1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ملک بلال کی پسندیدہ شاعری

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از ملک بلال, ‏8 جون 2010۔

  1. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ملک بلال کی پسندیدہ شاعری

    گلوں میں رنگ بھرے بادِ نو بہار چلے
    چلے بھی آؤ کہ گلشن کا کاروبار چلے

    قفس اُداس ہے یارو صبا سے کچھ تو کہو
    کہیں تو بہرِ خدا آج ذکرِ یار چلے

    کبھی تو صبح تیرے کنجِ لب سے ہو آغاز
    کبھی تو شب سرِ کاکل سے مشکبار چلے

    بڑا ہے درد کا رشتہ، یہ دل غریب سہی
    تمھارے نام پہ آئیں گے غمگسار چلے

    جو ہم پہ گزری سو گزری مگر شبِ ہجراں
    ہمارے اشک تری عاقبت سنوار چلے

    حضورِ يار ہوئی دفتر جنوں کی طلب
    گرہ ميں لے کے گريباں کا تار تار چلے

    مقام فیض، کوئی راہ میں جچا ہی نہیں
    جو کوئے یار سے نکلے تو سوئے دار چلے

    فیض احمد فیض
     
    نعیم اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ملک بلال کی پسندیدہ شاعری

    ہم کو یاں در در پھرایا یار نے
    لا مکاں میں گھر بنایا یار نے

    آپ اپنے دیکھنے کے واسطے
    ہم کو آئینہ بنایا یار نے

    اپنے اک ادنٰی تماشے کے لئے
    ہم کو سولی پر چڑھایا یار نے

    آپ چھپ کے ہم کو کر کے رو برو
    خوب ہی رسوا کرایا یار نے

    آپ تو بت بن کے کی جلوہ گری
    اور ہمیں کافر بنایا یار نے

    سرِ شانِ بے نیازی کھل گئی
    جس طرف رُخ کو پھرایا یار نے
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: ملک بلال کی پسندیدہ شاعری

    واہ خوب انتخاب ھے عمدہ ، شکریہ شئیرنگ کے لئے بلال جی
     
  4. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ملک بلال کی پسندیدہ شاعری

    دیار نور میں تیرہ شبوں کا ساتھی ہو
    کوئی تو ہو جو میری وحشتوں کا ساتھی ہو

    میں اس سے جھوٹ بھی بولوں تو مجھ سے سچ بولے
    میرے مزاج کے سب موسموں کا ساتھی ہو

    میں اس کے ہاتھ نہ آؤں اور وہ میرا ہو کے رہے
    میں گر پڑوں تومیری پستیوں کا ساتھی ہو

    وہ میرے نام کی نسبت سے معتبر ٹھہرے
    گلی گلی میری رسوائیوں کا ساتھی ہو

    کرے کلام مجھ سے تو میرے لہجے میں
    میں چپ رہوں تو میرے تیوروں کا ساتھی ہو

    میں اپنے آپ کو دیکھوں اور وہ مجھ کو دیکھے جائے
    وہ میرے نفس کی گمراہیوں کا ساتھی ہو

    وہ خواب دیکھے تو دیکھے میرے حوالے سے
    میرے خیال کے سب منظروں کا ساتھی ہو

    افتخار عارف
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ملک بلال کی پسندیدہ شاعری

    بلال بھائی آپ کی پسند کی شاعری زبردست ہے :wow:
     
  6. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ملک بلال کی پسندیدہ شاعری

    کب یاد میں تیرا ساتھ نہیں،
    کب ہات میں تیرا ہات نہیں
    صد شکر کہ اپنی راتوں میں
    اب ہجر کی کوئی رات نہیں

    مشکل ہے اگر حالات وہاں،
    دل بیچ آئیں جاں دے آئیں
    دل والو کوچۂ جاناں میں‌
    کیا ایسے بھی حالات نہیں

    جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا،
    وہ شان سلامت رہتی ہے
    یہ جان تو آنی جانی ہے ،
    اس جاں کی تو کوئی بات نہیں

