1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

خوشگوار یادیں

'گپ شپ' میں موضوعات آغاز کردہ از عمار خاں, ‏2 اکتوبر 2006۔

  1. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    پتہ چل جائے گا کہ انھوں نے کیا لکھا ہے
     
    عثمان عثمی نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    کہاں اور کیا
     
  3. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    پچھلی پوسٹ پڑھیں
     
  4. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    کوئی خوشگوار یاد ہے
     
  5. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
  6. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
  7. عمر خیام
    آف لائن

    عمر خیام ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    2,188
    موصول پسندیدگیاں:
    1,308
    ملک کا جھنڈا:
    یہ بڑا اچھا سلسلہ ہے۔ حیران ہوں کہ میری نظر اس پہ اس سے پہلے کیوں نہیں پڑی؟
    خوشگوار یادوں کا ایک بڑا ذخیرہ تو ہمارے دماغ کے کسی نہاں خانے میں بھی پڑا ہوا ہے۔
     
  8. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    تو جناب دیر کس بات کی :)
    باری باری لکھ ڈالیے سب :)
    ہم سب منتظر ہیں۔
     
    پاکستانی55 اور عمر خیام .نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    ہم منتظر ہیں صاحب
     
  10. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    کسی کو کچھ یاد آیا
     
  11. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    یاد تو ہے لیکن خوشگوار نہیں ہے
     
  12. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت عرصہ پہلے اپنے بچپن کی خوشگوار یادوں میں ، میں نے اپنے ایک بھولے سے کزن بھائی کے کچھ سچے واقعات لکھے تھے۔
    پچھلے دنوں اسی پیارے سے مگر بھولے سے کزن بھائی کو اللہ کریم نے پیاری سی بیٹی کی نعمت عطا کی۔ ان کے پہلے بھی ماشاءاللہ سے دو بچے ہیں ۔ ہسپتال سے فارغ ہونے کے بعد ہمارے کزن بھائی جب بل ادا کرنے لگے تو انکا 8 سالہ بیٹا بھی ساتھ تھا ۔ پاس ہی انکی بیوی اپنی نوزائیدہ بیٹی کے ساتھ تھیں۔ جب بل دے کے فارغ ہوئے تو بیٹا اپنے والد سے پوچھتا ہے کہ ہسپتال والوں کو کتنے پیسے دیے۔ والد نے بتایا تقریبا 50ہزار روپے
    بیٹا بولا۔ پاپا 50 ہزار میں اتنی پیاری بےبی کوئی مہنگی تو نہیں۔ آپ ابھی 50 ہزار دے کر ایک بےبی اور خرید لیں۔
    :D: :D :D: :D :D:
    یعنی ابا تو بھولا اور بیٹا بھی بھولا
     
    اویس جمال لون، ملک بلال اور ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔
  13. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    اب کون سنائے گا
     
  14. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
  15. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    مجھے لگتا ہے اب میرے بھولے کزن کے بھولے بیٹے کے ہاں جب بیٹا ہوگا تو اسکا کوئی خوشگوار واقعہ وہی بتائے گا۔
     
    ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔
  16. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    میں کچھ لکھوں کیا
     
  17. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    اب آپ کو اشٹام پر لکھ کر دیا جائے جناب ؟ :chr:
     
    ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔
  18. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    نہیں ویسے ہی لکھ دیں
     
  19. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    پھر دیر کس بات کی لکھیں
     
  20. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    آپ کو بھی اگر جن بھوتوں کے علاوہ کوئی خوشگوار یاد دستیاب ہے تو شئیر کردیں جناب
     
    پاکستانی55 اور ھارون رشید .نے اسے پسند کیا ہے۔
  21. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    جناب اگر مجھے کچھ یاد ہوتا تو کب کا لکھ چکا ہوتا
     
    نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔
  22. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    پھر میں ہی کچھ لکھوں
     
