1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

تیرا میرا ساتھ ہو

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از عامر شاہین, ‏11 جون 2007۔

  1. مسز مرزا
    آف لائن

    مسز مرزا ممبر

    شمولیت:
    ‏11 مارچ 2007
    پیغامات:
    5,466
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    عامر بھیاکیا بات ہے! ساری کی ساری شاعری قابل تعریف ہے پر ان اشعار کی تو بات ہی کیا ہے! ماشاءاللہ!
     
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب عامر شاھین بھائی ۔

    بہت پیارا کلام ہے
     
  3. عبدالرحمن سید
    آف لائن

    عبدالرحمن سید مشیر

    شمولیت:
    ‏23 جنوری 2007
    پیغامات:
    7,417
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب

    عامر بھائی
    آپکی شاعری تو بہت ھی لاجواب ھے
     
  4. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    55 - شراب پیجیے

    غم کا غم نہ کیجیے ، شراب پیجیے
    کبھی آنکھ نم نہ کیجیے ، شراب پیجیے

    دنیا بھی بے وفا ہے اور اہل ِ دنیا بھی
    کوئی اور صنم نہ کیجیے ، شراب پیجیے

    یہ زندگی ہے واعظ ایسے ہی بن پئے
    گمانِ سم نہ کیجیے ، شراب پیجیے

    جب کرتا نہیں کوئی گناہ مسلسل
    نیکی بھی پیہم نہ کیجیے ، شراب پیجیے

    پینی ہی ہے وہاں تو پھر شیخ جی یہاں
    کچھ بھی شرم نہ کیجیے ، شراب پیجیے
     
  5. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    56 - میرا دل کھلونا ہے

    آج بھی اس کے ہاتھوں میں میرا دل کھلونا ہے
    جو کبھی میرا تھا ہی نہیں ، نہ اسے میرا ہونا ہے

    آج اسے میں خط لکھوں گا اپنے دل کے خون سے
    وہ کہتا ہے آج اسے اشکوں سے اسے دھونا ہے

    کل تک جن جن راہوں پہ ہم سفر ہم دونوں تھے
    تم وہ راہیں چھوڑ چکے پر ہم کو یہیں کھونا ہے

    پوچھتے ہو تم مجھ سے مَیں کب تک یوں روؤں گا
    اپنے اشکوں سے آج مجھے تیری پلکوں کو بگھونا ہے

    شاہیں بجھا کے دیپ سبھی اب سو جاؤ
    کل بھی یاد وہ آئے گا کل بھی تم کو رونا ہے
     
  6. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    57 - ان کو خبر کرو

    ہم مر چکے ہیں یارو ان کو خبر کرو
    نہ قبر میں اتارو ان کو خبر کرو

    نوواردانِ عشق ہیں ناواقفِ حقیقت
    اے عشق کے بیمارو ان کو خبر کرو

    ہر لمحہ حیات ہے جن کا خزاں کی نظر
    اک بار تو بہارو ان کو خبر کرو

    صدہا تڑپ رہے ہیں کئی جاں سے جا چکے
    اے چشم کے اشارو ! ان کو خبر کرو

    ہے نا خدا پہ جن کا اعتماد اندھا
    سمندر کے اے دھارو ! ان کو خبر کرو

    دوگام رہ گئی ہے بس منزلِ مراد
    جو تھک گئے ہیں یارو ان کو خبر کرو
     
  7. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    58 - آنکھ میں آنسو

    جب بھی کبھی تم گھبراتے ہو
    ساتھ مجھے بھی تڑپاتے ہو

    جلتی دھوپ میں چھوڑ کے مجھ کو
    آنچل پھر کیوں پھیلاتے ہو

    پچھتاوا نہیں جب کوئی تم کو
    آنکھ میں آنسو کیوں لاتے ہو

    آگے بھی تو بڑھ نہیں سکتے
    لوٹ کے بھی نہیں آتے ہو

    مجھ کو بھلا ڈالا ہے تو پھر
    میرے خط کیوں دہراتے ہو

    سب سے چھپ کے تنہائی میں
    کس کی یاد مناتے ہو

    شاہیں تو ٹھہرا عشق کا روگی
    اس کو کیا تم سمجھاتے ہو
     
  8. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    59 - تیری گلی میں

    چاک گریباں پھروں تیری گلی میں
    کیوں نہ تجھے رسوا کروں تیری گلی میں

    آدابِ حرم کو رکھتا ہوں نظر میں
    جب بھی قدم دھروں تیری گلی میں

    صحرا میں پھرنے والا میں تو نہیں دیوانہ
    ہاں مگر پھروں تیری گلی میں

    دو گز زمیں دفن کو ملے نہ ملے مگر
    یہ آرزو کہ مروں تیری گلی میں

    دیر و حرم کی شاہیں مجھ کو خبر کہاں
    سجدے ادا کروں تیری گلی میں
     
  9. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    60 - تیرا جمال ہو گیا

    اس طرح سے میں عروج ِ انتہائے کمال ہو گیا
    اپنا سراپا کھو کے میں تیرا جمال ہو گیا

    اس کا غم جب میرے چہرے سے جھلکتا ہی نہیں
    جانے کیا وہ دیکھ کے پھر پُرملال ہو گیا

    آج تو کر ہی دیا میں نے اسے بھی لاجواب
    آج اس کے رُوبرو میں خود سوال ہو گیا

    عشق کی وادی سے جب ہو گیا اس کا گزر
    حسن ِ بے مثال پھر تو لازوال ہو گیا

    زندگی جسے کہتا تھا وہ تو بچھڑ گیا مجھ سے
    سوچتا ہوں پھر کیوں شاہیں مرنا محال ہو گیا
     
  10. عبدالرحمن سید
    آف لائن

    عبدالرحمن سید مشیر

    شمولیت:
    ‏23 جنوری 2007
    پیغامات:
    7,417
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب نہیں آپکا عامر بھائی
    بہت ھی خوبصورت شاعری ھے
     
  11. لاحاصل
    آف لائن

    لاحاصل ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2006
    پیغامات:
    2,943
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    شاعری تو واقعی لاجواب ہے
    اور ان کی باتوں کا بھی جواب نہیں
     
  12. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    آداب عرض ہے حضور !
     
  13. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    61 - تشہیر بڑھ گئی

    جتنی غم و آلام کی جاگیر بڑھ گئی
    اتنی ہی میکدوں کی توقیر بڑھ گئی

    اس عہدِ پُرفریب کا یہ بھی ہے ایک رُخ
    دراصل کچھ نہیں اور تشہیر بڑھ گئی

    پروانوں کے ہی رنگِ خوں کا ہے اعجاز
    یونہی تو شمع کی نہ تنویر بڑھ گئی

    بڑھ رہی ہے جتنی دنیا میں بزدلی
    اتنی ہی احتیاج ِ شمشیر بڑھ گئی

    آنکھوں سے آنسوؤں کے نکلنے سے شاہیں
    داستاں کی جہتِ دل گیر بڑھ گئی
     
  14. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    62 - بھلا نہیں سکتا

    جب میں تم کو پا نہیں سکتا
    پھر کیوں تجھے بھلا نہیں سکتا

    سب کو قائل کر لیتا ہوں
    خود کو مگر سمجھا نہیں سکتا

    آنسو روکے رکھتا ہوں مگر
    دل کا حال چھپا نہیں سکتا

    ساتھ تھا جس کا ہمیشہ کا ساتھ
    اب وہ ساتھ نبھا نہیں سکتا

    سب کی کہانی سن لیتا ہوں
    اپنی بیتی سنا نہیں سکتا

    سب کے دل میں جھانکوں لیکن
    اپنا پردہ اُٹھا نہیں سکتا

    اندھیرا تو چھٹے گا لیکن سورج
    صبح سے پہلے آ نہیں سکتا

    اس کو بھی پلٹنا نہیں شاہیں
    تُو بھی واپس جا نہیں سکتا
     
  15. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    63 - یہ فسانہ پھر سہی

    کیوں پڑا دل کو لگانا یہ فسانہ پھر سہی
    میں ہوا کیونکر دیوانہ یہ فسانہ پھر سہی

    زندگی میں یوں تو ہم کو بھی ملے یار بہت
    کیسا تھا اُن کا یارانہ یہ فسانہ پھر سہی

    نہ تو تھی برق آسماں پر ، نہ ہی تھا کسی کا دوش
    پھر کیوں اُجڑا آشیانہ یہ فسانہ پھر سہی

    تیر تو اُس نے چلایا مجھ پہ ہی تھا مگر
    خطا ہوا پھر کیوں نشانہ یہ فسانہ پھر سہی

    یہ عشق کی روداد ہے اک رات کا قصہ نہیں
    اس کو لگے گا اک زمانہ یہ فسانہ پھر سہی

    کبھی تو اپنی داستاں کہہ بھی دو شاہین تم
    روز کرتے ہو بہانہ یہ فسانہ پھر سہی
     
  16. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    64 - سوچتا ہوں

    سوچتا ہوں پھر بھی اس کی کیوں اتنی رکھوالی ہے
    مکان جو کبھی بسا نہیں اور رہنا بھی جسے خالی ہے

