1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

مثبت سلسلہء سوال و جواب ۔ کھیل کھیل میں وقت کا بہتر استعمال

'کھیلو کودو بنو نواب' میں موضوعات آغاز کردہ از نعیم, ‏22 اکتوبر 2006۔

  1. حریم خان
    آف لائن

    حریم خان مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏23 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    20,724
    موصول پسندیدگیاں:
    1,297
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مثبت سلسلہء سوال و جواب ۔ کھیل کھیل میں وقت کا بہتر استعمال

    استاد بھی معاشرے کا ہی حصہ ہے جس طرح معاشرہ اجتماعی طور پر زبوں حالی کا شکار ہے اسی طرح استاد بھی اس کے اثرات سے محفوط نہیں ہے۔لیکن سب سے اہم بات یہ ہے کہ استاد کو اپنے پیشے کی حساسیت کا علم نہیں‌ہے۔آج کا استادصرف نصاب ختم کرانے اور کاپیاں اور پرچہ جات چیک کرنے کو معلمی سمجھتا ہے،حالانکہ میرے نزدیک استاد کی ایک ایک حرکت ،اس کا اٹھنا بیٹھنا،کھانا پینا بولنا ، ہنسنا سب شاگردوں پراثر انداز ہوتا ہے اور وہ اس سے سیکھتے ہیں۔جب وہ درسی کتابوں میں دیئے گئے علم اور استاد کی شخصیت میں‌ تضاد دیکھتے ہیں تو کنفیوژن کا شکار ہوجاتے ہیں اور استاد کو آئیڈیل نہیں بنا پاتے۔علم تو بے شک کتابوں سے ہی ملتا ہے لیکن شعور ہمارے ارد گرد جیتے جاگتے ماڈلز عطا کرتے ہیں چاہے وہ استاد ہوں یا ہمارے والدین اور بزرگ۔ہماری خو ش نصیبی رہی کہ ہمارے ارد گرد مضبوط شخصیات والے بزرگ ،والدین اور اساتذہ رہے۔جن کی تقلید نے ہمیں اچھے برے کاشعور بخشا۔ لیکن افسوس آج کی نسل اسی محرومی کا شکار ہے۔ہم اتنے اچھے رول ماڈل نہیں بن سکے کہ ہماری نئی نسل ہم سے متاثر ہوتی۔
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    کیا آج کے میڈیا اورانٹر نیٹ کے دور میں ایک طالبعلم استادکو اہمیت دیتا ہے؟؟
     
  2. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: مثبت سلسلہء سوال و جواب ۔ کھیل کھیل میں وقت کا بہتر استعمال

    میرا نہیں خیال


    اگر اہمیت دیتا تو کیا اخلاقی اقدار کی پامالی یوں ہوتی جیسے ہو رہی ھے؟؟؟؟
     
  3. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مثبت سلسلہء سوال و جواب ۔ کھیل کھیل میں وقت کا بہتر استعمال

    گو کہ زمانے کے انداز بدل گئے ہیں۔۔۔۔۔لیکن مشرق پھر بھی مشرق ہے۔۔۔۔۔۔اور یہ بھی حقیقت ہے کہ مشرق ہار گیا ہے اور مغرب جیت چکا ہے۔۔۔۔مگر جو قدریں چاہے وہ جیسے بھی ہوں۔۔۔۔ہمارے ہاں موجود ہیں۔۔۔۔ان میں‌بہت بہت بہتری کی ابھی گنجائش باقی ہے۔۔۔مگر ختم نہیں‌ ہیں۔۔۔۔اس لیے یہ کہنا کہ سب کچھ بدل گیا ہے ۔۔۔۔۔یہ کسی حد تک درست ہے مگر یہ کہنا کہ بالکل ہی ختم ہوگئے ہیں۔۔۔اس سے اختلاف کیا جاسکتا ہے۔
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    کسی بھی معاملے میں اختلاف کی برکت سے کیسے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے؟
     
  4. حریم خان
    آف لائن

    حریم خان مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏23 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    20,724
    موصول پسندیدگیاں:
    1,297
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مثبت سلسلہء سوال و جواب ۔ کھیل کھیل میں وقت کا بہتر استعمال