  23. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    لکھیں
     
  24. عمر خیام
    آف لائن

    عمر خیام ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    2,188
    موصول پسندیدگیاں:
    1,308
    ملک کا جھنڈا:
    خوشگوار یادوں میں ایک یاد لاہور شہر کی سیر کی ہے ۔ اس وقت ہم ایف ایس سی سیکنڈ ائیر کے طالب علم تھے ، اور ہمارے باقی سب ساتھی ابھی ابھی میٹرک کا امتحان دے کر فارغ ہوئے تھے۔ ہم کوئی دس لڑکے تھے۔ ہم کو کوئی ہوٹل کرایے پر کمرے دینے کو تیار نہیں تھا۔ آخر خدا خدا کرکے شاید میکلوڈ روڈ پر ایک ہوٹل والے نے ہمیں دو کمرے عنایت کردیئے۔ اتنا یاد ہے کہ ریلوے سٹیشن اور لنڈا بازار وہاں سے کچھ اتنے دور نہیں تھے۔ ہم نے تین دن تک لاہور کی خوب سیر کی ۔ پیدل بھی بہت گھومے ۔ پہلے دن ہم راستہ بھول کے جانے کہاں نکل گئے ۔ لاہور کا نقشہ ہمارے پاس تھا اور ہم نے سوچا کہ پیدل مینار پاکستان چلتے ہیں، لیکن رستہ بھول گئے ۔لوگوں سے راستہ پوچھتے تو کوئی ہمیں ادھر جانے کا کہتا اور کوئی کسی اور طرف کو۔۔ گو کہ ہم پنجابی وغیرہ بھول لیتے تھے لیکن ہمارا لب و لہجہ راولپنڈی کے لوگوں کی طرح پوٹھوہاری سا تھا۔ آخرکار ایک سفید پوش اور باریش سے بزرگ نظر آئے تو ہم نے سوچا کہ یہ معقول انسان نظر آتے ہیں ان سے پوچھتے ہیں۔ ان سے پوچھا کہ باباجی ، مینار پاکستان کونسا رستہ جاتا ہے ؟ وہ بابا جی جیسے پھٹ ہی پڑے۔ " اوئے! مجھے پینڈو سمجھتے ہو، بیوقوف بنا رہے ہو۔ تم لاہور دے چنڈے ہو، مخول کررہے ہو۔"
    ہم پہلے تو ہکا بکا سے ہوگئے کہ ایسا کونسا جرم ہم سے سرزد ہوگیا۔ لیکن زرا دیر کو سنبھل گئے ، کہا کہ ، بابا جی ، بہت شہرہ سنا تھا ، کتابوں میں پڑھا تھا اور فلموں میں ڈائیلاگ سنے تھے کہ لاہور زندہ دلوں کا شہر ہے۔ کیا خاک زندہ دل ہو آپ لوگ ، اتنی دیر سے ہم ایک مشہور جگہ کا پتہ پوچھ رہے ہیں اور کوئی ایک بھی بندہ ایسا نہیں کہ بندے کے پتروں کی طرح آرام سے ہمیں سمجھا سکے ، اس سے تو ہمارے پہاڑ کے گنوار لوگ اچھے ہیں کہ کوئی بھولا بھٹکا مسافر آنکلے تو اس کو منزل پر پہچانے کے لیے اس کے ساتھ چل پڑتے ہیں اور اس سے پہلے اس کو چائے پانی کا بھی پوچھتے ہیں۔
    یہ سن کر بابا جی کچھ ٹھٹھک سے گئے ، بولے ۔ کن پہاڑوں کی بات کرتے ہو؟
    ہم نے کہا ادھر سیالکوٹ اور ہیڈ مرالہ کے پرے کشمیر وغیرہ کے پہاڑوں کی ۔جہاں سے چناب، راوی اور جہلم کا پانی آتا ہے ۔
    اچھل ہی تو پڑے یہ سن کر، معذرت کرنے لگے کہ ان کو غلطی لگی ۔ آرام سے ہمیں مینار پاکستان کو جانے کا رستہ سمجھایا۔اصل میں وہاں سب مینار پاکستان کو یادگار کہتے ہیں۔ ہم اپنے لہجے میں مینار پاکستان پوچھتے رہے اور شاید کچھ بھی نہ سمجھتے رہے۔ اس واقعے کے بعد ہم نے بھی مقامی لہجہ اپنا لیا۔
    اور ہاں باباجی نے لسی بھی پلائی ۔
     
    اویس جمال لون، ملک بلال، نعیم اور 2 دوسروں نے اسے پسند کیا ہے۔
  25. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    بابا جی نے زندہ دلی کا ثبوت دے ہی دیا
     
    عمر خیام نے اسے پسند کیا ہے۔
  26. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    میں ایک بار اپنے پرانے گاؤں یعنی دادا جی کے گاؤں گیا وہاں اب بھی میری پھپھو رہتی ہیں ، میں گاؤں میں داخل ہوا تو ایک موڑ پر تین بزرگ بیٹھے تھے میں سائیکل پر تھا میں نے باآوز بلند السلام علیکم کہا

