1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی صحابہ کے شان میں گستاخی

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از مجیب منصور, ‏29 جون 2008۔

  1. مجیب منصور
    آف لائن

    مجیب منصور ناظم

    شمولیت:
    ‏13 جون 2007
    پیغامات:
    3,149
    موصول پسندیدگیاں:
    70
    ملک کا جھنڈا:
    دوستو ایک انتھائی دردناک خبر؛؛ ڈاکٹرعامر لیاقت ایک ایسا منافق جو بظاہرخود کو ایک معتدل انسان ظاہرکرتا ہے لیکن اس کی منافقت اور کفریہ عقیدے کا پول کھل گیا ،شیعوں کی مجلس میں تقریرکرتے ہوئے صحابہ کرام رضوان اللہ علہیم پر نام لیکر کھلم کھلا تنقید کی ،حضرت صدیق اکبر :rda: کے شان اقدس میں تو یہ کہا کہ رات کی تاریکی میں ساتھ دینے والے دوست نہیں ہوتے اٹھاتے نہیں جونبی کاجنازہ کہاں مرگئے نبی کو بیٹیاں دینے والے اسی طرح دیگر اصحاب کرام پر بھی نام لیکر تنقید کی مزید تفصیل
    اس ربط http://www.urduvb.com/forum/showthread.php?p=73449#post73449 سے حاصل کریں اس میں موجود دولنک ضرور ڈاؤن لوڈ کریں آپ کا قیمتی وقت تو خرچ ہوگا لیکن صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی عظمت پر تو سب کچھ قربان کرنا پڑتا ہے، پھر ویڈیو دیکھیں ،تو آپ کے سامنے ڈاکٹر عامر لیاقت کا شرمناک،اصلی ڈراؤنی چھرہ کھل جائیگا
    سب مسلمانوں کو چاہیے کہ ایسے منافق بھروپیے خطیبوں کے پروپگنڈے سے اپنے آپ کو بچائیں
     
  2. آبی ٹوکول
    آف لائن

    آبی ٹوکول ممبر

    شمولیت:
    ‏15 دسمبر 2007
    پیغامات:
    4,163
    موصول پسندیدگیاں:
    50
    ملک کا جھنڈا:
    اسلام علیکم مجیب بھائی بہت شکریہ اس قیمتی معلومات کے شئر کرنے کا اس طرح سے ایک اور منافق کا چہرہ تو سب کے سامنے آگیا ۔ ۔ ۔۔
    اور خدا کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ میری زبان سے آج تک اس منافق کے بارے میں کوئی توصیفی کلمہ کبھی نہ ادا ہوسکا مجھے نہ جانے کیون یہ شخص ڈرامے باز لگتا تھا اور اس کا برملا اظہار میں نے اپنی دوستوں کے ساتھ نجی محفلوں میں کیا کرتا تھا تو اکثر میرے دوست کہتے تھے کہ تمہارا تو ذہن ہی تنقیدی ہے آج اللہ کا پاک کا لاکھ لاکھ شکر ہے عامر ڈرامے باز کا مکروہ چہرہ جو اس نے سنیت کے لبادے میں چھپا رکھا تھا سامنے‌آگیا اور ایک اور بات جو میرا دل کہتا ہے کہ اس نے ضرور اس مجلس میں شرکت کرنے سے پہلے پی رکھی ہوگئ مجھے جہ جانے کیوں یہ شرابی بھی لگتا ہے ۔ ۔ ۔ ۔
    لعنۃاللہ علی المنافقین
     
  3. نوید
    آف لائن

    نوید ممبر

    شمولیت:
    ‏30 مئی 2006
    پیغامات:
    969
    موصول پسندیدگیاں:
    44
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
    امید ہے کہ سب خیریت سے ہونگے


    http://www.urduvb.com :soch: والی فورم کی یہ پوسٹ‌ :soch:
    ڈاکٹر اسرار احمد والے معاملے :soch: سے لوگوں کی توجہ ہٹانے کے لیے محسوس ہو رہی ہے :soch:

    خوش رہیں
     
  4. مجیب منصور
    آف لائن

    مجیب منصور ناظم

    شمولیت:
    ‏13 جون 2007
    پیغامات:
    3,149
    موصول پسندیدگیاں:
    70
    ملک کا جھنڈا:
    جزاک اللہ آبی بھائی اللہ تعالی آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے ،مجھے بھت خوشی ہوئی کہ آپ کے سامنے اس لعین منافق کا بھروپیہ چھرہ پھلے سے ہی منکشف تھا ،اللہ آپ کے علم میں برکت عطافرمائے، اور ایسے منافقوں کی صحیح طرح پھچان کرنا آسان کرے؛؛آمین؛؛
     
  5. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    شکریہ مجیب بھائی لنک شیئر کرنے کا۔ مگر ایک بات تو طے ہے کہ جو لوگ شئیہ سنی فسادات کی کوشش کا ڈھنڈورا پیٹ کر احتجاج کرنے کی ترغیب دے رہے ہیں‌ان ہی کے فورم پر برداشت کا یہ عالم ہے کہ کوئی بھی مسلمان اس کو پڑھ کر فساد کی طرف راغب ہو سکتا ہے۔


    اللہ ہم سب کو برداشت اور سمجھ بوجھ دے ۔۔۔ آمین
     
  6. مجیب منصور
    آف لائن

    مجیب منصور ناظم

    شمولیت:
    ‏13 جون 2007
    پیغامات:
    3,149
    موصول پسندیدگیاں:
    70
    ملک کا جھنڈا:
    اور آپ کا یہ انداز بھی منافقانہ لگ رہا ہے ،افسوس ہے آپ کی گھٹیا سوچ اور کم ظرفی پر کہ ایک گستاخِ صحابہ جو نام لیکر صحابہ کرام پر کھلی تنقید کرے اور حضرت صدیق اکبر :rda: جیسے جلیل القدر،صحابی پر غلط الفاظ استعمال کرے اس کا یہ عقیدہ بیان کرنا آپ کو ایک ڈرامہ محسوس ہوتا ہے ،ایک مسلمان ہونے کے ناطے آپ کا یہ فرض بنتا تھا کہ حضرت صدیق اکبر :rda: ودیگر صحابہ کے ساتھ اظھارِ محبت وہمدردی پر مشتمل تبصرہ کرتے لیکن ہمیشہ کی طرح آپ نے یھاں بھی اپنی اصلیت دکھائی ہے ،اللہ سب مسلمانوں کو ھدایت دے
     
  7. آبی ٹوکول
    آف لائن

    آبی ٹوکول ممبر

    شمولیت:
    ‏15 دسمبر 2007
    پیغامات:
    4,163
    موصول پسندیدگیاں:
    50
    ملک کا جھنڈا:
    نوید بھائی معذرت کے ساتھ آپ کی بات سے اختلاف کروں گا ڈاکٹر اسرار احمد نے جو کای وہ بھی مردور عمل تھا اور جو کچھ یہ لعین بر سر عام کہہ رہا ہے یہ تواس سے بھی واضح ہے میرے نزدیک دونوں ہی ایک تھالی کہ چٹے بٹے ہیں رہ گئی آپکی یہ بات کہ آپ کے مزکورہ فورم والوں نے اس پوسٹ کو اسرار احمد کی گساخی سے توجہ ہٹانے کے لیے استعمال کیا ہے تو اس میں اختلاف کروں گا لیکن ہاں اتنا ضرور عرض کروں گا کہ اگر مذکورہ فورم والوں کو صحابہ کرام سے سچی پکی محبت ہوتی تو وہ ڈاکٹر اسرار احمد کی اس حرکت پر بھی ضرور کچھ نہ کچھ ریمارکس دیتے ۔ ۔ ۔خیر ایسے موقعوں پر دوسروں کو شخصیت پرستی کا طعنہ دینے والوں کا اپنا یہ عالم ہے کہ صحابہ کی عظمت سے زیادہ ڈاکٹر اسرار کی عزت پیاری ہوگئی ۔ ۔ ۔
     
  8. ع س ق
    آف لائن

    ع س ق ممبر

    شمولیت:
    ‏18 مئی 2006
    پیغامات:
    1,333
    موصول پسندیدگیاں:
    25
    یہ رہا ڈاکٹر اسرار احمد صاحب کا ایک بار پھر پر زور اصرار
    موصوف معافی بھی مانگتے ہیں اور بار بار جسارت بھی کرتے ہیں بالکل ڈاکٹر ذاکر نائیک کی طرح
    عجیب نوعیت کی معافی ہے ، یہ ان کا تیسری بار پرزور اصرار ہے

    [youtube:6ft5urvp]http://www.youtube.com/watch?v=wOaDWmVcyt8[/youtube:6ft5urvp]​
     
  9. آبی ٹوکول
    آف لائن

    آبی ٹوکول ممبر

    شمولیت:
    ‏15 دسمبر 2007
    پیغامات:
    4,163
    موصول پسندیدگیاں:
    50
    ملک کا جھنڈا:
    محترم خود بھی اور انکے حواری بھی بار بار اس واقعہ کو احادیث کے حوالے سے جسٹی فائی کرنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن موصوف نے واقعہ بیان کرتے ہوئے جو لب و لہجہ اور جو الفاظ ادا کیئے تھے اُن الفاط پر ابھی تک ایک بھی لفظ نہ تو موصوف نے اور نہ ہی ان کے حواریین میں سے کسی نے کہا ہے اور ڈاکٹر صاحب کا ان الفاط کے بعد بار بار اس واقعہ کی تفصیل میں احادیث کو نقل کرنا یہ ثابت کرتا ہے کہ موصوف کے نزدیک ان الفاظ میں کوئی توہین نہیں اسی لیے ابھی تک ایک بار بھی یہ نہیں کہا کہ میں اپنے وہ الفاظ واپس لیتا ہوں اس کے نتیجے میں اللہ اور اسکے رسول سے معافی مانگتا ہوں بلکہ اس کے برعکس عذر گناہ بد تر از گناہ کے مصداق بار بار احادیث کا حوالہ پیش کیا جاتا ہے کہ دیکھو احادیث میں بھی یہ واقعہ آیا ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔فاعتبروا یااولی البصار
     
  10. پنل
    آف لائن

    پنل ممبر

    شمولیت:
    ‏24 جون 2008
    پیغامات:
    141
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے غلط کہا ھے۔ھم اس کی مذمت کرتے ھیں۔ایک بار پھر شیعہ سنی کو لڑنے کی سازش ھو رہی ھے۔کسی شیعہ کو کافر نہیں بول سکتے۔یہ گناہ کے زمرے میں آتا ھے۔ھم کتنے اچھے مسلم ھے اور کتنے اچھا حق ادا کرتے ھیں اس بات کا فیصلہ ھم کرنے والے کون ھوتے ھیں ؟
    ھم لوگ کے قول و فال میں تزاد ھے۔ھم لوگ کسی بھی دوسرے فرقے کے لوگوں کو برداشت نہیں کرتے کیوں۔؟ھم لوگ بندوق کے زور پر اپنی بات منواتے ھیں اور ھم لوگوں کے زہین میں ھوتا ھے کہ ھم اسلام کی خدمت کر رہے ھیں۔اے ظالم لوگوں یہ خدمت نہیں یہ تو اسلام کو تقسیم در تقسیم کر رہے ھیں۔
    تم سازشی لوگوں باز آ جائو اسلام کو اپنے مفادات کی خاطر اپنے اپنے مقاصد کی بینھٹ ناں چڑھائو۔
     
  11. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    ڈاکٹر عامر لیاقت ہو یا ڈاکٹر اسرار احمد یا کوئی بھی ڈاکٹر علامہ مولانا ذاکر وغیرھم
    گستاخانِ رسول :saw: ، گستاخانِ اہلبیت اطہار و اصحابِ کبار رضوان اللہ علیھم اجمعین سب کو سرکاری سطح پر قانون بنا کر قرار واقعی سزائیں دی جانی چاہیں۔ تاکہ امت مسلمہ کے اندر سے اس گستاخی کے فتنے کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جا سکے۔
    اور ہم سب مسلمانوں بالخصوص ایسی طولانی لسان کے حاملین کو بھی اپنی فصاحت و بلاغت کے جوہر دکھاتے ہوئے ان عظیم ہستیوں کی شان میں‌زبان درازی کرنے سے پہلے ہزار بار سوچنا چاہیے کہ علم و عمل کے پہاڑ ہونے کے باوجود بھی ان عظیم ہستیوں کی شان میں ایک ادنیٰ‌گستاخی انسان کو دولتِ ایمان سے محروم کردیتی ہے۔

