1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

فرحت عباس شاہ کی شاعری

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از خوشی, ‏18 اکتوبر 2008۔

  1. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    میں‌نے ایک نئی لڑی بنائی ھے فرحت عباس شاہ کی شاعری کے نام سے امید ھے سب اس میں فرحت شاہ کا کلام ضرور لکھیں گے اپنی اپنی پسند کا
    پہلی نظم میں‌لکھتی ھوں



    آدھے غم آدھی خوشیاں

    آدھے غم اور آدھی خوشیاں
    آدھے ٍغم اور آدھی- غم سے باھر آ جانے کی سوچیں
    اک رفتہ رفتہ خوگر ھونا
    دھوپ اور دھوپ کا کھیل
    اور آنکھوں میں دور دور تک دھوکہ کھٹکے چھاؤں کا
    چاھے بادل سورج کے نیچے آ جائے
    کچا موسم کچا موسم ھوتا ھے
    چاھے آپ کے پیڑ پہ اترے
    چاھے سڑکوں پر
    لال رنگ کی ساری چیزیں
    شادی والی گڑیاؤں کے
    لہنگے اور سہیلی جیسی کب ھوتی ھیں
    ہنس ہنس کھیلنے والی چیزیں
    ہنسنے کھیلنے والی بھی کیا ھوتی ھیں
    آدھے غم اور آدھی خوشیاں
    بلکہ غم ہی غم اور باقی آدھا جھوٹ
     
  2. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    آنکھ بن جاتی ھے ساون کی گھٹا شام کے بعد
    لوٹ جاتا ھے اگر کوئی خفا شام کے بعد

    وہ جو ٹل جاتی رھی سر سے بلا شام کے بعد
    کوئی تو تھا کہ جو دیتا تھا دعا شام کے بعد

    آہیں بھرتی ھے شب ہجر یتیموں کی طرح
    سرد ھو ھاتی ھے ھر روز ھوا شام کے بعد

    شام تک رھا کرتے ھیں دل کے اندر
    درد ھو جاتے ھیں سارے ھی رھا شام کے بعد

    لوگ تھک ھار کے سو جاتے ھیں لیکن جاناں
    ھم نے خوش ھو کے ترا درد سہا شام کے بعد

    خواب ٹکرا کے پلٹ جاتے ھیں‌بند آنکھوں سے
    جانے کس جرم کی کس کو ھے سزا شام کے بعد

    چاند جب رو کے ستاروں سے گلے ملتا ھے
    اک عجب رنگ کی ھوتی ھے فضا شام کے بعد

    ھم نے تنہائی سے پوچھا کہ ملو گی کب تک
    اس نے بے چینی سے فورا ھی کہا شام کے بعد

    میں اگر خوش بھی رھوں پھر بھی مرے سینے میں
    سوگواری کوئی روتی ھے سدا شام کے بعد

    تم گئے ھو تو سیہ رنگ کے کپڑے پہنے
    پھرتی رھتی ھے مرے گھر میں قضا شام کے بعد

    لوٹ آتی ھے مری شب کی عبادت خالی
    جانے کس عرش پہ رھتا ھے خدا شام کے بعد

    دن عجب مٹھی میں‌جکڑے ھوئے رکھتا ھے مجھے
    مجھ کو اس بات کا احساس ھوا شام کے بعد

    کوئی بھولا ھوا غم ھے جو مسلمل مجھ کو
    دل کے پاتال سے دیتا ھے صدا شام کے بعد

    مار دیتا ھے اجڑ جانے کا دہرا احساس
    کاش ھو کوئی کسی سے نہ جدا شام کے بعد
     
  3. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    ترے معاملے میں خود مرا دل مرے مدمقابل ڈٹ گیا

    کٹ تو جاتی ھے
    ہر اک رات مگر
    یوں کہ یہ دل
    ایک بے جان سے پتھر کی طرح
    رات بھر
    وقت کی راہوں میں پڑا
    آتی جاتی ہوئی یادوں کی ہر اک ٹھوکر سے
    کچھ سفر کرتا ھے
    کچھ تھک کے ٹھہر جاتا ھے[/font
    ]
     
  4. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    اک دنیا بھول بھلیاں سی