    ایک بابا جی نے وعلیکم السلام کا جواب دیتے ہی مجھے رکنے کا اشارہ کیا ۔ میں رکا تو اس بزرگ نے مجھے اپنے پاس بلایا ، میرا بازو پکڑا سر پر سینے پر ہاتھ پھیرااور پھر پوچھا "سراج تمہارا کیا لگتا ہے " میں نے جواب دیا کون سراج

    انہوں نے کہا جو اس گاؤں میں رہتا تھا مگر بعد میں سندھ ہجرت کر گئے تھے ، میں نے کہا کہ میں ان کا پوتا ہوں ، بابا جی کی آنکھیں نم ہوگئیں اور مجھے بہت سا پیار کیا پھر بولے "جب تم سے سلام کہا تھا مجھے تمہاری آواز میں اپنے بھائی کی خوشبو آئی "

    انہوں نے پھر مجھے میٹھی لسی پلائی اور بہت ساری باتیں کرتے رہے اس کے بعد وہ دو سال زندہ رہے اور میں ہمیشہ کوشش کرکے 15 بیس دن میں ان سے ملنے جاتا تھا ۔
     
    اویس جمال لون، ملک بلال، نعیم اور 2 دوسروں نے اسے پسند کیا ہے۔
  27. عمر خیام
    آف لائن

    عمر خیام ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    2,188
    موصول پسندیدگیاں:
    1,308
    ملک کا جھنڈا:
    لاہور کا ہمارا وہ ٹرپ بہت یادگار تھا، آج بھی اس ٹرپ کے شرکاء جب کبھی اکٹھے ہوتے ہیں تو بہت سی باتیں یاد کرکے ہنستے ہیں۔ بہت سے لڑکوں کے لیے وہ لاہور کایا کسی بھی بڑے شہر کو دیکھنے کا پہلا تجربہ تھا۔اس لیے ہم سے بہت سی حماقتیں بھی سرزد ہوئیں ، پینڈو شہر میں جائے تو ویسے بھی ہر چیز کو حیرت سے دیکھتا ہے ۔ ہم ایک تو پینڈو ، اور اوپر سے پہاڑ کے پینڈو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یعنی بقول پطرس بخاری ، بہت ہی پینڈو۔
    ہمارے ساتھ کے ایک لڑکے نے شاید پہلی بار پتلون پہنی تھی، ہم انارکلی میں ایک دکان میں گئے، وہ لڑکا بھاؤ تاؤ کرنے میں بڑھ چڑھ کے بول رہا تھا، بلکہ کچھ زیادہ ہی بول رہا تھا۔دکاندار گھاگ تھا، اس سے مخاطب ہوکے بولا کہ، پاء جی لگتا ہے کہ آج لاہور شہر میں پہلا دن ہے ۔ وہ لڑکا جھٹ سے بولا، نہیں ، آج دوسرا دن ہے ۔ اس پر دکاندار نے کہا،" اوہ اچھا! تو آپ کی زپ کل سے کھلی ہے اور آپ کو پتہ ہی نہیں "۔
    گلشن اقبال سے نکلتے ہوئے ہم جس دروازے سے اندر گئے تھے اس کے بجائے دوسرے دروازے سے باہر نکلے، نتیجہ یہ ہوا کہ ہم پھر سے رستہ بھول گئے اور لاہور کے ذرا پوش گھروں والے علاقے میں مٹر گشت کرنے لگے۔ اس وقت لاہور میں گلبرگ اور ماڈل ٹاؤن تو تھے، ڈیفنس اور بحریہ ٹاؤن نہیں تھے ۔ ایک گھر کے سامنے والے لان میں مالی گھاس کاٹنے والی مشین سے گھاس کاٹ رہا تھا۔ دو لڑکے بہت محویت سے اس کو بہت دیر تک دیکھتے رہے اور حیران ہوتے رہے ۔ اور جنہوں نے نہیں دیکھا تھا، کو بہت تفصیل سے بتایا کہ انہوں نے بیسویں صدی کی سب سے مفید ایجاد کو دیکھا ہے ۔ ہم میں سے اکثر لڑکے سکول جانے سے پہلے مویشیوں کے لیے چارے کے طور پر گھاس کا گٹھا کاٹ کے جایا کرتے تھے ۔
    لبرٹی مارکیٹ میں 5 لڑکوں نے آئیس کریم کھائی اور دیہاتی رواج کے مطابق ایک دوسرے سے بڑھ کے بل ادا کرنے کی کوشش میں کاونٹر پہ گئے ۔ آگے سے بل ڈیڑھ سو روپے سے زیادہ کا بنا تو صرف اسی لڑکےکے قدم نہ ڈگمگائے جس کے والد صاحب ایک خلیجی ملک میں کئی سال سے تھے ۔ وہ یہی سمجھ رہے تھے کہ بل کوئی تیس چالیس روپے کے لگ بھگ ہوگا۔
    شالامار باغ کی سیر کے بعد ایک لڑکے نے بتایا کہ اس کا ایک کزن پنجاب لاء کالج میں پڑھتا ہے ۔ اور حسین چوک کے قریب ایک کرایے کے فلیٹ میں رہتا ہے، چلو اس کے پاس چلتے ہیں۔ ایک بار میں نے اس سے لاہور کی سیر کا ذکر کیا تھا تو اس نے کہا تھا اس کو ضرور ملنے آنا۔ وہ لاہور کی ٹھیک سے سیر کروا دے گا۔ ہم راضی ہوگئے ۔ وہاں سے بس پکڑی اور جب منزل کا پتہ بتانے کی باری آئی تو وہ دوست حسین چوک کا نام بھول گیا، اس کے بجائے شہید چوک کہہ دیا۔ کنڈیکٹر سے کہا کہ جب شہید چوک آئے تو ہمیں اتار دے ۔ بس چلتی رہی ، سٹاپوں پر رکتی رہی ، مسافر اترتے چڑھتے رہے لیکن جیسے عمران خان کو دھرنے کے دوران ایمپائر کی انگلی کے اٹھنے کا انتظار رہا، ہمیں کنڈیکٹر کے اشارے کا رہا۔ نہ ایمپائر کی انگلی اٹھی اور نہ ہی کنڈیکٹر نے شہید چوک کےسٹاپ کا نام لیا۔ جب بس مسقتل آبادیوں سے نکل گئی اور مکانوں اور باغیچوں سے زیادہ درخت اور کھیت آنے لگے تو ہم کنڈیکٹر سے کہا، حضور وہ شہید چوک ابھی نہیں آیاکیا؟ کنڈیکٹر ذرا سی دیر کو ٹھٹھکالیکن سنبھل کر بولا کہ اگلا سٹاپ آپ کا ہی ہے اور ہمیں اگلے سٹاپ پر اتار دیا۔ ہم نے نقشے کو بہت الٹ پلٹ کے دیکھا مگر بے سود۔ کوئی بھی جانی پہچانی نشانی نظر نہ آئی ۔ہم تو شالامار سے یہی سوچ کے نکلے تھے کہ دوپہر کا کھانا دوست کے کزن کے پاس جاکے کھائیں گے، اب تو ظہر بھی نکل چکی تھی ، تھک ہار کے اپنے پلے سے نہر کے کنارے ایک ریڑھی والے سے نان اور قیمہ نما سالن کھاکر اسی سے اس جگہ کے بارے میں پوچھاتو جانا کہ ہم مشہور عالم لاہور نہر کے کنارے براجمان ہیں اور یہ سڑک ملتان روڈ کہلاتی ہے ۔
    1965 کی جنگ میں بھارتی جرنیل کی دوپہر کا کھانا لاہور کے جمخانہ میں کھانے کی خواہش پوری نہ ہوئی تھی ، ہماری بھی نہ ہوئی ۔
     
    اویس جمال لون، ملک بلال، نعیم اور 2 دوسروں نے اسے پسند کیا ہے۔
  28. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    وہا کیا بات ہے برادر ایسا لگ رہا ہے کہ میں بھی آپ کیساتھ ساتھ ہی چلتا رہا ہوں
     
    عمر خیام نے اسے پسند کیا ہے۔
  29. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    بہت زبردست جناب بہت شکریہ
     
    عمر خیام نے اسے پسند کیا ہے۔
  30. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    سچے اور کھرے لوگ۔ برسوں بعد بھی اپنے " دوست " کی آواز و لب و لہجہ نہ بھولے ! واہ
     

اس صفحے کو مشتہر کریں