ باتوں کو سہار
    یا بتا دے کس سے ہم جھگڑا کریں

    ڈھونڈتے تو ہم بھی ہیں راہِ فرار
    سوچتے تو ہم بھی ہیں اب کیا کریں

    ایک مدت ہوگئی روئے ہوئے
    یار مجلس ہی کوئی برپا کریں

    اپنی مرضی سے گزاریں زندگی
    دن میں سوئیں رات کو جاگا کریں

    چھوڑنے کو چھوڑ دیں دنیا مگر
    اتنے سارے دوستوں کا کیا کریں

    شہر کو شورِ قیامت چاہئے
    یار یہ دوچار چڑیاں کیا کریں

    آپکو آخر یہ حق کس نے دیا
    آپ اہلِ دل کو کیوں رُسوا کریں

    آپ نے تو پھر بہایا خونِ خلق
    ہم اگر غصے میں آئیں کیا کریں

    شاخ سے کیوں توڑلیں تازہ گلاب
    کیوں کسی تتلی کا حق مارا کریں

    تم مکمل بات پر خاموش ہو
    لوگ تو پورا مراجملہ کریں

    بس نہیں چلتا زمانے پر اگر
    بال ہیں سر پر انہیں نوچا کریں

    یہ سمندر تو اُگل دیتا ہے لاش
    قصد کرنا ہے تو صحرا کا کریں

    قیس مل جائے تو پوچھیں مرشدا
    عشق کرنا چھوڑ دیں ہم یا کریں
     
  8. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    شاخ سے کیوں توڑلیں تازہ گلاب
    کیوں کسی تتلی کا حق مارا کریں

    اچھا شعر ھے بہت خوب
     
  9. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    کیوں این آر بی بھائی۔ سویڈن سے پہلے آپ کیا " افغانستان" میں بستے تھے ؟ :hasna:
     
  10. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    شگفتہ دل ہیں کہ غم بھی عطا بہار کی ہے
    گلِ حباب ہیں سر میں ہوا بہار کی ہے

    ہجومِ جلوہء گل پر نظر نہ رکھ کہ یہاں
    جراحتوں کے چمن پر ردا بہار کی ہے

    کوئ تو لالہء خونیں کفن سے بھی پوچھے
    یہ فصل چاک جگر کی ہے یا بہار کی ہے

    [glow=red:3hh8neyv]میں تیرا نام نہ لوں پھر بھی لوگ پہچانیں
    کہ آپ اپنا تعارف ہوا بہار کی ہے[/glow:3hh8neyv]
    [glow=red:3hh8neyv]شمار زخم ابھی سے فراز کیا کرنا
    ابھی تو جان مری اِبتدا بہار کی ہے[/glow:3hh8neyv]

    احمد فراز مرحوم​
     
  11. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جن راہوں پہ میں اک عمر تیرے ساتھ چلا ہوں
    کچھ روز سے وہ ر ا ستے سنسان بہت ہیں

    مل جاؤ کہ پھر لوٹ کے آ پاؤں نہ شاید
    کمزور ہوں اور راہ میں طوفان بہت ہیں

    اک ترکِ وفا پہ میں اسے کیسے بھلا دوں
    اُس شخص کے مجھ پر احسان بہت ہیں

    بھر آئیں نہ آنکھیں تو اک بات بتاؤں
    اب تم سے بچھڑ جانے کے امکان بہت ہیں


    شاعر :نامعلوم​
     
  12. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    بہت خوب بہت اچھے
    اچھا کلام ھے
     
  13. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    بہت خوب نعیم بھائی۔ یہ دو اشعار بہت پسند آئے

    اور پہلے فراز صاحب کی غزل بھی بہت خوبصورت ہے۔
    :flor: :flor:
     
  14. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    خوشی جی اور ساگراج بھائی ۔
    پسندیدگی اور حوصلہ افزائی کا بہت شکریہ ۔
    :a191:
     
  15. این آر بی
    آف لائن

    این آر بی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 جنوری 2008
    پیغامات:
    1,495
    موصول پسندیدگیاں:
    108
    واہ، بہت خوب۔


    کیوں این آر بی بھائی۔ سویڈن سے پہلے آپ کیا " افغانستان" میں بستے تھے ؟ :hasna:[/quote:2deptx7k]

    :hasna: نہیں نعیم بھائی، سعودی عرب میں بستے تھے۔ اور وہاں بھی پردہ ہی پردہ ہے :nose:
     
  16. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    شدتیں
    بے تحاشا ھے تجھے یاد کیا

    اور بھلایا بھی بہت ھے تجھ کو

    ساری رونق ہی ترے دم سے ھے

    اور ترے بکھرے ہوئے غم سے ھے

    جس قدر

    میں نے تعلق ترا محسوس کیا

    اتنی گہرائی تو روحوں میں ہوا کرتی ھے

    جس قدر

    میں نے تری ذات کو خود میں پایا

    اتنی یکتائی کہاں ملتی ھے

    فاصلے وقعتیں کھو بیٹھے ھیں

    دوریاں پھیکی پڑیں

    اتنی شدت سے تجھے سوچا ھے

    اتنی شدت ست تجھے چاہا ھے

    شدتیں عشق کی معراج ہوا کرتی ھیں
     
  17. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    خوشی جی بہت خوب
     
  18. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    تمہیں جب کبھی ملیں فرصتیں، مرے دل سے بوجھ اتاردو
    میں بہت دنوں سے اداس ہوں مجھے کوئی شام ادھار دو

