1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

محسن نقوی صاحب کی شاعری ۔۔ پڑھیے اور شئیر کیجئے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از ساگراج, ‏6 اکتوبر 2008۔

  1. عدنان بوبی
    آف لائن

    عدنان بوبی ممبر

    شمولیت:
    ‏1 فروری 2009
    پیغامات:
    1,777
    موصول پسندیدگیاں:
    30
    ملک کا جھنڈا:

    محبتوں پہ بہت اعتماد کیا کرنا
    بُھلا چکے ہیں اُسے پھر سے یاد کیا کرنا

    وہ بے وفا ہی سہی اُس پہ تہمتیں کیسی
    ذرا سی بات پہ اتنا فساد کیا کرنا

    کچھ اس لیے بھی میں پسپا ہوا ہوں مقتل سے
    کہ بہرِ مالِ غنیمت جہاد کیا کرنا

    مسافتیں ہی پہن لیں تو منزلوں کے لیے
    اب اعتبارِ رُخِ گردوبارکیا کرنا

    نگاہ میں جو اُترتا ہے دل سے کیوں اُترے
    دل و نگاہ میں پیدا تضاد کیا کرنا

    میں اس لیے اُسے اب تک چھو نہ سکا محسن
    وہ آہیٔنہ ہے اُسے سنگ زاد کیا کرنا
     
  2. عدنان بوبی
    آف لائن

    عدنان بوبی ممبر

    شمولیت:
    ‏1 فروری 2009
    پیغامات:
    1,777
    موصول پسندیدگیاں:
    30
    ملک کا جھنڈا:
    محبتوں پہ بہت اعتماد کیا کرنا
    بُھلا چکے ہیں اُسے پھر سے یاد کیا کرنا

    وہ بے وفا ہی سہی اُس پہ تہمتیں کیسی
    ذرا سی بات پہ اتنا فساد کیا کرنا

    کچھ اس لیے بھی میں پسپا ہوا ہوں مقتل سے
    کہ بہرِ مالِ غنیمت جہاد کیا کرنا

    مسافتیں ہی پہن لیں تو منزلوں کے لیے
    اب اعتبارِ رُخِ گردوبارکیا کرنا

    نگاہ میں جو اُترتا ہے دل سے کیوں اُترے
    دل و نگاہ میں پیدا تضاد کیا کرنا

    میں اس لیے اُسے اب تک چھو نہ سکا محسن
    وہ آہیٔنہ ہے اُسے سنگ زاد کیا کرنا ​
    [/size]
     
  3. عدنان بوبی
    آف لائن

    عدنان بوبی ممبر

    شمولیت:
    ‏1 فروری 2009
    پیغامات:
    1,777
    موصول پسندیدگیاں:
    30
    ملک کا جھنڈا:
    وفا میں اب یہ ہُنر اختیار کرنا ہے
    وہ سچ کہے نا کہے اعتبار کرنا ہے

    یہ تجھ کو جاگتے رہنے کا شوق کب سے ہوا؟
    مجھے تو خیر تیرا انتظار کرنا ہے

    ہوا کی زد میں جلانے ہیں آنسوؤں کے چراغ
    کبھی یہ جشن سرِ راہگزار کرنا ہے

    وہ مسکرا کے نٔے وسوسوں میں ڈال گیا
    خیال تھا کہ اُسے شرمسار کرنا ہے

    مثالِ شاخِ برہنہ خزاں کی رُت میں کبھی
    خود اپنے جسم کو بے برگ وبار کرنا ہے

    ترے فراق مین دن کس طرح کٹیں اپنے
    کہ شغلِ شب تو ستارے شمار کرنا ہے

    چلو یہ اشک ہی موتی سمجھ کے بیچ آئیں
    کسی طرح تو ہمیں روزگار کرنا ہے

    کبھی تو دل میں چھپے زخم بھی نمایاں ہوں !
    قبا سمجھ کے بدن کو تار تار کرنا ہے

    خدا خیر یہ کوئی ضد کہ شوق ہے محسن
    خود اپنی جان کے دُشمن سے پیار کرنا ہے​
    :a191:
     
  4. مسز مرزا
    آف لائن

    مسز مرزا ممبر

    شمولیت:
    ‏11 مارچ 2007
    پیغامات:
    5,466
    موصول پسندیدگیاں:
    22

    بہت خوب!!! :a165:
     
  5. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    بہت عمدہ
    بہت شکریہ شئیر کرنے پر
     
  6. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    عدنان بھائ اچھی شیئرنگ ہے :a180:
     
  7. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    واہ بہت خوب گو میں یہ غزل پوسٹ کر چکی ہوں مگر بہت خوب بہت اچھے عدنان جی
     
  8. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    واہ ۔ بہت خوب عدنان بوبی بھائی ۔ بہت عمدہ انتخاب ہے۔ :mashallah:
     
  9. آزاد
    آف لائن

    آزاد ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اگست 2008
    پیغامات:
    7,592
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    عذابِ دید میں آنکھیں لہوُ لہوُ کر کے

    عذابِ دید میں آنکھیں لہوُ لہوُ کر کے
    میں شرمسار ہوُا تیری جستجُو کر کے

    کھنڈر کی تہہ سے بریدہ بدن سروں کے سوا
    مِلا نہ کچھ بھی خزانوں کی آرزو کر کے

    سُنا ہے شہر میں زخمی دلوں کا میلہ ہے
    چلیں گے ہم بھی مگر پیرہن رفو کر کے

    مسافتِ شب ہجراں کے بعد بھید کھُلا!
    ہوا دُکھی ہے چراغوں کی آبرو کر کے

    زمیں کی پیاس اُسی کے لہوُ کو چاٹ گئی
    وہ خوش ہوا تھا سمندر کو آبجُو کر کے

    یہ کس نے ہم سے لہوُ کا خراج پھر مانگا؟
    ابھی تو سوئے تھے مقتل کو سُرخرو کر کے

    جلوُسِ اہلِ وفا کِس کے دَر پہ پہنچا ہے؟
    نشانِ طوقِ وفا زینتِ گلو کر کے‘

    اُجاڑ رُت کو گلابی بنائے رکھتی ہے
    ہماری آنکھ تیری دید سے وضو کر کے

    کوئی تو حبسِ ہوَا سے یہ پوچھتا محسنؔ
    مِلا ہے کیا اُسے کلیوں کو بے نمو کر کے
     
  10. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    سُنا ہے شہر میں زخمی دلوں کا میلہ ہے
    چلیں گے ہم بھی مگر پیرہن رفو کر کے

    بہت خوب آزاد جی


    اس غزل کا یہ شعر میرا پسندیدہ ھی اپنی لڑی میں شائد یہ غزل میں نے بھی پوسٹ کی تھی

    بہت خوب
     
  11. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب آزاد بھائی ۔ عمدہ انتخاب شئیر کرنے پر شکریہ ۔
     
  12. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    بہت خوب قمر بھائی
    بہت عمدہ غزل ہے۔ بہت شکریہ شیئر کرنے پر
     
  13. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    آزاد بھائ بہت خوب :a180:
     
  14. عدنان بوبی
    آف لائن

    عدنان بوبی ممبر

    شمولیت:
    ‏1 فروری 2009
    پیغامات:
    1,777
    موصول پسندیدگیاں:
    30
    ملک کا جھنڈا:

    اب یہ سوچوں تو بھنور ذہن میں پر جاتے ہیں
    کیسے چہرے ہیں جو ملتے ہی بچھڑ جاتے ہیں

    کیوں تیرے درد کو دیں تہمتِ ویرانی دل
    زلزلوں میں تو بھرے شہر اجڑ جاتے ہیں

    موسمِ زرد میں ایک دل کو بچاؤں کیسے
    ایسی رُت میں تو گھنے پیڑ بھی جھڑ جاتے ہیں

    اب کوئی کیا مرے قدموں کے نشان ڈھونڈے گا
    تیز آندھی میں تو خیمے بھی اُکھڑ جاتے ہیں

    شغلِ اربابِ ہُنر پوچھتے کیا ہو کہ یہ لوگ
    پتھروں میں بھی کبھی آہینے جڑ جاتے ہیں

    سوچ کا آہینہ دھندلا ہوتو پھر وقت کے ساتھ
    چاند چہروں کے خدوخال بِگڑ جاتے ہیں

    شدتِ غم میں بھی زندہ ہوں تو حیرت کیسی؟
    کچھ دِیے تُند ہواؤں سے بھی لڑ جاتے ہیں

    وہ بھی کیا لوگ ہیں محسن جو وفا کی خاطر!
    خود تراشیدہ اُصولوں پہ بھی اَڑ جاتے ہیں
     
  15. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب عدنان بوبی بھائی ۔
    اچھا انتخاب ہے۔
     
  16. عدنان بوبی
    آف لائن

    عدنان بوبی ممبر

    شمولیت:
    ‏1 فروری 2009
    پیغامات:
    1,777
    موصول پسندیدگیاں:
    30
    ملک کا جھنڈا:
    :dilphool: [align=right:2rnv4urm]شکریہ نعیم بھای اپ کو اچھی لگی تو[/align:2rnv4urm]
     
  17. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    بہت خوب
    محسن نقوی صاحب جب دکھ اور غم کی شدت کو بیان کرتے ہیں تو اس کی خوبصورتی کو اور نکھار دیتے ہیں۔

    عدنان بھائی بہت شکریہ شئیر کرنے پر
     
  18. عدنان بوبی
    آف لائن

    عدنان بوبی ممبر

    شمولیت:
    ‏1 فروری 2009
    پیغامات:
    1,777
    موصول پسندیدگیاں:
    30
    ملک کا جھنڈا:


    بہت شکریہ سر آپ کو اچھی لگی محسن نقوی صاحب میرے پسندیدہ شاعر ہیں ان کی ہر بات دل کو لگتی ہے
     
  19. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    اب اے میرے احساسِ جنوں کیا مجھے دینا؟
    دریا اسے بخشا ہے تو صحرا مجھے دینا

    تم اپنا مکاں جب کرو تقسیم تو یارو
    گرتی ہوئی دیوار کا سایہ مجھے دینا

    جب وقت کی مجروح ہوئی شاخ سنبھالو
    اس شاخ سے ٹوٹا ہوا لمحہ مجھے دینا

    تم میرا بدن اوڑھ کے پھر تے رہو لیکن
    ممکن ہو تو اک دن میرا چہرہ مجھے دینا

    چھو جائے ہوا جس سے تو خوشبو تیری آئے
    جاتے ہوئے اک زخم تو ایسا مجھے دینا

    اک درد کا میلہ ہے ، لگا ہے دل و جاں‌میں
    اک روح کی آواز کا رستہ مجھے دینا

    اک تازہ غزل اذنِ سخن مانگ رہی ہے
    تم اپنا مہکتا ہوا لہجہ مجھے دینا

    وہ مجھ سے کہیں بڑھ کے مصیبت میں تھا محسن
    رہ رہ کے مگر اس کا دلاسا مجھے دینا
     
  20. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    ساگراج بھائ بہت خوب :a180: :dilphool:
     
  21. عدنان بوبی
    آف لائن

    عدنان بوبی ممبر

    شمولیت:
    ‏1 فروری 2009
    پیغامات:
    1,777
    موصول پسندیدگیاں:
    30
    ملک کا جھنڈا:

    بہت زبردست ساگراج سر :a180: :a165:
     
  22. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    اچھا کلام ھے ساگراج جی
     
  23. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    ساگراج بھائی ۔ ہمیشہ کی طرح عمدہ کلام۔ بہت سی داد حاضر ہے۔ :a180:
     
  24. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    بہت شکریہ سب دوستوں کا
     
  25. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    بھول جانا بھی اسے یاد بھی کرتے رہنا
    اچھا لگتا ہے اسی دھن میں بکھرتے رہنا

    ہجر والوں سے بڑی دیر سے سیکھا ہے ہم نے
    زندہ رہنے کےلئے جاں سے گذرتے رہنا

    کیا کہوں کیوں میری نیندوں میں‌ خلل ڈلتا ہے
    چاند کے عکس کا پانی میں اترتے رہنا

    میں اگر ٹوٹ بھی جاؤں تو پھر آئینہ ہوں
    تم میرے بعد بہرطور سنورتے رہنا

    گھر میں رہنا ہے تو بکھرے ہوئے سائے چن کر
    زخم دیوار و بام کے بھرتے رہنا

    شام کو ڈوبتے سورج کی ہے عادت محسن
    صبح ہوتے ہی میرے ساتھ ابھرتے رہنا
     
  26. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    واہ ساگراج جی بہت خوب :dilphool:
     
  27. این آر بی
    آف لائن

    این آر بی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 جنوری 2008
    پیغامات:
    1,495
    موصول پسندیدگیاں:
    108
    واہ بہت خوب ساگراج بھائی۔ یہ غزل پہلے نظر سے گزری تو نہیں، لیکن وزن کے لحاظ سے لگتا ہے کہ شاید دوسرا مصرع ایسے ہو

    زخم دیوار و در و بام کے بھرتے رہنا۔
     
  28. این آر بی
    آف لائن

    این آر بی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 جنوری 2008
    پیغامات:
    1,495
    موصول پسندیدگیاں:
    108
    مری سانسوں کی خوشبو سے تجھے زنجیر ہونا ہے
    ابھی اس خواب کو شرمندہءِ تعبیر ہونا ہے

    یہ کہہ کر اپنی محرومی کو بہلاتا ہے دل اپنا
    اگر وہ چاند ہے تو پھر اُسے تسخیر ہونا ہے

    مرے لفظوں کی لغزش کہہ رہی تھی آج محفل میں
    کہ تیری خامشی کو حاصلِ تقریر ہونا ہے

    جبیں تو خیر داغِ بندگی سے بجھ گئی لیکن
    دعا کو بے نیازِ حلقہءِ تاثیر ہونا ہے


    [glow=red:2njeuoh0]وہ جن کے خون سے دستارِ قاتل ہوگئی رنگیں
    انہی کے مقتلوں کی خاک کو اکسیر ہونا ہے[/glow:2njeuoh0]​


    ہمارے گھر پہ گرتی بجلیوں کو کیا خبر محسن
    کہ اس ملبے پہ اک تازہ نگر تعمیر ہونا ہے
     
  29. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    این آر بی بھائ بہت خوب :a165:
     
  30. آزاد
    آف لائن

    آزاد ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اگست 2008
    پیغامات:
    7,592
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    بہت عمدہ ساگراج بھائی :dilphool: اور این آر بی بھائی :dilphool:
     

اس صفحے کو مشتہر کریں