    ہاتھ پھیلائے ہوئے بچوں کی ویراں آنکھوں میں
    ہر ہر تمنا ادھوری ہے ، ہر ہر خواب سوالی ہے

    تم تھے خوابوں کی تعبیر پر تم جو دل میں نہیں بسے
    تو آنکھیں ویراں ویراں ہے اور دل بھی خالی خالی ہے

    باتیں تو بہت ہوتی ہیں مگر سب اِدھر اُدھر کی ہوتی ہیں
    وہ بات نہیں ہو پائی کبھی جو تم سے کہنے والی ہے

    حیراں ہوئے کیوں دیکھ کے بھرپور آنکھیں شاہین کی
    سمندر تو بتاؤ کیا تم نے دیکھا کبھی بھی خالی ہے
     
  17. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    65 - شراب پی لئی

    غماں نے جد ستایا شراب پی لئی
    جے یاد کدی او آیا شراب پی لئی

    دُنیا کی اے ، میں کی آں سوچن لگا
    جد کجھ سمجھ نہ آیا شراب پی لئی

    او غم دیندا تے ساقی پیا دیندا سی شراب
    جد اوہنے کرم کمایا شراب پی لئی

    زاہد کولوں وی ویکھو رہیا نئیں گیا
    اج میکدے وچ آیا شراب پی لئی

    شاہیں نوں تے عقل نے بھلیکھے بڑے پائے
    فیر عشق نے سمجھایا شراب پی لئی
     
  18. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    عامر شاھین ۔ آپ کی شاعری بہت عمدہ ہے
     
  19. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    میں تو آپ کا نام دیکھ کے گھبرا ہی گیا تھا کہ آپ نے کہیں مجھے شاعری چھو ڑنے کی نصیحت ہی نہ کر دی ہو لیکن یہاں تو تعریف ہو رہی ہے ، مگر یہ دوسر ے لوگ کہاں ہیں ،لگتا ہے میری غیر محتاط باتوں سے حیران پریشان ہوکر انہوں نے میری شاعری دیکھنی اور پسندیدگی کا اظہار کرنا بھی چھوڑ دیا ہے - لیکن یہ اچھی بات نہیں جو چیز اچھی ہے چاہے وہ کسی برے میں ہے اس کی تعریف کرنی چاہیے ورنہ جس اچھی بات پر وہ عمل کر رہا ہے اگر اس کی حوصلہ افزائی نہ ہو تو اسے بھی چھوڑ دے گا - اس لیے باتوں کو دفعہ کریں ، انہیں ہرگز دل پر نہ لیں بلکہ میری شاعری دل پر لیں بلکہ اسے دل میں جگہ دیں اور مجھے میری باتوں سے نہیں میری شاعری سے پہچانیں -

    اگوں تہاڈی مرضی
     
  20. لاحاصل
    آف لائن

    لاحاصل ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2006
    پیغامات:
    2,943
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    مان لیا
    لیکن برائے کرم اپ تھوڑی محتاط گفتگو کیا کریں پلیز
    میں بہت سے دن صرف آپ کی کچھ باتوں کی وجہ سے نہیں آئ سچی
    باقی آپ کی شاعری بہت اچھی ہے
     
  21. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    عامر بھائی! آپ کے کلام کا سلسلہ بہت اچھا ہے۔ آپ کی شاعری واقعی قابلِ تعریف ہے، اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ۔

    باقی جہاں جیسا لکھیں گے وہاں ویسا ہی جواب ملے گا۔

    باقی باتوں کو وہیں رکھیں جہاں ہو رہی ہیں، یہاں آپ اپنے کلام کا سلسلہ جاری رکھیں۔ :)
     
  22. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    مجھے اندازہ تھا کہ آپ میری باتوں کی وجہ سے ہی نہیں آئی اور اس کے لیے میں معافی بھی چاہتا ہوں -
    لا حاصل جی آپ کا اور عبدالجبار بھائی کا میری شاعری کو پسند کرنے کا بے حد شکریہ -
     
  23. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    66 - درد اتنا بڑھ گیا

    اب مَیں آزادِ فکر ِ آہ و فغاں ہو گیا
    درد اتنا بڑھ گیا کہ خود ہی درماں ہو گیا

    میرے ہر ہر خواب کی تعبیر جب تم بن گئے
    تیرا ہر اک مدعا پھر اپنا ارماں ہو گیا

    جس پہ خود سے بھی زیادہ میں نے کیا تھا اعتماد
    ہوتے ہوتے وہ بھی مجھ سے بدگماں ہو گیا

    زندگی کی شام کی سرخئ شفق کی خاطر
    میری آنکھوں سے رواں خونِ رگِ جاں ہو گیا

    ہائے اب قسمت کو دیں الزام کہ خود کو شاہیں
    ہم نے جب بدلی ڈگر تو وہ پشیماں ہو گیا
     
  24. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    67 - اک آخری فاصلہ

    تقدیر نے ہمیں جب چن لیا تھا
    ایک دوسرے کے لیے
    تو تم نے چاہیں تھیں قربتیں
    بات ، ملاقات اور چھونا
    تمہاری طرف سے تھے سبھی یہ قربتوں کے سلسلے
    ان بڑھتی ہوئی قربتوں سے چہرے جب دھندلانے لگے
    تیرے میرے درمیاں پھر فاصلے آنے لگے
    وہ فاصلے جو اس لیے تھے
    کہ ان سے ملیں وہ قربتیں
    کہ جن سے چہرے نہ دھندلائیں کبھی
    فاصلے بھی بڑھنے نہ پائیں کبھی
    اور یہی تو ہوا ہے

    اب تیرے میرے درمیاں قربتیں تو ہیں
    لیکن تیری انا کا اک فاصلہ ہے باقی
    جو تجھ کو ہی طے کرنا ہے
     
  25. عبدالرحمن سید
    آف لائن

    عبدالرحمن سید مشیر

    شمولیت:
    ‏23 جنوری 2007
    پیغامات:
    7,417
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب ماشااللٌہ
    عامر بھائی آپکی شاعری کا تو جواب نہیں،!!!!
     
  26. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    68 - خواب ہمارے

    خواب ہمارے اور تھے تعبیر مگر کچھ اور تھی
    نقش ابھارے اور تھے تصویر مگر کچھ اور تھی

    جذبے بھی سچے تھے اپنے،منزل بھی اپنی ایک تھی
    تدبیر تو ہم نے بہت کی تھی تقدیر مگر کچھ اور تھی

    انصاف تو اس منصفِ بیداد کا دیکھیں ذرا
    الزام تھا مجھ پہ اور کوئی تعزیر مگر کچھ اور تھی

    اوروں کی طرح یہ بھی فریبِ آرزو دیتی رہیں
    ہاتھوں کی لکیریں اور تھیں تقدیر مگر کچھ اور تھی

    تنہائی میں جلتی ہوئی شمع اداس اداس تھی
    پروانوں کے جلنے سے شاہیں تنویر مگر کچھ اور تھی
     
  27. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    69 - شعلہء دل

    سینے میں شعلہء دل جو بھڑک دیا
    عاشق تھا سوختہ جاں سو پھڑک دیا

    ہونے لگا مغرور جب حسن ِ ماہتاب
    ایسے میں اس نے زلفوں کا پردہ جھٹک دیا

    تیری تشنگی شاہیں مٹنے کی ہی نہیں
    اک جام تھا بھرا ہوا خود ہی چھلک دیا
     
  28. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    70 - ہاتھ پھیلا کے مئے

    جام ِ سفال کو بھی بہم ہاتھ پھیلا کے مئے
    ایسے ہی مانگے جام جم ہاتھ پھیلا کے مئے

    جام و سبو و ساتگیں ساقی نے توڑ ڈالے
    مانگا کریں تاکہ ہم ہاتھ پھیلا کے مئے

    کل تک علاج ِ غم کو ہم مانگا کرتے تھے خُمر
    اب مانگتے ہیں غم ہاتھ پھیلا کے مئے

    پیر ِ مغاں سے مانگتے ہیں سبھی مئے گسار
    کرکے سر کو خم ہاتھ پھیلا کے مئے

    شاہیں کا بن پئے جو ہوتا نہیں گزارا
    مانگے ہے دَم بہ دَم ہاتھ پھیلا کے مئے
     
  29. عبدالرحمن سید
    آف لائن

    عبدالرحمن سید مشیر

    شمولیت:
    ‏23 جنوری 2007
    پیغامات:
    7,417
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب ماشااللٌہ عامر بھائی مزا آگیا،

    پھل کھائے کسی نے، باغباں کوئی اور تھا
    دعوت دی کسی نے، میزباں کوئی اور تھا
     
  30. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    شاہ جی میرا نام آپ کے نام سے اوپر ہو مجھے اچھا نہیں لگتا لیکن آپ کی تعریف کا شکریہ ادا نہ کروں تو یہ بھی مناسب نہیں سمجھتا -
     

اس صفحے کو مشتہر کریں