1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

عاطف حسین کی ڈائری

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از عاطف حسین, ‏5 نومبر 2006۔

  1. عاطف حسین
    آف لائن

    عاطف حسین ممبر

    شمولیت:
    ‏23 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    190
    موصول پسندیدگیاں:
    20
    ملک کا جھنڈا:
    اپنی پلکوں پہ جمی گرد کا حاصل مانگے
    وہ مسافر ہوں جو ہر موڑ پہ منزل مانگے

    میری وسعت کی طلب نے مجھے محدود کیا
    میں وہ دریا ہوں جو موجوں سے بھی ساحل مانگے

    خواہش وصل کو سو رنگ کے مفہوم دئیے
    بات آساں تھی مگر لفظ تو مشکل مانگے

    دل کی ضد پر نہ خفا ہو میرے افلاک نشیں
    دل تو پانی سے بھی عکس ماہ کامل مانگے

    سانس میری تھی مگر اس سے طلب کی "محسن"
    جیسے خیرات سخی سے کوئی سائل مانگے
     
  2. عاطف حسین
    آف لائن

    عاطف حسین ممبر

    شمولیت:
    ‏23 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    190
    موصول پسندیدگیاں:
    20
    ملک کا جھنڈا:
    Re: کچھ میری ڈائری سے!


    رات ہو جائے گی تو چاند دکھائی دے گا
    تیرا چہرا میرے خوابوں کی گواہی دے گا

    یہ محبت ہے ذرا احتیاط سے کرنا
    ایک آنسو بھی گرے گا تو سنائی دے گا
     
  3. عاطف حسین
    آف لائن

    عاطف حسین ممبر

    شمولیت:
    ‏23 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    190
    موصول پسندیدگیاں:
    20
    ملک کا جھنڈا:
    Re: کچھ میری ڈائری سے!

    غم دل سنانے کو جی چاہتا ہے
    تمہیں آذمانے کو جی چاہتا ہے

    سنا ہے یہ جب سے بہت دور ہو تم
    بہت دور جانے کو جی چاہتا ہے

    ہمیں ان سے کوئی شکایت نہیں ہے
    یونہی روٹھ جانے کو جی چاہتا ہے

    دعا ہے کہ وہ ہم سے سو بار روٹھیں
    ہمارا منانے کو جی چاہتا ہے​
     
  4. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    Re: کچھ میری ڈائری سے!

    اچھا انتخاب ہے۔!

    اقتباس:
    دعا ہے کہ وہ ہم سے سو بار روٹھیں
    ہمارا منانے کو جی چاہتا ہے


    عاطف بھائی! روٹھنا مہنگا بھی پڑ سکتا ہے، کسی نے کیا خوب کہا ہے۔

    روٹھ جانا تو محبت کی علامت ہے مگر
    کیا خبر تھی مجھ سے وہ اتنا خفا ہو جائے گا​
     
  5. عاطف حسین
    آف لائن

    عاطف حسین ممبر

    شمولیت:
    ‏23 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    190
    موصول پسندیدگیاں:
    20
    ملک کا جھنڈا:
    داو پیچ

    سمجھ جاتا ہوں لیکن دیر سے میں داؤ پیچ اُسکے
    وہ بازی جیت جاتا یے میرے چالاک ہونے تک
     
  6. ع س ق
    آف لائن

    ع س ق ممبر

    شمولیت:
    ‏18 مئی 2006
    پیغامات:
    1,333
    موصول پسندیدگیاں:
    25
    Re: داو پیچ

    عاطف بھائی! کبھی استقامت یہ رنگ بھی تو لاتی ہے:

    وہ ملا تو صدیوں‌کے بعد بھی مرے لب پہ کوئی گلہ نہ تھا
    اسے میری چپ نے رلا دیا جسے گفتگو میں کمال تھا

    کیا خیال ہے؟
     
    آصف احمد بھٹی نے اسے پسند کیا ہے۔
  7. عاشی
    آف لائن

    عاشی ممبر

    شمولیت:
    ‏10 جون 2006
    پیغامات:
    320
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    Re: کچھ میری ڈائری سے!

