1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

فیض احمد فیض کی شاعری

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از نعیم, ‏16 فروری 2007۔

  1. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    تم میرے پاس رہو
    میرے قاتل، میرے دلدار، میرے پاس رہو
    جس گھڑی رات چلے
    آسمانوں کا لہو پی کر سیاہ رات چلے
    مرہمِ مشک لئے نشترِ الماس چلے
    بین کرتی ہوئی، ہنستی ہوئی، گاتی نکلے
    درد کی کاسنی پازیب بجاتی نکلے
    جس گھڑی سینوں میں ڈوبتے ہوئے دل
    آستینوں میں نہاں ہاتھوں کی راہ تکنے نکلے
    آس لئے
    اور بچوں کے بلکنے کی طرح قلقلِ مئے
    بہارِ ناآسودگی مچلے تو منائے نہ منے
    جب کوئی بات بنائے نہ بنے
    جب نہ کوئی بات چلے
    جس گھڑی رات چلے
    جس گھڑی ماتمی،سنسان، سیاہ رات چلے
    پاس رہو
    میرے قاتل، میرے دلدار، میرے پاس رہو
     
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب۔ الفاظ و اوزان پر جو دسترس اور روانی فیض کو حاصل ہے۔ بہت کم شعرا کی شاعری میں‌دیکھنے کو ملتی ہے۔

    ساگراج بھائی ۔ ایک بار پھر اتنے اچھے انتخاب کو شئیر کرنے پر مبارکباد اور شکریہ قبول کیجئے۔ :dilphool:
     
  3. مریم سیف
    آف لائن

    مریم سیف ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2008
    پیغامات:
    5,303
    موصول پسندیدگیاں:
    623
    ملک کا جھنڈا:
    واہ۔۔ بہت ہی خوب۔۔ :a180:
     
  4. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    ماشا اللہ نعیم بھائی بہت اچھا تبصرہ کیا ہے آپ نے فیض پر
     
  5. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    :dilphool:
     
  6. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    شیخ صاحب سے رسم و راہ نہ کی
    شکر ہے زندگی تباہ نہ کی

    تجھ کو دیکھا تو سیر چشم ہوئے
    تجھ کو چاہا تو اور چاہ نہ کی

    تیرے دستِ ستم کا اعجاز نہیں
    دل ہی کافر تھا جس نے آہ نہ کی

    تھے شبِ ہجر کام اور بہت
    ہم نے فکرِ دلِ تباہ نہ کی

    کون قاتل بچا ہے شہر میں فیض
    جس سے یاروں نے رسم و راہ نہ کی
     
  7. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    بہت خوب ساگراج بھائی
    کیا خوبصورت انتخاب ہے
     
  8. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    سیف صاحب بہت شکریہ
    :dilphool:
     
  9. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    آہ ۔۔۔
    بہت خوب ساگراج بھائی ۔ بہت عمدہ شئیرنگ !
     
  10. آزاد
    آف لائن

    آزاد ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اگست 2008
    پیغامات:
    7,592
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    تم جو پل كو ٹہر جاؤ تو يہ لمحے بھی
    تم جو پل كو ٹہر جاؤ تو يہ لمحے بھی
    آنے والے لمحوں كي امانت بن جائيں
    تم جو ٹہر جاؤ تو يہ رات، مہتاب
    يہ سبزہ ، يہ گلاب اور ہم دونوں كے خواب
    سب كے سب ايسے مبہم ہوں كہ حقيقت ہو جائيں
    تم ٹہر جاؤ كہ عنوان كي تفسير ہو تم
    تم سے تلخئي اوقات كا موسم بدلے
    رات تو كيا بدلے گی، حالات تو كيا بدليں گے
    تم جو ٹہر جاؤ تو ميري ذات كا موسم بدلے
    مہرباں ہوكے نہ ٹہرو تو پھر يوں ٹہرو
    جيسے پل بھر كو كوئي خواب تمنا ٹہرے
    جيسے درويش مدانوش كے پائل ميں كبھی
    ايك دو پل كے ليے تلخئي دنيا ٹہرے
    ٹہر جاؤ كہ مدارت مئہ خانے سے
    چلتے چلتے كوئی ايك آدھ سبو ہو جائے
    اس سے پہلے كہ كوئي لمحہ آئندہ كا تير
    اسطرح آئے كہ پيوست گلو ہو جائے
     
  11. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب کہا فیض نے۔ :a180:
     
  12. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    وہ آزاد بھائی بہت خوب۔
    آپ میری پسند کی ساری نظمیں دوبارہ یاد کروا رہے ہیں۔
    بہت شکریہ
    :dilphool:
     
  13. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    کچھ پہلے ان آنکھوں آگے کیا کیا نہ نظارہ گزرے تھا
    کیا روشن ہو جاتی تھی گلی جب یار ہمارا گزرے تھا

    تھے کتنے اچھے لوگ کہ جن کو اپنے غم سے فرصت تھی
    سب پوچھیں تھے احوال جو کوئی درد کا مارا گزرے تھا

    اب کے تو خزاں ایسی ٹھہری وہ سارے زمانے بھول گئی
    جب موسمِ گل ہر پھیرے میں آ آ کے دوبارہ گزرے تھا

    تھی یاروں کی بہتات تو ہم اغیار سے بھی بیزار نہ تھے
    جب مل بیٹھے تو دشمن کا بھی ساتھ گوارا گزرے تھا

    اب تو ہاتھ سجھائی نہ دیوے لیکن اب سے پہلے تو
    آنکھ اٹھتے ہی ایک نظر میں‌ عالم سارا گزرے تھا
     
  14. آزاد
    آف لائن

    آزاد ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اگست 2008
    پیغامات:
    7,592
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    واہ! بہت ہی عمدہ کلام ارسال کیا ہے ساگراج بھائی :dilphool:

    آپ کی فیض احمد فیض صاحب سے متعلق پسندیدہ شاعری میری پسند سے بے حد ملتی جلتی ہے۔ ویسے بھی آپ میرے پیارے بھائی اور دوست ہیں ۔ سو بھایوں میں کوئی قدرِ مشترک بھی ہونی چاہیے :hands:
     
  15. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    پسندیدگی کا بہت شکریہ :dilphool:
    دوست اور بھائی بننے کا اعزاز بخشنے پر میں آپ کا بہت مشکور ہوں۔ اللہ تعالی آپ کو خوش رکھے۔ آمین
    :dilphool:
     
  16. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    گرمیءِ شوقِ نظارہ کا اثر تو دیکھو
    گل کھلے جاتے ہیں وہ سایہءِ در تو دیکھو

    ایسے ناداں تو نہ تھے جاں سے گزرنے والے
    ناصحو، راہبر و راہ گزر تو دیکھو

    وہ تو وہ ہیں تمہیں ہو جائے گی الفت مجھ سے
    اک نظر تم میرا محبوبِ نظر تو دیکھو

    وہ جو اب چاک گریباں بھی نہیں کرتے ہیں
    دیکھنے والو کبھی ان کا جگر تو دیکھو

    دامنِ درد کو گلزار بنا رکھا ہے
    آؤ اک دن دلِ پرخوں کا ہنر تو دیکھو

    صبح کی طرح جھمکتا ہے شبِ غم کا افق
    فیض تابندگیءِ دیدہءِ تر تو دیکھو
     
  17. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    دامنِ درد کو گلزار بنا رکھا ہے
    آؤ اک دن دلِ پرخوں کا ہنر تو دیکھو
    بہت خوب ساگراج بھائی ۔
    آپکے ذوقِ سخن اور فیض کی شاعری کا ہمیشہ سے مداح ہوں :dilphool:
     
  18. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    بہت خوب ۔آزاد صاحب۔۔ساگراج صاحب۔۔۔ایکسلینٹ
     
  19. این آر بی
    آف لائن

    این آر بی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 جنوری 2008
    پیغامات:
    1,495
    موصول پسندیدگیاں:
    108
    دربارِ وطن میں جب اک دن سب جانے والے جائیں گے

    کچھ اپنی سزا کو پہنچیں گے ، کچھ اپنی جزا لے جائیں گے

    اے خاک نشینو اٹھ بیٹھو، وہ وقت قریب آ پہنچا ہے

    جب تخت گرائے جائیں گے، جب تاج اچھالے جائیں گے

    اب ٹوٹ گریں گی زنجیریں، اب زندانوں کی خیر نہیں

    جو دریا جھوم کے اُٹھے ہیں، تنکوں سے نہ ٹالے جائیں گے

    کٹتے بھی چلو، بڑھتے بھی چلو، بازو بھی بہت ہیں، سر بھی بہت

    چلتے بھی چلو، کہ اب ڈیرے منزل ہی پہ ڈالے جائیں گے

    اے ظلم کے مارو لب کھولو، چپ رہنے والو چپ کب تک؟

    کچھ حشر تو ان سے اُٹھے گا، کچھ دُور تو نالے جائیں گے
     
  20. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    ہم دیکھیں گے۔
    لازم ہے کہ ہم بھی دیکھیں گے

    واہ واہ این آر بی بھائی۔ بہت انقلابی کلام ارسال کیا ہے آپ نے۔ :a180:
     
  21. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    واہ کیا بات ہے فیض صاحب کی

    این آر بی بھائی بہت شکریہ
     
  22. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    دلِ من مسافرِ من

    میرے دل میرے مسافر
    ہوا پھر سے حکم صادر
    کہ وطن بدر ہوں ہم تم
    دیں گلی گلی صدائیں
    کریں رخ نگر نگر کا
    کہ سراغ کوئی پائیں
    کسی یارِ نامہ بر کا
    ہر اک اجنبی سے پوچھیں
    جو پتہ تھا اپنے گھر کا
    سرِ کوئے نا آشنائیاں
    ہمیں دن سے رات کرنا
    کبھی اِس سے بات کرنا
    کبھی اُس سے بات کرنا
    تمہیں کیا کہوں کہ کیا ہے
    شبِ غم بری بلا ہے
    ہمیں یہ بھی تھا غنیمت
    جو کوئی شمار ہوتا
    ہمیں کیا برا تھا مرنا
    اگر ایک بار ہوتا
     
  23. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    بہت خوب این آر بی بھائی
     
  24. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    ساگراج بھائی بہت خوب انتخاب ہے
     
  25. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    آئے کچھ ابر کچھ شراب آئے
    اس کے بعد آئے جو عذاب آئے

    بامِ مینا سے مہتاب اترے
    دستِ ساقی میں آفتاب آئے

    ہر رگِ خوں میں پھر چراغاں ہو
    سامنے پھر وہ بے نقاب آئے

    عمر کے ہر ورق پہ دل کو نظر
    تیری مہر و وفا کے باب آئے

    کر رہا تھا غمِ جہاں‌ کا حساب
    آج تم یاد بے حساب آئے

    نہ گئی تیرے غم کی سرداری
    دل میں‌ یوں روز انقلاب آئے

    جل اٹھے بزم غیر کے در و بام
    جب بھی ہم خانماں خراب آئے

    اس طرح اپنی خامشی گونجی
    گویا ہر سمت سے جواب آئے

    فیض تھی راہ سر بسر منزل
    ہم جہاں پہنچے کامیاب آئے
     
  26. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    لا جواب انتخاب ہے ساگراج بھائی
     
  27. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    ہم پر تمہاری چاہ کا الزام ہی تو ہے
    دشنام تو نہیں ہے یہ اکرام ہی تو ہے

    کرتے ہیں جس پہ طعن، کوئی جرم تو نہیں
    شوقِ فضول و الفتِ ناکام ہی تو ہے

    دل مدعی کے حرفِ ملامت سے شاد ہے
    اے جانِ جاں یہ حرف تیرا نام ہی تو ہے

    دل نا امید تو نہیں، ناکام ہی تو ہے
    لمبی ہے غم کی شام مگر شام ہی تو ہے

    دستِ فلک میں، گردشِ تقدیر تو نہیں
    دستِ فلک میں گردشِ ایام ہی تو ہے

    آخر تو ایک روز کرے گی نظر وفا
    وہ یارِ خوش خصال سرِ بام ہی تو ہے

    بھیگی ہے رات فیض غزل ابتدا کرو
    وقتِ سرود درد کا ہنگام ہی تو ہے
     
  28. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    دستِ فلک میں، گردشِ تقدیر تو نہیں
    دستِ فلک میں گردشِ ایام ہی تو ہے

    بہت خوب کہا فیض نے۔ :a180:
     
  29. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    بہت خوب ساگراج بھائی۔۔۔ :dilphool:

    آخر تو ایک روز کرے گی نظر وفا
    وہ یارِ خوش خصال سرِ بام ہی تو ہے
     
  30. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    بہت شکریہ نور جی اور کاشفی بھیا
    اللہ آپ کو خوش رکھے، آمین
    :dilphool:
     

اس صفحے کو مشتہر کریں