    میرے نزدیک تو اختلاف زندگی کا حسن ہے۔اختلاف کی برکت سے ہی علم کے پودے پر نئی کونپلیں پھوٹتی ہیں۔کسی بھی موضوع کی نئی نئی جہتیں سامنے آتی ہیں۔اس کی برکت سے فائدہ اٹھانے کے لیے ہمیں چاہیے کہ اختلاف کو اپنی ذات پر تنقید نہ سمجھا جائے اور کھلے دل اور کھلے ذہن سے اسے برداشت کیا جائے۔اوریہ سمجھ لینا چاہیئے کہ عقل اور سمجھ سب کے پاس ہے ۔یہ ضروری نہیں کہ کسی معاملے کو دیکھنے کا وہی طریقہ درست ہو جس نظر سے آپ خود دیکھ رہے ہیں۔ممکن ہے دوسرے کی نظر کا زاویہ زیادہ بہتر ہو۔اختلاف کو قبول کرنے والے ترو تازہ رہتے ہیں ان کی قابلیت اور صلاحیتوں کو زنگ نہیں لگتا۔
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    ’’اختلاف براے اصلاح‘‘ اور’’ اختلاف برائے اختلاف‘‘ میں فرق کیسے معلوم کیا جاسکتا ہے؟
     
  5. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مثبت سلسلہء سوال و جواب ۔ کھیل کھیل میں وقت کا بہتر استعمال

    اس تفریق کو سمجھنے اور پرکھنے کے لیے یہ ضروری ہے کہ کہنے والے کو مد نظر رکھیں۔۔۔اگر اس میں برداشت اور رجوع کرنے کی گنجائش ہے تو اس کا مطلب ہے کہ وہ تعمیری اختلاف پر یقین رکھنے والا ہے جبکہ اگر کوئی بس اپنے آپ کو اور اپنے دلائل کو عقل کل سمجھیں اور دوسروں کی سننے کی بجائے خود ہی خود کہیں بھی اور داد کے ڈونگیں برسائیں تو یقین کریں کہ وہ اختلاف برائے اختلاف کے راہ کے مسافر ہیں۔۔۔۔اس لیے دور ی ہی بہتر۔
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    معاشرے میں تبدیلی کا آغاز فرد سے کیا جائے یا مجموعی طور پر قدم اٹھانا ضروری ہے؟
     
  6. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مثبت سلسلہء سوال و جواب ۔ کھیل کھیل میں وقت کا بہتر استعمال

    تبدیلی اور باالخصوص دیرپا تبدیلی فرد سے شروع ہوتی ہے۔اس کی سب سے بڑی مثال سیرت رسول:saw: میں‌ملتی ہے۔اسلام کی تبلیغ کا آغاز فرد کی تربیت سے کیا گیا نہ کہ اہل حکم کے زور پر اسلام بزور شمشیر نافذ کیا گیا۔ فرد معاشرے کی بنادی اکائی ہے اور جب تک فرد تبدیل نہیں‌ہو گا معاشرے میں کسی دیرپا تبدیلی کی توقع رکھنا خام خیالی ہے۔
    --------------
    رسول اکرم :saw: کی زندگی ہمارے لیے بہترین نمونہ ہے تو ہم اس سے سبق کیوں‌نہیں لیتے؟
     
  7. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مثبت سلسلہء سوال و جواب ۔ کھیل کھیل میں وقت کا بہتر استعمال

    سبق تو اس وقت لیں گے جب عمل کرنے کی کوشش کریں گے۔۔۔۔ہم لوگ تو بس زبان سے اقرار یا ایک مسلمان کے گھر میں پیدا ہونے کی وجہ سے مسلمان ہیں۔۔۔۔جبکہ عملا اقرار تک محدود ہیں۔۔۔۔یا مجموعی طور پر عمل اس طرح نہیں‌ہورہی ہے۔۔۔۔ورنہ پوری دنیا میں مسلمان بحیثیت قوم کیوں‌خوار ہورہے ہیں۔۔۔۔ضرورت اس امر کی ہے کہ زندگیوں کو اسلام کے مطابق بدلنے کی کوشش کریں۔۔۔۔اور ہر فرد اسے اپنی زمہ داری سمجھتے ہوئے اس پر عمل کرے۔۔۔۔اس وقت یہ ممکن ہے کہ ہم لوگ نہ صرف اپنے معاشرے، قوم، ملک بلکہ پوری انسانیت کے لیے فائدہ مند ہوسکتے ہیں۔
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    مذہب انسانیت کا درس دیتا ہے مگر کچھ لوگوں نے مذہب کی آڑ کے کر انسانیت کی تذلیل کررہے ہیں۔۔۔سدباب کیسے ہو؟
     
