1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

علی عمران کی پسندیدہ شاعری

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از علی عمران, ‏4 مارچ 2009۔

  1. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    کا

    علی عمران بھائی ۔ بہت انقلابی کلام ہے۔ :a180:
     
  2. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    پسند کرنے کا شکریہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ :khao:
     
  3. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    انا کے ہات سے باہر تو نکلو
    حصارِ ذات سے باہر تو نکلو

    کسے کہتے ہیں صحرا جان لو گے
    حسیں باغات سے باہر تو نکلو

    قدم بوسی کرے گی کامرانی
    کٹھن حالات سے باہر تو نکلو

    سمجھ لو گے کہ دنیا کیا بلا ہے
    کبھی دیہات سے باہر تو نکلو

    ہمیں بھی کچھ ہو احساسِِ جدائی
    ہماری ذات سے باہر تو نکلو

    میرے افکار کے روشن ستارو!
    میرے جذبات سے باہر تو نکلو

    سحر دے گی قبائے نور راغب
    شبِ ظلمات سے باہر تو نکلو

    افتخار راغب
     
  4. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    یقیں پہ میرے گماں سایہ ڈالتا ہی رہا
    مگر میں ایک سمندر کھنگالتا ہی رہا

    اگرچہ بھرتی رہی ریت میری مٹھی میں
    میں سیپ سیپ سے موتی نکالتا ہی رہا

    ہوا تھی تیز تو فانوس میرے ہاتھوں کا
    تمہاری شمع کی لو کو سنبھالتا ہی رہا

    میں کیا کہوں کہ اداسی کی دھند چھٹ نہ سکی
    تیرا خیال تو دل کو اجالتا ہی رہا

    ہمارے شہر کا مشکل کشاء تھا وہ لیکن
    بلا سمجھ کے ہمیں سر سے ٹالتا ہی رہا

    زمانہ پایا تھا خوابوں کے ٹوٹ جانے کا
    مگر وہ شخص تو اک خواب پالتا ہی رہا

    قیصر شمیم
     
  5. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    ہر آن سازشِ نو میں پھنسانا چاہتا ہے
    میں سر اٹھا ہی نہ پاؤں زمانہ چاہتا ہے

    جہاں کہیں بھی میں طاقت کی شکل میں ابھروں
    کسی بہانے وہ مجھ کو دبانا چاہتا ہے

    میرے وجود سے اس درجہ خوف ہے اس کو
    کہ میرا نام و نشاں ہی مٹانا چاہتا ہے

    یہ کس چراغ کا جن ہے جو سارے عالم سے
    چراغ امن واماں کے بجھانا چاہتا ہے

    میں اپنا ہاتھ بڑھاتا ہوں دوستی کو مگر
    وہ اپنے آگے میرا سر جھکانا چاہتا ہے

    میں معترض بھی نہیں اس کے قہقہوں پہ مگر
    مجھے رلا کے ہی وہ سمکرانا چاہتا ہے

    ڈاکٹر فریاد آزر
     
  6. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    کسی بھی حال میں مرنا پڑے گا اس کو بھی
    وہ وقت ہے تو گزرنا پڑے گا اس کو بھی

    عظیم ہے تو اسے عظمتوں کا پاس رہے
    رذیل ہے توسدھرنا پڑے گا اس کو بھی

    میں اپنا اسلحہ سارا تباہ کر دوں مگر
    اسی عمل سے گزرنا پڑے گا اس کو بھی

    وہ آسمانوں میں کب تک اڑے گا آخر کار
    اسی زمیں پہ اترنا پڑے گا اس کو بھی

    نگاہِ نقد رکھے دوسروں پہ خوب مگر
    اب اپنا تجزیہ کرنا پڑے گا اس کو بھی

    اکیلے میں ہی اسے ختم کیوں کروں آزر
    اب اس خلیج کو بھرنا پڑے گا اس کو بھی

    ڈاکٹر فریاد آزر
     
  7. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    نظم تو ٹھیک لیکن نثر تو میں نے کہیں بھی نہیں لکھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔لگتا ہے آپ نے چھپا ٹیلنٹ دیکھ لیا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ :201: :201:
     
  8. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    واہ بہت خوب کلام ھے


    جی یہی سمجھ لیں
     
  9. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب علی عمران بھائی ۔
    عمدہ کلام ارسال فرمانے پر ستائش و شکریہ قبول فرمائیے۔
    :a180:
     
  10. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    عمدہ ۔۔تما م غزلیں بہت خوب ہیں۔۔۔
     
  11. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    پسند کرنے کا شکریہ۔۔۔۔۔۔۔

    سمجھ سمجھ کے بھی جو نہ سمجھے
    میری نظر میں وہ بے سمجھ ہے۔۔۔۔۔ :201: :201:

    اس لئے میں سمجھ گیا۔۔۔۔۔۔ :happy: :happy:
     
  12. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    شکریہ نیعم بھائی۔۔۔۔آپ کی حوصلہ افزائی مجھ جیسے نوواردانِ ادب کے لئے راہنمائی کا درجہ رکھتی ہے۔۔۔۔۔۔۔ :a191: :a191:
     
  13. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    شکریہ مبازر جی آپ کا آنا اور انتخاب کا پسند کرنا میرے لئے خوشی کا باعث ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ :dilphool: :dilphool: :dilphool:
     
  14. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    ذکرِ ماضی اے میرے ہمراز دہراتے ہو کیوں؟
    دل کے زخموں کو یونہی تازہ کیے جاتے ہو کیوں؟

    پوچھتے ہو رات دن“تم اک سراپا ناز کی“
    خوبیوں کو یاد کر کر کے گھلے جاتے ہو کیوں؟

    بس چلے تو میں بھی اس جانِ تمنا سے کہوں
    “اک خلش سی بن کے دل میں مجھ کو تڑپاتے ہو کیوں“

    بھولنے والے سے پوچھیں “بھول بیٹھے ہو مگر
    پھر میری یادوں کی بستی میں بسے جاتے ہو کیوں؟“

    میں مانتا ہوں کہ تمہارے پیار کے قابل نہ تھا
    آس دے کر یاس کا لیکن ستم ڈھاتے ہو کیوں؟

    اک جہانِ دلبری ہے جبکہ ہر موجِ خرام
    آؤ آ جاؤ چلے آؤ، جھجک جاتے ہو کیوں؟

    میں تو رہ رہ کر تڑپتا ہوں کہ پھر باتیں کریں
    اجنبی سے بن کے تم مل کربچھڑ جاتے ہو کیوں؟

    بزم میں بھی کم نگاہی کی چھری چلتی رہی
    یوں حجابِ دلبری کی مشق فرماتے ہو کیوں

    صبر کب تک یا الہی!ضبط کب تک اے خدا!
    دید جاناں سے کسی بے کس کو ترستے ہو کیوں

    مجھ کو اک لمحہ ہے خلوت کی حسرت اور تم
    جانِ اخگر اک بھری محفل میں شرماتے ہو کیوں

    پروفیسر بلبیر ورما اخگر
     
  15. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    مدت میں ملے اور جلوؤں سے اک آگ لگا کر چلے گئے
    رگ رگ میں اک طوفان اٹھا اک پیاس جگا کر چلے گئے

    نظروں کے تصادم نے یکدم بجلی سی گرائی اس دل پر
    میں تکتا رہا بے خود ہو کر وہ آئے آ کر چلے گئے

    گفتار کی نرمی کیا کہئے،رفتار کی نرمی کیا کہئے
    پیری میں جوانی کی جنت کے نقش دکھا کر چلے گئے

    تھی ان کی ادا اور پاسِ حیاء سے آتش الفت افسردہ
    وہ پھر سے ہوا دے کر اس کو اک شعلہ بنا کر چلے گئے

    سوچا تھا سمیٹے بیٹھا ہوں میں ارمانوں کے سب دفتر
    وہ بیتے دنوں کی یادوں کا ہر ورق اڑا کر چلے گئے

    پروفیسر بلبیر ورما اخگر
     
  16. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    ہاں ابھی مجھ کو نہ تسلیم کرے گا وہ بھی
    وقت آئے گا تو تعظیم کرے گا وہ بھی

    خود کو میں جمع کروں گا یونہی ریزہ ریزہ
    روز مجھ کو یونہی تقسیم کرے گا وہ بھی

    میں بھی موسم کو محبت کی ضمانت دوں گا
    ختم نفرت کےجراثیم کرے گا وہ بھی

    ایک پر ذات تو دوجے پہ لکھے گا آفاق
    شخصیت کو میری دو نیم کرے گا وہ بھی

    میں بھی تبدیل کروں گا ذرا اندازِ نظر
    کچھ نہ کچھ حسن میں ترمیم کرے گا وہ بھی

    جن کوصدیوں نے بکھرتے ہوئے دیکھا آزر
    اب انہی خوابوں کی تعظیم کرے گا وہ بھی

    ڈاکٹر فریاد آزر
     
  17. جمیل جی
    آف لائن

    جمیل جی ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اکتوبر 2008
    پیغامات:
    3,822
    موصول پسندیدگیاں:
    108
    ملک کا جھنڈا:
    خود کو میں جمع کروں گا یونہی ریزہ ریزہ
    روز مجھ کو یونہی تقسیم کرے گا وہ بھی


    میں بھی تبدیل کروں گا ذرا اندازِ نظر
    کچھ نہ کچھ حسن میں ترمیم کرے گا وہ بھی



    :a180: :a165:


    :car:
     
  18. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    شکریہ شکریہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ :dilphool:
     
  19. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    تم پہ کیوں بار میرا حرفِ فغاں ہوتا ہے
    آگ لگتی ہے کہیں گر تو دھواں ہوتا ہے

    اشکباری سے کہیں سوز نہاں دبتا ہے
    یہ وہ شعلہ ہے جو پانی سے عیاں ہوتا ہے

    رباطِ باہمی تو کسی طور ہے ان سے قائم
    جورِ پیہم پہ وفاؤں کا گماں ہوتا ہے

    رات دن یاد تیری دل میں بسی رہتی ہے
    ہر گھڑی نام تیرا وردِ زباں ہوتا ہے

    یا الہی میری آہوں کا دعاؤں کا اثر
    کس گھڑی کس طرح کس دل پہ کہاں ہوتا ہے

    پروفیسر بلبیر ورما اخگر
     
  20. جمیل جی
    آف لائن

    جمیل جی ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اکتوبر 2008
    پیغامات:
    3,822
    موصول پسندیدگیاں:
    108
    ملک کا جھنڈا:
    یا الہی میری آہوں کا دعاؤں کا اثر
    کس گھڑی کس طرح کس دل پہ کہاں ہوتا ہے



    :mashallah: :flor: :flor: :flor: :flor: :flor:
     
  21. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    اچھا کلام ھے عمران جی ،
     
  22. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    اشکباری سے کہیں سوز نہاں دبتا ہے
    یہ وہ شعلہ ہے جو پانی سے عیاں ہوتا ہے


    بہت خوب علی عمران بھائی ۔ :a180: انتخاب ہے۔
     
  23. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    شکریہ شکریہ پسند کرنے کا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ :dilphool: :dilphool:
     
  24. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    پسند کرنے کا شکریہہہہہہہہہہ :a191: :a191:
     
  25. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    پسند کرنے کا بہت بہت شکریہ نعیم بھائییییی :dilphool: :dilphool:
     
  26. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    زخمِ امید بھر گیا کب کا
    قیس تو اپنے گھر گیا کب کا

    اب تو منہ اپنا مت دکھاؤ مجھے
    ناصحو میں سدھر گیا کب کا

    آپ اب پوچھنے کو آئے ہیں
    دل مری جان مر گیا کب کا

    آپ اک اور نیند لے لیجئے
    قافلہ کوچ کر گیا کب کا

    میرا فہرست سے نکال دو نام
    میں خود سے مکر گیا کب کا

    جون ایلیا
     
  27. مسز انیس
    آف لائن

    مسز انیس ممبر

    شمولیت:
    ‏25 مارچ 2009
    پیغامات:
    119
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    بُہت اچھی شئیرنگ!!!!!!!!!!!!!!
     
  28. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    پسند کرنے کا بہت بہت شکریہ۔۔۔۔
     
  29. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    دشمنوں کا لاؤ لشکر دیکھئے
    دیکھئے حجرے سے باہر دیکھئے

    دیکھئے اپنی نگاہوں سے ہمیں
    ان کی عینک مت لگا کر دیکھئے

    خوف و دہشت کو مٹانے کے لئے
    قتل و غارت کا یہ منظر دیکھئے

    بن رہا ہے دیوتا جو امن کا
    اس کا لہجہ اس کے تیور دیکھئے

    وہ تو ہمدم تھا کوئی دشمن نہ تھا
    آ گیا اس کا بھی نمبر دیکھئے

    دیکھتے ہی دیکھتے سب مٹ نہ جائے
    جو بچا ہے سو بچا کر دیکھئے

    جال میں اپنے پھنسانے کے لئے
    کیا چلاتا ہے وہ چکر دیکھئے

    افتخار راغب
     
  30. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    غلاموں کی صفوں سے آ رہی ہیں کیسی آوازیں

    کہ جیسے آج ہر اک تختِ شاہی کو گرا دیں گے

    کہ جیسے ہر جلالِ بادشاہی کو گرا دیں گے

    پریشاں ہو گئے آقا!

    ابھی تو کچھ دیوں کی روشنی ہے آپ کی زد میں

    ابھی تو کچھ اضافہ اور ہو گا آپ کے قد میں

    ابھی تو کچھ اندھیرا اور بڑھنا ہے شبستاں میں

    ابھی تازہ لہو کچھ اور بہناہے گلستاں میں

    غنیمت ہے ابھی تو تخت کے پائے سلامت ہیں!

    میرے آقا! ابھی دربار کے سائے سلامت ہیں!

    پریشاں ہو گئے آقا! ابھی تو رات باقی ہے

    ابھی تو آپ جیتے ہیں، ابھی تو مات باقی ہے

    ابھی تو زرد موسم ہے،ابھی برسات باقی ہے

    ابھی کچھ وقت باقی ہے طلوعِ صبحِ امکاں میں

    ابھی کچھ اور زنجیریں صدائیں دیں گی زنداں میں

    ابھی کچھ اورسر جو خم نہیں ہوں گے،قلم ہوں گے

    ابھی کچھ اور ہاتھوں میں بغاوت کے علم ہوں گے

    ابھی کچھ اور افسانے محبت کے رقم ہوں گے

    ابھی راہِ وفا میں اور کچھ تازہ ستم ہوں گے

    پھر اس کے بعد تم ہو گے،پھر اس کے بعد ہم ہوں گے!!

    فیصل عظیم
     

اس صفحے کو مشتہر کریں