    عاطف جی کی ڈائری اچھی معلوم ہوتی ہے
     
  8. عاطف حسین
    آف لائن

    عاطف حسین ممبر

    شمولیت:
    ‏23 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    190
    موصول پسندیدگیاں:
    20
    ملک کا جھنڈا:
    ماں

    مخالف وقت اور ہر بدگماں کو روک رکھا ہے
    ہر اک حاسد کی ذہریلی ذباں کو روک رکھا ہے

    اترتی ہی نہیں اسلئے مجھ پر کوئی بھی آفت
    میری ماں کی دعا نے آسماں کو روک رکھا ہے
     
    آصف احمد بھٹی نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. عاطف حسین
    آف لائن

    عاطف حسین ممبر

    شمولیت:
    ‏23 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    190
    موصول پسندیدگیاں:
    20
    ملک کا جھنڈا:
    Re: کچھ میری ڈائری سے!

    تم سے منزل کا نہیں رشتہ، سفر کا ہے میرا
    دھیان جاتا ہی نہیں ہے تمہیں پانے کی طرف
     
  10. شامی
    آف لائن

    شامی ممبر

    شمولیت:
    ‏25 اگست 2006
    پیغامات:
    562
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    Re: کچھ میری ڈائری سے!

    اچھا انتخاب
     
  11. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    Re: کچھ میری ڈائری سے!

    عاطف بھائی! ماشاءاللہ آپ کا انتخاب بہت اچھا ہے۔

    نیچے دئیے گئے لنک پر آپ کے لئے ایک پرچہ دیا گیا ہے۔ ذرا اُسے تو حل کر دیں۔ :)

    http://www.oururdu.com/forum/viewtopic. ... 4846#14846
     
  12. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    Re: کچھ میری ڈائری سے!

    عبد الجبار بھائی آپ نے عاطف بھائی کو پرچہ کے ایسا ڈراوا دیا کہ وہ لوٹ کو ہی نہیں آئے۔

    بہرحال انکی ڈائری سے یہ شعر بہت پسند آیا۔

     
  13. زہرہ
    آف لائن

    زہرہ ممبر

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    38
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    Re: کچھ میری ڈائری سے!

    میری بےلوث محبت نے ڈبویا ھے مجھے
    اتنا مخلص ہوں کہ ہر دل میں اتر جاتا ہوں
     
  14. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    Re: کچھ میری ڈائری سے!

    واہ بھئی بہت خوب۔
    اتنا مخلص ہوں کہ ہر دل میں اتر جاتا ہوں۔

    کیا خوب کہا
     
  15. ہما
    آف لائن

    ہما مشیر

    شمولیت:
    ‏13 مئی 2006
    پیغامات:
    251
    موصول پسندیدگیاں:
    5
    Re: کچھ میری ڈائری سے!

    مجھے تو یوں لگتا ہے جیسے شاعر مخلص نہیں بلکہ خاصا دل پھینک واقع ہوا ہے جو ہر کسی کے دل میں اترنے کو بے تاب رہتا ہے۔

    آپ کا کیا خیال ہے؟
     
  16. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    Re: کچھ میری ڈائری سے!

    میرے خیال میں یہاں شاعر کی حیثیت مفعولی (Subjective) ہے۔ فاعلی نہیں 8)
     
  17. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    Re: کچھ میری ڈائری سے!

    عرض ہے:

    تنہائیوں میں بھی دلِ تنہا نہیں لگتا
    اور بھیڑ میں چہرہ بھی شناسا نہیں لگتا
    وہ جانتا ہے رسم و رہِ دنیا نبھانا بھی
    اک ہم سے ملنا ہی اسے اچھا نہیں لگتا​
     
  18. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    Re: کچھ میری ڈائری سے!

    ناصر کاظمی کی غزل


    اپنی دُھن میں رہتا ہوں
    میں بھی تیرے جیسا ہوں

    او پچھلی رت کے ساتھی
    اب کے برس میں تنہا ہوں

    اپنی لہر ہے اپنا روگ
    دریا ہوں اور پیاسا ہوں

    تیری گلی میں سارا دن
    دکھ کے کنکر چنتا ہوں

    مجھ سے آنکھ ملائے کون
    میں تیرا آئینہ ہوں

    تو جیون کی بھری گلی
    میں جنگل کا رستہ ہوں

    آتی رت مجھ روئے گی
    جاتی رت کا جھونکا ہوں
    (ناصر کاظمی)​
     
  19. عاطف حسین
    آف لائن

    عاطف حسین ممبر

    شمولیت:
    ‏23 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    190
    موصول پسندیدگیاں:
    20
    ملک کا جھنڈا:
    Re: کچھ میری ڈائری سے!

