1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

آپکے پسندیدہ اشعار

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از موٹروے پولیس, ‏9 جولائی 2006۔

  1. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    Re: ہماری پسند

    واہ جی ندیم بھائی ۔

    اور کبھی کبھی دھوپ میں چلتے یہ شعر یاد نہیں آتا ؟

    پڑی جو دھوپ تو جسم سے میرے سایہ نکلا
    ہائے اس کڑے وقت میں اپنا بھی پرایا نکلا​

    میں خود بھی یہی سوچ رہا ہوں‌کہ باقی احباب کہیں دبک گئے ہیں۔
    عبد الجبار بھائی تو ہماری اردو کی شمعِ محفل ہیں لیکن انکی طبیعت کچھ ناساز ہے انکی صحت یابی کے لیے دعا فرمائیے گا۔
     
  2. لاحاصل
    آف لائن

    لاحاصل ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2006
    پیغامات:
    2,943
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    Re: ہماری پسند

    اللہ تعالی عبدالجبار صاحب کو جلد صحتیاب کریں
    یوں تری یاد کا سایہ عزیز جاں مجھے
    دھوپ میں جیسے مسافر کو شجر پیارا لگے
     
  3. ندیم علی
    آف لائن

    ندیم علی ممبر

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    88
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    دعا

    جی نعیم بھائی، آپ کے شعر سے ہمیں ممتاز راشد کا یہ شعر یاد آیا ہے

    دھوپ میں کھو گیا وہ ہاتھ چھڑا کر راشد
    گھر سے جو ساتھ چلا تھا میرا سایہ بن کر​

    رب کریم عبدالجبار بھائی کو صحت کاملہ عطا فرمائے، آمین
     
  4. لاحاصل
    آف لائن

    لاحاصل ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2006
    پیغامات:
    2,943
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    Re: ہماری پسند

    تعارف روگ بن جائے تو اس کو بھولنا بہتر
    تعلق بوجھ بن جائے تو اس کو توڑنا اچھا
    وہ افسانہ جسے تکمیل تک لانا ہو ناممکن
    اسے اک خوبصورت موڑ دے کر چھوڑنا اچھا
     
  5. زہرہ
    آف لائن

    زہرہ ممبر

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    38
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    Re: ہماری پسند

    اسے بارشوں نے چُرا لیا کہ وہ بادلوں کا مکین تھا
    کبھی مُڑ کے یہ بھی تو دیکھتا کہ میرا وجود زمین تھا
    وہی ایک سچ تھا اور اس کے بعد ساری تہُمتیں جھوٹ ہیں
    میرے دل کو پورا یقین ھے وہ محبتوں کا امین تھا
    اسے شوق تھا کسی جزیرے پر اس کے نام کا پھول ہو
    مجھے پیار کرنا سکھا گیا میرا دوست کتنا عظیم تھا
    کبھی ساحلوں پر پھِریں گے تو تمھیں سیپیاں ہی بتائں گی
    میری آنکھ میں جو سمٹ گیا وہی اشک سب سے حسین تھا
     
  6. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    Re: ہماری پسند

    بہت خوب زہرہ بہن۔ بہت دل پذیر کلام ہے۔
     
  7. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    Re: ہماری پسند

    اے یارِ خوش دیار تجھے کیا خبر کہ میں
    کب سے اداسیوں کے گھنے جنگلوں میں ہوں

    تو لوٹ کر بھی اہلِ تمنا کو خوش نہیں
    میں‌لُٹ کے بھی وفا کے انہی قافلوں میں ہوں

    بدلا نہ میرے بعد بھی موضوعِ گفتگو
    میں جا چکا ہوں پھر بھی تری محفلوں میں ہوں

    خود ہی مثالِ لالہء صحرا لہو لہو
    خود ہی فراز اپنے تماشائیوں میں ہوں​
     
  8. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    Re: ہماری پسند

    خوب نعیم بھائی! یہ میرے پسندیدہ اشعار میں سے ایک ہے۔


    میں جانتا ہوں مِری خُوداریاں تجھے کھو دیں گی
    مگر میں ‌کیا کروں مجھے مانگنے سے نفرت ہے​
     