    میدانِ وفا دربار نہیں
    یاں‌ نام و نسب کی پوچھ کہاں
    عاشق تو کسی کا نام نہیں،
    کچھ عشق کسی کی ذات نہیں

    گر بازی عشق کی بازی ہے
    جو چاہو لگا دو ڈر کیسا
    گرجیت گئے تو کیا کہنا،
    ہارے بھی تو بازی مات نہیں

    فیض احمد فیض
     
    نعیم اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  7. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ملک بلال کی پسندیدہ شاعری

    وہ باتیں تری وہ فسانے ترے
    شگفتہ شگفتہ بہانے ترے

    بس ایک داغِ سجدہ مری کائنات
    جبینیں تری ، آستانے ترے

    بس ایک زخمِ نظارہ، حصہ مرا
    بہاریں تری، آشیانے ترے

    فقیروں کی جھولی نہ ہوگی تہی
    ہیں بھر پور جب تک خزانے ترے

    فقیروں کا جمگھٹ گھڑی دو گھڑی
    شرابیں تری، بادہ خانے ترے


    ضمیرِ صدف میں کرن کا مقام
    انوکھے انوکھے ٹھکانے ترے

    بہار و خزاں کم نگاہوں کے وہم
    برے یا بھلے، سب زمانے ترے

    عدم بھی ہے تیرا حکایت کدہ
    کہاں تک گئے ہیں فسانے ترے

    عبدالحمید عدم
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  8. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ملک بلال کی پسندیدہ شاعری

    بلال بھائی بہت ہی خوب عمدہ انتخاب ہے آپ کا :a150: :222:
     
  9. جمیل جی
    آف لائن

    جمیل جی ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اکتوبر 2008
    پیغامات:
    3,822
    موصول پسندیدگیاں:
    108
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ملک بلال کی پسندیدہ شاعری

    بہت اچھی چوائس ہے آپکی بلال بھائی ، شئیرنگ کے لیے شکریہ:wow:
     
  10. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ملک بلال کی پسندیدہ شاعری

    ہر سو دکھائی دیتے ہیں‌ وہ جلوہ گر مجھے؎
    کیا کیا فریب دیتی ہے میری نظر مجھے

    ڈالا ہے بے خودی نے عجب راہ پر مجھے
    آنکھیں ہیں اور کچھ نہیں آتا نظر مجھے

    دل لے کے مجھ سے دیتے ہو داغ جگر مجھے
    یہ بات بھولنے کی نہیں عمر بھر مجھے

    آیا نہ راس نالہ دل کا اثر مجھے
    اب تم ملے تو کچھ نہیں اپنی خبر مجھے

    جگر مراد آبادی
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  11. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ملک بلال کی پسندیدہ شاعری

    جو خیال تھے نہ قیاس تھے وھی لوگ مجھ سےبچھڑ گئے
    جو محبتوں کی اساس تھے وھی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے

    جنہیں مانتا ھی نہیں یہ دل وھی لوگ میرے ھیں ھمسفر
    مجھے ھر طرح سے جو راس تھے وھی لوگ مجھ سے بچھڑگئے

    مجھے لمحہ بھر کی رفاقتوں کے سراب اور ستائیں گے
    مری عمر بھر کی جو پیاس تھے وھی لوگ مجھ سےبچھڑ گئے

    یہ خیال سارے ھیں عارضی یہ گلاب سارے ھیں کاغذی
    گل آرزو کی جو باس تھے وھی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے

    جنہیں کر سکا نہ قبول میں وہ شریک راہ سفر ھوئے
    جو مری طلب مری آس تھے وھی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے

    مری دھڑکنوں کے قریب تھے مری چاہ تھے مرا خواب تھے
    وہ جو روزو شب مرے پاس تھے وھی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے

    اعتبار ساجد
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  12. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: ملک بلال کی پسندیدہ شاعری

    بہت خوب بلال جی
    یہ میری پسندیدہ غزل ھے
     
  13. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جواب: ملک بلال کی پسندیدہ شاعری

    عمدہ انتخاب ہے۔۔بہت ہی خوب۔۔
     
  14. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ملک بلال کی پسندیدہ شاعری