    گنگناتی ہوئی آتی ہیں فلک سے بوندیں
    کوئی بدلی تیری پازیب سے ٹکرائی ہے​
     
  20. عاطف حسین
    آف لائن

    عاطف حسین ممبر

    شمولیت:
    ‏23 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    190
    موصول پسندیدگیاں:
    20
    ملک کا جھنڈا:
    ماں

    مخالف وقت اور ہر بدگماں کو روک رکھا ہے
    ہر اِک حاسد کی زہریلی زباں کو روک رکھا ہے

    اترتی ہی نہیں اس لئے مجھ پر کوئی بھی آفت
    میری ماں کی دعا نے آسماں کو روک رکھا ہے
     
  21. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    Re: کچھ میری ڈائری سے!

    جب سے تو نے مجھے دیوانہ بنا رکھا ہے
    سنگ ہر شخص نے ہاتھوں میں اٹھا رکھا ہے

    پتھرو ! آج میرے سر پہ برستے کیوں ہو
    میں نے تم کو بھی کبھی اپنا خدا رکھا ہے

    اسکے دل پہ بھی کڑی عشق میں گذری ہو گی
    نام جس نے بھی محبت کا سزا رکھا ہے

    پی جا ایام کی تلخی کو بھی ہنس کر ناصر
    غم کے سہنے میں بھی قدرت نے مزہ رکھا ہے

    (ناصر کاظمی)​
     
  22. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    Re: کچھ میری ڈائری سے!

    بہت خوب! عاطف بھائی! اور نعیم بھائی ناصر کاظمی کی یہ غزل میری پسندیدہ غزلوں میں سے ہے، میں نے اِسے بہت سُنا ہے۔ اب کچھ میری ڈائری سے بھی،


    سنگِ مَر مَر سے تراشا ہُوا پتھر کا صنم
    میرا بھگوان ہے یہ کِس نے کہا ہے تم سے

    وہ تو اِس واسطے اِس بُت سے عقیدت ہے مجھے
    ترشے جانے میں بہت درد سہا ہے اِس نے​
     
  23. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    Re: کچھ میری ڈائری سے!

    ہندی زبان کے چند پسندیدہ اشعار حاضر ہیں

    ندی کنارے میں کھڑی اور پانی جھلمل ہوئے
    جکرے کارن میں جلی کہیں وہی نہ جلتا ہوئے

    ندی کنارے دھواں اٹھت ہے میں سمجھی کچھ ہوئے
    میں میلی پیا اجلے رے مورا کس بد مِل نہ ہوئے

    پیتم گر میں جانتی کہ پریت کرے دکھ ہوئے
    نگر ڈھنڈورا پیٹتی اجی پریت نہ کرے کوئے​
     
  24. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    Re: کچھ میری ڈائری سے!

    قمر جلالوی کی غزل :

    کہتے ہیں مجھے عشق کا افسانہ چاہیے
    رسوائی ہو گئی تمھیں شرمانا چاہیئے

    خوددار اتنی فطرتِ رندانہ چاہیئے
    ساقی یہ خود کہے تجھے پیمانہ چاہیئے

    عاشق بغیر حسن و جوانی فضول ہے
    جب شمع جل رہی ہو تو پروانہ چاہیئے

    آنکھوں‌میں دم رُکا ہے کسی کے لیے ضرور
    ورنہ مریضِ ہجر کو مر جانا چاہیئے

    وعدہ تھا انکا رات کے آنے کا اے قمر
    اب چاند چھپ گیا انہیں آ جانا چاہیئے

    (قمر جلالوی)​
     
  25. عاطف حسین
    آف لائن

    عاطف حسین ممبر

    شمولیت:
    ‏23 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    190
    موصول پسندیدگیاں:
    20
    ملک کا جھنڈا:
    اک بھکارن!

    اک بھکارن!
    شہر کے مصروف چوراہے کی اندھی بھیڑ میں
    اپنے فاقوں سے اٹی خواہش کی ضد پر
    بیچنے آئی ہے
    اپنی نوجوانی کا غرور ۔۔ !
    توڑنے آئی ہے بے صورت انا کے آئینے
    بے حنا ہاتھوں میں پھیلائے ہوئے
    بس “چند لمحے“ زندہ رہنے کا سوال!
    “چند لمحے“ جن کا ماضی ہے نہ حال ۔۔!
    آنکھ میں بجھتی ہوئی اک موج نور
    تن پہ لپٹے چیتھڑوں کی سلوٹوں میں
    سانس لیتے واہمے ۔۔ !
    دم توڑتا احساس، لو دیتا شعور !
    زندگی کے دو کنارے ۔۔ چار سو
    اک طرف ہنگامہ اہلِ ہوس ۔۔ اک سمت ھو !!
    کس قدر مہنگی ہیں “باسی روٹیاں“
    کتنی سستی ہے “متاع آبرو“
    اے خدائے کاخ و کو ۔۔۔ !!
     