  9. ندیم علی
    آف لائن

    ندیم علی ممبر

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    88
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    یادوں کے منظر

    عبدالجبار بھائی ہم نے آپ کو ایک ذاتی پیغام بھیجا تھا، آپ نے جواب نہیں دیا ہمیں، کیوں، وقت نہیں ملا ہوگا شاید، آپ کی طبیعت کیسی ہے اب، ایک شعر جو ہمیں ٹھیک سے یاد نہیں ہے ہم لکھ رہے ہیں اگر آپ کو یاد ہو تو پلیز لکھیئے گا۔

    مجھ کو تنہا کر گیا منفرد رہنے کا شوق
    اب اکیلے بیٹھ کر یادوں کے منظر دیکھنا​

    سہی شعر کیا ہے اور اگر شاعر کا نام بھی معلوم ہو تو لکھئے گا۔
     
  10. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    Re: ہماری پسند

    کہتے ہیں مجھے عشق کا افسانہ چاہیے
    رسوائی ہو گئی تمھیں شرمانا چاہیئے

    خوددار اتنی فطرتِ رندانہ چاہیئے
    ساقی یہ خود کہے تجھے پیمانہ چاہیئے

    عاشق بغیر حسن و جوانی فضول ہے
    جب شمع جل رہی ہو تو پروانہ چاہیئے

    آنکھوں‌میں دم رُکا ہے کسی کے لیے ضرور
    ورنہ مریضِ ہجر کو مر جانا چاہیئے

    وعدہ تھا انکا رات کے آنے کا اے قمر
    اب چاند چھپ گیا انہیں آ جانا چاہیئے

    (قمر جلالوی)​
     
  11. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    Re: ہماری پسند

    بہت خوب!

    -------------------------------------------------------

    فقط مجھ پر

    خزاں سا نام تھا اُس کا
    خزاں جیسا تھا کوئی
    کبھی ہنستا تو لگتا تھا
    کہیں بارش برستی ہے
    مجھے لگتا تھا ہر لمحہ
    کہ وہ بارش ترستی ہے
    کبھی تو ٹوٹ کر برسے
    فقط مجھ پر۔۔۔۔۔۔۔
     
  12. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    Re: ہماری پسند

    میری پسند کی ایک غزل حاضر ہے :

    وسعتِ صحرا کے آگے آسماں چھوٹا لگا
    دھوپ ایسی تھی کہ سر کو سائبا ں چھوٹا لگا

    لوگ خوش فہمی کے پنجوں پر کھڑے تھے فطرتاً
    اور یوں قد میرا سب کے درمیاں چھوٹا لگا

    یاس، محرومی، محبت، کرب، خوش فہمی، انا
    اتنے ساماں تھے میرا تنہا مکاں چھوٹا لگا

    جی رہا ہے وعدہء فردا پہ تیرے اے خدا
    ورنہ اس بندے کو تیرا یہ جہاں چھوٹا لگا

    ایک اک لمحے کا جب مانگا گیا مجھ سے حساب
    جانے کیوں ذہنِ شہنشاہِ زماں چھوٹا لگا

    دور سے قطرہ بھی اک دریا نظر آیا مجھے
    قربتوں کی زد میں‌بحرِ بیکراں چھوٹا لگا

    (ڈاکٹر فریاد آزر)​
     
  13. فیصل سادات
    آف لائن

    فیصل سادات ممبر

    شمولیت:
    ‏20 نومبر 2006
    پیغامات:
    1,721
    موصول پسندیدگیاں:
    165
    ملک کا جھنڈا:
    Re: ہماری پسند