  8. حریم خان
    آف لائن

    حریم خان مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏23 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    20,724
    موصول پسندیدگیاں:
    1,297
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مثبت سلسلہء سوال و جواب ۔ کھیل کھیل میں وقت کا بہتر استعمال

    میری رائے میں جب ہم خود دین کا گہرا اورعمیق مطالعہ کریں گے تو بہت سی باتیں جو سنی سنائی ہیں یا جن کا دین سے کوئی تعلق نہیں واضح ہوکر سامنے آجائیں گی۔قرآن و سنت پر کسی کا اجارہ داری نہیں ہے۔اس کو پڑھنے اور سمجھنے کاایک عام مسلمان کو اتنا ہی حق ہے جتنا کہ کسی دوسرے کو۔ہم نے زندگی کے دوسرے شعبوں کی طرح دین کے بھی ایکسپرٹ اور سپیشلسٹ بنا دیئے ہیں اور قرآن و سنت پر اتنا عمل نہیں کرتے جتنا ان ایکسپرٹ لوگوں کی باتوں پر ۔جب ہم قرآن و سنت میں کسی اور کو حوالہ بنائیں گے تو ان کی ذاتی رائے اور مرضی کے شامل ہونے کا خدشہ موجود رہے گا اور دین اپنی خالص صورت میں ہماری زندگیوں میں شامل نہیں ہوپائے گا۔۔جب تک ہم قرآن و سنت کی تعلیمات کو دوسروں کے نقطہ نگاہ سے دیکھتے اور سمجھتے رہیں گے یہ مسائل موجود رہیں گے۔

    ہر پڑھا لکھا باشعور مسلمان قرآن و سنت کو خود پڑھ اورسمجھ سکتا ہے تو اس کے لیے کسی اور کی طرف دیکھنے کی ضرورت کیوں پیش آتی ہے؟
     
  9. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مثبت سلسلہء سوال و جواب ۔ کھیل کھیل میں وقت کا بہتر استعمال

    اگر تو جزوی و بنیادی معلومات حاصل کرنا مقصود ہوں تو بندہ کسی حد تک دین کا جزوی علم حاصل کرسکتا ہے۔ اور اسی امر کی طرف اللہ پاک نے قرآن میں اشارہ فرمایا ہے "ولقد یسرنا القرآن فھل من مدکر" اور ہم نے قرآن کو آسان کردیا تو ہے کوئی جو سمجھے"
    لیکن اس امر کے لیے بھی یا تو "عربی زبان" ،" عربی ادب "،اور "تاریخ اسلام " پر ایک بھرپور نظر ہونا اشد ضروری ہے۔ اسکی مثال بالکل ایسے ہی ہے جیسے ہر اردو جاننے والا بندہ علامہ اقبال ، فیض یا غالب کو سمجھنے کا دعوی نہیں کرسکتا جب تک کہ اردو ادب ، اردو زبان اور تاریخ اردو پر بھرپور دسترس نہ ہو۔ یہ مثال تو انسانوں اور عام مخلوق کے کلام کی ہے۔ تو اللہ کا کلام سمجھنے کے لیے کیا صرف روزمرہ کی عربی زبان کافی ہوسکتی ہے؟ ہرگز نہیں۔ اور اگر کسی کا ترجمہ پڑھ کر قرآن یا دین کو سمجھا تو گویا آپ مترجم کی شاگردی اختیار کرکے اسکے عقیدہ و مشرب کے مطابق دین کو سمجھ رہے ہیں۔
    اور پھر قرآن حکیم نے اگلا حکم ارشاد فرمایا "فاسئلو اہل الذکر ان کنتم لا تعلمون" اگر تمھیں علم نہ ہو تو اہل الذکر (علم اور یاد) کے حامل افراد سے پوچھ لیا کرو"
    یہاں اللہ تعالی واضح طور پر اہل علم ، اہل فکر، اہل معرفت سے جا کر دین سمجھنے کی تلقین کررہا ہے۔ لہذا دین اسلام کو سمجھنے کے لیے اہل علم، اہل فقہ، اہل فکر و نظر، اہل معرفت و دانش کی اہمیت اور انکے سامنے زانوئے تلمذ تہہ کرنے کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    ہم دنیوی علوم کو سیکھنے مہنگی سے مہنگی اور بڑی سے بڑی جامعات میں جاتے ہیں ۔ لیکن دین سیکھنے کے لیے ایسا تردد کیوں نہیں کرتے؟
     