  26. عاطف حسین
    آف لائن

    عاطف حسین ممبر

    شمولیت:
    ‏23 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    190
    موصول پسندیدگیاں:
    20
    ملک کا جھنڈا:
    Re: کچھ میری ڈائری سے!

    حیثیت !

    یہ خوبرو لوگ جنکی آنکھیں
    تمہارے اجلے بدن پہ چسپاں

    تمہارے نقشِ قدم کی خوشبو میں ثبت ایسے
    بھنور میں جیسے حنا کے پتے !

    میں سوچتا ہوں !
    کہ اتنی آنکھوں کے دائروں میں

    میری اکیلی اُداس آنکھوں کی حثیت کیا؟
    میری وفا کا مقام کیا ہے؟ میری محبت کا نام کیا ہے؟
     
  27. عاطف حسین
    آف لائن

    عاطف حسین ممبر

    شمولیت:
    ‏23 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    190
    موصول پسندیدگیاں:
    20
    ملک کا جھنڈا:
    Re: کچھ میری ڈائری سے!

    “پاگل لڑکی“

    پہلے میرے خط کے اُس نے
    اک انجانے خوف سے ڈر کر
    ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالے

    “اب“

    ایک حسیں احساس کے تابع
    جسکا کوئی نام نہیں ہے
    پچھلے کتنے ہی گھنٹوں سے
    دروازے کی اوٹ میں چھپ کر
    ٹکڑے جوڑ رہی ہے ۔۔ پاگل

    (وصی شاہ - آنکھیں بھیگ جاتی ہیں)
     
  28. عاطف حسین
    آف لائن

    عاطف حسین ممبر

    شمولیت:
    ‏23 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    190
    موصول پسندیدگیاں:
    20
    ملک کا جھنڈا:
    جیون !

    کس کو پیارا نہیں جیون لیکن
    آپ کہتے ہیں تو مر جاتے ہیں​
     
  29. عاطف حسین
    آف لائن

    عاطف حسین ممبر

    شمولیت:
    ‏23 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    190
    موصول پسندیدگیاں:
    20
    ملک کا جھنڈا:
    Re: کچھ میری ڈائری سے!

    تجھے بھلا کے جیوں، ایسی بددعا بھی نہ دے
    خدا مجھے یہ تحمل، یہ حوصلہ بھی نہ دے

    مرے بیانِ صفائی کے درمیان نہ بول
    سنے بغیر مجھے اپنا فیصلہ بھی نہ دے

    یہ عمر میں نے تیرے نام بے طلب لکھ دی
    بھلے سے دامنِ دل میں کہیں جگہ بھی نہ دے

    یہ دن بھی آئیں کے ایسا کبھی سوچا بھی نہ تھا
    وہ مجھ کو دیکھ بھی لے اور مسکرا بھی نہ دے

    یہ رنجشیں تو محبت کے پھول ہیں ‘ساجد‘
    ٌتعلقات کو اِس بات پہ گنواہ بھی نہ دے
     
  30. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    Re: کچھ میری ڈائری سے!

    واہ بھئی عاطف بھائی ۔ بہت خوب کلام ہے۔

    ایک غزل آپ کی نذر

    وقت کے ٹھکرائے کو گردانتا کوئی نہیں
    جانتے ہیں سب مجھے، پہچانتا کوئی نہیں

    آج بھی ہر خواب کی تعبیر ممکن ہے مگر
    یہ سنہرا عزم دل میں‌ٹھانتا کوئی نہیں

    جب سے میں‌نے گفتگو میں جھوٹ شامل کر لیا
    میری باتوں کا برا اب مانتا کوئی نہیں

    کچھ تو ہوگا حال سے ماضی میں‌ہجرت کا سبب
    یونہی بس یادوں کی چادر تانتا کوئی نہیں

    میں جو کچھ بھی کہا سچ کے سوا کچھ نہ کہا
    پھر بھی آزر بات میری مانتا کوئی نہیں

    (ڈاکٹر فریاد آزر)​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں