1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کراچی کے نام ،

'اشعار اور گانوں کے کھیل' میں موضوعات آغاز کردہ از حنا شیخ, ‏13 نومبر 2016۔

  1. Tahir Abbas
    آف لائن

    Tahir Abbas ممبر

    شمولیت:
    ‏20 جون 2018
    پیغامات:
    9
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    ملک کا جھنڈا:
    مجھے بھول جانے کا شوق ہے تو،شوق سے، شوق پورا کرو....!!!
    مجھے بھی بہت شوق ہے،تیرے ہر شوق پہ اپنا شوق قربان کرنے کا....!!!❤
     
  2. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    سبزانِ شہر اکثر درپے ہیں آبرو کے
    اب زہر پاس اپنے ہم بھی منگا رکھیں گے
     
  3. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    منصب تو ہمیں بھی مل سکتے تھے لیکن شرط حضوری تھی
    یہ شرط ہمیں منظور نہ تھی بس اتنی سی مجبوری تھی
     
  4. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    کراچی میں اچھی تبدیلی کی امید ہے جو پورے پر اثر انداز ہوگی۔
     
  5. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    تو سنا تیری مسافت کی کہانی کیا ہے
    میرے رستے میں تو ہر گام پہ خم آتے ہیں..
     
  6. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    یہ زمیں گمشدہ
    آسماں گمشدہ
    اخلاق گمشدہ
    ضمیر گمشدہ
    چیختی ہے بنت حوا
    مگر آدم گم شدہ
    قفس میں تو بس قیدی ہیں
    کیونکہ یہاں انصاف گمشدہ
    شیطانوں کی اس نگری میں
    امام گمشدہ ولی گمشدہ صوفی گمشدہ
    چیخیں بند ہیں دلوں میں شاید
    زبان گمشدہ آواز گمشدہ
    آنکھیں تو بہت ساری ہیں دید گمشدہ
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  7. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    صیّاد قفس میں مجھے رکھنے سے نتیجہ
    میں قید رہوں گا‘ نظر آزاد رہے گی
     
  8. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    روح نے لطف بیاں میں جو چمن کا پایا
    شام غربت میں مزہ صبح وطن کا پایا
     
  9. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    بہت سچی بات کہی ... لمحہ فکریہ ہے
     
    حنا شیخ 2 نے اسے پسند کیا ہے۔
  10. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    شہر کو گھیر لے تاریکی سرِشام اب کے
    شہر کا نام تو بس رہ گیا ہے نام اب کے
    اپنے ہی گھر میں سکوں ملنا ہے دشوار بہت
    جنگلوں میں ہی چلو کرنے کو آرام اب کے
    میں نے جنگل جو کہا شہر کو ، جگنو بولا
    تھا فقط میرا ہی گھر ، کرنے کو بدنام اب کے
    ایک کیاری پہ بھٹکتی ہوئی تتلی دیکھی
    کہتی تھی شہر کے گل تو ہیں ، خوں آشام اب کے
    کھیلتے کودتے جن گلیوں میں ہوتے ہیں جواں
    ان جوانوں کے ہیں خوں رنگ درو بام اب کے
    انّا لِلّلہ جو ہوئے لقمہ ء دہشت گردی
    چلتے پھرتے بھی تو بے روح سے اجسام اب کے
    فاختاؤں سے جو پوچھا تو وہ یوں گویا ہوئیں
    امن کی آشا لگےآرزوئے خام اب کے
    باندھ کر سر سے کفن گھر سے نکلیئے ہر روز
    یا تو پھر چل ہی پڑیں اوڑھ کے احرام اب کے
    شہر کی بُلبلیں روتے ہوئے کہتی ہیں ندیؔم
    گیت کیا گائیں بسیروں پہ ہے کہرام اب کے
     
  11. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    شہر شہر کیا پھرتے ہو
    لوٹ کراچی چلتے ہیں
    کچھ بزرگوں کی قبریں
    اور انکے ٹوٹے کتبے ہیں
    سنگی ساتھی بچپن کے
    آصف یاد تجھے کرتے ہیں
     
    زنیرہ عقیل اور حنا شیخ 2 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  12. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    آبادی کا دباؤ کراچی شہر کی جانب بڑھتا جا رہا ہے
    چھوٹا پڑتا جارہا ہے کراچی شبر ، چھوٹا پڑتا جا رہا ہے
    صبح مسئلہ کچھ رہا ، تو دو پہر پھر شام بھی مسئلے بنے
    اسطرح یہ شہر پورا کا پورا مسائلستان بنتا جا رہا ہے

    بجلی ، پانی اور ٹرانسپورٹ کے مسئلے ہونہی بڑھتے رہے
    پارکنگ مسئلہ بنا ، تو وھیکلز فٹ پاتھ پر چڑھتے رہے
    شہر کا مصروف حصہ تھا کشادہ ، وہ تنگ بنتا جا رہا ہے
    اسطرح یہ شہر پورا کا پورا ، مسائلستان بنتا جا رہا ہے

