1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کچھ بھی نہیں

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از عبدالجبار, ‏13 جون 2006۔

  1. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    یہ زمانہ یہ دور کچھ بھی نہیں
    اک تماشہ ہے اور کچھ بھی نہیں

    اک تری آرزو سے ہے آباد
    ورنہ اس دل میں اور کچھ بھی نہیں

    عشق رسم و رواج کیا جانے
    یہ طریقے یہ طور کچھ بھی نہیں

    وہ ہمارے ہم ان کے ہو جائیں
    بات اتنی ہے اور کچھ بھی نہیں

    جلنے والوں کو صرف جلنا ہے
    ان کی قسمت میں اور کچھ بھی نہیں

    اے نصیر انتظار کا عالم
    اک قیامت ہے اور کچھ بھی نہیں

    (سید نصیرالدین نصیر)​
     
  2. پیاجی
    آف لائن

    پیاجی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 مئی 2006
    پیغامات:
    1,094
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    بہت خوب
     
  3. فنا
    آف لائن

    فنا ممبر

    شمولیت:
    ‏8 جون 2006
    پیغامات:
    238
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    مجھ کو مجھ سے جدا کی

    مجھ کو مجھ سے جدا کیا تو نے
    میرا بن کے یہ کیا ِکیا تو نے
    میرے آنسو بھی مجھ سے چھین لئے
    اس قدر غم عطا کیا تو نے
    اب طلب کی طلب نہیں مجھ میں
    نقش فانی فنا کیا تو نے
    چند لمحوں میں رات ختم ہو ئی
    صبحِ خنداں یہ کیا کیا تو نے
    تیری چا ہت میں دور جا نکلا
    ماسوا ماورا کیا تو نے
    آج واصّف نے کہہ دیا اُس کو
    بخدا باخدا کیا تو نے
     
  4. پیاجی
    آف لائن

    پیاجی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 مئی 2006
    پیغامات:
    1,094
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    نہایت خوب
     
  5. گھنٹہ گھر
    آف لائن

    گھنٹہ گھر ممبر

    شمولیت:
    ‏15 مئی 2006
    پیغامات:
    636
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    Re: مجھ کو مجھ سے جدا

    سمندری اتنا بھی دور نہیں ہے مِس فنا
     
  6. فنا
    آف لائن

    فنا ممبر

    شمولیت:
    ‏8 جون 2006
    پیغامات:
    238
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ہی ہی

    دور تو کچھ بھی نہیں جانے والا بندہ ہونا چاہئیے

    میں مِس نہیں مسٹر ہوں گھنٹہ گھر
     
  7. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    محترم فنا جی اور گھنٹہ گھر جی سے م

    فنا جی بہت خوب
    (غزل کے لئے)

    اس چوپال میں مزاح مناسب نہیں، طنز و مزاح اور گپ شپ اِسی لئے بنا ئے گئے ہیں۔
     
  8. پیاجی
    آف لائن

    پیاجی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 مئی 2006
    پیغامات:
    1,094
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    اس چیز کا خاص خیال رکھنا چاہئے۔
     
  9. ع س ق
    آف لائن

    ع س ق ممبر

    شمولیت:
    ‏18 مئی 2006
    پیغامات:
    1,333
    موصول پسندیدگیاں:
    25
    بہت خوب، عبدالجبار اور پیا نے اچھے انداز سے بات کی اور فنا نے ایک شریف آدمی کی طرح تسلیم کی۔ اس سے لگتا ہے کہ ہماری اردو میں اچھے سلجھے ہوئے لوگ پائے جاتے ہیں، یعنی کہ کسی منتظم کو اصلاح کے لئے کچھ کہنے کا موقع ہی نہیں ملا۔ بہت خوب۔
     
  10. فنا
    آف لائن

    فنا ممبر

    شمولیت:
    ‏8 جون 2006
    پیغامات:
    238
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    محترم ع س ق صاحب

    آپ کی ساری با ت سے میں اتفاق کرتا ہوں لیکن آپ کی اس تحریر میں شریف آدمی کون ہے؟
    ہاں اگر آپ شریف لڑکا لکھتے تو مجھے کو اعتراض نہیں
     
  11. سموکر
    آف لائن

    سموکر ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    859
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    جناب موقع نہ ملنے پر اتنا لکھ دیا
    موقع ملنے پر کتنا لکھتے ؟
     
  12. فنا
    آف لائن

    فنا ممبر

    شمولیت:
    ‏8 جون 2006
    پیغامات:
    238
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    افق کو افق سے ملا دینے

    افق کو افق سے ملا دینے والے
    یہ رستے ہیں کتنے تھکا دینے والے

    یہ دن ہیں نئے اپنی خاصیتوں میں
    کئی نام دل سے بھلا دینے والے

    ِبتا دینا عمریں اسے کھوجنے میں
    جو مل جائے اس کو گنوا دینے والے

    پھر اپنے کئے پر پشیمان رہنا
    یہ ہم ہی ہیں خود کو سزا دینے والے

    منیر اس زمانے میں رہبر بہت ہیں
    حقیقت کو الجھن بنا دینے والے
     
  13. موٹروے پولیس
    آف لائن

    موٹروے پولیس ممبر

    شمولیت:
    ‏26 مئی 2006
    پیغامات:
    1,041
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    اچھا نہیں لگتا

    سُنو اچھا نہیں لگتا

    کرے جب تذکرہ کوئی

    کرے جب تبصرہ کوئی

    تمھاری ذات کو کھوجے

    تمھاری بات کو سوچے

    مجھے اچھا نہیں لگتا

    سُنو اچھا نہیں لگتا

    تمھاری مسکراہٹ پر

    ہزاروں لوگ مرتے ہوں

    تمھاری ایک آہٹ پر

    ہزاروں دل دھڑکتے ہوں

    کسی کا تم پہ یوں مرنا

    مجھے اچھا نہیں لگتا

    سُنو اچھا نہیں لگتا

    کے تم کو پھول بھی دیکھیں

    تمھارے پاس سے مہکیں

    یا چندا کی گذارش ہو

    کہ اپنی روشنی بخشو

    مجھے اچھا نہیں لگتا

    سُنو اچھا نہیں لگتا
     
  14. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
  15. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    جسے پہلو میں رہ کر درد حاصل ہو نہیں سکتا
    اُسے دل کون کہہ سکتا ہے، وہ دل ہو نہیں سکتا

    وہ بندہ ، جس کو عرفاں اپنا حاصل ہو نہیں سکتا
    کبھی خاصانِ حق کی صف میں شامل ہو نہیں سکتا

    زمیں و آسماں کا فرق ہے دونوں کی فطرت میں
    کوئی ذرّہ چمک کر ماہِ کامل ہو نہیں سکتا

    محبت میں تو بس دیوانگی ہی کام آتی ہے
    یہاں جو عقل دوڑائے، وہ عاقل ہو نہیں سکتا

    پہنچتے ہیں، پہنچنے والے اُس کوچے میں مر مر کر
    کوئی جنّت میں قبل از مرگ داخل ہو نہیں سکتا

    نہیں جب اذنِ سجدہ ہی تو یہ تسلیم کیونکر ہو
    مرا سر تیرے سنگ ِدر کے قابل ہو نہیں سکتا

    مرا دل اور تم کو بھول جائے ، غیر ممکن ہے
    تمہاری یاد سے دم بھر یہ غافل ہو نہیں سکتا

    مرا ایمان ہے اُن پر ، مجھے اُن سے محبت ہے
    مرا جذبہ ، مرا ایمان ، باطل ہو نہیں سکتا

    نزاکت کے سبب خنجر اُٹھانا بار ہو جس کو
    وہ قاتل بن نہیں سکتا، وہ قاتل ہو نہیں سکتا

    مرے داغِ تمنّا کا ذرا سا عکس ہے ، شاید
    کسی کے عارضِ دلکش پہ یہ تِل ہو نہیں سکتا

    نہ ہو وارفتہ جو اُس جانِ خوبی پر دل و جاں سے
    وہ عاشق بن نہیں سکتا ، وہ عاشق ہو نہیں سکتا

    ہمیں منظور مر جانا ، اگر اُن کا اِشارہ ہو
    یہ کام آسان ہو سکتا ہے، مشکل ہو نہیں سکتا

    جو رونق آج ہے ، وہ آج ہے ، کل ہو نہیں سکتی
    ہمارے بعد پھر یہ رنگِ محفل ہو نہیں سکتا

    نصیر اب کھیلنا ہے بحرِ غم کے تیز دھارے سے
    سفینہ زیست کا ممنونِ ساحل ہو نہیں سکتا

    (سیّد نصیر الدین نصیر)​
     
  16. لاحاصل
    آف لائن

    لاحاصل ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2006
    پیغامات:
    2,943
    موصول پسندیدگیاں:
    8
  17. پیاجی
    آف لائن

    پیاجی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 مئی 2006
    پیغامات:
    1,094
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    عبدالجبار بھائی کی کیا بات ہے۔ اللہ تعالیٰ انہیں اس خدمت پر استقامت دے۔
     
  18. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    بہت بہت شکریہ پیا جی!
    یہ آپ لوگوں کی حوصلہ افزائی ہی مجھے کھینچے لا رہی ہے۔
     
  19. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    اب جنوں میں مِری ایسی کوئی تصویر بھی ہو
    ہتھکڑی ہاتھ میں ہو، پاؤں میں زنجیر بھی ہو

    میں نے دیکھا ہے اُنہیں اپنی طرف بڑھتے ہوئے
    کاش! جو خواب ہے اُس کی وہی تعبیر بھی ہو

    صرف تقدیر پہ انسان بھروسہ نہ کرے
    حُسنِ نیت بھی ہو، کوشش بھی ہو، تدبیر بھی ہو

    جو کہا تم نے وہ تقدیر کا لکھا نکلا
    مَیں تو کہتا ہوں کہ تم واقفِ تقدیر بھی ہو

    مجھ سے وہ کہتے ہیں اب تجھ کو نہ بیٹھے دیکھوں
    دُور ہو دَر سے مِرے، بھاگ بھی جا تِیر بھی ہو

    یہ جو صورت ہو، تو کچھ فرق کی باتیں نِکلیں
    سامنے آپ بھی ہوں، آپ کی تصویر بھی ہو

    جب کہیں جا کہ کوئی تاج محل بنتا ہے
    شوقِ تعمیر بھی ہو، قدرتِ تعمیر بھی ہو

    آنے جانے سے ہمیں ضد ہے نہ اِنکار، مگر
    اُن کی محفل میں کسی کی کوئی توقیر بھی ہو

    آپ کیا صرف کماں کھینچ کے اِتراتے ہیں
    لُطف تو جب ہے کہ چلّے میں‌کوئی تِیر بھی ہو

    ایسی صورت میں نہیں ترکِ تعلق ممکن
    تم مِری روح بھی ہو، تم مِری تقدیر بھی ہو

    ہم سزاوارِ سزا عشق میں ہر دم ہیں نصیر
    یہ ضروری تو نہیں ہے، کوئی تقصیر بھی ہو

    (سید نصیر الدین نصیر)​
     
  20. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب۔ کاش ہم بحثیتِ قوم اس بات کو سمجھ سکیں۔
     
  21. عاشی
    آف لائن

    عاشی ممبر

    شمولیت:
    ‏10 جون 2006
    پیغامات:
    320
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    بہت خوب جبار جی
    واصف جی کی بات بھی بھلی لگی
     
  22. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    حال دل کا جتا کے دیکھ لیا
    خَلق کو آزما کے دیکھ لیا

    بڑھ گئی اور میری بیتابی
    آپ نے مُسکرا کے دیکھ لیا

    کوئی اپنا نہیں زمانے میں
    ہر طرح آزما کے دیکھ لیا

    خاک ہو کر لِپٹ گیا کوئی
    تم نے دامن چُھڑا کے دیکھ لیا

    دلِ وحشی رہا نہ قابو میں
    کیوں ہمیں مُسکرا کہ دیکھ لیا

    بے نتیجہ رہی یہ کوشش بھی
    ربط اُن سے بڑھا کے دیکھ لیا

    کوئی شے بھی تو لازوال نہیں
    بزمِ ہستی میں آ کے دیکھ لیا

    کس قدر آج خود بھی ہو بے چین
    اہلِ دل کو ستا کے دیکھ لیا ؟

    وہ نہ آئے نصیر میرے گھر
    چشمِ حسرت بچھا کے دیکھ لیا

    ( سید نصیر الدین نصیر )​
     
  23. لاحاصل
    آف لائن

    لاحاصل ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2006
    پیغامات:
    2,943
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    بہت اچھی غزل ہے
     