    اور ہاں ایک بات اور عرض کردوں کہ بات بات پر ایک دوسرے کو دائرہ اسلام سے خارج کرنا اور ہر دوسرے کو کافر قرار دینا بھی کوئی مثبت یا صحت مند عمل نہیں ہے۔ اس سے بھی اجتناب کرنا چاہیے۔ آئمہ اسلاف جب کسی پر کفر کا فتوی دیتے تھے تو اتمام حجت کرتے تھے۔ ہر مسلک، ہر طبقہء فکر اور ہر فرقے میں مختلف قسم کے لوگ اور درجات ہوتے ہیں۔ سب کو ایک ہی لٹھ سے ہانک کر وادیء کفر میں دھکیل دینا اور خود کو ہی اللہ تعالی کا محبوب و پسندیدہ مسلمان سمجھنا بھی کوئی عقلمندی نہیں۔ بلکہ بلا تشبیہ و بلامثال قرآنی آیات کی رو سے ایسی سوچ یہودی و نصاریٰ کی سوچ ہے جو سمجھتے تھے کہ روئے زمین پر صرف ہم ہی اللہ تعالی کے لاڈلے ہیں۔

    اللہ تعالی ہم سب کو محبت، ادب و تعظیم اور اتحاد و اتفاق والا ایمان عطا فرمائے۔ آمین
     
  12. مسز مرزا
    آف لائن

    مسز مرزا ممبر

    شمولیت:
    ‏11 مارچ 2007
    پیغامات:
    5,466
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    ہمارے علما کے ساتھ یہ کیا ہو رہا ہے؟ :pagal: جس کو دیکھو پٹڑی سے اتر رہا ہے۔ قیامت نزدیک آ رہی ہے۔ یا اللہ ہمیں اپنے سیدھے اور سچے راستے اور اپنی حفظ و امان میں رکھنا آمین ثم آمین!!!
     
  13. عطارقادری
    آف لائن

    عطارقادری ممبر

    شمولیت:
    ‏23 اپریل 2008
    پیغامات:
    28
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    ڈاکٹر عامر لیاقت تو ہے ہی منافق اور شیعاؤں کی طرح تکیہ کرنا اس کی عادت ہے میں تو ویڈیو دیکھ کر حیران ہوگیا کہ ایسے فسادی لوگ کس طرح اپنا غلط عقیدہ پھیلا رہے ہیں

    لیکن یھاں بنت حوا کا بیچ میچ میں ڈاکٹر اسرار کا مسئلہ چھیڑنا اور صحابہ کرام کا دفاع نہ کرنا یہ ثابت کرتا ہے کہ یہ بھی ان رافضیوں کے ساتھ ہے جو صرف حضرت علی :rda: کو خدائی کا درجہ دیتے ہیں اور دیگر صحابہ کو گالی گلوچ دیتے ہیں ،بھلا اس لڑی میں ڈاکٹر اسرار کا کیا تعلق کے
    ڈاکٹراسرار کی احمقانہ جرئت یقینا قابل مذمت ہے ،اس سے بڑھ کر یہ قابل مذمت ہے کہ اس طرح کے موضوع بیچ میں چھیڑ کر عامر لیاقت جیسے دشمن صحابہ پر پردہ پھیرنا ہے ،مسلمان ہونے کے لیے فرض ہے تمام صحابہ کرام سے محبت رکھے
     
  14. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    نوید صاحب کے لیے

    بھبتی اس زلف پر شب دیجور کی سوجھی
    اندھے کو اندھیرے میں بڑی دور کی سوجھی
     
  15. آبی ٹوکول
    آف لائن

    آبی ٹوکول ممبر

    شمولیت:
    ‏15 دسمبر 2007
    پیغامات:
    4,163
    موصول پسندیدگیاں:
    50
    ملک کا جھنڈا:
    ہاہاہاہاہاہ نعیم بھائی مصرعہ درست فرمالیں ، ۔

    بھبتی اس زلف پہ نہیں بلکہ
    اُس زلف پہ بھبتی شبِ دیجور کی سوجھی
    انھے کو اندھیرے میں بہت دور کی سوجھی :dilphool:
     
  16. ع س ق
    آف لائن

    ع س ق ممبر

    شمولیت:
    ‏18 مئی 2006
    پیغامات:
    1,333
    موصول پسندیدگیاں:
    25
    بلاشبہ آپ کی بات صد فیصد درست ہے۔ حق بات کے کامل ابلاغ کے لئے ضروری ہے کہ ہم عدم برداشت کا رویہ ترک کر کے دوسروں کو قریب سے سمجھنے اور انہیں اپنی بات سمجھانے کی کوشش کریں۔ مگر جہاں رویوں میں عدم برداشت کا یہ حال ہو کہ بات کا آغاز ہی کفر و شرک کے فتوے سے ہو تو وہاں افہام و تفہیم کا کتنا امکان باقی بچے گا۔ اسی پر تو علامہ اقبال نے فرمایا تھا:

    دین ملا فی سبیل اللہ فساد

    اہل ایمان کو شخصیت پرستی کا طعنہ دینے والوں کے دل صرف تاجدار کائنات (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اہل بیت اطہار (علیھم السلام) صحابہ کرام (رضی اللہ عنھم) اور اولیاء اللہ (رحمھم اللہ) کی محبت سے ہی خالی ہیں، یزید لعین اور اس کی طرفداری کرنے والے ڈاکٹروں کی محبت ان کے دلوں میں کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہے۔ ڈاکٹر ذاکر نائیک ہو یا ڈاکٹر اسرار احمد ان کی محبت ان کے ایمان کا حصہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی تقریروں اور تحریروں کا سارا زور کبھی شرک اور کبھی بدعت کے نام پر اہل ایمان کے دلوں سے تاجدار کائنات، اہل بیت اطہار، صحابہ کرام اور اولیاء اللہ کی محبت ختم کرنے پر ہی لگتا ہے۔ یزید لعین جیسے جہنمی کے ایمان کو ثابت کرنے کے لئے تو ان کے پاس دلائل کے انبار ہیں مگر اہل بیت اطہار اور حسنین کریمین کی محبت کے حوالے سے انہیں کوئی حدیث مبارکہ دکھائی نہیں دیتی۔

    کسی قوم کو آپس میں لڑوانا ہو تو اس کے لئے اس قوم کے ہیروز کو متنازعہ بنا دینا ایک کامیاب طریقہ ہے، امت مسلمہ کے ساتھ بھی یہی کچھ ہو رہا ہے۔

    ایک فرقہ شرک کے نام پر کائنات کے سب سے بڑے ہیرو نبی کریم :saw: کو اللہ تعالی کا مدمقابل ثابت کر کے ان کی شان کم کرنے کو زندگی کا مقصد بنائے ہوئے ہے

    ایک فرقہ اہل بیت اطہار (علیھم السلام) کے بغض میں ان کی شان میں وارد ہونے والی احادیث صحیحہ کو ضعیف ثابت کرنے اور خارجیوں کی من گھڑت احادیث کو صحیح قرار دینے کو خدمت اسلام سمجھتا ہے

    ایک فرقہ اہل بیت اطہار (علیھم السلام) کی محبت میں غلو کرتے ہوئے صحابہ کرام (رضوان اللہ علیھم اجمعین) پر سب و شتم کو ثواب گردانتا ہے

    ایک فرقہ کی بنیاد ہی اولیاء اللہ (رحمہ اللہ تعالی) سے نفرت کے اصولوں پر استوار ہے

    الغرض ہر فرقے نے امت مسلمہ کے ہیروز کی شان کم کرنے اور انہیں اپنے جیسا ثابت کرنے کے لئے اپنے مخصوص تصورات کو کل اسلام سمجھ رکھا ہے اور دین کے باقی گوشوں کو اسلام سے خارج کر دیا ہے

    جب کسی شیعہ سے پوچھا جاتا ہے کہ صحابہ کرام کی محبت دین کا حصہ ہے تو وہ کہتے ہیں کہ ہم مانتے ہیں مگر بعد میں تاویلیں کرتے ہیں اور ان کا سارا زور محبت اہل بیت کو ہی کل ایمان سمجھنے تک رہ جاتا ہے۔ بلکہ جب کبھی موقع ملے تو صحابہ کرام اور اہل بیت کے باہمی حسن سلوک پر مبنی احادیث صحیحہ سے صرف نظر کرتے ہوئے موضوع احادیث کو بیان کر کے اہل بیت اطہار اور صحابہ کرام کو ایک دوسرے کا دشمن قرار دینے سے نہیں چوکتے۔

    اسی طرح جب خارجی فکر سے متاثر کسی فرقے سے پوچھا جاتا ہے کہ اہل بیت کی محبت تو ایمان کا حصہ ہے تو وہ کہتا ہے کہ میں نے کب انکار کیا، مگر عملا وہ صحابہ کی محبت پر اتنا زور دیتا اور اہل بیت اطہار کی محبت کا نام تک نہیں لیتا۔ بلکہ جب کبھی موقع ملے تو احادیث صحیحہ سے صرف نظر کرتے ہوئے خارجیوں کی طرف سے گھڑی گئی احادیث کو بیان کر کے اہل بیت اطہار کا مذاق اڑاتا ہے۔

    یہی وہ بغض ہے جس نے امت کو دھڑے بندیوں میں تقسیم کر رکھا ہے۔

    آپ کی مذمت آپ کے متوازن ایمان کی آئینہ دار ہے۔ اللہ آپ کو اسی طرح صحابہ و اہل بیت دونوں سے ایک سی محبت رکھنے پر استقامت دے، کہ یہ بہت بڑا امتحان ہے۔ جہاں تک میرے ایمان کی بات ہے تو الحمد للہ میں بھی آپ کی طرح راسخ العقیدہ سنی مسلمان ہوں اور میرا یہ عقیدہ ہے کہ امت کا کوئی بھی فرد، حتی کہ غوث اور قطب بھی کیوں نہ ہو وہ تاجدار کائنات (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے کسی ادنی صحابی کی شان کو نہیں پہنچ سکتا۔ حتی کہ اگر کوئی صحابی قبول اسلام کے فوری بعد فوت ہو گئے اور انہیں زندگی میں ایک نماز یا ایک روزہ رکھنے کی توفیق بھی نہ مل سکی تو پھر بھی کوئی غیرصحابی خواہ کتنا بڑا عابد و زاہد ہوتا ہو مگر اس صحابی کی شان کو نہیں پہنچ سکتا۔

    اس لڑی میں ڈاکٹر اسرار احمد کی معذرت کو شائع کر کے کچھ لوگوں کا ردعمل دیکھنا مقصود تھا۔ اگر آپ اس لڑی کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر اسرار احمد والے ایشو پر مبنی لڑیوں کو ایک ساتھ غور سے پڑھیں تو آپ دیکھ سکتے ہیں کہ کچھ لوگ ڈاکٹر اسرار احمد کی طرفداری میں اس حد تک شریک ہوئے اور سیدنا علی (علیہ السلام) کو نیچا دکھانے کا موقع ہاتھ سے نہ جانے دیا تو کچھ سمجھدار اس بحث میں شریک ہی نہ ہوئے۔ مگر جب اہل بیت اطہار (علیھم السلام) کے خلاف بغض اگلنے کا وقت آیا تو صحابہ کرام (رضوان اللہ علیھم) کی محبت کا ایشو بنا کر میدان میں کود پڑے۔

    تف ہے ایسے ایمان پر۔

    اس لڑی میں ڈاکٹر اسرار احمد کی نئی معذرت کو شائع کرتے ہوئے یہ انکشاف مقصود تھا کہ ان کا ایمان کس قدر یکطرفہ ہے۔ صحابہ کی عظمت کی لڑی کھولنا اور اہل بیت اطہار کا دفاع نہ کرنا کون سے دین کا حصہ ہے؟ یقینا یہ خارجی سوچ ہے۔

    مسلمان ہونے کے لئے جہاں جمیع صحابہ کرام (رضوان اللہ علیھم اجمعین) سے محبت ضروری ہے وہاں اہل بیت اطہار (علیھم السلام) سے محبت بھی اسی قدر ضروری ہے۔ صحابہ و اہل بیت کی محبت کو ایک دوسرے سے جدا نہیں کیا جا سکتا۔ اور سب سے بڑھ کر اُس تاجدار کائنات (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کمال درجے کی محبت لازم ہے جن کی نسبت سے صحابہ کرام اور اہل بیت اطہار کو یہ سعادت و فضیلت ملی اور اس حقیقت کو پس پشت ڈال کر صحابہ کے نام کا راگ الاپتے رہنا امت میں تفرقہ تو پیدا کر سکتا ہے وحدت نہیں۔

    اللہ ہم سب کو ہدایت سے نوازے۔ آمین
     
  17. مجیب منصور
    آف لائن

    مجیب منصور ناظم

    شمولیت:
    ‏13 جون 2007
    پیغامات:
    3,149
    موصول پسندیدگیاں:
    70
    ملک کا جھنڈا:
    :salam:
    اللہ کرے سب مسکراتے رہیں غموں سےدور رہیں ،
    عرض یہ ہے کہ تمام اصحابِ کرام رضی اللہ عنہم سے محبت ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے ،کسی بھی صحابی سے بغض وعداوت رکھنا مسلمان کا کام نہیں ،جس پاک صحابی :rda: کی بھی اقتدا کی جائے وہ موجبِ رحمت اور ھدایت ہے،کیونکہ حضور اکرم :saw: کا پاکیزہ فرمان ہے کہ ؛؛ اصحابی کالنجوم فبایھم اقتدیتم اھدیتم،،
    یعنی میرے صحابہ ستاروں کی مانند ہیں پس جن کی بھی اقتدا کروگے ھدایت[وفلاح]پاؤگے ،صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کی تعریف میں بے شمار احادیث وارد ہوئی ہیں ،بالخصوص عشرہ مبشرہ رضی اللہ عنھم کا مقام تمام صحابہ میں اعلی ہے ان میں سے بھی افضل صحابہ کرام کی وہ عظیم الشان جماعت ہے جن کو خلفائے راشدین کھا جاتاہے ،یعنی حضرت ابوبکر صدیق :rda: حضرت عمرفاروق :rda: حضرت عثمانِ غنی :rda: حضرت علی المرتظی شیر خدا :rda: ان چاروں اصحاب کرام نے اپنے پاکیزہ ادوار میں اسلام کی وہ خدمت کی کہ تاریخ ایسی مثال لانے سے قاصر رہ گئی اوراس کے سنھرے اوراق ان مقدس ہستیوں کے گن گاتے ہی رہے اور انسانیت دورِ نبوی :saw: سے لیکر آج تک ان کے فقیدالمثال کارنامے اور اسلام کی اشاعت ونفاذ اپنے مخصوص اندازمیں بیان کرتی رہی اور تاصبحِ قیامت ان کی منقبت کے پھول مہکتے رہیں گے ؛؛؛؛
    ان تمام اصحابِ کرام،ازواجِ مطھّرات امّھات المؤمنین اوراھلِ بیتِ نبی :saw: اور پیغمبر :saw: کی پیاری بیٹیوں سے محبت کرنا ،عقیدت رکھنا اوران کے عظیم مقام کوسمجھنافرض ہےاور ایمان کا حصہ بھی ؛؛؛
    ان اصحابِ کرام، صحابیات اور اھل البیت رضی اللہ عنھم وعنھن وارضاھم وعنھن میں سے کسی سے بھی بغض ،عداوت،کینہ، حسد رکھنے والا ،گالی گلوچ کرنے والااوران کی شان میں گستاخی کرنے والاکوئی بھی رافضی ملعون یا خارجی ملعون یا کوئی ڈاکٹر فلاسفر مردود دائرہ اسلام سے ہی خارج ہے ان دشمنانِ صحابہ میں سے کسی لعین کا کسی طریقہ یاتاویل سے دفاع کرنے والا بھی بے ایمان اور منافق ہے؛؛
    اللہ تعالی ہم سب کا حامی وناصر ہو
     
  18. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    ماشاءاللہ ۔ بنتِ حوا صاحبہ کی پرمغز گفتگو اور مجیب منصور بھائی کی متوازن سبق آموز تحریر ایمان کی حقیقت کو سمجھنے میں‌یقیناً بہت مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔
    اگر ہم انتہا پسندی، افراط و تفریط اور باطنی بغض و عناد سے توبہ کر کے اعتدال ، توازن کے ساتھ اللہ تعالی اور اسکے رسول :saw: کی تعلیمات کے مطابق ہر کسی سے کماحقہ محبت، ادب و تعظیم کا مظاہرہ کریں‌اور کسی طرح کی بھی گستاخی کرنے والوں کا محاسبہ اور مقاطعہ کریں تو بلاشبہ ہمارا ایمان محفوظ بھی رہے گا اور ہم سب اتحاد امت کی منزل کی طرف بڑھ کر دینی و ملی عظمت و وقار بھی حاصل کرسکیں گے۔
     
  19. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    آبی بھائی چوتھائی صدی پہلے کا شعر یاد کیا ہوا تھا اسی لیے الفاظ آگے پیچھے ہو گئے معذرت چاہتا ہوں

    آپ کے قہقہے نے تصحیح کا لطف دوبالا کر دیا اور ہاں آپ نے مخاطب نعیم بھائی کو کیا ہے ان کا کیا قصور ہے مصرعہ غلط لکھنے میں؟ ۔ ۔ ۔ پھر لگائیے قہقہہ ۔ ۔ ۔ :hasna:
     
  20. لاحاصل
    آف لائن

    لاحاصل ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2006
    پیغامات:
    2,943
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    کیا ہوتا جا رہا ہے امت کے اماموں کو :pagal:
     
  21. آبی ٹوکول
    آف لائن

    آبی ٹوکول ممبر

    شمولیت:
    ‏15 دسمبر 2007
    پیغامات:
    4,163
    موصول پسندیدگیاں:
    50
    ملک کا جھنڈا:
    :201:
     
  22. عرفان
    آف لائن

    عرفان ممبر

    شمولیت:
    ‏16 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    443
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے غلط کہا ھے۔میں اس کی مذمت کرتا ہوں

     
  23. عرفان
    آف لائن

    عرفان ممبر

    شمولیت:
    ‏16 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    443
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے غلط کہا ھے۔میں اس کی مذمت کرتا ہوں

     
  24. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    عامر لیاقت ایک ایسا بچہ جمہورا ہے جو رافضین کی ڈگڈگی پر ناچ رہا ہے۔ ٹی وی پر بھی مسائل کے پروگرام میں ایک سنی اور ایک رافضی عالم بٹھاتا تھا اور دونوں مل کر مسلے کے حل میں جو اختلاف پیش کرتے تھے وہ عام مسلمانوں کو پیچیدگی، ابہام اور گمراہی کی طرف لے جاتا تھا۔

    رافضین نے تو کسی کو معاف نہیں کیا جن کے عقیدت مند ہونے کا دعوی کرتے ہیں ان تک کو نہیں بخشا۔

    اللہ تعالی ہم سب کو صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کی اقتدا کی توفیق عطا فرمائے۔
     
  25. مجیب منصور
    آف لائن

    مجیب منصور ناظم

    شمولیت:
    ‏13 جون 2007
    پیغامات:
    3,149
    موصول پسندیدگیاں:
    70
    ملک کا جھنڈا:
    عرفان صاحب
    اللہ تعالی آپ کو جزائے خیر عطافرمائے بھت خوشی ہوئی، :dilphool:
    اللہم انی اعوذبک من فتنۃ الرافضیین والخارجیین
     
  26. مجیب منصور
    آف لائن

    مجیب منصور ناظم

    شمولیت:
    ‏13 جون 2007
    پیغامات:
    3,149
    موصول پسندیدگیاں:
    70
    ملک کا جھنڈا:
    جزاک اللہ ؛؛سیف ؛؛بھائی اللہ تعالی ہر مسلمان کو رافضییین جیسے غلیظ عقائد کے حاملین سے امت کی حفاظت فرمائے؛؛آمین؛؛
     
  27. پنل
    آف لائن

    پنل ممبر

    شمولیت:
    ‏24 جون 2008
    پیغامات:
    141
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    اسلام و علیکم !
    آپ سب دوست کیسے ھیں۔میری سمجھ میں ایک چیز نہیں آ رہی۔اگر حضرت علی :rda: نے شراب پی تھی یا پیتے تھے تو یہ سب پہلے کا ھے۔جب حکم ھوا کہ شراب حرام ھے تو شراب کو نالیوں بہا دیا گیا۔آپ لوگ کیوں بات کا پتگڑ بنا رہے ھیں۔
    اور ڈاکڑ اسرار نے کیوں کوئی انہونی بات نہیں کہی۔ڈاکڑ اسرار نے اُس واقعہ کا زکر کیا ھے جو حدیث میں یا پھر تفسیر میں مہجود ھے۔لیکن ھم لوگ ایک دوسرے کی برائ تلاش کر رہے ھیں جو کہ قابل مذمت ھےآپ لوگ اپنے گربان میں جھانکے کہ ہر چیز کی خبر ھونے کئے باوجود غیبت کر رہے ھیں تو کیا یہ ھمارا عمل ٹھیک ھے؟
    اچھا کیا اسلام سے پہلے خانہ کعبہ میں بُت نہیں تھے؟خانہ کعبہ میں ایک سے زیادہ بُت تھے؟اسلام کے ظہور کے بعد بھی کئی سال بعد جب الللہ کی طرف سے حکم ھُوا تو بت توڑ دئیے گئے کیوں کہ اُس مسلمانوں کی تعداد بڑھ چکی تھی۔مسلم اکثریت میں تھے تو یہ آسانی سے ھو گیا۔
    الللہ کے بندوں تم باز آجائو ایک دوسرے پر کیچڑ ناں اُچھالو کیوں ھم لوگوں کو ایک دوسرے کی حرمت کا خیال رکھنا ھو گا۔یہ تو الللہ کے رسول صلی الللہ علی وسلم کا فرمان مبارک ھے۔ھم لوگ ایک دوسرے کی حرمت کا احساس کریں اور خیال رکھیں۔
    اخر میں یہی کہوں گا آپ لوگ دودھ کے دُھلے ھوئے ھیں۔غور تو کریں اپنے حال پر اور سب لوگ اپنے اپنے گریبان میں جھانکے۔
     
  28. آبی ٹوکول
    آف لائن

    آبی ٹوکول ممبر

    شمولیت:
    ‏15 دسمبر 2007
    پیغامات:
    4,163
    موصول پسندیدگیاں:
    50
    ملک کا جھنڈا:
    اور میری ایک تو یہ سمجھ میں نہیں آتا کہ وہ لوگ کہ جن کو اس موضوع کی زرا سی بھی سمجھ نہیں وہ آخر کیوں یہاں آکر اپنی ہانک ہانک رہے ہیں ارے بھئی کس نے کہا ہے کہ شراب کے حرام ہونے سے پہلے صحابہ شراب نہیں پیتے تھے یا ایسی روایات موجود نہیں تھیں ؟آخرکسی نے یہ دعوٰی کیا ہے یہاں ؟ بچہ بچہ جانتا ہے کہ شراب جب تک حرام نہ ہوئی تھی تب تک بعض صحابہ اسے پیتے تھے لیکن یہاں اصل مسئلہ یہ ہے کہ جناب محترم ڈاکٹر اسرار احمد صاحب نے صحابہ کے اس عمل کو حدیث کے حوالے پیش کرنے کے بعد جن الفاظ میں اپنا ذاتی تبصرہ فرمایا ہے وہ بڑا ہی دلخراش ہے اور ہرگز صحابہ کی شان کے شایان نہیں ہے اور وہ الفاظ ڈاکٹر صاحب کے اپنے زاتی الفاظ ہیں اور یہ بالکل وہی طریقہ کار ہے کہ جو موددی صاحب نے خلافت و ملوکیت میں اپنایا تھا وہ بھی تاریخ سے بعض ایسی روایات کو نقل کرتے کہ جن سے صحابہ کا آپس میں باہمی نزاع ظاہر ہوتا تھا اور نقل کرنے کے بعد اپنا ذاتی تبصرہ بڑے دل خراش انداز میں فرماتے تھے اور ان سے بھی جب پوچھا جاتا کہ یہ آپ نے کیا کیا؟ تو وہ اور انکے حواری بڑی سادگی اور معصومیت سے جواب دیتے کہ ہم نے تو تاریخی روایات بیان کی ہیں اور پھر شروع ہوجاتے دیکھو کہ فلاں روایت فلاں راوی سے فلاں کتاب میں مرقوم ہے اور اسے فلاں فلاں محدث اور مؤرخ نے نقل کیا ہے سے آج بالکل وہی طریقہ کار موصوف ڈاکٹر نے اپور انکے حواریین اپنا رہے ہیں اور مزے کی بات یہ ہے کہ ان سب کے نزدیک موصوف ڈاکٹر صاحب کی عزت و عظمت محض اس وجہ سے صحابہ کی شان سے بڑھ گئی ہے کہ ان کے نزدیک موصوف ڈاکٹر صاحب اُن کے من پسند مکتبہ فکر کے ترجمان ہیں حالانکہ صحابہ کے بارے میں جمیع امت کا عقیدہ ہے کہ ان کے آپسی باہمی نزاعی معاملات کو بھی زیر بحث نہ لایا جائے بلکہ وہان خاموشی اختیار کی جائے کہ صحابہ ہی وہ مرکز و محور ہیں کہ جن کی بدولت دین بالکل اصلی حالت میں ہم تک پہنچا
     
  29. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم پنل بھائی !
    جتنے اچھے اچھے جملے آپ نے بولے ہیں۔ ماشاءاللہ آپ کی مثبت سوچ پڑھ کر بہت خوشی ہوئی ۔
    میرا موقف بھی آپ والے جملوں والا ہے۔ لیکن صرف اتنی تبدیلی ہے کہ آپ نے یہ جملے محترم ڈاکٹر اسرار صاحب کے بےقصور ثابت کرنے کے لیے بولے ہیں ۔
    یہی جملے میری طرف سے صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کے لیے سمجھ لیجئے۔

    اللہ تعالی قرآن مجید میں اور رسول اللہ :saw: اپنے فرامین میں تو صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم کی اسلام لانے کے بعد والی کیفیت دکھانا چاہیں ۔ اسلام لا چکنے کے بعد انہیں جو بلند مرتبے عطا ہوئے انکا تذکرہ فرمائیں اور اہلبیت اطہار اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم کی شان و فضیلت دکھاتے چلے جائیں۔
    کہیں اہلبیت اطہار رضوان اللہ علیھم کو یطہرکم تطھیرا کا تاج پہنا کر ہر طرح کی آلودگی سے پاکی کا قرآنی اعلان ہو۔
    کہیں‌صحابہ کرام کے والذین معھم ، اشداء علی الکفار ، رحماء بینھم اور رکوع و سجود کی کثرت کا قرآنی ذکر ملے۔
    کہیں خلفائے راشدین رضوان اللہ علیھم کو حضور :saw: اپنی سنت کے ساتھ جوڑتے نظر آئیں
    کہیں صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم کو ستاروں کی مانند قرار دے کر منبع ہدایت بنایا جائے
    کہیں ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے احسانات نہ اتار چکنے کی ذکر فرما کر سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کی عظمت امت پر واضح کی جارہی ہو۔
    کہیں اہلبیت اطہار کی عزت و عظمت واضح کرتے ہوئے نبی اکرم :saw: کے بعد حضور کی آل و عترت و کتاب اللہ سے متمسک رہنے کا حکم دیا جائے
    کہیں حضور نبی اکرم :saw: اپنی ذات گرامی کا مومنین کا مولا ہونے کا اقرار لے کر مولا علی :rda: کا ہاتھ پکڑ کر امت کو بتائیں کہ من کنت مولاہ فعلیّ مولاہ ۔ جس کا میں‌(محمد :saw: ) مولا ہوں اسکا علی :rda: مولا ہے۔
    کہیں سیدنا عمر :rda: کے سائے سے شیطان کا دور بھاگنا بیان ہورہا ہوں۔
    کہیں سیدنا عثمان غنی :rda: کے حیاء و غناء کے تذکرے کیے جائیں۔
    کہیں حضرت علی شیر خدا کو شہرِ علم نبوت :saw: کا دروازہ قرار دیا جارہا ہو۔

    اللہ تعالی اور اسکے پیارے رسول :saw: تو صحابہ کبار و اہلبیت اطہار رضوان اللہ علیھم کی شان و عظمت کا یہ پہلو دکھارہے ہوں
    اور خارجی فتنے سے متاثر دورِ حاضر کے مولانا، اپنی عقل و علم پر تکبر کرنے والے ، مفکر و دانشور ، ان عظیم اصحابِ رسول کے قبل از اسلام کی غریب و ضعیف روایات کہ جو محدثین کے نزدیک قابل قبول و قابل اعتبار ہی نہ ہوں ۔ اس امت کے سامنے بیان کرکرکے صحابہ کرام و اہلبیت اطہار رضوان اللہ علیھم کی شان میں تنقیصی انداز میں‌تقریریں کرکے دین اسلام کی کونسی عظیم خدمت سرانجام دے رہے ہیں ؟ اگر انہی اصحاب کبار و اہلبیت اطہار رضوان اللہ علیھم کی عظمت و فضیلت کی کوئی حدیث ان کے سامنے رکھ دیں تو روایت و ضعف حدیث کا بہانہ بنا کر فوراً اس سے پہلو تہی کرنے کی کوشش کریں گے۔ جبکہ کسی عظیم صحابی و دامادِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں‌زبان درازی کرنے کے لیے ایسی ہی کسی ضعیف و غریب حدیث کو ٹی وی پر بیان کرتے چلے جائیں گے۔ اس رویہ کو کیا نام دیا جائے گا ؟

    اگر ایسے ایم بی بی ایس مفسرین قرآن کو انکی غلطی کا احساس نہ دلایا گیا تو کل کلاں کو یہ امت کو صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم کی بت پرستی کے دور کے واقعات سنا کر امت کے ذہنوں سے صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم جو دین اسلام کے ستارہ ہائے ہدایت ہیں انکا امیج ، انکی عظمت و فضیلت کے تصور کو بھی سبوتاژ کرنے کی جسارت کرسکتے ہیں۔

    اور پھر محترم ڈاکٹر اسرار صاحب کا لب ولہجہ اور اندازِ تقریر ملاحظہ کیا جائے۔ جس میں شہرِ علمِ نبوت :saw: کے دروازے یعنی سیدنا مولا علی :rda: جن کے بارے میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان کہ "قرآن اور علی کبھی آپس میں‌جدا نہیں " ان علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ کی نسبت فرماتے ہیں۔
    "پہلا حکم اترنے کے بعد کہ" شراب اور جوئے میں منافع کم اور نقصان زیادہ ہے" کچھ لوگ تو منشائے الہی کو پاگئے (یعنی عام صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم کو تو منشائے قرآنی سمجھ آ گیا کہ اللہ تعالی شراب کو ناپسند فرماتے ہیں)‌چنانچہ انہوں نے چھوڑ دی۔ ( ڈاکٹر اسرار صاحب کا یہ خیال ہے کہ معاذاللہ سیدنا علی :rda: ان "عام صحابہ کرام رضی اللہ علیھم" جتنی فہم و فراست اور فہمِ قرآنی نہ رکھتے تھے۔ اس لیے شراب پیتے رہے اور باز نہ آئے)
    اور پھر حضرت علی رضی اللہ عنہ ، حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ جیسے عظیم صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم کی نسبت فرماتے ہیں
    "لیکن شراب جن کی گھٹی میں پڑی ہوئی تھی وہ اتنے حکم سے کہاں‌چھوڑنے والے تھے۔ چنانچہ شراب چلتی رہی"

    اب بتائیے کہ ایک بچہ جو 7 سال کی عمر میں نبی اکرم :saw: پرایمان لایا۔ حضور :saw: کو اپنا آئیڈیل بنا لیا، حضور :saw: کے پیچھے نمازیں پڑھنا شروع کردیں۔ اپنے گھر میں‌دعوتِ دین اسلام کے اجتماعات منعقد کرنا شروع کردیے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا چچازاد ہونے کی نسبت انکے شب و روز کا مشاہدہ بھی کرتا ہو۔ کیا وہ بچہ یا لڑکا حضور :saw: کے معمولاتِ حیات کو دیکھ کر انہیں اپناتا نہ ہوگا ؟ تو جب حضور نبی اکرم :saw: نے کبھی کوئی برائی نہیں کی۔ کیونکہ 40 سال کی عمر مبارک میں جب آپ نے بعثت کے بعد کفار و مشرکینِ مکہ کو دعوتِ توحید دی تو قرآن مجید نے دعوتِ توحید پر پہلی دلیل خود حیاتِ نبی :saw: کو بنایا تھا۔ فقد لبثت فیکم عمرا افلا تعقلون۔۔۔ حضور نبی اکرم :saw: نے فرمایا اے مشرکین مکہ ! میں نے تمھارے درمیان اپنی عمر گذاری ہے ۔ کیا تم اسے دیکھ کر عقل و سمجھ نہیں حاصل کرتے؟
    یعنی اگر میری زندگی پاک و صاف ہے تو پھر مان جاؤ کہ میری دعوتِ توحید بھی سچی ہے۔
    اب ایسے نبی اکرم :saw: کے زیرسایہ پرورش پانے والے سے ایک غریب و غیر معتبر حدیث کو پڑھ کر یہ توقع باندھنا اور لوگوں کے ذہنوں میں‌یہ تصور جمانے کی کوشش کرنا کہ وہ معاذاللہ اس پرلے درجے کے شرابی تھے کہ
    "جن کی گھٹی میں‌شراب پڑی ہوئی تھی ۔۔ وہ کہاں‌ چھوڑنے والے تھے" جیسے الفاظ استعمال کیے جائیں ؟
    ذرا اپنے گریبان میں جھانکیے ۔ اگر کوئی آپ کے والد کی پرانی گذری ہوئی ایسی برائی جس سے وہ توبہ کرچکے ہوں۔ کئی برسوں بعد اور بالخصوص انکی وفات کے بعد محلے کی مسجد کے منبر پر بیٹھ کر، بلکہ ٹی وی پر آکر بیان کرنا شروع کردے اور کہنا شروع کردے کہ وہ تو انکے توبہ سے پہلے کا بیان کررہا ہوں۔
    تو آپ کے دل پر کیا گذرے گی اور آپ کا ردِّ عمل کیا ہوگا ؟
    ڈاکٹر اسرار احمد کی عزت و حرمت کی اتنی پاسداری ہوگئی کہ سب لوگ "برداشت" و "اخوت" کا درس دینا شروع کردیں۔ تو کیا صحابہ کبار رضوان اللہ علیھم اور دامادِ رسول :saw: ، سیدۃ النساء اہل الجنہ سیدہ فاطمۃ الزاہرا رضی اللہ عنھا کے سر کے تاج اور سیدالشباب اہل الجنہ جنتیوں کے جوانوں کے سردار سیدنا حسنین کریمین رضوان اللہ عنھما کے والد گرامی مولا علی المرتضی شیرخدا :rda: اور دین اسلام کے لیے تن من دھن لٹا دینے والے عظیم صحابہ کرام بالخصوص حضرت عبدالرحمن بن عوف اور دیگر صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کے عظمت کا اتنا سا بھی پاس نہیں کہ ایسے ڈاکٹر محترم کو انکی غلطی کا احساس ہی دلایا جاسکے اور ان کی اس جسارت پر احتسابی کلمہ ہی لکھا جاسکے ؟

    ذرا اپنے ایمان، اپنی عقیدت، اپنی محبت، اور اپنے ادب و احترام کے میزان پر ایک طرف اہلبیت اطہار و صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کی عزت و ناموس اور دوسری طرف ڈاکٹر اسرار احمد اور ایسے دیگر مولانا، مفکرین و راہنماؤں کی عزت و ناموس کو رکھیے اور دیکھیے کہ ایمان کا جھکاؤ کس طرف ہے۔

    والسلام علیکم
     
  30. مجیب منصور
    آف لائن

    مجیب منصور ناظم

    شمولیت:
    ‏13 جون 2007
    پیغامات:
    3,149
    موصول پسندیدگیاں:
    70
    ملک کا جھنڈا:
    نعیم بھائی جزاک اللہ؛؛آپ نے بھترین انداز میں خوبصورت اظھار خیال کیا ہے
     

اس صفحے کو مشتہر کریں