    قبضہ گروپ سڑکوں پے ، گلیوں میں ، کہیں فٹ پاتھ پر
    کرکے قبضہ بیٹھا ہوا ہے ، ہاتھ رکھے اپنے ہاتھ پر
    بن کے یہ کینسر شہریوں کیلئے وبال جان بنتا جا رہا ہے
    اسطرح یہ شہر پورا کا پورا ، مسئلستان بنتا جا رہا ہے

    پائیں بھلا کیسے قابو ٹریفک کے اس اژدہام پر
    تجاوزات ، ریڑیاں ، ٹھیلوں کی کثرت ہو جس مقام پر
    شاہراہوں پر کہیں کھڈا ، کہیں کوہان بنتا جا رہا ہے
    اسطرح یہ شہر ہورا کا ہورا ، مسائلستان بنتا جا رہا ہے

    کراچی الیکٹرک سپلائی کارپوریشن کا یہ کیسا ہے مشن
    چھین لے گی شہر کی روشنی لگتا ہے ایسا ہے مشن
    لوڈ شیڈنگ کبھی بریک ڈائون بد ترین بحران بنتا جا رہا ہے
    اسطرح یہ شہر پورا کا پورا ، مسائلستان بنتا جا رہا ہے

    عبادت گاہیں ، کالج ، یونیورسٹی ، اسکول اور مدرسے
    بڑھ گئی تعداد طالب ، مقامے گھٹ گئے اپنی قدر سے
    رفتار آبادی کی دھن ، کنبہ بڑا اک شان بنتا جا رہا ہے
    اسطرح یہ شہر پورا کا پورا ، مسائلستان بنتا جا رہا ہے

    یہ رہا ہسپتال وہ رہا لیبارٹری ، دیکھو ذرا یہ ڈسپنسری
    ہر طرف تنگی ہی تنگی ، غور سے دیکھو یا ڈالو نگاہ سرسری
    یہ ہا ہا کار پبلک ، دکھ بے درماں ہر آن بنتا جا رہا ہے
    اسطرح یہ شہر پورا کا پورا ، مسائلستان بنتا جا رہا ہے

    رہزنی ، چوری ، ڈاکہ ذنی ، دھوکہ دہی ، سٹہ اور قمار
    کچھ تو باہر کے ہیں ماہر، کچھ کراچی کے جواں بیروزگار
    خود کشی دستور مفلسی و مجبوری انسان بنتا جارہا ہے
    اسطرح یہ شہر پورا کا پورا ، مسائلستان بنتا جا رہا ہے
     
    حنا شیخ 2 نے اسے پسند کیا ہے۔
  13. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    ضرور آپ روٹی کپڑا اور مکان کی بات کر رہی ہیں ہاہاہاہا
     
    حنا شیخ 2 نے اسے پسند کیا ہے۔
  14. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    خیر اب قتل و غارت پر کچھ تو قابو پا چکے ہیں کراچی میں اللہ پناہ وہ دن جب 15 سے 20 لاشیں روز بے گناہوں کی سڑکوں پر پڑی ہوتی تھیں
     
  15. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    مجھے وہ دن بھی یاد ہے جب میں اپنی بھابی کے ساتھ مزار قائد گئی تھی اور وہاں ہم فائرنگ میں پھنس گئے تھے
    ان دنوں ایم کیو ایم اور حقیقی دو گروپ آپس میں ایک دوسرے کے قتال میں مشغول تھے
     
  16. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    جن کی آنکھوں میں صداقت کے علم ہوتے ہیں
    طے شدہ بات ہے وہ تعداد میں کم ہوتے ہیں
     
    زنیرہ عقیل اور حنا شیخ 2 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  17. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    چہ اللہ درسرہ مل نہ وہ رحمانہ
    کہ لخکرے در سرہ وہ یک تنہا ہے
    --------------
    رحمٰن بابا فرماتے ہیں کہ اگر اللہ کا ساتھ نہ ہو تو لشکروں کے ہوتے ہوئے بھی اکیلے تنہا ہو
     
    حنا شیخ 2 اور آصف احمد بھٹی .نے اسے پسند کیا ہے۔
  18. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    کیا پتے کی بات کہہ دی ہے لالے ۔
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  19. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    :jazakallah:
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  20. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    و اِیاکَ
     
    آصف احمد بھٹی نے اسے پسند کیا ہے۔
  21. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    آخری رات ہے سر نہ جھکانا لوگوں
    حسن ادراک کی شمعیں نہ بجھانا لوگوں
    انتہا ہوجائے ظلم کی وفا والوں پہ
    ناممکن ہے اہل بھائی کو مٹانا لوگوں
     
    حنا شیخ 2 نے اسے پسند کیا ہے۔
  22. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    تم سے پہلے بھی یہاں آئے تھے فرعون بہت
    ذہن میں اپنی خدائی کا وہ خنّاس لیئے