    عمر گزرے گی امتحان میں کیا
    داغ ہی دیں گے مجھ کو دان میں کیا

    مری ہر بات بے اثر ہی رہی
    نقص ہے کچھ مرے بیان میں کیا

    مجھ کو تو کوئی ٹوکتا بھی نہیں
    یہی ہوتا ہے خاندان میں کیا

    خود کو دنیا سے مختلف جانا
    آگیا تھا مرے گمان میں کیا

    ہے نسیمِ بہار گرد آلود
    خاک اڑتی ہے اس مکان میں کیا

    یوں جو تکتا ہے آسمان کو تو
    کوئی رہتا ہے آسمان میں کیا

    یہ مجھے چین کیوں نہیں پڑتا
    ایک ہی شخص تھا جہان میں کیا

    جون ایلیا
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  15. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ملک بلال کی پسندیدہ شاعری

    دل دھڑکنے کا سبب یاد آیا
    وہ تری یاد تھی اب یاد آیا

    آج مشکل تھا سنبھلنا اے دوست
    تو مصیبت میں عجب یاد آیا

    دن گزارا تھا بڑی مشکل سے
    پھر ترا وعدۂ شب یاد آیا

    تیرا بھولا ہوا پیماِن وفا
    مر رہیں گے اگر اب یاد آیا

    پھر کئی لوگ نظر سے گزرے
    پھر کوئی شہرِ طرب یاد آیا

    حاِل دل ہم بھی سُناتے لیکن
    جب وہ رُخصت ہوا تب یاد آیا

    بیٹھ کر سایۂ گل میں ناصر
    ہم بہت روئے وہ جب یاد آیا

    ناصر کاظمی
     
    سین اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  16. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: ملک بلال کی پسندیدہ شاعری

    آپ کے ذوق کی داد تو دے چکی ہوں

    افتخار عارف کا یہ کلام شئیر کرنے پہ آُ؂پ کی بے حد شکرگزار ہوں بہت شکریہ بہت عمدہ کلام ھے واہ:wow:
     
  17. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ملک بلال کی پسندیدہ شاعری

    گلاب ہاتھ میں ہو ، آنکھ میں ستارہ ہو
    کوئی وجود محبّت کا استعارہ ہو

    میں گہرے پانی کی اس رو کے ساتھ بہتی رہوں...
    جزیرہ ہو کہ مقابل کوئی کنارہ ہو

    کبھی کبھار اُسے دیکھ لیں ،کہیں مل لیں
    یہ کب کہا تھا کہ وہ خوش بدن ہمارا ہو

    قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
    محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو

    یہ اتنی رات گئے کون دستکیں دے گا
    کہیں ہوا کا ہی اُس نے نہ رُوپ دھارا ہو

    اُفق تو کیا ہے،درِ کہکشاں بھی چُھو آئیں
    مُسافروں کو اگر چاند کا اشارہ ہو

    میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
    کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو

    اگر وجود میں آہنگ ہے تو وصل بھی ہے
    میں چاہے نظم کا ٹکڑا، وہ نثر پارہ ہو
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  18. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: ملک بلال کی پسندیدہ شاعری

    بہت خوب مسٹر بلال واہ
     
  19. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ملک بلال کی پسندیدہ شاعری

    آرزو اتنی ہے جانِ آرزو
    جستجو و جستجو و جستجو

    ضبط غم سے تھی ہماری آبرو
    اشک رک جائے ٹپکتا ہے لہو

    ھم کو ذوق دید لے آیا کہاں
    آئینہ ہم، ہم نظر ہم روبرو

    خاموشی ہے گوش بر آواز کیوں
    بام و در میں ہورہی ہے گفتگو

    منبرِ تلقین پر رندِ خراب
    چڑھ گیا ہے ہاتھ میں لیکر سبو

    بند ہوجائے تو کھل جاتی ہے آنکھ
    دور سے آتی ہے پیراہن کی بو

    ٹوٹ جاتی ہے کلی کھلتی نہیں
    دامن گل ہو نہیں سکتا رفو

    آنکھ ساجد آنکھ ہی مسجود ہے
    خونِ دل سے آنکھ کرتی ہے وضو

    کم نگاہی ہے حرم سے بدگماں
    چشم بینا ہو تو کعبہ چار سو

    بن کے افسانہ ترا جانِ بہار
    پھر رہا ہے آج واصف کو بہ کو

    واصف علی واصف
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  20. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ملک بلال کی پسندیدہ شاعری

    پاگل آنکھوں والی لڑکی
    اتنے مہنگے خواب نہ دیکھو
    تھک جاﺅگی
    کانچ سے نازک خواب تمہارے
    ٹوٹ گئے تو
    پچھتاﺅ گی
    سوچ کا سارا اجلا کندن
    ضبط کی راکھ میں گھل جائے گا
    کچے پکے رشتوں کی خوشبو کا ریشم
    کھل جائے گا
    تم کیا جانو
    خواب ،سفر کی دھوپ کے تیشے
    خواب، ادھوری رات کا دوزخ
    خواب، خیالوں کا پچھتاوا
    خواب کی منزل رسوائی
    خواب کا حا صل تنہائی
    تم کیا جانو؟؟؟؟
    مہنگے خواب خریدنا ہوں تو
    آنکھیں بیچنا پڑتی ہیںیا
    رشتے بھولنا پڑتے ہیں
    اندیشوں کی ریت نا پھانکو
    اتنے مہنگے خواب نا دیکھو
    تھک جاﺅ گی
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  21. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ملک بلال کی پسندیدہ شاعری

    چارہ گر ہار گیا ہو جیسے
    اب تو مرنا ہی دوا ہو جیسے

    مجھ سے بچھڑا تھا وہ پہلے بھی مگر
    اب کے یہ زخم نیا ہو جیسے

    میرے ماتھے پہ تیرے پیار کا ہاتھ
    روح پر دستِ صبا ہو جیسے

    یوں بہت ہنس کے ملا تھا، لیکن
    دل ہی دل میں وہ خفا ہو جیسے

    سر چھپائیں تو بدن کھلتا ہے
    زیست مفلس کی رِدا ہو جیسے

    پروین شاکر
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  22. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: ملک بلال کی پسندیدہ شاعری

    بہت خوب بلال اچھا انتخاب ھے خوب
     
  23. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ملک بلال کی پسندیدہ شاعری

    بہت خوب ۔ آپ کا ذوق انتخاب قابل داد ہے۔ :wow:
     
  24. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ملک بلال کی پسندیدہ شاعری

    آنکھ سے دور نہ ہو دل سے اتر جائے گا
    وقت کا کیا ہے گذرتا ہے گذر جائے گا

    اتنا مانوس نہ ہو خلوتِ غم سے اپنی
    تو کبھی خود کو بھی دیکھے گا تو ڈر جائے گا

    تم سرِ راہِ وفا دیکھتے رہ جاؤ گے
    اور وہ بامِ رفاقت سے اتر جائے گا

    زندگی تیری عطا ہے تو یہ جانے والا
    تیری بخشش تیری دہلیز پہ دھر جائے گا

    ڈوبتے ڈوبتے کشتی کو اچھالا دے دوں
    میں نہیں، کوئی تو ساحل پہ اتر جائے گا

    ضبط لازم ہے مگر دکھ ہے قیامت کا فراز
    ظالم اب کے بھی نہ رویا تو مر جائے گا

    احمد فراز
     
    نعیم اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  25. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ملک بلال کی پسندیدہ شاعری

    ہجر کی بد دعا نہ ھو جانا
    دیکھ لینا، سزانہ ھو جانا

    موڑ تو بے شمار آئیں گے
    تھک نہ جانا،جدا نہ ھو جانا

    عشق کی انتہا نہیں ھوتی
    عشق کی انتہا نہ ھو جانا

    آخر شب اداس چاند کے ساتھ
    اک بجھتا دیا نہ ھو جانا

    بے ارادہ سفر پے نکلے ھو
    راستوں کی ھوانہ ھو جانا

    ذندگی درد سے عبارت ھے
    ذندگی سے خفا نہ ھو جانا

    اک تمہیں کو خدا سے مانگا ھے
    تم کہیں بے وفا نہ ھو جانا


    نوشی گیلانی
     
    سین اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  26. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ملک بلال کی پسندیدہ شاعری

    اچھا ذوق پایا ہے ملک بلال بھائی ۔ بہت خوب۔
     
  27. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ملک بلال کی پسندیدہ شاعری

    اے عشق نہ چھیڑ آ آ کے ہمیں، ہم بھولے ہوؤں کو یاد نہ کر
    پہلے ہی بہت ناشاد ہیں ہم ، تو اور ہمیں ناشاد نہ کر
    قسمت کا ستم ہی کم نہیں کچھ ، یہ تازہ ستم ایجاد نہ کر

    یوں ظلم نہ کر، بیداد نہ کر
    اے عشق ہمیں برباد نہ کر

    جس دن سے ملے ہیں دونوں کا، سب چین گیا، آرام گیا
    چہروں سے بہار صبح گئی، آنکھوں سے فروغ شام گیا
    ہاتھوں سے خوشی کا جام چھٹا، ہونٹوں سے ہنسی کا نام گیا

    غمگیں نہ بنا، ناشاد نہ کر
    اے عشق ہمیں برباد نہ کر

    راتوں کو اٹھ اٹھ کر روتے ہیں، رو رو کے دعائیں کر تے ہیں
    آنکھوں میں تصور، دل میں خلش، سر دھنتے ہیں آہیں بھرتےہیں
    اے عشق! یہ کیسا روگ لگا، جیتے ہیں نہ ظالم مرتے ہیں؟

    یہ ظلم تو اے جلاد نہ کر
    اے عشق ہمیں برباد نہ کر

    یہ روگ لگا ہے جب سے ہمیں، رنجیدہ ہوں میں بیمار ہے وہ
    ہر وقت تپش، ہر وقت خلش بے خواب ہوں میں،بیدار ہے وہ
    جینے سے ادھر بیزار ہوں میں، مرنے پہ ادھر تیار ہے وہ

    اور ضبط کہے فریاد نہ کر
    اے عشق ہمیں برباد نہ کر

    جس دن سے بندھا ہے دھیان ترا، گھبرائےہوئے سے رہتے ہیں
    ہر وقت تصور کر کر کے شرمائے ہوئے سے رہتے ہیں
    کملائے ہوئے پھولوں کی طرح کملائے ہوئے سے رہتے ہیں

    پامال نہ کر، برباد نہ کر
    اے عشق ہمیں برباد نہ کر

    بیددر! ذرا انصاف تو کر! اس عمر میں اور مغموم ہے وہ
    پھولوں کی طرح نازک ہے ابھی ، تاروں کی طرح معصوم ہے وہ
    یہ حسن ، ستم! یہ رنج، غضب! مجبور ہوں میں! مظلوم ہے وہ

    مظلوم پہ یوں بیداد نہ کر
    اے عشق ہمیں برباد نہ کر

    اے عشق خدارا دیکھ کہیں ، وہ شوخ حزیں بدنام نہ ہو
    وہ ماہ لقا بدنام نہ ہو، وہ زہرہ جبیں بدنام نہ ہو
    ناموس کا اس کے پاس رہے، وہ پردہ نشیں بدنام نہ ہو

    اس پردہ نشیں کو یاد نہ کر
    اے عشق ہمیں برباد نہ کر

    امید کی جھوٹی جنت کے، رہ رہ کے نہ دکھلا خواب ہمیں
    آئندہ کی فرضی عشرت کے، وعدوں سے نہ کر بیتاب ہمیں
    کہتا ہے زمانہ جس کو خوشی ، آتی ہے نظر کمیاب ہمیں

    چھوڑ ایسی خوشی کویادنہ کر
    اے عشق ہمیں برباد نہ کر

    کیا سمجھےتھےاور تو کیا نکلا، یہ سوچ کے ہی حیران ہیں ہم
    ہے پہلے پہل کا تجربہ اور کم عمر ہیں ہم، انجان ہیں ہم
    اے عشق ! خدارا رحم و کرم! معصوم ہیں ہم، نادان ہیں ہم

    نادان ہیں ہم، ناشاد نہ کر
    اے عشق ہمیں برباد نہ کر

    وہ راز ہے یہ غم آہ جسے، پا جائے کوئی تو خیر نہیں
    آنکھوں سےجب آنسو بہتے ہیں، آجائے کوئی تو خیر نہیں
    ظالم ہے یہ دنیا، دل کو یہاں، بھا جائے کوئی تو خیر نہیں

    ہے ظلم مگر فریاد نہ کر
    اے عشق ہمیں بر باد نہ کر

    دو دن ہی میں عہد طفلی کے، معصوم زمانے بھول گئے
    آنکھوں سےوہ خوشیاں مٹ سی گئیں، لب کووہ ترانےبھول گئے
    ان پاک بہشتی خوابوں کے، دلچسپ فسانے بھول گئے

    ان خوابوں سے یوں آزادنہ کر
    اے عشق ہمیں برباد نہ کر

    اس جان حیا کا بس نہیں کچھ، بے بس ہے پرائے بس میں ہے
    بے درد دلوں کو کیا ہے خبر، جو پیار یہاں آپس میں ہے
    ہے بے بسی زہر اور پیار ہے رس، یہ زہر چھپا اس رس میں ہے

    کہتی ہے حیا فریاد نہ کر
    اے عشق ہمیں برباد نہ کر

    آنکھوں کو یہ کیا آزار ہوا ، ہر جذب نہاں پر رو دینا
    آہنگ طرب پر جھک جانا، آواز فغاں پر رو دینا
    بربط کی صدا پر رو دینا، مطرب کے بیاں پر رو دینا

    احساس کو غم بنیاد نہ کر
    اے عشق ہمیں برباد نہ کر

    ہر دم ابدی راحت کا سماں دکھلا کے ہمیں دلگیر نہ کر
    للہ حباب آب رواں پر نقش بقا تحریر نہ کر
    مایوسی کے رمتے بادل پر امید کے گھر تعمیر نہ کر

    تعمیر نہ کر، آباد نہ کر
    اے عشق ہمیں بر باد نہ کر

    جی چاہتا ہے اک دوسرے کو یوں آٹھ پہر ہم یاد کریں
    آنکھوں میں بسائیں خوابوں کو، اور دل میں خیال آباد کریں
    خلوت میں بھی ہوجلوت کاسماں، وحدت کودوئی سےشادکریں

    یہ آرزوئیں ایجاد نہ کر
    اے عشق ہمیں برباد نہ کر

    دنیا کا تماشا دیکھ لیا، غمگین سی ہے ، بے تاب سی ہے
    امید یہا ں اک وہم سی ہے‘ تسکین یہاں اک خواب سی ہے
    دنیا میں خوشی کا نام نہیں‘ دنیا میں خوشی نایاب سی ہے

    دنیا میں خوشی کو یاد نہ کر
    اے عشق ہمیں برباد نہ کر

    اختر شیرانی
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  28. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: ملک بلال کی پسندیدہ شاعری

    بہت خوب بہت عمدہ بلال جی
     
  29. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ملک بلال کی پسندیدہ شاعری

    حاکم شہر بتا !
    وقت کے شکنجوں نے
    خواہشوں کے پھولوں کو
    نوچ نوچ توڑا ہے
    کیا یہ ظلم تھوڑا ہے ؟
    درد کے جزیروں نے
    آرزو کے جیون کو
    مقبروں میں ڈالا ہے
    ظلمتوں کے ڈیرے ہیں
    لوگ سب لٹیرے ہیں
    موت روٹھ بیٹھی ہے
    ذات ریزہ ریزہ ہے
    تار تار دامن ہے
    درد درد جیون ہے
    شبنمی سی پلکیں ہیں
    قرب ہے نہ دوری ہے
    زندگی ادھوری ہے
    اب یقین آیا کہ
    موت بھی ضروری ہے !
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  30. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: ملک بلال کی پسندیدہ شاعری

    بہت خوب بلال
     

اس صفحے کو مشتہر کریں