  10. حریم خان
    آف لائن

    حریم خان مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏23 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    20,724
    موصول پسندیدگیاں:
    1,297
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مثبت سلسلہء سوال و جواب ۔ کھیل کھیل میں وقت کا بہتر استعمال

    شاید اس لیے کہ ہماری زندگیوں میں مذہب پہلی ترجیح نہیں ہے۔۔۔جس طرح ہم دنیاوی زندگی کے لیے کوشش کرتے ہیں اسی طرح مذہب کو سمجھنے کے لیے نہیں کرتے۔
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    اہل علم، اہل فقہ اور اہل فکر کے نظریات میں پائے جانے والے شدید اختلافات کی وجہ سے ایک نو مسلم کی رہنمائی کیسے ہوگی؟
     
  11. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مثبت سلسلہء سوال و جواب ۔ کھیل کھیل میں وقت کا بہتر استعمال

    ہر مثبت و تعمیری فکر ہمارے دین کی بنیادی اساس ہے۔ بس جہاں سے دین اسلام کا وہ پیغام جس میں امن، محبت و اخوت ، اللہ و رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت و ادب ، اہلبیت و صحابہ کا ادب و تعظیم اور اللہ کے نیک بندوں سے عقیدت و تکریم کا درس ملتا ہے وہی حق سچ تعلیمات ہوں گی۔ جہاں سے نفرت ۔ انتہا پسندی ، فتوے ، بےادبی و نخوت کی بو آئے ۔ وہاں سے بچنے کی کوشش کرنا چاہیے۔
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    نئے سال کے شروع ہونے پر زندگی کا ایک سال کم ہونے پر غم کی بجائے خوشیاں‌کیوں‌منائی جاتی ہیں ؟
     
  12. حریم خان
    آف لائن

    حریم خان مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏23 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    20,724
    موصول پسندیدگیاں:
    1,297
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مثبت سلسلہء سوال و جواب ۔ کھیل کھیل میں وقت کا بہتر استعمال

    منانے دیں خوشیاں۔۔زندگی کا اختتام تو ہونا ہی ہے۔۔آج یا کل کب آخری لمحہ آجائے کس کو پتا ہے۔۔لیکن یہی سوچ سوچ کر زندگی سوگ میں تو نہیں گزاری جاسکتی۔۔ویسے بھی انسانی فطرت ہے کہ اسے اپنی زندگی طویل ہی نظر آتی ہے۔۔ اب اگر سالِ نو کے موقعے پریہی سوچ لیا جائے کہ پچھلے سال کی کوتاہیوں سے سبق حاصل کرنا ہے اور نئے سال میں ان غلطیوںکو نہیں دوہرانا ، تو طرزِزندگی میں کچھ تو بہتری کی امید کی جاسکتی ہے۔۔۔
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    ہمیں یہ خوش فہمی کیوں رہتی ہے کہ نیا سال گزشتہ سال کے مقابلے میں زیادہ اچھا ہوگا؟
     
  13. فیصل سادات
    آف لائن

    فیصل سادات ممبر

    شمولیت:
    ‏20 نومبر 2006
    پیغامات:
    1,721
    موصول پسندیدگیاں:
    165
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مثبت سلسلہء سوال و جواب ۔ کھیل کھیل میں وقت کا بہتر استعمال

    اسلیے کہ امید پہ دنیا قائم ہے۔ اچھے مستقبل کی امیدیں ختم ہو جائیں تو ہر انسان اپنے حال پر کڑھ کڑھ کے ہی مر جائے۔
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    کیا دوست انسان کیلیے فیملی سے زیادہ اہم ہوتے ہیں؟
     
  14. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مثبت سلسلہء سوال و جواب ۔ کھیل کھیل میں وقت کا بہتر استعمال

