1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

تیرا میرا ساتھ ہو

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از عامر شاہین, ‏11 جون 2007۔

  1. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    35- پی ہے مگر جب بھی

    زندگی کی پھر مجھے تھوڑی سی تاب مل گئی
    ساقی سے ایک گھونٹ جو مئے ناب مل گئی

    پارسائی کے لیے بخشی گئی ضعیفی
    لغزشوں کے واسطے عمر ِ شباب مل گئی

    دور سے دیکھا تو منزل لگی تھی وہ
    پاس آئے تو وہی مثل ِ سراب مل گئی

    اس کے حضور ایسا کچھ واسطہ دیا کہ
    محستب تھا پھر بھی بے حساب مل گئی

    غالب کی طرح چھوڑ دی شاہیں نے بھی شراب
    پی ہے مگر جب بھی شب ِ ماہتاب مل گئی
     
  2. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    36- جو مل جاتے تو اچھا تھا

    یہ مانا کہ ہم روٹھے تھے
    شاید ہم دونوں جھوٹے تھے
    پر پیار ہمارا سچا تھا
    جو مل جاتے تو اچھا تھا

    تم کو بھی پلٹنا گوارا نہ تھا
    میں نے بھی تمہیں پکارا نہ تھا
    کیوں اک دوجے کو پرکھا تھا
    جو مل جاتے تو اچھا تھا

    اب تم بھی تنہا ، میں بھی تنہا
    کچھ بھی نہ اپنے پاس رہا
    ایسا تو کبھی نہ چاہا تھا
    جو مل جاتے تو اچھا تھا

    اب بھول سکو تو بھول جاؤ
    نہ یاد کرو نہ یاد آؤ
    کیا ذکر کہ کون جھوٹا تھا
    جو مل جاتے تو اچھا تھا
     
  3. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    37- شراب پیجیے

    غم سے نجات چاہیے ، شراب پیجیے
    لطف ِ حیات چاہیے ، شراب پیجیے

    ساقی نے بھی یہ خوب مشورہ دیا ہے
    واعظ کی مات چاہیے ، شراب پیجیے

    لا اِلہ اِلا اللہ تو کہتے ہیں سبھی
    گر نفی اثبات چاہیے ، شراب پیجیے

    عقل و خرد ہے عاری ڈھونڈنے میں جس کو
    گر وہی ذات چاہیے ، شراب پیجیے

    دُنیا و صنم کے ستم زدوں کو شاہیں
    کہنی یہ بات چاہیے ، شراب پیجیے
     
  4. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    38- میری کہی اک بات

    اب یونہی ہم کو چلنا ہے
    الگ الگ جینا ہے اور
    الگ الگ ہی مرنا ہے
    لیکن تمہیں ہاں یاد تو ہو گی
    میری کہی اک بات
    ہم دونوں کو موت نہیں آئے گی اک ساتھ
    پہلے وہ مرے گا جس میں ہو گی وفا کم
    اب تم اپنی بجھتی آنکھوں سے
    مجھ کو چمکتا دیکھو گی
    تم مر جاؤ گی لیکن
    مجھ کو جیتا دیکھو گی
     
  5. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    39- آنکھ میں نمی آئی

    شام سے آنکھ میں نمی آئی
    زندگی میں کوئی کمی آئی

    جب بھی آئی ہے سانس سینے سے
    یاد بھی تیری لازمی آئی

    تیری نسبت سے کی ہمیشہ قبول
    خوشی آئی ہو کہ غمی آئی

    یاد کر کے مجھے وہ روئی ہے
    پھولوں پہ رُت ہے شبنمی آئی

    دیکھ کر جام بکف شاہیں کو
    گردش ِ وقت بھی تھمی آئی
     
  6. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    40- تیرے فراق کے موسم میں

    تنہا راتوں میں بہ چشم ِ نم جیتے ہیں
    تیرے فراق کے موسم میں ہم جیتے ہیں

    گو زندگی ہوئی دشوار پھر بھی دعا کرتے ہیں
    تیری زلفوں کے سلامت رہیں خم ، جیتے ہیں

