1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

فرحت عباس شاہ کی شاعری

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از خوشی, ‏18 اکتوبر 2008۔

  1. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    تو پھر پسندیدگی کا شکریہ قبول کر لیں :yes:

    ویسے میرے علم میں نہیں کہ پہلے پوسٹ ہوئی ہے یا نہیں :nose:
     
  2. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    واپسی


    کوئی رات یاد نہیں رہی

    کوئی شام پاس نہیں رہی

    کوئی دن اداس نہیں رہا

    ترے عشق میں

    مرے دل کی ساری ریاضتیں

    کسی گہری دھند میں کھو گئیں

    مجھے میرے دکھ میں ڈبو گئیں
     
  3. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    اچھی شاعری ہے۔ بہت خوب

    ابھی ابھی ایک دوسری لڑی میں بھی یہ نظم پڑھی تو میں وہاں آپ سے پوچھ رہا تھا کہ یہ نظم آپکی اپنی ہے یا کہیں سے انتخاب ہے۔
    اب جواب بھی مل گیا۔ شکریہ
     
  4. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    لاکھ دوری ہو مگر عہد نبھاتے رہنا
    جب بھی بارش ہو مرا سوگ مناتے رہنا

    تم گئے ہو تو سر شام یہ عادت ٹھہری
    بس کنارے پہ کھڑے ہاتھ ہلاتے رہنا

    جانے اس دل کو یہ آداب کہاں سے آئے
    اس کی راہوں میں نگاہوں کو بچھاتے رہنا

    ایک مدت سے یہ معمول ہوا ھے اب تو
    آپ ہی روٹھنا اور آپ مناتے رہنا

    تم کو معلوم ھے فرحت کہ یہ پاگل پن ھے
    دور جاتے ہوئے لوگوں کو بلاتے رہنا
     
  5. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    ایک غزل پر تیسری بار داد قبول فرمائیے خوشی جی ۔
    اچھا کلام ہے۔
     
  6. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    شکریہ بھی تیسری بار قبول کیجیے
     
  7. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    شدتیں

    بے تحاشا ھے تجھے یاد کیا

    اور بھلایا بھی بہت ھے تجھ کو

    ساری رونق ہی ترے دم سے ھے

    اور ترے بکھرے ہوئے غم سے ھے

    جس قدر

    میں نے تعلق ترا محسوس کیا

    اتنی گہرائی تو روحوں میں ہوا کرتی ھے

    جس قدر

    میں نے تری ذات کو خود میں پایا

    اتنی یکتائی کہاں ملتی ھے

    فاصلے وقعتیں کھو بیٹھے ھیں

    دوریاں پھیکی پڑیں

    اتنی شدت سے تجھے سوچا ھے

    اتنی شدت ست تجھے چاہا ھے

    شدتیں عشق کی معراج ہوا کرتی ھیں
     
  8. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    واہ
    بہت خوب
     
  9. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    شکریہ ساگراج جی اس پسندیدگی کا
     
  10. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    ضائع کرتے تھے ملاقاتوں کو
    ہم سمجھتے ہی نہ باتوں کو

    ان کو عادت ھے مری آنکھوں کی
    کون سمجھائے گا برساتوں کو

    کتنے معصوم ھیں وہ لوگ کہ جو
    کچھ سمجھتے ہی نہیں راتوں کو

    وہ مجھے دام میں لانے کے لئے
    کام میں لایا مداراتوں کو

    ہم کہاں مانتے ھیں ذاتوں کو
    پاس رکھو اپنی سبھی ساداتوں کو

    آستینوں پہ توجہ دے کر
    تاڑ لیتا ہوں کئی کھاتوں کو
     
  11. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    :a180: :a165:
     
  12. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    بہر شکریہ ساگراج جی اس پسندیدگی کا بڑی نوازش
     
  13. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    آنکھ بن جاتی ھے ساون کی گھٹا شام کے بعد
    لوٹ جاتا ھے اگر کوئی خفا شام کے بعد

    وہ جو ٹل جاتی رھی سر سے بلا شام کے بعد
    کوئی تو تھا کہ جو دیتا تھا دعا شام کے بعد

    آہیں بھرتی ھے شب ہجر یتیموں کی طرح
    سرد ھو ھاتی ھے ھر روز ھوا شام کے بعد

    شام تک رھا کرتے ھیں دل کے اندر
    درد ھو جاتے ھیں سارے ھی رھا شام کے بعد

    لوگ تھک ھار کے سو جاتے ھیں لیکن جاناں
    ھم نے خوش ھو کے ترا درد سہا شام کے بعد

    خواب ٹکرا کے پلٹ جاتے ھیں‌بند آنکھوں سے
    جانے کس جرم کی کس کو ھے سزا شام کے بعد

    چاند جب رو کے ستاروں سے گلے ملتا ھے
    اک عجب رنگ کی ھوتی ھے فضا شام کے بعد

    ھم نے تنہائی سے پوچھا کہ ملو گی کب تک
    اس نے بے چینی سے فورا ھی کہا شام کے بعد

    میں اگر خوش بھی رھوں پھر بھی مرے سینے میں
    سوگواری کوئی روتی ھے سدا شام کے بعد

    تم گئے ھو تو سیہ رنگ کے کپڑے پہنے
    پھرتی رھتی ھے مرے گھر میں قضا شام کے بعد

    لوٹ آتی ھے مری شب کی عبادت خالی
    جانے کس عرش پہ رھتا ھے خدا شام کے بعد

    دن عجب مٹھی میں‌جکڑے ھوئے رکھتا ھے مجھے
    مجھ کو اس بات کا احساس ھوا شام کے بعد

    کوئی بھولا ھوا غم ھے جو مسلمل مجھ کو
    دل کے پاتال سے دیتا ھے صدا شام کے بعد

    مار دیتا ھے اجڑ جانے کا دہرا احساس
    کاش ھو کوئی کسی سے نہ جدا شام کے بعد
     
  14. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    کہیں جذبوں کی یورش ھے

    محبت میں نہ جانے فاصلوں کی ریت کیسی ھے
    کہیں الفاظ کے انبار ھیں پر لکھ نہیں سکتے
    کہیں جذبوں کی یورش ھے
    مگر کچھ کہہ نہیں سکتے
    کہیں کچھ بھی نہیں ھے
    پھر بھی کہنا پڑتا ھے
    کبھی احساس پوروں کے کنارون پر اگا ھے
    پھر بھی اس کو چھو نہیں سکتے
    کبھی خود لمس اتنا دور ھے کہ خواب سا محسوس ہوتا ھے
    کبھی خوش ھیں
    تو پلکوں کی نمی سے پھوٹتی لرزش نہیں جاتی
    کبھی دل کرب کی شدت سے جیسے پھٹ رہا ہوتا ھے
    لیکن ہنسنا پڑتا ھے
    محبت میں نہ جانے فاصلوں کی ریت کیسی ھے
    اسے بے چہرگی کا دکھ کہوں یا بے بسی کا دکھ
    اسے واپس پلٹنا پڑ گیا ھے
    اور مجھے کہنا پڑا ھے

    راستے لوٹا نہیں کرتے
     
  15. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    خوشی غزل اور نظم دونوں بہت خوبصورت ہیں۔ بہت شکریہ شیئر کرنے پر۔
     
  16. عقرب
    آف لائن

    عقرب ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    3,201
    موصول پسندیدگیاں:
    200
    خوشی صاحبہ ۔ آپ کی پسند آپکی طرح لاجواب ہے
     
  17. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    کیا بات ہے خوشی جی۔۔بہت ہی خوب۔۔۔داد قبول کریں۔۔۔ :dilphool:
     
  18. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    ساگراج جی عقرب جی اور مبارز جی بہت شکریہ پسندیدگی کا بڑی نوازش مہربانی
     
  19. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    ایک بے نام سی وحشت نے مجھے گھیر لیا
    خوف نے درد نے حسرت نے مجھے گھیر لیا