    ہر رشتے کی اپنی ایک اہمیت ہے اور اپنا ایک مقام ہے۔ بہن، بھائی، ماں، باپ،دوست، رشتہ دار حتیٰ کہ پڑوسی بھی انسان کی کسی نہ کسی نفسیاتی یا ظاہری ضرورت کو پورا کرنے کے لیے ہیں اس لیے اس بات کو بحث میں‌لانا یوں ہی ہے کہ انسان یہ پوچھے کہ اناج، چاول اور پانی میں سے کون سے چیز زیادہ اہم ہے۔
    اہمیت ہر رشتے کی اپنی جگہ موجود ہے مگر کچھ رشتے بے لوث ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر ماں کی محبت ہر شک سے بالا اور اٹل ہے مگر ایک دوست کی محبت پر آپ کی اس کے لیے ضرورت کے پیمانے پر بھی ناپی جا سکتی ہے۔اس لیے مجھے یہ کہنے میں کوئی خوف نہیں ہے کہ والدین کا رشتہ ہر دوسرے رشتے سے اہم ہے کہ یہ بےلوث رشتہ ہے۔اس کے بعد تمام رشتوں کو کسی بھی اہمیت کی بنا پر ترجیع دی جا سکتی ہے۔اور اس ترجیع میں ممکن ہے کہ بھائی پڑوسی سے پیچھے رہ جائے یا بہن پر دوست فوقیت لے جائے۔
    ----------------
    حقوق اور فرائض میں توازن کیسے رکھا جا سکتا ہے؟
     
  15. حریم خان
    آف لائن

    حریم خان مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏23 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    20,724
    موصول پسندیدگیاں:
    1,297
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مثبت سلسلہء سوال و جواب ۔ کھیل کھیل میں وقت کا بہتر استعمال

    اگر ہم سب اپنے اپنے فرائض دیانتداری سے ادا کریں‌تو ہم سب کو اپنے حقوق خود بخود مل جائیں گے۔ہمارافرض کسی کا حق ہی ہوتا ہے جو ہم ادا کرتے ہیں۔ہمیں اپنے حقوق سے زیادہ اپنے فرائض کی ادائیگی کی طرف توجہ دینا ہوگی ۔تاکہ سب کوان کےحقوق مل سکیں۔اور اس طرح حقوق و فرائض میں توازن خود بخود قائم ہوجاتا ہے۔۔
    اگر کوئی اپنا فرائض ایمانداری سے ادا کرے لیکن اس کے باوجود اسے حقوق نہ ملیں‌تو اس کا ذمہ دار کون ہے؟
     
  16. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مثبت سلسلہء سوال و جواب ۔ کھیل کھیل میں وقت کا بہتر استعمال

    انسان کے ہر عمل اور اس کےہر مشکل کا زمہ دار انسان خود ہے اور اس کی زمہ داری کسی اور کو نہیں دی جا سکتی۔انسان کی زندگی میں جو کچھ بھی آتا ہے وہ اس کی اپنی سوچ سے آتا ہے اور قدرت کے اس قانون کو Law of attraction کہتے ہیں۔اگر مثبت سوچ اور یقین کے ساتھ کام کیا جائے تو اس کے نتائج انسان کی مرضی کے مطابق ہی نکلتے ہیں۔ اس نقطے کو اقبال یوں بیان کرتے ہیں۔
    تو مسلماں ہے تو تدبیر ہے تقدیر تیری
    اگر مثبت سوچ اور یقین کے باوجود نتائج آپ کی مرضی سے نہ نکل رہے ہوں اور مشکلات آ رہی ہوں تو یہ آزمائش کی نشانی ہے۔آزمائش کوئی منفی چیز نہیں ہے۔اس کا بھی ایک مقصد ہے۔آزمائش عذاب نہیں ہوتی بلکہ انسان کے اندر صلاحیت پیدا کرنے کے لیے ہوتی ہے۔اگر آپ اپنی سوچ اور یقین سے کوئی ایسی چیز حاصل کرنا چاہتے ہیں جس کو سنبھالنے کی آپ میں‌صلاحیت نہیں ہے تو آزمائش لازمی آئے گی تاکہ وہ چیز آپ کو دینے سے پہلے آپ میں وہ صلاحیت پیدا ہو سکے کہ آپ حاصل ہونے والے چیز سے فائدہ اٹھا سکیں۔
    -------------------
    جس کا عمل ہے بے غرض اسکی جزا کچھ اور ہے
    حور و خیام سے گزر، بادہ و جام سے گزر
    اس شعر میں اقبال کیا بتانا چاہ رہا ہے؟
     