    یہ چھپ سے جاتے ہیں لیکن مٹ نہیں جاتے
    ستارے دن کو بھی ہو کے مدھم جیتے ہیں

    جو یہ سہارا بھی ہوتا تو مر مٹے ہوتے
    نہیں جو تُو ، تیری یادوں میں صنم جیتے ہیں

    یہ میرے دوست جو زندگی کے قائل ہیں
    نہ ٹوٹ جائے کہیں اِن کا بھرم جیتے ہیں

    سوائے میرے اُٹھائے گا کون ناز تیرے
    بس اس خیال سے تیری قسم جیتے ہیں

    شاہین اُن کے لیے ہر سانس باعث ِ ننگ ہے
    جو سر کو کر کے ہمیشہ ہی خم جیتے ہیں
     
  7. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    41- بے درد رُتاں

    آساں دیاں آساں ٹُٹ گئیاں
    بے درد رُتاں مینوں لُٹ گئیاں

    پریت جدوں تیرے نال لگی
    سب یاریاں ہور چُھٹ گئیاں

    یاداں ، بھانبھڑ دل چہ مچا کے
    اکھاں وچوں ہنجو سُٹ گئیاں

    ہتھ ساڈے جد چُھٹن لگے
    سینے وچ سانواں گُھٹ گئیاں

    شاہین دُکھاں دیاں اندھیریاں
    مینوں تے وجودوں پُٹ گئیاں
     
  8. عبدالرحمن سید
    آف لائن

    عبدالرحمن سید مشیر

    شمولیت:
    ‏23 جنوری 2007
    پیغامات:
    7,417
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    کیا بات ھے

    کیا بات ھے عامر شاھین جی
    بہت خوب،!!!!!!!
     
  9. لاحاصل
    آف لائن

    لاحاصل ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2006
    پیغامات:
    2,943
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    عامر شاھین صاحب آپ کی شاعری واقعی بہت اچھی ہے
    میری مانیں تو اپ اسے کتابی شکل دیں
     
  10. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    کتابی شکل دی ہوئی ہے ، صرف شائع کروانی باقی ہے ، بس کوئی اچھا سا وقت دیکھ کر شائع بھی کروا ہی دیں گی ، آپ اسے خریدیں گے کیا ؟
     
  11. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    42 - لڑ گئی نظر سے نظر

    لڑ گئی نظر سے نظر اب حاجت ِ بادہ و جام نہیں
    مستی بھی ہے ، سرور بھی ہے ، مگر مئے گلفام نہیں

    یہ ہمیشگی کا وصل ہے تو اکثر ہوا کرتا ہے یوں
    کہ یہاں کبھی گر صبح ہے تو ہوتی پھر شام نہیں

    منزل در منزل ہے یہ اک لا متناہی سلسلہ
    اُس کو پالینے پہ بھی یہاں کبھی قیام نہیں

    اس مکتب ِ وفا کے بھی دستور نرالے ہیں بہت
    نگاہ و دل ہیں بس یہاں ، لوح و قلم کا کام نہیں

    عشق کی منزل کے ہیں شاہیں سبھی یہ راستے
    یہ فلک اور وہ عرش منزل نہیں ، مقام نہیں
     
  12. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    43- دید کا تسلسل

    یاروں نے سمجھ لیا ہے
    کہ وہ دیکھتے نہیں تو
    تغافل ہے یہ اُن کا
    لیکن نہیں نہیں
    ایسا نہیں ہے ہرگز
    اس کا سبب ہے اتنا
    میری دید کا تسلسل
    جب دیکھتے ہیں وہ
    تو ٹوٹ جاتا ہے
     
  13. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    44 - کچھ اور تھی
    مر تو گیا تھا میں مگر پھیلی خبر کچھ اور تھی
    میرا خمیر اور تھا لیکن قبر کچھ اور تھی

    منزلوں کے تضاد کا احساس جب ہم کو ہوا
    تیری ڈگر کچھ اور تھی ، میری ڈگر کچھ اور تھی

    بہ چشم ِ نم سنا کے وہ درد اپنا جب چپ ہو گیا
    میری داستاں پھر سن کے وہی آنکھ تر کچھ اور تھی

    دونوں کے درمیان یہ کشمکش بھی غضب کی تھی
    میرا جگر کچھ اور تھا ، تیری بھی نظر کچھ اور تھی

    ہجر کے لمحات میں جو دعا بھی کی شاہیں نے
    ہوتی تو تھی قبول مگر کرتی اثر کچھ اور تھی
     
  14. مسز مرزا
    آف لائن

    مسز مرزا ممبر

    شمولیت:
    ‏11 مارچ 2007
    پیغامات:
    5,466
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    عامر شاہیں بھائی آپ کی شاعری واقعی لاجواب ہے!
     
  15. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    بہت ہی خوب۔ عامر بھائی! تمام کلام قابلِ تعریف ہے۔
     
  16. لاحاصل
    آف لائن

    لاحاصل ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2006
    پیغامات:
    2,943
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    کتابی شکل دی ہوئی ہے ، صرف شائع کروانی باقی ہے ، بس کوئی اچھا سا وقت دیکھ کر شائع بھی کروا ہی دیں گی ، آپ اسے خریدیں گے کیا ؟[/quote:15247vym]
    جی وعدہ رہا ایک کاپی میں خریدوں گی
     
  17. عبدالرحمن سید
    آف لائن

    عبدالرحمن سید مشیر

    شمولیت:
    ‏23 جنوری 2007
    پیغامات:
    7,417
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب

    ماشااللٌہ بہت خوب عامر بھائی
    بہت ھی اچھے جارھے ھیں،!!!!!!!!
     
  18. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    45 - تیرے نام کا آنسو

    یہ سچ کہ میں نے تجھے آج تلک بھلایا نہیں
    میری آنکھ سے تیرے نام کا آنسو بھی تو آیا نہیں

    تری زلف کی الجھن سے یہ صاف ظاہر ہو رہا
    مجھ سے بچھڑ کے جینا تجھے اے بے وفا بھایا نہیں

    تیرے میرے اس سفر کا انجام بھی کیا خوب ہے
    میں نے تجھے کھویا نہیں ، تم نے مجھے پایا نہیں

    کوئی دوست کی بے وفائی کا کرے شکوہ تو بجا مگر
    میرا سایہ بھی میرا کب رہا جو کبھی ہوا پرایا نہیں

    ترے حسن کی رسوائیوں کے ڈر سے اس شاہیں نے
    ترے زخموں کو یوں چھپایا ہے جیسے زخم موئی کھایا نہیں
     
    Last edited: ‏25 جولائی 2018
  19. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    46 - شجر ِ خزاں

    میں نے بویا اک “ دکھ “ کا بیج
    جس سے “ کرب “ کی جڑیں پھوٹیں
    “ درد “ کا اس سے تنا نکلا
    “ الم “ کی اس کو ٹہنیاں لگیں
    جس سے “ رنج “ کی شاخیں بکھریں
    اور “ غموں “ کے پھول کھلے
     
  20. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    47 - وہ شام

    وہ شام
    وہ سب سے حسیں شام
    جب ہم تم پہلی بار ملے تھے
    مل کے کچھ گھل مل سے گئے تھے
    بڑی دور تک ہم ساتھ چلے تھے
    اپنے اپنے ماضی بانٹے تھے
    اور اپنے حال پہ خوش بڑے تھے
    پھر اک دوجے کی آنکھوں میں ہم نے
    مستقبل کے خواب بنے تھے

    جب ہم نے اپنی پلکوں پہ تمنائیں سجائی تھیں
    اور ہم نے مل کر پیار کی شمعیں جلائی تھیں
    ہاتھوں میں دے کر ہاتھ
    ہمیشہ ساتھ نبھانے کی قسمیں کھائیں تھیں
    مگر اُس شام
    ہاتھ تو مل گئے تھے لیکن
    لکیریں نہ مل پائی تھیں
     
  21. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    48 - آنکھ بہت روئی ہے

    ضبط تو خود پہ تھا مگر آنکھ بہت روئی ہے
    تجھ کو بھلا دیا مگر آنکھ بہت روئی ہے

    وہ جو ترے فراق کا سیلاب تھا اک خون کا
    دل مین تھما رہا مگر آنکھ بہت روئی ہے

    ہم تم جدا ہوئے تھے جب آنکھیں ہماری نم نہ تھیں
    یاد کرکے وہ لمحہ مگر آنکھ بہت روئی ہے

    تم سے بچھڑ کے جینا کچھ ایسا مشکل بھی نہیں
    سمجھایا خود کو تھا مگر آنکھ بہت روئی ہے

    عشق کے جزبہ عزم ِ خودی کے سامنے
    حُسن پشیماں ہوا مگر آنکھ بہت روئی ہے

    اب اس کے بڑھ کے اور کا ضبط کا ہو معجزہ
    آنسو نہ کوئی گرا مگر آنکھ بہت روئی ہے

    ترے موسموں کی بے رُخی سے اس دل ِ شاہین کا
    خشک تھا صحرا مگر آنکھ بہت روئی ہے
     
  22. عبدالرحمن سید
    آف لائن

    عبدالرحمن سید مشیر

    شمولیت:
    ‏23 جنوری 2007
    پیغامات:
    7,417
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    عامرجی ماشااللٌہ آپکی تمام شاعری قابل تعریف ھے
     
  23. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب عامر بھائی ۔ بہت عمدہ کلام ہے۔ واہ بھئی واہ !!
     
  24. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    49 - زندگی نے ہم کو جینے نہیں دیا

    دل کی لگی نے ایک تو جینے نہیں دیا
    زاہد نے بھی شراب کو پیینے نہیں دیا

    اس کے ستم سے گو مجھے کم ہی لگے زخم
    لیکن کسی بھی ذخم کو سینے نہیں دیا

    ساقی تُو نے کیا واعظ مجھے جانا
    جام ِ مئے ناب جو پینے نہیں دیا

    سکوں سے اک یتیم کی جھولی تو سب نے بھر دی
    لیکن سہارا اس کو کسی نے نہیں دیا

    شاہیں دعا قضا کی مقبول نہ ہوئی
    اور زندگی نے ہم کو جینے نہیں دیا
     
  25. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    50 - تھوڑا سا دلبری کا سلیقہ تو سیکھتا

    ساقی تُو ساقی گری کا سلیقہ تو سیکھتا
    پھر میں بھی بے خودی کا سلیقہ تو سیکھتا

    فقط حسن دیکھ کر تو مرتے نہیں سبھی
    تھوڑا سا دلبری کا سلیقہ تو سیکھتا

    اس میں بھی ہوتے ہیں پہلو کئی ادا کے
    تُو کاش سادگی کا سلیقہ تو سیکھتا

    ہم تو پلٹ پلٹ کے آتے تیری طرف
    لیکن تو بے رُخی کا سلیقہ تو سیکھتا

    شرابِ طہور کا تجھے یقیں ہی نہیں واعظ
    ورنہ تُو مئے کشی کا سلیقہ تو سیکھتا

    شاہیں تو بھیج دیتا جان و دل بھی لیکن
    کوئی پیامبری کا سلیقہ تو سیکھتا
     
  26. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    51 - کی دسیے

    اکلاپے دے دکھ نے پیارے کی دسیے
    اک اک کر کے ٹُر گئے سارے کی دسیے

    اک دل تیرے پیار دے وچ ہارن کاروں
    کی کی تیرے اگے ہارے کی دسیے

    دید جیہدی تے سانواں دا ٹورا ٹر دا
    اسی آں اوہدے ہجر دے مارے کی دسیے

    مَیں کی آن ایتھے تے فرشتے وی بہکن
    کی کر دیندے تیرے اشارے کی دسیے

    اک رسا ہویا یار مناون دی خاطر
    شاہین نے کیتے کی کی چارے کی دسیے
     
  27. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    52 - آباد دل کو رکھتے ہیں

    غم ِ جہاں سے آزاد دل کو رکھتے ہیں
    تیرے خیال سے آباد دل کو رکھتے ہیں

    تیرے ہی بسنے سے دل بسا سا رہتا ہے
    جو تُو نہ ہو تو برباد دل کو رکھتے ہیں

    نہ جانے کیا ہے یہ قصہ سمجھ نہیں آتی
    نہ بھولتے ہیں نہ یاد دل کو رکھتے ہیں

    یہ کون کہتا ہے کہ ناشاد سا یہ رہتا ہے
    تیرے غموں سے بھی ہم شاد دل کو رکھتے ہیں

    وہ اہل ِ عقل ہیں جو نامراد ہوتے ہیں
    اور اہل ِ عشق تو بامراد دل کو رکھتے ہیں
     
  28. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    53 - آرزو

    یہ گرد آلود جوانی
    گناہوں سے اَٹی جوانی
    اے کاش !
    مجھے اسی جوانی میں موت آئے
    روز ِ حشر ہوں جب روبرو خدا کے
    تو یہ برملا کہوں
    یا تو اُنہین بھی تُو جنت عطا نہ کر
    کہ بعدِ شباب جو پارسا ہوئے
    یا پھر مجھے بھی تُو بخش دے کہ مجھ کو
    عہدِ شباب ہی میں موت آگئی تھی
     
  29. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    54 - مجھ کو بتا میری جان تُو

    مجھ کو بتا میری جان تُو
    کیا اب بھی تیری زلفوں میں
    میرے پیار کے پھول سجتے ہیں
    کیا اب بھی تیری آنکھوں سے
    میری یاد کے آنسو بہتے ہیں
    کیا اب بھی تیری بے تاب نظر
    میری دید کو چاہا کرتی ہے
    کیا اب بھی تیرے کان وہی
    میری سرگوشی سنتے ہیں
    کیا اب بھی تیرے نازک رخسار
    میرے ان دونوں ہاتھوں کا
    لمس محسوس کرتے ہیں
    کیا اب بھی اپنے ہونٹوں میں
    اس حدت کو تم پاتی ہو
    جو میرے ہونٹوں نے دی تھی
    کیا اب بھی تمہاری سانسوں میں
    میرا ہی آنا جانا ہے
    کیا اب بھی تمہارے سینے میں
    میرا ہی دل دھڑکتا ہے
    کیا اب بھی تمہاری رگِ جاں میں
    بس میرا ہی بسیرا ہے
    کیا اب بھی تمہارے ہاتھوں میں
    میری ہی لکیریں روشن ہیں
    کیا اب بھی اپنے نام کے ساتھ
    میرے نام کو لکھا کرتی ہو

    گر یوں ہے تو پھر یوں ہے کہ
    تم مجھ کو بھلا بہیں پائی ابھی
    اور نہ ہی بھلا پاؤ گی کبھی
     
  30. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    کتابی شکل دی ہوئی ہے ، صرف شائع کروانی باقی ہے ، بس کوئی اچھا سا وقت دیکھ کر شائع بھی کروا ہی دیں گی ، آپ اسے خریدیں گے کیا ؟[/quote:1pe7wca3]
    جی وعدہ رہا ایک کاپی میں خریدوں گی[/quote:1pe7wca3]
    اسی طرح خریدار ملتے رہے تو جلد ہی منظر عام پر آجائے گی ویسے اگر کتابی شکل دیکھنی ہو تو
    see.com.pk پر دیکھ سکتی ہو - اس میں میری کچھ نظمیں اور غزلیں شامل ہیں ۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں