1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کاشفی کی پسندیدہ شاعری

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از مبارز, ‏10 ستمبر 2008۔

  1. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    دوست بہت ہی عمدہ کلام ارسال کیئے ہیں شکریہ :222:
     
  2. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    شکریہ جناب محترم دوست! خوش رہیں۔
     
  3. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    شکریہ خوشی جی! جیتی رہیں۔خوش رہیں۔۔
    آپ مجھے سبزی کیوں کہتی ہیں؟
     
  4. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    سبزی کب کہااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااا؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

    موڈ کی لڑی میں‌آئیں ذرا آپ سے کچھ بات کرنی ھے
     
  5. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    درسِ عبرت
    سدا اک آرہا اک جارہا ہے
    زمانے کا یہی نقشہ رہا ہے

    یگانہ میں رہا بیگانگی میں
    پرایا غم مجھے اپنا رہا ہے

    نمود و بوداک ناچیز شے ہے
    عبث اس پر بشر اترا رہا ہے

    مزا پایا اُسی نے زندگی کا
    جو مر مر کر یہاں جیتا رہا ہے

    سمجھ کی اب یہ حالت ہے ہماری
    ہمیں نافہم بھی سمجھا رہا ہے

    اسی نے ٹھوکریں در در کی کھائیں
    جو دنیا میں سگِ دنیا رہا ہے

    جو ہونا ہے وہ اک دن ہو رہے گا
    دلِ ناداں تو کیوں گھبرا رہا ہے

    وہی دنیا میں ہم سب دیکھتے ہیں
    مقدر ہم کو جو دکھلا رہا ہے

    ذرا دیکھو تو اپنا حال عبرت
    ہے اب کیا اور پہلے کیا رہا ہے

    (عبرت۔۔۔۔۔والدِ محترم فراق گورکھ پوری)
     
  6. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    نوائے فراق
    (فراق گورکھپوری)

    اُمید و یاس کے اب وہ پیام بھی تو نہیں
    حیاتِ عشق کی وہ صبح و شام بھی تو نہیں

    بس اک فریبِ نظر تھا جمال گیسو و رُخ
    وہ صبح بھی تو نہیں اب وہ شام بھی تو نہیں

    وفورِ سوزِ نہاں کا علاج کیوں کر ہو
    جو لے سکے کوئی وہ تیرا نام بھی تو نہیں

    انہیں محال ہے تمیزِ قیدو آزادی
    کہ تیرے صیدِ بلا زیر دام بھی تو نہیں

    دلِ حزیں میں ترے شوق مضطر کے نثار
    اس انجمن میں تجھے کوئی کام بھی تو نہیں

    بیان ہو کیسے وہ دیرینہ ارتباطِ نہاں
    کہ تجھ سے اگلے پیام و سلام بھی تو نہیں

    وہ کیا کہیں کہ کبھی اہلِ شوق سے کھُل کر
    ہوئی نگاہ تری ہم کلام بھی تو نہیں

    کبھی انہیں بھی زمانے میں تھی خوشی کی تلاش
    اب اہلِ غم کو یہ سودائے خام بھی تو نہیں

    نہ پوچھ ہجر کی حسرت کہ دور گردوں میں
    سحر نہ وہ سکے جس کی وہ شام بھی تو نہیں

    فراق جلوہء ساقی کے سب کرشمے تھے
    کہ اب وہ رنگ مَے لالہ فام بھی تونہیں
     
  7. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    غزل
    (حرماں خیر آبادی)

    کاش کچھ بہتر ہو انجامِ سفر میرے لئے
    رات دن گردش میں ہیں شمس و قمر میرے لئے

    کیا یہی ہے حاصلِ لیل و نہارِ زندگی
    شام سے اک کشمکش ہے تاسحر میرے لئے

    آج کس رفعت پہ ہوں تیری نگاہِ لطف سے
    سر بہ سجدہ ہو نہ جائیں بام و در میرے لئے

    ایک نظارے نے اس کے دل کے ٹکڑے کر دیئے
    آج قاتل بن گئی میری نظر میرے لئے

    کون سن سکتا ہے اس دل کے دھڑکنے کی صدا
    ایک اک آواز ہے جادو اثر میرے لئے

    صاف اوجھل ہے نگاہوں سے وہ حُسنِ بے نقاب
    کس قدر دشوار ہے تابِ نظر میرے لئے

    آج اُس راہِ محبت میں قدم رکھتا ہوں میں
    ذرہ ذرہ ہے جہاں سینہ سپر میرے لئے

    کون ہے میرے سوا حرماں تڑپنے کا مجاز
    اک عطائے خاص ہے دردِ جگر میرے لئے
     
  8. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    مبزی کچھ کہا تھا میں نے



    بہت اچھا کلام ھے شئیرنگ کا شکریہ بہت خوب بہت عمدہ
     
  9. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    شکریہ خوشی جی۔۔گیا تو تھا ۔
     
  10. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    غزل
    (ماہرالقادری)

    مجاز ہی کو حقیقت بنائے جاتے ہیں
    وہ ہیں کہ سارے زمانے پہ چھائے جاتے ہیں

    عجیب شان سے جلوے دکھائے جاتے ہیں
    مجھ ہی سے چھپ کے، مجھ ہی میں سمائے جاتے ہیں

    مشاہدات کی دُنیا بسائے جاتے ہیں
    تحیّرات کے سکّے بٹھائے جاتے ہیں

    تجلیوں کے فسانے سنائے جاتے ہیں
    خموش ہیں وہ، مگر مُسکرائے جاتے ہیں

    وہ دُور رہ کے مرے پاس آئے جاتے ہیں
    نہ جانے کون سا عالم دکھائے جاتے ہیں

    طرح طرح سے مجھے آزمائے جاتے ہیں
    وہ روز ایک نیا گل کھلائے جاتے ہیں

    نہیں ہیں دامنِ گل پر یہ اوس کے قطرے
    سحر کا وقت ہے موتی لٹائے جاتے ہیں

    رکھا گیا ہے انہی کا لقب مہ و خورشید
    تری نگاہ کے کچھ نقش پائے جاتے ہیں

    خدا کرے کہ نہ کم ہو بہارِ میخانہ
    یہ بزم وہ ہے جہاں بِن بلائے جاتے ہیں

    فسانہ اُن کی نگاہوں کا کیا کہوں ماہر
    ابھی وہ تیر کلیجے میں پائے جاتے ہیں
     
  11. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    واہ کیا خوب کلام ھے
    بہت خوب مبارز جی بہت عمدہ
     
  12. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    شکریہ خوشی جی!
     
  13. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    غزل
    (ہری چند اختر)

    آباد اگر نجد کا ویرانہ نہیں ہے
    مجنوں کو بُلا لاؤ، وہ دیوانہ نہیں ہے؟

    ہے شمعِ وفا محفلِ اُلفت میں ضیا ریز
    اس شمع پہ لیکن کوئی پروانہ نہیں ہے

    یہ عقل کی باتوں میں تو آئے گا نہ ہرگز
    عاشق ترا ہشیار ہے دیوانہ نہیں ہے

    ساقی تری محفل ہے مئے ناب میں غرقاب
    اور میرے لئے ایک بھی پیمانہ نہیں ہے

    کافر بھی مسلمان بھی شیدا ہے بُتوں پر
    وہ کون سا دل ہے جو صنم خانہ نہیں ہے

    دو اشک ہی نکلے تھے کہ اُس شوخ نے ٹوکا
    حضرت! یہ مرا گھر ہے، عزا خانہ نہیں ہے

    مجھ کو نظر آتا ہے یہ عالم ہمہ تن نور
    اِک ذرّہ یہاں حُسن سے بیگانہ نہیں ہے

    ہوتا ہے اس آغاز کا انجام بہت نیک
    جو کعبہ نہ بن جائے وہ بُت خانہ نہیں ہے

    ہر رنگِ تغزّل مرا معمول ہے اختر
    کم ظرف مرے شعر کا پیمانہ نہیں ہے
     
  14. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    غزل
    (شاکر صدیقی)

    حُسن کی جلوہ پاشیاں جب ہوں نظر کے سامنے
    دل ہو ہزار مرمریں خس ہے شرر کے سامنے

    رنگ جمال خواب تھا یاد ہے اسقدر مجھے
    کوند گئی تھیں بجلیاں میری نظر کے سامنے

    عشق کی فتنہ کوشیاں، آنکھ کی خون فروشیاں
    لالہ و گل ہیں داغ داغ قلب و جگر کے سامنے

    دونوں جہاں کی چاندنی میری نظر میں آگئی
    آئے وہ چاندنی میں جب بزمِ قمر کے سامنے

    شعلہء جستجو ہے دل فتنہء آرزو ہے دل
    عالم رنگ و بو ہے دل میری نظر کے سامنے

    خود ہو شہیدِ جستجو شاکر تشنہ کام تو
    آبِ حیات کے لئے جھک نہ خضر کے سامنے
     
  15. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    غزل
    (سید عبدالحمید عدم)