    ڈوب کر مرگئے ذلّت کے اندھیروں میں وہ سب
    آج پھر آئے ہو تم بھی وہی خنّاس لیئے

    بھول مت جانا کراچی ہے شہدوں کا شہر
    بھول مت جانا کراچی ہے غریبوں کا شہر
    بھول مت جانا کراچی کی روایات کو تم
    بھول مت جانا کراچی کی حکایات کو تم

    پیار کے بدلے یہ جاں اپنی لٹا دیتا ہے
    جو وفاء اس سے کرئے اس سے وفاء کرتا ہے
    اور جفاؤں کا صلہ اتنا برا دیتا ہے
    کرنے والے کی یہ ہستی کو مٹا دیتا ہے

    فیصلہ تم پہ ہے چھوڑا کہ تمہیں کرنا ہے
    زندہ رہنا ہے یا اب تم کو فناء ہونا ہے
     
    حنا شیخ 2 نے اسے پسند کیا ہے۔
  23. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    میں نے جب وادیِ غربت میں قدم رکھا تھا
    دور تک یادِ وطن آئی تھی سمجھانے کو​
     
    حنا شیخ 2 نے اسے پسند کیا ہے۔
  24. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    خنک ہوا کا یہ جھونکا شرار کیسے ہوا
    یہ میرا شہر دکھوں کا دیار کیسے ہوا
    بجھے بجھے تھے بہت نقش جب کہ موسم کے
    لہو کے رنگ کا ان پہ نکھار کیسے ہوا
     
    حنا شیخ 2 اور آصف احمد بھٹی .نے اسے پسند کیا ہے۔
  25. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    قفس میں مجھ سے رودادِ چمن کہتے نہ ڈر ہمدم
    گری ہے جس پہ کل بجلی وہ میرا آشیاں کیوں ہو​
     
    حنا شیخ 2 نے اسے پسند کیا ہے۔
  26. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    آبادی بھی دیکھی ہے ویرانے بھی دیکھے ہیں
    جو اُجڑے اور پھر نہ بسے دل وہ نرالی بستی ہے​
     
    حنا شیخ 2 نے اسے پسند کیا ہے۔
  27. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    نئی سحر کے بہت لوگ منتظر ہیں مگر
    نئی سحر بھی جو کجلا گئی تو کیا ہوگا؟

    نہ رہنماؤں کی مجلس میں لے چلو مجھ کو
    میں بے ادب ہوں ہنسی آ گئی تو کیا ہوگا؟

     
  28. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    تنہائی کی گلی میں ہواؤں کا شور تھا
    آنکھوں میں سو رہا تھا اندھیرا تھکا ہوا
    سینے میں جیسے تیر سا پیوست ہو گیا
    تھا کتنا دل خراش اداسی کا قہقہہ
    یوں بھی ہوا کہ شہر کی سڑکوں پہ بارہا
    ہر شخص سے میں اپنا پتہ پوچھتا پھرا
    برسوں سے چل رہا ہے کوئی میرے ساتھ ساتھ
    ہے کون شخص اس سے میں اک بار پوچھتا
    دل میں اتر کے بجھ گئی یادوں کی چاندنی
    آنکھوں میں انتظار کا سورج پگھل گیا
    چھوڑی ہے ان کی چاہ تو اب لگ رہا ہے یوں
    جیسے میں اتنے روز اندھیروں میں قید تھا
    میں نے ذرا سی بات کہی تھی مذاق میں
    تم نے ذرا سی بات کو اتنا بڑھا لیا
    کمرے میں پھیلتا رہا سگریٹ کا دھواں
    میں بند کھڑکیوں کی طرف دیکھتا رہا
    آزرؔ یہ کس کی سمت بڑھے جا رہے ہیں لوگ
    اس شہر میں تو میرے سوا کوئی بھی نہ تھا
     
  29. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    کچھ لوگ جو سوار ھیں کاغذ کی ناؤ پر
    تہمت تراشتے ھیں ھوا کے دباؤ پر

    موسم ھے سرد مہر ، لہو ھے جماؤ پر
    چوپال چپ ھے ، بھیڑ لگی ھے الاؤ پر

    سب چاندنی سے خوش ھیں ، کسی کو خبر نہیں
    پھاہا ھے مہتاب کا گردوں کے گھاؤ پر

    اب وہ کسی بساط کی فہرست میں نہیں
    جن منچلوں نے جان لگا دی تھی داؤ پر

    سورج کے سامنے ھیں نئے دن کے مرحلے
    اب رات جا چکی ھے گزشتہ پڑاؤ پر

    گلدان پر ھے نرم سویرے کی زرد دھوپ
    حلقہ بنا ھے کانپتی کرنوں کا گھاؤ پر

    یوں خود فریبیوں میں سفر ھو رھا ھے طے
    بیٹھے ھیں پل پہ اور نظر ھے بہاؤ پر​
     
  30. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    ہر ایک آشیاں بستی کا میری گرایا جائے گا
    اور اس پر الزام " غیر قانونی " لگایا جائے گا
     
    آصف احمد بھٹی نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں