1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

علی عمران کی پسندیدہ شاعری

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از علی عمران, ‏4 مارچ 2009۔

  1. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    اچھا کلام ھے
     
  2. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    پسند کرنے کا بہت بہت شکریہ۔۔۔۔۔۔۔۔
     
  3. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    4,208
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    علی عمران صاحب۔
    انقلاب آفریں کلام ہے۔
    بہت خوب۔
     
  4. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت عمدہ علی عمران بھائی ۔
    ہمیشہ کی طرح عمدہ انتخاب ۔ ماشاء اللہ ۔
     
    خالد محمود نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    پسند کرنے کا بہت بہت شکریہ۔۔۔۔۔۔۔۔:222:
     
  6. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    بہت بہت شکریہ نعیم بھائی ہمیشہ کی طرح حوصلہ افزائی کرنے کا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔:dilphool:
     
  7. جمیل جی
    آف لائن

    جمیل جی ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اکتوبر 2008
    پیغامات:
    3,822
    موصول پسندیدگیاں:
    108
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب عمران بھائی
    آپکی چوائس کا جواب نہیں ۔
     
  8. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    شکریہ جمیل بھائی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
     
  9. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26

    بہت خوب عمدہ ترین۔۔۔اعلی انتخاب اور شریک بزم کرنے کے لیئے بیحد شکریہ۔۔۔جناب!
     
  10. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    بہت بہت شکریہ مبازر جی۔۔۔۔۔۔۔۔
     
  11. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    ذھانتوں کو کہاں کرب سے فرار ملا
    جسے نگاہ ملی اسکو انتظار ملا

    وہ کوئی راھ کا پتھر ہو یا حسیں منظر
    جہاں راستہ ٹہرا وہیں مزار ملا

    کوئی پکار رھا تھا کھلی فضاؤں میں
    نظر اٹھائی تو چاروں طرف حصار ملا

    ھر ایک سانس نہ جانے تھی جستجو کس کی
    ھر ایک دیار مسافر کو بے دیار ملا

    یہ شہر ہے کہ نمائش لگی ہوئی ہے کوئی
    جو آدمی بھی ملا بن کے اشتھار ملا
     
  12. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    ھر ایک سانس نہ جانے تھی جستجو کس کی
    ھر ایک دیار مسافر کو بے دیار ملا

    یہ شہر ہے کہ نمائش لگی ہوئی ہے کوئی
    جو آدمی بھی ملا بن کے اشتھار ملا



    بہت خوب اچھا کلام ھے
     
  13. جمیل جی
    آف لائن

    جمیل جی ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اکتوبر 2008
    پیغامات:
    3,822
    موصول پسندیدگیاں:
    108
    ملک کا جھنڈا:
    بہت اعلیٰ عمران بھائی ۔
    ربردست شاعری ہے ۔
     
  14. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب علی عمران بھائی ۔ عمدہ انتخاب ہے۔
     
  15. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    پسند کرنے کا بہت بہت شکریہ۔۔۔۔۔۔۔:happy:
     
  16. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    پسند کرنے کا بہت بہت شکریہ۔۔۔۔۔۔۔:happy:
     
  17. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    پسند کرنے کا بہت بہت شکریہ نعیم بھائی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔:dilphool:
     
  18. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    تمہارے بس میں ہے،بڑھ کر تو چھین لو پہلے
    اٹھے گا سر نہ کبھی،سر تو چھین لو پہلے

    کریں گے ذکر ہی کیوں سر بریدہ شاخوں کا
    ہماری آنکھوں سے منظر تو چھین لو پہلے

    گھٹا اٹھے گی نہ بجلی ہی کوئی چمکے گی
    مگر زمیں سے سمندر تو چھین لو پہلے

    ہمارے زخموں کی خوشبو کہیں نہ پھیلے گی
    ہماری شب کامقدر تو چھین لو پہلے

    کسی اڑان کا قصہ کوئی نہ لکھے گا
    مگر خیال کے شہپر تو چھین لو پہلے

    اتار لینا ہمیں بھی تم اپنے شیشے میں
    ہمارے ہاتھوں کے پتھر تو چھین لو پہلے

    قیصر شمیم
     
  19. جمیل جی
    آف لائن

    جمیل جی ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اکتوبر 2008
    پیغامات:
    3,822
    موصول پسندیدگیاں:
    108
    ملک کا جھنڈا:
    اتار لینا ہمیں بھی تم اپنے شیشے میں
    ہمارے ہاتھوں کے پتھر تو چھین لو پہلے


    پیاری غزل ہے عمران بھائی ۔
    ہمیں سُنانے کے لیئے شکریہ
     
  20. مسز انیس
    آف لائن

    مسز انیس ممبر

    شمولیت:
    ‏25 مارچ 2009
    پیغامات:
    119
    موصول پسندیدگیاں:
    0




    اتار لینا ہمیں بھی تم اپنے شیشے میں
    ہمارے ہاتھوں کے پتھر تو چھین لو پہلے


    واہ جناب!!‌ بُہت عمدہ !! :101:
     
  21. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    خوب جناب۔۔۔۔
     
  22. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    واہ ۔ بہت خوب علی عمران بھائی ۔
    ہمیشہ کی طرح عمدہ انتخاب ہے۔ ماشاءاللہ
     
  23. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    علی عمران صاحب۔ آپ کا شاعرانہ مزاج منفرد لیکن بہت عمدہ ہے۔
    بہت خوب۔
     
  24. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    آپ سب کی جانب سے پسند کرنے کا بہت بہت شکریہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔:222:
     
  25. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    وہ جو بکھرے بکھرے تھے قافلے

    وہ جو دربدر کے تھے فاصلے

    انہی قافلوں کے غبار میں

    انہی فاصلوں کے خمار میں

    کئی جلتے بجھتے چراغ تھے

    نئے زخم تھے نئے داغ تھے

    نہ شبوں میں دل کو قرار تھا

    نہ دنوں کا چہرہ بہار تھا

    نہ تھیں چاند، چاند وہ صورتیں

    سبھی ماند ماند سی مورتیں

    جو تھیں گرد ہی میں اٹی ہوئیں

    نئی سرزمین کی تلاش میں

    شب تیرگی میں رواں دواں

    لئے دل میں اپنے نیا جہاں

    وہ جہاں جو ان کا نصیب تھا

    وہ جہاں جو ان کا حبیب تھا

    اسی اک جہان کی آرزو

    لئے دل میں ایک نئی جستجو

    نئے اس جہان میں آگئیں

    یہ جہان یہ میری سرزمیں

    نہیں اس سے بڑھ کے کوئی حسیں

    جوغبار چہرہ بہ چہرہ تھا

    نئے پانیوں سے مٹا دیا

    ہمیں زندگی کے محاذ پر

    نئی زندگی کا پتہ دیا

    مرے چار سو ہیں وہ صورتیں

    وہی چاند، چاند سی مورتیں

    اسی سرزمین حسین پر

    نئی زندگی کی بہار میں

    مرے دیس کا یہ سنگھار ہیں
     
  26. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب علی عمران بھائی
    آپ کا انتخاب پڑھ کر دل میں وطن کی محبت فزوں تر ہوجاتی ہے۔
     
  27. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    بہت خوب عمران جی اچھا انتخاب ہوتا جا رہا ھے‌آپ کا
     
  28. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    نعیم بھائی وطن کی محبت تو میرے رگ رگ میں سمائی ہے۔ایک وطن ہی تو ہے جو ہمارا ہے۔۔۔۔۔
    پسند کرنے کا بہت بہت شکریہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
     
  29. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    بہت بہت شکریہ کہ آپ نے نظرِ عمیق سے مطالعہ فرمایا اور میرے کلام کے دن بدن اچھا ہونے کا مژدہ سنایا۔ہاہاہاہاہ
    خیر پسند کرنے کا بہت بہت شکریہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
     
  30. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    زخم مسکراتے ہیں اب بھی تیری آہٹ پر
    درد بھول جاتے ہیں اب بھی تیری آہٹ پر

    شبنمی ستاروں پر پھول کھلنے لگتے ہیں
    چاند مسکراتے ہیں اب بھی تیری آہٹ پر

    عمر کاٹ دی لیکن بچپنا نہیں جاتا
    ہم دیا جلاتے ہیں اب بھی تیری آہٹ پر

    تیری یاد آئے تو نیند جاتی رہتی ہے
    ہم خوشی مناتے ہیں اب بھی تیری آہٹ پر

    اب بھی تیری آہٹ پر چاند مسکراتا ہے
    خواب خوشی مناتے ہیں اب بھی تیری آہٹ پر

    تیرے ہجر میں ہم پر ایک عذاب طاری ہے
    چونک چونک جاتے ہیں اب بھی تیری آہٹ پر

    اب بھی تیری آہٹ پر آس لوٹ آتی ہے
    اشک ہم بہاتے ہیں اب بھی تیری آہٹ پر
     

اس صفحے کو مشتہر کریں