    مجھے اپنے روپ کی دھوپ دو کہ چمک سکیں مرے خال و خد
    مجھ اپنے رنگ میں رنگ دو، مرے سارے زنگ اتاردو

    کسی اور کو مرے حال سے نہ غرض ہے کوئی نہ واسطہ
    میں بکھر گیا ہوں سمیٹ لو، میں بگڑ گیا ہوں سنوار دو

    مری وحشتوں کو بڑھا دیا ہے جدائیوں کے عذاب نے
    مرے دل پہ ہاتھ رکھو ذرا، مری دھڑکنوں کو قرار دو

    تمہیں صبح کیسی لگی کہو، مری خواہشوں کے دیار کی
    جو بھلی لگی تو یہیں رہو، اسے چاہتوں سے نکھار دو

    وہاں گھر میں کون ہے منتظر کہ ہو فکر دیر سویر کی
    بڑی مختصر سی یہ رات ہے اسی چاندنی میں گذار دو

    کوئی بات کرنی ہےچاند سے کسی شاخسار کی اوٹ میں
    مجھے راستے میں یہیں کہیں کسی کنج گل میں اتار دو

    (اعتبار ساجد)​
     
  19. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    بہت شکریہ خان جی پسندیدگی کے لئے


    آپ نے بھی اعتبار ساجد کی خوبصورت غزل شئیر کی ھے :a180: :a180:
     
  20. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:


    واہ محبوب خان بھائی ۔ بہت خوبصورت کلام ارسال کیے ہے آپ نے۔
    یہ دو اشعار تو دل کو بہت ہی بھائے ۔ :mashallah:
     
  21. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    خوشی جی اور نعیم بھائی پسندیدگی کا شکریہ۔
     
  22. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    واہ محبوب خان جی ۔
    عمدہ انتخاب ارسال کیا ہے۔
    بہت خوب شاعری ۔ :a180:
     
  23. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    نور جی حوصلہ افزائی کا شکریہ
     
  24. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    مرے فگار بدن میں لہو ہی کتنا ہے

    سجے تو کیسے سجے قتل عام کا میلہ
    کسے لبھائے گا میرے لہو کا واویلا
    مرے نزار بدن میں لہو ھی کتنا ھے
    چراغ ھو کوئی روشن نہ کوئی جام بھرے
    نہ اس سے آگ ھی بھڑکے نہ اس سے پیاس بجھے
    مرے فگار بدن میں لہو ھی کتنا ھے
    مگر وہ زہر ہلاہل بھرا ھے نس نس میں
    جسے بھی چھیدو ھر اک بوند قہر افعی ھے
    ھر اک کشید ھے صدیوں کے درد وحسرت کی
    ھر اک میں مہر بلب غیض و غم کی گرمی ھے
    حذر کرو مرے تن سے یہ سم کا دریا ھے
    حذر کرو کہ مرا تن وہ چوب صحرا ھے
    جسے جلاؤ تو صحن چمن میں دہکیں گے
    بجائے سرو و سمن میری ہڈیوں کے ببول
    اسے بکھیرا تو دشت و دمن میں بکھرے گی
    بجائے مشک صبا میری جان زار کی دھول
    حذر کرو کہ مرا دل لہو کا پیاسا ھے


    فیض احمد فیض
     
  25. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    بہت خوب نعیم بھائی۔۔۔
     
  26. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    شکریہ کاشفی بھائی :a191:
     
  27. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بے ارادہ میں جدھر جا نکلا
    راستہ اس کے ہی گھر کا نکلا

    جس سے شکوہ کیا تنہائی کا
    وہ بھی میری طرح تنہا نکلا

    اک ذراتارتنفس کیا ٹوٹا
    جسم کا بوجھ بھی ہلکا نکلا

    دل کی اب اور وضاحت کیا ہو
    ایک کاغذ تھا کہ کورا نکلا

    جامہ حرص پہن کر دیکھا
    یہ میرے جسم پہ چھوٹا نکلا

    بن بلائے وہ میرے گھر آیا
    چلو اک خواب تو سچا نکلا

    ہر طرف پیاس بچھی تھی اکبر
    کس خرابے میں یہ دریا نکلا


    اکبر حیدرآبادی​
     
  28. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    واہ بہت خوب سادہ مگر :a180: کلام ھے
     
  29. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    پسندیدگی کا بہت شکریہ خوشی جی ۔ :flor:
     
  30. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    ایکسلینٹ بہت خوب نعیم بھائی۔۔۔بہت اچھے۔۔اچھا کلام ہے۔۔ :dilphool:
     

اس صفحے کو مشتہر کریں