1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کراچی کے نام ،

'اشعار اور گانوں کے کھیل' میں موضوعات آغاز کردہ از حنا شیخ, ‏13 نومبر 2016۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    واہ
    لگے گی آگ تو آئیں گے گھر کئی زد میں
    یہاں پہ صرف ہمارا مکان تھوڑی ہے
     
  2. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    نہ ہم گرے نہ ہماری توقعات کے مینار گرے
    مگر ہمیں گرانے میں بہت سے لوگ بار بار گرے
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    [​IMG]
     
    حنا شیخ 2 نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    میرے شہر کی فضائیں رو رو کے کہہ رہی ہیں
    دم میرا گھٹ رہا ہے مجھے اور نہ اجاڑو
    زنیرہ ”گل”
     
    Last edited: ‏2 فروری 2018
    حنا شیخ 2 نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    بہت بہت شکریہ

    میرے شہر کی فضائیں رو رو کے کہہ رہی ہیں
    دم میرا گھٹ رہا ہے مجھے اور نہ اجاڑو
    زنیرہ ”گل”
     
  6. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    گرچہ ہماری راہ میں آلام بہت ہیں
    ہم دشمنوں کی بزم میں بدنام بہت ہیں
    صد شکر ہے کہ اہل وفا میں ہے اپنا نام
    دل مطمئن ہے ، روح کو آرام بہت ہیں
     
    حنا شیخ 2 نے اسے پسند کیا ہے۔
  7. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    چلائے خنجر تو گھاؤ دیں گے
    بنو گے شعلہ ! الاؤ دیں گے
    اور ہمیں ڈبونے کا سوچنا مت
    تمہیں بھی کاغذ کی ناؤ دیں گے
    قتل ہوئے تو قتل کریں گے !
    ستم کے بدلے ستم کریں گے !
    وفا کے بدلے وفا کریں گے !
    جفا کے بدلے جفا کریں گے !
    ہم آدمی ہیں تمہارے جیسے
    جو تم کرو گے وہ ہم کریں گے
     
  8. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    کیوں اسیر گیسوئے خم دار قاتل ہو گیا
    ہائے کیا بیٹھے بٹھائے تجھ کو اے دل ہو گیا
    کوئی نالاں کوئی گریاں کوئی بسمل ہو گیا
    اس کے اٹھتے ہی دگرگوں رنگ محفل ہو گیا
    انتظار اس گل کا اس درجہ کیا گل زار میں
    نور آخر دیدۂ نرگس کا زائل ہو گیا
    اس نے تلواریں لگائیں ایسے کچھ انداز سے
    دل کا ہر ارماں فداے دست قاتل ہو گیا
    قیس مجنوں کا تصور جب بڑھ گیا نجد میں
    ہر بگولہ دشت کا لیلیٰ محمل ہو گیا
    یہ بھی قیدی ہو گیا آخر کمند زلف کا
    لے اسیروں میں ترے آزادؔ شامل ہو گیا
     
    حنا شیخ 2 نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    حادثوں کی زد میں ہیں تو کیا مسکرانا چھوڑ دیں
    زلزلے آرہے ہیں تو کیا گھر بنانا چھوڑ دیں
    کسی کے حکم پر ہرگز نہ ناچے گی ، نہ ناچی ہے
    اسی باعث تو کہتے ہیں ، کراچی پھر کراچی ہے
    ۔
    ۔
    ۔ ۔ ۔
    [​IMG]
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  10. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    تم سے پہلے بھی یہاں آئے تھے فرعون بہت
    ذہن میں اپنی خدائی کا وہ خنّاس لیئے

    ڈوب کر مرگئے ذلّت کے اندھیروں میں وہ سب
    آج پھر آئے ہو تم بھی وہی خنّاس لیئے

    بھول مت جانا کراچی ہے شہدوں کا شہر
    بھول مت جانا کراچی ہے غریبوں کا شہر
    بھول مت جانا کراچی کی روایات کو تم
    بھول مت جانا کراچی کی حکایات کو تم

    پیار کے بدلے یہ جاں اپنی لٹا دیتا ہے
    جو وفاء اس سے کرئے اس سے وفاء کرتا ہے
    اور جفاؤں کا صلہ اتنا برا دیتا ہے
    کرنے والے کی یہ ہستی کو مٹا دیتا ہے

    فیصلہ تم پہ ہے چھوڑا کہ تمہیں کرنا ہے
    زندہ رہنا ہے یا اب تم کو فناء ہونا ہے

     
    ساتواں انسان نے اسے پسند کیا ہے۔
  11. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    ‏وقت کی قید میں جکڑے ہوئے لوگوں سن لو
    ایک ہی لمحے پر ٹہرے ہوئے لوگوں سن لو
    قائد نا سمٹا ہے نا سمٹے گا کبھی لمحوں میں
    وہ تو احساس ہے زندہ ہے سبھی کے ذہنوں میں
     
  12. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شہر کو گھیر لے تاریکی سرِشام اب کے
    شہر کا نام تو بس رہ گیا ہے نام اب کے
    اپنے ہی گھر میں سکوں ملنا ہے دشوار بہت
    جنگلوں میں ہی چلو کرنے کو آرام اب کے
     
    حنا شیخ 2 نے اسے پسند کیا ہے۔
  13. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    جنوں کے جوش سے بیگانہ وار ہیں احباب
    ہمارا حال وطن میں ہوا سفر کا سا
    مومن
     
  14. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    زمانہ معترف ہے ہماری استقامت کا
    نہ ہم نے شاخ گل چھوڑی
    نہ ہم نے قافلہ بدلا
    نہ ہم منزل سے باز آئے
    نہ ہم نے رہنما بدلا . . !
    #18MarchYoumeAzmeWafa
     
  15. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    عزیزان وطن کو پہلے ہی سے دیتا ہوں نوٹس
    چرٹ اور چائے کی آمد ہے حقہ پان جاتا ہے
    اکبر
     
  16. ناصر إقبال
    آف لائن

    ناصر إقبال ممبر

    کچھ ان دنوں ہے سارا زمانہ پھرا ہوا
    حقہ بھی بولتا ہے تو ہم سے رکا ہوا
     
  17. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    ہر ظلم مٹانا ہے ہمیں حق کو پانا ہے
    اپنے شہیدوں کا ہمیں قرض چکانا ہے
    طوفانوں سے لڑنا ہے ہمیں آگے بڑھنا ہے
    ایک منزل ہے اپنی ایک قائد اپنا ہے
     
  18. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    خدا کرے کہ میری ارضِ پاک پر اترے
    وہ فصلِ گل جسے اندیشہ زوال نہ ہو
    یہاں جو پھول کھلے وہ کھلا رہے صدیوں
    یہاں خزاں کو گزرنے کی بھی مجال نہ ہو
    خدا کرے کہ مرے اک بھی ہم وطن کے لئے
    حیات جرم نہ ہو زندگی وبال نہ ہو

    آمین
     
    نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔
  19. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    میری خوشیوں کے حق دار سبھی ٹہرے ہیں
    زخموں پہ میرے کوئی نہ اشک بار ملے
    میرے اجداد کا لہو شامل ہے جس مٹی میں
    بے زمینی کے طعنے بھی وہیں سننے کو ملے
     
  20. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    سایہ پڑے نہ کوئی اس کی تجلیوں پر
    نازاں رہیں ستارے اس کی بلندیوں پر
    دنیا کی ظلمتوں کو زیر کمند رکھنا
    یارب میرے قائد کا پرچم بلند رکھنا
     
  21. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    خدا کرے کہ میری ارضِ پاک پر اترے
    وہ فصلِ گل جسے اندیشہ زوال نہ ہو
    یہاں جو پھول کھلے وہ کھلا رہے صدیوں
    یہاں خزاں کو گزرنے کی بھی مجال نہ ہو
    خدا کرے کہ مرے اک بھی ہم وطن کے لئے
    حیات جرم نہ ہو زندگی وبال نہ ہو
     
  22. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

  23. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    کراچی سے تعلق رکھنے والے اپنی بیوی کی بے وفائی پر ایک شعر

    کوئی سمجھے تو ایک بات کہوں
    عشق توفیق ہے گناہ نہیں

    (شاعر:فراق گورکھپوری)
     
  24. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    ہوئے مدفون دریا‘ زیرِ دریا تیرنے والے
    طمانچے موج کے کھاتے تھے جو‘ بن کر گہر نکلے
     
  25. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    انہیں ضد ہے مری عرضِ وفا سے
    نہ جانے کیا سمجھتے ہیں وفا کو
     
  26. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    جنوں کے جوش سے بیگانہ وار ہیں احباب
    ہمارا حال وطن میں ہوا سفر کا سا
    مومن
     
  27. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    اب کے سفر ہی اور تھا‘ اور ہی کچھ سراب تھے
    دشتِ طلب میں جا بجا‘ سنگِ گرانِ خواب تھے

    امجد اسلام امجد
     
  28. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    اب کدھر جاؤ گے ، کیا اپنا وطن کیا پردیس
    ہر طرف ایک ہی سمتوں کا نشاں ملنا ہے
    مصطفےٰ زیدی
     
  29. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    مرے وطن میرے بس میں ہو تو تری حفاظت کروں میں ایسے
    خِزاں سے تجھ کو بچا کے رکھوںِ،بہار تجھ پہ نثار کر دوں
     
  30. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    تنقید کا اصول ہے جمہوریت کی جان
    مسلک ہے ناقدان وطن کا مگر غلط
    رئیس امروہوی
     

اس صفحے کو مشتہر کریں