    بس اسی موڑ سے مڑنا تھا مجھے تیری طرف
    ہائےکس جا پہ ضرورت نے مجھے گھیر لیا

    یہ جو بے وجہ مخالف ہوا جاتا ھے نگر
    در حقیقت مری شہرت نے مجھے گھیر لیا

    کوئی بے نام کشش تھی جو مجھے مار گئی
    ایک معمولی سی صورت نے مجھے گھیر لیا

    آج بھی راہ بدل کر میں چلا تھا لیکن
    آج بھی اس کی محبت نے مجھے گھیر لیا
     
  20. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    تیسری بار بھی یہی کہنا ہے کہ ۔۔
    اچھا کلام ہے۔ :a180:
     
  21. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    شام کا درد پپوٹوں میں سمٹ آیا ھے


    مستقل دکھ نے اڑائی ھے بہت یاد کی راکھ

    ہم بھلا سکتے ھیں وہ بھی جو نہیں ھے ممکن

    یہ الگ بات کہ احساس کی شریانوں میں

    ہر فراموشی اتر کر ہمیں ڈس جاتی ھے

    جانے حالات سے اور وقت سے کیا رشتہ ھے؟

    جانے کس بھولے ہوئے زخم کی رسوائی ھے؟

    جانے کس بچھڑے ہوئے روگ کا ھے پچھتاوا؟

    جانے آنکھوں کو کیوں یہ رنگ سخن بھایا ھے

    شام کا درد پپوٹوں میں سمٹ آیا ھے
     
  22. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    اپنی تصویر رکھوں رات کی الماری میں
    کوئی تو میرا بھی رہ جائے نشاں شام کے بعد
     
  23. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    ہجر کے مستقل عذاب میں ہوں
    میں ابھی تک تمہارے خواب میں ہوں

    وہ بہت پرسکون ھے فرحت
    اور میں ہوں کہ اضطراب میں ہوں

    ایک مدت گزر گئی ھے مجھے
    میں تری ذات کے سراب میں ہوں

    اپنے پہ آنسوؤں کا قیدی ہوں
    ایک مدت سے شہر آب میں ہوں

    جیسے دکھ ہوں مگر ہوں سینے میں
    جیسے پانی ہوں اور سحاب میں ہوں
     
  24. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    یہ مصرعہ یوں ہوتا تو شاید خوب تر ہوجاتا۔

    ایک مدت سے زندگی کے صحرا میں
    میں تری ذات کے سراب میں ہوں

    مجموعی طور پر بہت عمدہ کلام ہے۔
     
  25. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    یقینا یہ مصرع ایسے ہی ہوتا اگر فرحت عباس شاہ آپ کے پایے کے شاعر ہوتے :hpy:
     
  26. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    شہر برباد ہو رہا ھےابھی
    اور تو ھے کہ سو رہا ھے ابھی

    دیکھ ویران ہو رہا ھے جہاں
    اور تو داغ دھو رہا ھے ابھی

    تیرے اندر بھی کوئی دکھ ھے
    میرے اندر بھی رو رہا ھے کوئی​
     
  27. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    شام تک قید
    رہا کرتے ھیں دل کے اندر
    درد ہو جاتے ھیں سارے ہی رہا شام کے بعد​
     
  28. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    بہت عمدہ غزل ہے۔ بہت ہی خوب۔

    اور یہ شعر بھی بہت اچھا ہے۔

    اچھی کولیکشن ہے ہمیشہ کی طرح۔
     
  29. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    شکریہ ساگراج جی کوئی تو ھے جسے میری طرح شاہ جی کی شاعری پسند ھے
     
  30. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    زبردست شاعری کی کولیکشن کی ہے خوشی صاحبہ نے ، کمال کیا زبردست محنت کی ،
    مجھے فرحت عباس شاہ صاحب کی کافی شاعری اس جگہ اکٹھی مل گئی ،
    اس لیے میں خوشی صاحبہ کا مشکور و ممنون ہوں
     

اس صفحے کو مشتہر کریں