    اک دنیا
    بھول بھلیاں سی
    اک گونگا بہرا اندھا دل
     
  5. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    میرے غم اور میری ذات کی بات
    اس کو لگتی ھے عجائبات کی بات

    گن رھا ھے مرے نوالوں کو
    کر رھا ھے معاشیات کی بات

    ایک دو لفظ میں بولے تھے
    بن گئی ساری کائنات کی بات

    رات تو آنسوؤں میں کٹتی ھے
    کوئی کرتا نہیں ھے رات کی بات

    میں ‌تو اتنا کہا تھا سوچتے ھیں
    اس نے تو ختم کر دی بات کی بات

    ہم میں ہر شخص ھے شکست خوردہ
    چھیڑنا ہی نہیں ھے مات کی بات
     
  6. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    آنکھیں ہنس دیں

    اک افسانہ پڑھتے پڑھتے چھوڑ دیا
    اور اپنی اک نظم ادھوری رہنے دی
    سرد ہوا کے جھونکے نے کھڑکی کھولی تو
    چونک گیا
    اور پھر کافی رات گئے جب نیند آئی تو
    آنکھیں ہند دین
    پلکیں اپنا آپ جھپکنا بھول گئیں
     
  7. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    [align=justify:14u3fepe]پھول بھی ابر بھی مہتاب بھی میرے کب تھے
    میرے جو خواب تھے وہ خواب میرے کب تھے

    ہاتھ تیرا ہی تھا سب میری رتوں کے پیچھے
    باغ جو سبز تھے شاداب تھے میرے کب تھے

    میرے سینے کے جو صحرا تھے کہاں تھے میرے
    میری آنکھوں کے جو سیلاب تھے میرے کب تھےََََََََِِِِِِِِِِِ

    کب مرے پاس کتابوں کے سوا بھی کچھ تھا
    تاریخ کے کچھ باب تھے میرے کب تھے

    میں تو اس پیاس کا وارث ھوں کہ بنجر پن کا
    گاؤں کے کھیت ھو سیراب تھے میرے کب تھے
    [/align:14u3fepe]
     
  8. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    اسے مجھ سے محبت نہیں تھی


    اسے مجھ سے محبت نہیں تھی

    پھر بھی اس نے ہمیشہ تسلیم کیا

    کہ میں اس کا آنے والا وقت ھوں

    لیکن

    اسے یہ علم نہیں‌تھا

    کہ آنے والا وقت ہمیشہ دور ہی دکھائی دیتا ھے

    اور پھر اچانک ہی گزر جاتا ھے

    یہ بتائے بغیر

    کہ وہ گزر رھا ھے
     
  9. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    تمام دن بھی تو بانٹا ھے غیر لوگوں میں
    یہ رات تیرے خیالوں میں کٹ گئی تو کیا

    بہت کٹھن تھا پس چشم روکنا سیلاب
    جو بولتے ھوئے آواز پھٹ گئی تو کیا
     
  10. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    [size=150[font=Nafees Nastaleeq]]بات بے بات نہ جانے کیوں کر[/size]


    بات بے بات نہ جانے کیوں کر

    دل دہل جاتا ھے

    حادثہ کوئی تو پوشیدہ ھے

    دل کے اندر

    کسی گیرائی یاگہرائی میں

    خشک آنکھوں سے رلاتا ھے ہمیں

    واقعہ کوئی بھی ھو

    درد کی سرگرمی کا

    ہم تو یونہی کسی بہلاوے میں‌آجاتے ھیں

    آپ ہی آپ غموں کے مارے

    دل دہل جانے کے موسم سے

    بھلا کون کہے بیت چکو

    اب تو بیت چکو

    حادثہ کیوں نہیں‌ھو جاتا ھےَ ظاہر

    جو ھے پوشیدہ کہیں

    خشک آنکھوں کا چھلکنا کوئی آسان نہین کون آتا ھے نم رنج والم

    بات بے بات نہ جانے کیوں کر[/font]
     
  11. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    اک عمر رھے ساتھ یہ معلوم نہیں تھا
    وہ شخص ذرا سادہ و موصوم نہیں‌تھا

    یہ بات کبھی اس کی سمجھ میں نہیں‌آئی
    دل اس کا دوانہ تو تھا محکوم نہیں‌تھا

    محرومی رہی وصل کی درہیش بجا ھے
    میں تیری جدائی سے تو محروم نہیں تھا

    قسمت کے بہت تیز تھے ہم آپ سے پہلے
    جو آپ نے کر ڈالا وہ مقسوم نہیں تھ

    تم ھوتے تو ہم ھوتے نہ ھوتے تو نہ ھوتے
    ایسا بھی کوئی لازم ملزوم نہیں تھا
     
  12. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    واپسی




    کوئی رات یاد نہیں رہی

    کوئی شام پاس نہیں رہی

    کوئی دن اداس نہیں رہا

    ترے عشق میں

    مرے دل کی ساری ریاضتیں

    کسی گہری دھند میں کھو گئیں

    مجھے میرے دکھ میں‌ڈ بوگئیں
     
  13. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    تو کیا ھوا جو تمہاری کوئی سہیلی نہیں
    میں ھوں نا ساتھ مری جان تو اکیلی نہیں

    تو رات ھے تو میں شاعر ھوں تیرا ساتھی ھوں
    یہ صاف بات ھے ایسی کوئی پہیلی نہیں

    یہ چاند اترا نہیں گود میں کبھی میری
    یہ چاندنی کبھی آنگن میں‌میرے کھیلی نہیں

    کسی کسی کو ملی زندگی محبت کی
    ہر ایک شخص نے یہ دردناک جھیلی نہیں

    یہ ایک عالم ویران ھے سکون نہیں
    یہ عشق ھے یہ کسی گاؤں کی حویلی نہیں
     
  14. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    میں نے کبھی فرحت صاحب کی شاعری نہیں پڑھی۔
    ابھی پڑھی ہے تو اچھی لگی ہے۔ انشاءاللہ مزید بھی پڑھنے کی کوشش کروں گا اور پھر یہاں شئیر بھی کروں گا۔ خوشی اچھا انتخاب ہے۔ اور اچھا سلسلہ ہے۔
    :dilphool:
     
  15. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    شکریہ نوازش مہربانی
    ضرور شئیر کیجیے انتظار رھے گا
     
  16. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    آگ ہو تو جلنے میں دیر کتنی لگتی ہے
    برف کے پگھلنے میں‌ دیر کتنی لگتی ہے

    چاہے کوئی رک جائے، چاہے کوئی رہ جائے
    قافلوں کو چلنے میں دیر کتنی لگتی ہے

    چاہے کوئی جیسا بھی ہمسفر ہو صدیوں سے
    راستہ بدلنے میں دیر کتنی لگتی ہے

    یہ تو وقت کے بس میں ہے کہ کتنی مہلت دے
    ورنہ بخت ڈھلنے میں دیر کتنی لگتی ہے

    موم کا بدن لے کر دھوپ میں نکل آنا
    اور پھر پگھلنے میں‌ دیر کتنی لگتی ہے

    سوچ کی زمینوں میں راستے جدا ہوں تو
    دور جا نکلنے میں دیر کتنی لگتی ہے
     
  17. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    سوچ کی زمینوں میں راستے جدا ہوں تو
    دور جا نکلنے میں دیر کتنی لگتی ہے
    واہ :a180:
     
  18. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    پسندیدگی کا شکریہ
    :dilphool:
     
  19. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    ہجر کی مسافت میں

    ہجر کی مسافت میں

    دل تمھارے بن جاناں

    بار بار گھبرا کر

    زندگی کے رستے سے

    دور دور ھو جائے

    جیسے کوئی دیوانہ

    وحشتوں کے گھیرے میں

    شہر کے گلی کوچے

    چھوڑ کر کسی بن میں

    دوریوں کے ٹکرا کر

    چور چور ہو جائے
     
  20. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    داغ لگے تو دھونے میں بھی عمر لگا دی
    ہم نے سپنے بونے میں بھی عمر لگا دی

    ہنستے تھے تو صدیاں حیراں ھوتی تھیں
    روئے تو پھر رونے میِں بھی عمر لگا دی

    بیگانے پن میں بھی اس نے عمر ِبتائی
    اور پھر میرے ھونے میں بھی عمر لگا دی
     
  21. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    اداس شامیں اجاڑ رستے کبھی بلائیں تو لوٹ آنا
    کسی کی آنکھوں میں رتجگوں کے عذاب آئیں تو لوٹ آنا