  17. حریم خان
    آف لائن

    حریم خان مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏23 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    20,724
    موصول پسندیدگیاں:
    1,297
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مثبت سلسلہء سوال و جواب ۔ کھیل کھیل میں وقت کا بہتر استعمال

    اقبال نے اس شعر میں ثواب کے لالچ میں کی جانے والی عبادت کا ذکرکیا ہے۔ایک سچا مومن نیک اعمال صرف اور صرف اللہ کی خوشنودی، رضا اور تقوی و پرہیزگاری کے حصول کے لیے کرتا ہے۔ اس کے پیشِ نظر جنت میں ملنے والی تعیشات کا حصول نہیں‌ہوتا۔اسی لیے اقبال مسلمان کو تلقین کرتے ہیں کہ ان حوروقصور اور شراب طہور کے پیالوں کی حد سے آگے گزر جاو۔یہ تمھاری منزل نہیں ہیں ۔تمھارے اعمال میں کسی ذاتی غرض کا شائبہ نہیں‌ہونا چاہیے۔

    انٹر نیٹ کی دنیا میں اردو کے فروغ کے لیے اور کیا کیا جانا چاہیے؟
     
  18. الکرم
    آف لائن

    الکرم ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏25 جون 2011
    پیغامات:
    3,090
    موصول پسندیدگیاں:
    1,180
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مثبت سلسلہء سوال و جواب ۔ کھیل کھیل میں وقت کا بہتر استعمال

    انٹر نیٹ ہو یا کوئی اور میڈیا۔۔ اردو اور اس کے علاوہ دیگر زبانیں اگر خالص نہ رکھی جائیں تو
    اُن کی ترقی کا سوچنا بھی حماقت ہے۔۔۔۔ دیکھا یہ گیا ہے کہ ۔۔
    ٹیلی ویژن پروگرامہو یا نیٹ پہ لکھا جانے والا کوئی مظمون جب تک بدیشی زبان سے گڈ مڈ نہ ہو
    تو لکھنے والا یا ٹیلی ویژن پہ مذاکرہ کرنے والا خود کو جاہل سمجھتا ہے
    میں نہیں سمجھتا کہ یہ اردو کی خدمت ہے
    میں نے ایک معلوماتی ٹیلی ویژن پہ دیکھا ہے کہ وہ انگریزی سے اپنی زبان میں ترجمہ کرتے ہوئے
    انتہائی کوشش کرتے ہیں کہ اپنی زبان کو جالص رکھیں
    ہم سب کو بھی کچھ ایسا ہی سوچنا اور کرنا چاہیے


    نفاق اور مطلب پرستی کا سبب کیا ہے ؟
     
  19. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مثبت سلسلہء سوال و جواب ۔ کھیل کھیل میں وقت کا بہتر استعمال

    نفاق کا سبب ایمان کی کمی ہے۔
    مطلب پرستی کا سبب دنیا پرستی ہے۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    قائد اعظم سیکولر پاکستان چاہتے تھے یا اسلامی جمہوری ؟
     
  20. حریم خان
    آف لائن

    حریم خان مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏23 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    20,724
    موصول پسندیدگیاں:
    1,297
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مثبت سلسلہء سوال و جواب ۔ کھیل کھیل میں وقت کا بہتر استعمال

    "اسلامی جمہوریہ پاکستان"جیسا کہ نام سے ظاہر ہے وہ اسلامی جمہوریہ پاکستان چاہتے تھے۔

    اگر آپ کو کسی ایک محکمے کی وزارت دینے کی پیشکش کی جائے تو آپ کس محکمے کو چنیں گے اور کیوں؟
     
  21. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مثبت سلسلہء سوال و جواب ۔ کھیل کھیل میں وقت کا بہتر استعمال

    وزارتِ تعلیم۔ اور سالانہ بجٹ کا کم از کم 50 فیصد تعلیم و شعور کے فروغ پر لگایا جانا چاہیے۔ اسکے بغیر بیداری ، تبدیلی یا ترقی کا خواب بےسود ہے۔
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    کیا شاعر لوگ واقعی خیالات کی دنیا کے باسی ہوتے ہیں ؟
     
  22. شانی
    آف لائن

    شانی ممبر

    شمولیت:
    ‏18 فروری 2012
    پیغامات:
    3,129
    موصول پسندیدگیاں:
    241
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مثبت سلسلہء سوال و جواب ۔ کھیل کھیل میں وقت کا بہتر استعمال

    نہیں جی ۔شاعر وہی لکھتا ہے جو وہ دیکھتا ہے اور محسوس کرتا ہے وہ اپنی طرف سے پیغام دیتا ہے جو شاعری بن جاتی ہے

    ہمارے ماحول میں اتنا تضاد کیوں ہے
     
  23. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مثبت سلسلہء سوال و جواب ۔ کھیل کھیل میں وقت کا بہتر استعمال

    کیونکہ ہم من حیث القوم توازن کا دامن ہاتھ سے چھوڑ بیٹھے ہیں۔ توازن نہ ہونے سے انتہا پسندی جنم لیتی ہے اور انتہا پسندی ہی تضادات کا موجب بنتی ہے

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    ہمارے معاشرے میں بڑھتی ہوئی "خود غرضی" کی وجہ؟
     
  24. شانی
    آف لائن

    شانی ممبر

    شمولیت:
    ‏18 فروری 2012
    پیغامات:
    3,129
    موصول پسندیدگیاں:
    241
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مثبت سلسلہء سوال و جواب ۔ کھیل کھیل میں وقت کا بہتر استعمال

    پیسے کی نمائش آج ہر کوئی اسی سے اپنی غرض رکھتا ہے

    لوگ کہتے ہیں کہ آج خون سفید ہو گئے ہیں
    اسکی وجہ
     
  25. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مثبت سلسلہء سوال و جواب ۔ کھیل کھیل میں وقت کا بہتر استعمال

    رشتوں کی قدر مٹ جائے اور نفسا نفسی کا عالم ہوجائے تو ایسی کیفیت کو "خون سفید ہونا" کہا جاتا ہے۔ ویسے بھی جس ملک کے صدر پر ہی اپنی بیوی کے قتل کا شبہ موجود ہو وہاں کے عوام میں رشتوں کی قدر کتنی ہوگی ؟؟؟

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    اگر ہمارا اصل وطن "آخرت" ہے تو ہم اسکی تیاری سے غاٍفل کیوں ؟
     
  26. شانی
    آف لائن

    شانی ممبر

    شمولیت:
    ‏18 فروری 2012
    پیغامات:
    3,129
    موصول پسندیدگیاں:
    241
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مثبت سلسلہء سوال و جواب ۔ کھیل کھیل میں وقت کا بہتر استعمال

    دنیا سے جو دل لگا بیٹھے ہیں

    آج دین اور دنیا، مسلمان کیا کر رہے ہیں
     
  27. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مثبت سلسلہء سوال و جواب ۔ کھیل کھیل میں وقت کا بہتر استعمال

    معذرت چاہتا ہوں لیکن مجھ کم سمجھ کو آپکا سوال سمجھ نہیں آیا۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    " زیادہ سوال کرنا " کس امر پر دلالت کرتا ہے؟
     
  28. حریم خان
    آف لائن

    حریم خان مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏23 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    20,724
    موصول پسندیدگیاں:
    1,297
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مثبت سلسلہء سوال و جواب ۔ کھیل کھیل میں وقت کا بہتر استعمال

    کثرتِ سوال سے ذہنی خلفشار کی نشاندہی ہوتی ہے۔

    سوال کس حد تک سائل کی ذہنی استعداد کو ظاہر کرتا ہے؟
     
  29. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مثبت سلسلہء سوال و جواب ۔ کھیل کھیل میں وقت کا بہتر استعمال

    سوال 100 فیصد انسان کی ذہنی استعداد کے مطابق ہوتا ہے۔ اور سوال کے معیار سے ہی انسان کی ذہنی پختگی کا اندازہ ہوجاتا ہے۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    تصویر "دل" میں کیسے سجائی جاتی ہے؟
     
  30. حریم خان
    آف لائن

    حریم خان مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏23 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    20,724
    موصول پسندیدگیاں:
    1,297
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مثبت سلسلہء سوال و جواب ۔ کھیل کھیل میں وقت کا بہتر استعمال

    اس کام کا کوئی خاص قاعدہ یا اصول تو ہے نہیں۔۔بس جیسے جس کا جی کرتا ہے سجا لیتا ہے۔۔۔فریم کروائے بغیر۔۔۔

    پرسکون زندگی کے لیے محبت زیادہ ضروری ہے یا دولت؟
     

اس صفحے کو مشتہر کریں