    افسانہ چاہتے تھے وہ، افسانہ بن گیا
    میں حُسنِ اتفاق سے دیوانہ بن گیا

    وہ اِک نگاہ دیکھ کے خود بھی ہیں شرمسار
    ناآگہی میں یُونہی اِک افسانہ بن گیا

    موجِ ہوا سے زُلف جو لہرا گئی تری
    میرا شعور لغزشِ مستانہ بن گیا

    حُسن ایک اختیارِ مکمل ہے، آپ نے
    دیوانہ کر دیا جسے، دیوانہ بن گیا

    ذکر اُس کا گفتگو میں جو شامل ہوا عدم
    جو شعر کہہ دیا وہ پری خانہ بن گیا
     
  16. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    غزل
    (سیفی نوگانوی)

    عشق بے چین رکھے گا مجھے معلوم نہ تھا
    درد رہ رہ کے اُٹھے گا مجھے معلوم نہ تھا

    نام سنتے ہی نکل آئے گاآنسو بن کر
    رازِ الفت نہ چھُپے گا مجھے معلوم نہ تھا

    اُس کے غم سے کبھی فرصت نہ ملے گی مجھ کو
    ہاتھ دل سے نہ ہٹے گا مجھے معلوم نہ تھا

    میرے احساس کی دُنیا ہی نرالی ہو گی
    اِک جہاں اور بنے گا مجھے معلوم نہ تھا

    راہِ مقصود میں غیرت کو مٹانا ہوگا
    مجھ سے یہ ہو نہ سکے گا مجھے معلوم نہ تھا

    مختلف ہوگی مری بات سے جس کی ہر بات
    سابقہ اُس سے پڑے گا مجھے معلوم نہ تھا

    میرے جذبات سمجھ لے مجھے اپنا کر لے
    کوئی ایسا نہ ملے گا مجھے معلوم نہ تھا

    عرضِ مطلب پہ پشیمان نہ ہوتا لیکن
    دل پہ قابو نہ رہے گا مجھے معلوم نہ تھا

    جیتے جی اُس سےملاقات نہ ہوگی سیفی
    یہ بھی ارمان رہے گا مجھے معلوم نہ تھا
     
  17. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    بہت خوب مبارز جی بہت عمدہ

    شکریہ اس شئیرنگ کا
     
  18. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    خوشی جی کیا آپ ناراض ہیں۔۔آج کل مبزی نہیں کہہ رہی ہیں آپ۔۔سوری اگر کوئی بات بری لگی ہو تو۔دل کے چوتھے خانے سے سوری معذرت۔۔
     
  19. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    آپ نے‌خود ہی کہا تھا مجھے سبزی بنا دیا اس لئے ویسے آپ کسی گپ شپ کی لڑی میں‌آئیں تو آپ کے کان کھینچوں
     
  20. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    وہ تو میں نے ایسے ہی کہہ دیا تھا۔۔دل سے تھوڑی نا کہا تھا۔۔اور آپ کی بات کا تو میں برا مناتا ہی نہیں‌ہوں۔۔۔
     
  21. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    اعلی ذوق اور اعلی کلام۔ جتنی بھی داد دی جائے کم۔ صد آفرین۔
     
  22. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    شکریہ جناب ملک بلال صاحب! خوش رہیں۔
     
  23. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    غزل
    ابوالاثر حفیظ جالندھری

    اب وہ نوید ہی نہیں، صوتِ ہزار کیا کرے
    نخلِ امید ہی نہیں، ابرِ بہار کیا کرے

    دن ہو تو مہر جلوہ گر، شب ہو تو انجم و قمر
    پردے ہی جب ہوں پردہ درِ روئے نگار کیا کرے

    عشق نہ ہوتو دل لگی، موت نہ ہو تو خود کشی
    یہ نہ کرے تو آدمی، آخر ِ کار کیا کرے

    اہلِ ہوس بھی ہیں بہت، خیر نظر نہ آئیے
    یہ تو مگر بتائیے، عاشقِ زار کیا کرے

    موت نے کس امید پر، سونپ دئے ہیں بحرو بر
    مشتِ غبار ہے بشر، مشت غبار کیا کرے

    شمع بھی ہے رہینِ یاس، پھول بھی ہیں اُداس اُداس
    کوئی نہیں ہے آس پاس، شمع ِ مزار کیا کرے

    گریہء شرم واہ واہ، فردِ عمل ہوئی تباہ
    دیکھئے اک یہی گناہ، روزِ شمار کیا کرے

    اپنے کئے پہ بار بار، کون ہو روز شرمسار،
    مل گیا عذرِ پائدار، قول و قرار کیا کرے
     
  24. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    غزل
    (عطا اللہ کلیم)

    وہی طول ہے، وہی اضطراب، وہی نزول عذاب کا
    مجھے اپنے روزِ سیاہ پر ہے گمان روزِ حساب کا

    دل و جان و صبر و قرار، مطربِ عشق سب تری نذر ہیں
    ابھی ایک نغمہ سُنا ہے میں نے ترے طلسمی رباب کا

    ہو محیطِ دہر میں سر بلند کہ ڈر فنا کا فضول ہے
    ہے نثار شوکتِ یک دقیقہ پہ سر ہر ایک حباب کا

    یہی اعترافِ وفا ہے، دوست! جواب سمجھنے لگا ہے تو
    کہ مرے سوا نہیں مستحق کوئی تیرے جوروعتاب کا

    یہ شرابِ جام فروز، اور یہ ترا جمالِ زمانہ سوز!
    مجھے ہوش کیا ہے کہ امتیاز کروں گناہ و ثواب کا

    طرب و نشاط سے کیا غرض؟ مجھے غم سے دائمی ربط ہے
    کہ ہے نشہ عہدِ قدیم سے مجھے اس پرانی شراب کا

    جسے ڈھونڈھتا تھا ازل سے تو، وہ ترے ہی خانہء دل میں تھا
    تری کم نگاہی، کلیم، بن گئی باعث اس کے حجاب کا
     
  25. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    غزل
    (حکیم آزاد انصاری)

    اب ہم کو خوفِ قیدِ زماں و مکاں کہاں
    اب جس جہاں میں ہم ہیں وہاں یہ جہاں کہا

    اب قلب میں وہ برقِ محبت طپاں کہاں
    اب جسم میں وہ روحِ رواں و دواں کہاں

    اب جورِ گاہ گاہ کا احساں بھی کم نہیں
    اب وہ توقعِ کرمِ بیکراں کہاں

    جورِ فلک سے تو مفر آساں ہے، مگر
    تیری نگاہِ لطف سے شکلِ اماں کہاں

    وہ بدنصیب ہوں کہ تری آرزو مجھے
    ناشادماں بھی رکھ نہ سکی، شادماں کہاں

    جس باغ میں تمہارے قدم سے بہار آئے
    اُس باغ کی بہار کو خوفِ خزاں کہاں

    وہ میکدے میں شیخ کی تشریف آوری
    وہ میری التماس کہ حضرت یہاں کہاں

    شیخِ حرم بھی مرجعِ اہلِ جہاں سہی
    لیکن بسانِ حضرتِ پیرِ مغاں کہاں

    ارمانِ التفاتِ دلِ دوستاں درست
    شایانِ التفات دل ِ دوستاں کہاں

    آزاد! اب قفس سے رہا بھی ہوئے تو کیا
    گو آشیاں کی دُھن ہے، پر اب آشیاں کہاں
     
  26. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    غزل
    (محسن امرتسری)

    ہو رہے ہیں عہدوپیماں کچھ نیاز و ناز سے
    دل کا محسن اب خدا حافظ ہے بزمِ راز میں

    انتہا بیتاب ہو کر آگئی آغاز میں
    سر کا جُھکنا تھا کہ دل پہنچا حریمِ ناز میں

    دل میں کچھ ہے اور زباں پر کچھ ،کہاں سے ہو اثر
    ساز ہم آہنگ ہوں تو سوز ہو آواز میں

    فرقِ ناقوس و اذاں نقصِ سماعت ہی تو ہے
    میں تو سنتا ہوں وہی آواز ہر آواز میں

    کیفِ مے یکساں ہے لیکن ظرف وجہِ اختلاف
    بیقراری دل میں ہے ، شوخی ہے چشمِ ناز میں

    کائناتِ خفتہ میں ہے شانِ بیداری ہنوز
    کارکن ہے فطرتِ خاموش ہر انداز میں

    ہاں سُنا اے مطربِ غم نغمہ ہائے سرمدی
    عشرتِ محسن ہے پنہاں بس اِسی آواز میں
     
  27. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    واہ مبارز جی بہت خوب اچھا کلام شئیر کیا ھےجیتے رھیں
     
  28. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    شکریہ خوشی جی - جیتی رہیں خوش رہیں۔
     
  29. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
  30. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    غزل
    ( سرور عالم راز سرور)

    حسن جب بے نقاب ہوتا ہے
    آپ اپنا جواب ہوتا ہے

    عشق پر جب شباب ہوتا ہے
    آدمی پھر خراب ہوتا ہے

    جب بھی ہم سے خطاب ہوتا ہے
    بس وہی اک جواب ہوتا ہے

    جس کو دنیا عتاب کہتی ہے
    کرمِ بے حساب ہوتا ہے

    رنگ لائے لہو غریبوں کا
    یوں بھی عالی جناب ہوتا ہے

    یہ لگی دل کی، دل لگی تو نہیں
    اس میں خانہ خراب ہوتا ہے

    آپ بھی کیسی بات کرتے ہیں
    عشق بھی کامیاب ہوتا ہے؟

    کب ہے سرور فراق میں تنہا
    درد بھی ہم رکاب ہوتا ہے
     

اس صفحے کو مشتہر کریں