    ابھی نئی وادیو ں نئے منظروں میں رہ لو مگر مری جاں
    یہ سارے ایک ایک کرکے جن تم کو چھوڑ جائیں تو لوٹ آنا

    جو شام ڈھلتے ہی اپنی اپنی پناہ گاہوں کو لوٹتے ھیں
    اگر وہ پنچھی کبھی کوئی داستاں سنائیں تو لوٹ آنا

    نئے زمانوں ک ا کرب اوڑھے ضعیف لحے نڈھال یادیں
    تمھارے خوابوں کے بند کمروں میں لوٹ‌آئیں تو لوٹ آنا

    میں روز یونہی ہوا پہ لکھ لکھ کے اس کی جانب یہ بھیجتا ھوں
    کہ اچھے موسم اگر پہاڑوں پہ مسکرائیں تو لوٹ ‌آنا

    اگر اندھیروں میں چھوڑ کر تم کو بھول جائیں تمھارے ساتھی
    اور اپنی خاطر ہی اپنے اپنے دیے جلائیں تو لوٹ ‌آنا

    مری وہ باتیں تو جن پہ بے اختیار ہنستا تھا کھکھلا کر
    بچھڑنے والے مری وہ باتیں کبھی رلائیں تو لوٹ ‌آنا
     
  22. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    کاش کہ لوٹنا اتنا آسان ہوتا :rona:
    خوشی صاحبہ ۔ بہت عمدہ اور دل کو چھو لینے والی غزل ہے۔
    شئیرنگ کے لیے شکریہ۔ آپکا شاعرانہ ذوق بہت عمدہ ہے۔ ماشاءاللہ
     
  23. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    بہت اچھی غزل ہے۔ یہ غزل مجھے بہت پسند ہے۔
    اور اس سے قبل جو آپ نے یہ تین اشعار شیئر کئے تھے۔
    یہ تو بہت ہی پسند آئے۔ بہت دل کے قریب معلوم ہوئی۔
    بہت شکریہ شیئر کرنے پر۔
    :a180:
    :dilphool:
     
  24. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    شکریہ آپ سب کا نوازش بڑی مہربانی :flor:
    بات ھے ذوق کی :flor:
     
  25. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    تم جو ہوتے تو ہمیں کتنا سہارا ہوتا
    ہم نے اوروں کو نہ یوں دکھ میں‌پکارا ہوتا

    جتنی شدت سے میں‌وابستہ تھا تم سے فرحت
    کس طرح میرا تیرے بعد گزارا ہوتا

    مجھ کو یہ سوچ ہی کافی ہے جلانے کےلئے
    میں نہ ہوتا تو کوئی اور تمہارا ہوتا

    اور ہم بیٹھ کے خاموشی سے روئے جاتے
    شام ہوتی کسی دریا کا کنارا ہوتا

    دل سے دیکھی نہیں جاتی تھی خاموشی گھر کی
    کس طرح اجڑا ہوا شہر گوارا ہوتا

    تو نے سوچا ہے کبھی کتنا محبت کے بغیر
    روح فرسا دلِ ویراں کا نظارا ہوتا
     
  26. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    بہت اچھے بہت خوب :a165: یہ فرحت شاہ جی کے کون سے مجموعے کلام میں سے ھے
     
  27. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    مجھے نہیں معلوم۔ میں نے تو کہیں لکھی پڑھی ہے۔ اچھی لگی تو سوچا دوستوں سے شیئر کرتا ہوں :yes:
    :dilphool:
     
  28. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    ایک شعر

    لاکھ مسیحا تھک ھارے سو چارہ گر باکام ھوئے
    لیکن پاگل پن اپنی ہی من مانی سے دور ھوا
     
  29. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    تین شعر


    کاغذ کاغذ حرف سجایا کرتا ھے
    تنہائی میں شہر بسایا کرتا ھے


    کیسا پاگل شخص ھے ساری ساری رات
    دیواروں کو درد سنایا کرتا ھے

    رو دیتا ھے آپ ہی اپنی باتوں پر
    اور پھر خود کو آپ ہنسایا کرتا ھے
     
  30. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    واہ خوشی اچھے اشعار ہیں
     

اس صفحے کو مشتہر کریں