  24. دن رات
    آف لائن

    دن رات ممبر

    شمولیت:
    ‏11 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    65
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    نہیں ہے یوں کہ بس میری خوشی اچھی نہیں لگی
    اُسے تو میری کوئی بات بھی اچھی نہیں لگتی

    میں نفرت اور محبت دونوں میں شدت کا قائل ہوں
    مجھے جذبوں کی یہ خانہ پُری اچھی نہیں لگتی

    میں اپنی ذات میں بھی اک خلا محسوس کرتا ہوں
    تمہارے بعد کوئی چیز بھی اچھی نہیں‌ لگتی

    بس اک طرزِ رفاقت ہے نبھاتے ہیں جسے ورنہ
    بہت سے دوستوں سے دوستی اچھی نہیں لگتی

    یقینا نقطہ سنجی اک حوالہ ہے ذہانت کا
    مگر ہربات کی تردید بھی اچھی نہیں‌لگتی

    اچانک تیرے آنے کی خوشی کچھ اور ہوتی ہے
    مجھے بادِ صبا کی مخبری اچھی نہیں لگتی

    تجھے ہنستے ہوئے دیکھا ہے میں نے سب حوالوں سے
    تیرے چہرے پہ یہ افسردگی اچھی نہیں لگتی

    تبسم یہ میرا ایمان ہے جب تک حریفوں کا
    قدوقامت نہ ہو تو دشمنی اچھی نہیں لگتی​

    نذیر تبسم​
     
  25. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    بہت خوب! عمر بھائی!
     
  26. لاحاصل
    آف لائن

    لاحاصل ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2006
    پیغامات:
    2,943
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    اچھی غزل ہے۔
     
  27. دن رات
    آف لائن

    دن رات ممبر

    شمولیت:
    ‏11 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    65
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    شکریہ لا حاصل
     
  28. دن رات
    آف لائن

    دن رات ممبر

    شمولیت:
    ‏11 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    65
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    اے دردِ ہجر یار غزل کہہ رہا ہوں میں
    بے موسمِ بہار غزل کہہ رہا ہوں مہیں

    میرے بیانِ غم کا تسلسل نہ ٹوٹ جائے
    گیسئوں ذرا سنوار غزل کہہ رہا ہوں میں

    راز و نیازِ عشق میں کیا دخل ہے تیرا
    ہٹ فکرِ روزگار غزل کہہ رہا ہوں میں

    ساقی بیانِ شوق میں رنگینیاں بھی ہو
    لا جامِ خوشگوار غزل کہہ رہا ہوں میں

    تجھ سا سخن شناس کو ئی دوسرا نہیں
    سن لے خیالِ یار غزل کہہ رہا ہوں میں

    ناصر کاظمی
     
  29. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    اے یارِ خوش دیار تجھے کیا خبر کہ میں
    کب سے اداسیوں کے گھنے جنگلوں میں ہوں
    تو لوٹ کر بھی اہلِ تمنا کو خوش نہیں
    میں لُٹ کے بھی وفا کے انہی قافلوں میں ہوں
    بدلا نہ میرے بعد بھی موضوعِ گفتگو
    میں جا چکا ہوں پھر بھی تیری محفلوں میں ہوں
    خود ہی مثالِ لالہء صحرا لہو لہو
    خود ہی فراز اپنے تماشائیوں میں ہوں
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ احمد فراز
     
  30. عقرب
    آف لائن

    عقرب ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    3,201
    موصول پسندیدگیاں:
    200
    ماشاء اللہ آپ سب کی بہت اچھی پسند ہے
     

اس صفحے کو مشتہر کریں