    آپ میمان نہیں رونق محفل ہونگے !
    مدتوں یاد رہے گا کہ کوئی آیا تھا
     
  14. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    Re: ہماری پسند

    حقائقِ حیات پر مبنی ایک خوبصورت غزل آپ سب کی نذر


    وقت کے ٹھکرائے کو گردانتا کوئی نہیں
    جانتے ہیں سب مجھے، پہچانتا کوئی نہیں

    آج بھی ہر خواب کی تعبیر ممکن ہے مگر
    یہ سنہرا عزم دل میں‌ٹھانتا کوئی نہیں

    جب سے میں‌نے گفتگو میں جھوٹ شامل کر لیا
    میری باتوں کا برا اب مانتا کوئی نہیں

    کچھ تو ہوگا حال سے ماضی میں‌ہجرت کا سبب
    یونہی بس یادوں کی چادر تانتا کوئی نہیں

    میں جو کچھ بھی کہا سچ کے سوا کچھ نہ کہا
    پھر بھی آزر بات میری مانتا کوئی نہیں

    (ڈاکٹر فریاد آزر)​
     
  15. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    Re: ہماری پسند

    ڈاکٹر فریاد آزر کا ایک اور حقیقت پسندانہ کلام پیش خدمت ہے


    اس نے میرا نام شوریدہ سروں میں لکھ دیا
    اور خود کو امن کے پیغمبروں میں لکھ دیا

    جب ملا تبدیلئ تاریخ کا موقع اُسے
    نام خود اپنا سنہرے اکشروں میں لکھ دیا

    شاہی محلوں سے مٹا کر مجھ کو بےحس وقت نے
    جا بہ جا سہمے شکستہ مقبروں میں لکھ دیا

    جب کتابوں کے لگے انبار تو میں نے بھی پھر
    ایک سا مضمون سارے تبصروں میں لکھ دیا

    میں نے اُس کو ناقدِ اعظم کہا کچھ سوچ کر
    اُس نے مجھ کو عصر کے دیدہ وروں میں لکھ دیا

    میں نے یوں ہی نام آزر رکھ لیا تھا بے سبب
    اُس نے بھی میرا مقدر پتھروں میں لکھ دیا

    (ڈاکٹر فریاد آزر)​
     
  16. عقرب
    آف لائن

    عقرب ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    3,201
    موصول پسندیدگیاں:
    200
    Re: ہماری پسند

    بہت خوب۔ نعیم بھائی
    اور دوسری غزل بھی عمدہ ہے۔
    اہلِ ادب کی کم مائیگی پر خوب چوٹ کی ہے شاعر نے۔
     
  17. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    Re: ہماری پسند

    جی عقرب بھائی ۔ ڈاکٹر فریاد آزر روایتی پیار محبت کی شعر و شاعری سے ہٹ کر کلام کہتے ہیں۔ انکی یہی خوبی مجھے پسند آئی۔
     
  18. زہرہ
    آف لائن

    زہرہ ممبر

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    38
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    Re: ہماری پسند

    اس نے کہا سُن
    ّعہد نبھانے کی خاطر مت آنا
    ّّعہد نبھانے والے اکثر مجبوری یا
    مہجوری کی تھکن سے لَوٹا کرتے ہیں
    تم جاؤ اور دریا دریا پیاس بجھاؤ
    جن آنکھوں میں ڈوبو
    جس دل میں بھی اُترو
    میری طلب آواز نہ دے گی
    لیکن جب میری چاہت اور میری خواہش کی لَو
    اتنی تیز اور اتنی اونچی ہو جائے
    جب دِل رو دے
    تب لوٹ آنا

    ( احمد فراز )
     
  19. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    Re: ہماری پسند

    بہت خوب سِس ! اچھا کلام ہے۔ :)

    ایک غزل عرض ہے ۔۔

    سنو اچھا نہیں لگتا
    مجھے اچھا نہیں لگتا

    کرے جب تذکرہ کوئی ۔۔۔ کرے جب تبصرہ کوئی
    تمہاری ذات کو کھوجے۔۔۔۔ تمہاری بات کو سوچے

    مجھے اچھا نہیں لگتا

    کہ کوئی دوسرا دیکھے ۔۔۔۔۔ تمہاری شربتی آنکھیں
    لب ورخسار اور پلکیں۔۔۔۔۔۔ سیاہ لمبی گھنی زلفیں

    مجھے اچھا نہیں لگتا

    تمہاری مسکراہٹ پر ۔۔۔ ہزاروں لوگ مرتے ہیں
    تمہاری ایک آہٹ پر ۔۔۔۔ہزاروں دل دھڑکتے ہیں

    کسی کا تم پہ یوں مرنا
    مجھے اچھا نہیں لگتا

    ہوا گزرے تمہیں چھو کر۔۔۔۔ نہ ہوگا ضبط یہ مجھ سے
    کرے گستاخی کوئی تم سے۔۔۔۔ تمہاری زلفیں بکھر جائیں

    مجھے اچھا نہیں لگتا

    کہ تم کو پھول بھی دیکھیں۔۔۔۔ تمہاری باس سے مہکیں
    کہ چندا بھی تیرے رخ کو ۔۔۔۔۔ نظر بھر کے کبھی دیکھے

    مجھے اچھا نہیں لگتا۔۔
    اے سنو !!!
    مجھے اچھا نہیں لگتا

    (شاعر : نا معلوم )
     
  20. عقرب
    آف لائن

    عقرب ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    3,201
    موصول پسندیدگیاں:
    200
    Re: ہماری پسند

    زاہرہ جی ۔ ایک بار پھر اتنی اچھی نظم پر مبارکباد قبول فرمائیں۔ :)
     
  21. عقرب
    آف لائن

    عقرب ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    3,201
    موصول پسندیدگیاں:
    200
    Re: ہماری پسند

    لیکن نعیم صاحب۔ مجھے تو بہت اچھا لگتا ہے۔

    آپکی نظمیں پڑھنا۔ جیسے یہ نظم بھی بہت اچھی تھی
     
  22. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    Re: ہماری پسند

    وہ تو پھر اللہ ہے ، پوری ہی کرے گا آرزو
    پتھروں سے جب مُرادیں دل کی پا لیتے ہیں لوگ​
     
  23. زہرہ
    آف لائن

    زہرہ ممبر

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    38
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    Re: ہماری پسند

    یہاں سب بہت اچھا لکھ رہے ھیں۔

    محسن نقوی کا بہت اچھا کلام ہے۔

    ابھی کیا کہیں، ابی کیا سنیں
    کہ سرِ فصیلِ سکوتِ جاں
    کفِ روز و شب پہ شرار نُما
    وہ جو حرف حرف چراغ تھا
    اسے کِس ھوا نے بُجھا دیا
    ٔ
    کبھی لب ہِلیں گے تو پوچھنا

    سرِ شھرِ عہدِ وصالِ دل
    وہ جو نکہتوں کا ہجوم تھا
    اسے دستِ موجِ فراق نے
    تہہِ خاک کب سے مِلا دیا

    کبھی گُل کھلیں گے تو پوچھنا

    ابھی کیا کہیں، ابھی کیا سُنیں
    یُوں ہی خواہشوں کے فِشار میں
    کبھی بے سبب،کبھی بے خلل
    کہاں، کون، کِس سے بچھڑ گیا
    کسے، کس نے، کیسے گنوا دیا

    کبھی پھر ملیں گے تو پوچھنا۔
     
  24. لاحاصل
    آف لائن

    لاحاصل ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2006
    پیغامات:
    2,943
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    Re: ہماری پسند

    بہت خوب زہرہ اچھی نظم پوسٹ کی آپ نے

    ××××مقدر
    خزاں کے موسم کا زرد پتہ
    کسی کے پیروں میں روندا جائے
    تو چیخ اٹھتا ہے دکھ کے مارے
    کچھ اس طرح سے
    کہ جیسے Rejection کے اس عمل سے
    گزرنا بدتر ہے موت سے بھی
    مگر اسے یہ سمجھنا ہو گا
    کہ یہ مقدر ہے
    اور مقدر نہیں بدلتا۔۔۔۔۔۔۔
     
  25. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    Re: ہماری پسند

    بہت خوب زاہرہ جی ۔ بہت ہی پیارا کلام !!
    محسن نقوی کے کلام میں کئی جگہ کربلا کی یاد آتی ہے۔
    بہت خوب۔
     
  26. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    Re: ہماری پسند

    لا حاصل جی ! آپ کی نظم اچھی ہے۔
    کیا ہی اچھا ہوتا اگر آخر پر شاعر کا نام بھی لکھ دیتیں آپ !!!
    تاکہ آپ کی اعلی ذوقی کے ساتھ ساتھ شاعر سے بھی شناسائی ہو جاتی !!
    امید ہے آئندہ خیال رکھیں گی آپ۔
     
  27. عقرب
    آف لائن

    عقرب ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    3,201
    موصول پسندیدگیاں:
    200
    Re: ہماری پسند

    زہرہ جی اور لاحاصل جی !
    دونوں کی نظمیں بہت پیاری ہیں۔

    اور لاحاصل جی ۔۔۔میں نعیم صاحب کی بات کی تائید کرتا ہوں کہ شاعر کا نام آخر میں لکھ دیا جانا چاہیئے
     
  28. زہرہ
    آف لائن

    زہرہ ممبر

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    38
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    Re: ہماری پسند

    گلے فضول ھیں عہدِ وفا کے ہوتے ہوئے
    سو چپ رہا ستمِ ناروا کے ہوتے ہوئے

    یہ قربتوں میں عجب فاصلے پڑے کہ مجھے
    ہے آشنا کی طلب آشنا ہوتے ہوئے


    وہ حیلہ گر ھیں جو مجبوریاں شمار کریں
    چراغ ھم نے جلائے ھوا کے ھوتے ھوئے

    نہ کر کسی پہ بھروسہ کہ کشتیاں ڈوبیں
    خدا کے ھوتے ھوئے ناخدا کت ھوتے ھوئے

    کسے خبر ھے کہ کاسہ بدست پھرتے ھیں
    بہت سے لوگ سروں پر ھُما کے ھوتے ھوئے

    ‘فراز‘ ایسے بھی لمحے کبھی کبھی آئے
    کہ دل گرفتہ رہا دلرُبا کے ھوتے ھوئے

    (احمد فراز )
     
  29. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    Re: ہماری پسند

    بہت خوب زہرہ جی ! بہت پیارا کلام ہے
     
  30. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    Re: ہماری پسند

    ناصر کاظمی کی ایک غزل پیش خدمت ہے

    یاد آتا ہے روز و شب کوئی
    ہم سے روٹھا ہے بے سبب کوئی

    لبِ جو چھاؤں میں درختوں کی
    وہ ملاقات تھی عجب کوئی

    جب تجھے پہلی بار دیکھا تھا
    وہ بھی تھا موسمِ طرب کوئی

    کچھ خبر لے کے تیری محفل سے
    دور بیٹھا ہے جاں بلب کوئی

    نہ غمِ زندگی نہ دردِ فراق
    دل میں یونہی سی ہے طلب کوئی

    یاد آتی ہیں دور کی باتیں
    پیار سے دیکھتا ہے جب کوئی

    چوٹ کھائی ہے بارہا لیکن
    آج تو درد ہے عجب کوئی

    جن کو مٹنا تھا مٹ چکے ناصر
    ان کو رسوا کرے نہ اب کوئی

    (ناصرکاظمی)​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں