1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

مرزا عادل نذیر صاحب کا تعارف

'میں کون ہوں؟' میں موضوعات آغاز کردہ از نعیم, ‏30 اکتوبر 2008۔

موضوع کا سٹیٹس:
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
  1. مسز مرزا
    آف لائن

    مسز مرزا ممبر

    شمولیت:
    ‏11 مارچ 2007
    پیغامات:
    5,466
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    سلام مرزا بھائی
    میرا خیال ہے کوئی آپ سے پہلے بھی عرض کر چکا ہے کہ شاعری کو شاعری کی چوپال میں بھیجیں۔ :neu:
    ویسے اچھا انتخاب ہے خاص طور پہ یہ شعر بہت اچھا لگا
     
  2. بےلگام
    Online

    بےلگام مہمان

    تیرا جانا دل پہ گراں تو ہے کہاں اب لوٹ آ
    میرے دل میں میرا جہاں آ کر بسا اب لوٹ آ

    باتیں نہ کر مجھ سے روٹھا ہی رہا
    لیکن جدائی کی نہ دے سزا اب لوٹ آ

    جی بھر ابھی تجھ کو دیکھا نہیں
    سن کر ہمارے دل کی صدا اب لوٹ آ

    کیا دکھ دیا میں نے کیوں ہے خفا
    دل میں چھپی بات ہونٹوں پہ لا اب لوٹ آ

    شب ہجر میں جگنوؤں کی طرح
    شب تنہائی کو آکر سجا اب لوٹ آ

    ممکن نہیں تجھے بھولنا مشکل ہو جینا میرا
    نہ کر ستم نہ دور جا اب لوٹ آ اب لوٹ آ
     
  3. بےلگام
    Online

    بےلگام مہمان

    سسسسسسسلام علیکم خوشی جی
    کیسی ہین اپ جی ؟
    اور کیا ہوا جی کیا میرا شاعری پوسٹ کرنا اچھا نہین لگااپ کو جی؟
     
  4. بےلگام
    Online

    بےلگام مہمان

    وہ بھول تو نہیں گیا میری گلی کا راستہ
    مدت ہوئی آئینے سے مجھ کو نہ پڑا واسطہ

    ہو جائے تیرے دل کو گر میرے دل سے راہ
    مل جائے تیرے گھر کی گلیوں کا راستہ

    آنکھوں نے سجائے ہیں جو خواب سہانے
    ٹوٹنے نہ دینا تمہیں میری نظر کا واسطہ

    بے نور بے آباد سی ویرانی دل کو
    ہم نے تمہاری یادوں سے کیا آراستہ

    عظمٰی تیری حیات ان خوابوں کا سلسلہ
    جن کا نہیں تعبیر سے کوئی بھی واسطہ
     
  5. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    وعلیک السلام

    میں تو جناب کب سے داد دے رہی ہوں آپ کو مگر آپ فرصت ہی نہیں دھڑا دھڑ پوسٹ کر رہے ھیں کیا برا لگنے پہ کوئی داد بھی دیتا ھے سوچ کے جواب دیں :hpy:
     
  6. بےلگام
    Online

    بےلگام مہمان

    کس کس طرح سے یاد کیا کیا بتاؤں میں
    نہ سوؤں نہ جاگوں نہ کہیں آؤں جاؤں میں

    مجھ سے تو خوش نصیب ہیں میرے رقیب جو
    رہتے ہیں ان کے پاس جنہیں چاہتا ہوں میں

    خود اپنے دل سے پوچھو میرا حال کیا ہوا
    اپنی زباں سے کیسے دل کا حال کہوں میں

    تم نے ہمارے خواب چرانے کی بات کی
    نیند بھی خوابوں کے ساتھ وارتا ہوں میں

    میں تمہارے سامنے ہوں تم فیصلہ کرو
    اپنے لئے خود فیصلہ کرتا نہیں ہوں میں

    سچائی کی تلاش میں خود اپنا دل ٹٹولو
    میں سچ ہوں اور دل میں سدا رہتا ہوں میں

    میں اپنے دل کے آس پاس تجھ کو پاتا ہوں
    اور تیرے دل کے آس پاس رہتا ہوں میں

    عظمٰی تو کیسے کیسے خواب دیکھنے لگی
    کس نے کہا تم سے کہ تیرا ہوگیا ہوں میں
     
  7. بےلگام
    Online

    بےلگام مہمان

    تمہارے چاہنے والوں میں ہم بھی شریک تھے
    تیری نظر میں رہتے تھے اور دل کے قریب تھے

    ہمیں خوش فہمیوں نے کیسے کیسے خواب دکھائے
    چلو جھوٹے ہی سہی خواب مگر دل فریب تھے

    یہی اک جرم کیا دل لگا بیٹھے ہیں کسی سے
    وگرنہ آدمی اچھے بھلے ہم بھی شریف تھے

    بنا سوچے بنایا تھے جنہیں ہم نے رفیق اپنا
    رقیبوں سے ملے تھے اور وہ اپنے حریف تھے

    تیری آنکھوں میں خود کو دیکھ کر ہم اسلئے پلٹے
    یہ سوچا ہم نہیں شاید وہ ہمارے رقیب تھے

    متانت اور سنجیدہ روی افلاک نے ان کو
    سکھا ڈالی جو اپنے آپ میں بنتے ظریف تھے

    عظمٰی بھی آخر جان گئی راز زندگی
    اس داستاں میں گرچہ عجیب تھے
     
  8. بےلگام
    Online

    بےلگام مہمان

    سو سوری مین نے دیکھا نہین مین دوسری طرف بزی تھا سوری اور بہت بہت شکریہ
     
  9. بےلگام
    Online

    بےلگام مہمان

    جتنا بھی دور جاؤ گے دل کے قریب پائیں گے
    تیرے لئے رسوا ہوئے تیرے ہی کہلائیں گے

    ہم اپنے ہی شہر میں تیرے لئے بدنام ہو گئے
    پر تیری گلی میں تیرا چرچہ نہیں کریں گے

    تیرے در پہ آتے ہیں سو آتے جائیں گے
    تیرے در کی دہلیز کو نہ چھوڑ پائیں گے

    حربے تو آزمائیں گے مجھ کو بھلانے کے
    چاہتے ہوئے بھی مجھ کو نہ بھول پائیں گے

    خود کو میرے دل سے جدا کرو تو بات ہے
    ہم تو تمہاری نگاہوں سے دور چلے جائیں گے

    پتھر کا سینہ چیر دے تاثیر ایسی عشق میں
    حقیقت اس فسانے کی کسی دن آزمائیں گے

    مہ خانے چلے آئے ہم اس لئے ساقی
    خوشی ملے نہ ملے غم تو بھول جائیں گے
     
  10. بےلگام
    Online

    بےلگام مہمان

  11. بےلگام
    Online

    بےلگام مہمان

    شب زندگی کو سحر کر دیا
    مجھے تاروں کی ہمسفر کر دیا

    کانٹوں بھرا جیون ویران راستہ
    پھولوں سے بھر دیا گلزار کر دیا

    دامن خوشی سے میرا بن کے بھر دیا
    مجھے تاروں کی ہمسفر کر دیا
    شب زندگی کو سحر کر دیا
     
  12. بےلگام
    Online

    بےلگام مہمان

    اپنی وفا پہ بعد میں پہلے خدا پہ ہے یقیں
    منزل مقصود اپنی ہم بھی پا لیں گے کہیں

    بے مزہ ہے زندگی تیرے بغیر ہم نشیں
    کیا کریں کہ دل ہمارا چین نہ پائے کہیں

    چاند پھر سے جلوہ نما چاند آب و تاب سے
    تجھے جلوہ نما دیکھ کر شرما نہ جائے کہیں

    آئینے کو چھوڑو میری نظر سے پوچھو
    تم جیسا حسیں ہوگا کوئی اور بھی کہیں

    عظمٰی دریچے کھول دو باد صبا تھم نہ جائے
    حبس میں دم گھٹ رہا ہے پھر نہ کہہ دینا کہیں
     
  13. بےلگام
    Online

    بےلگام مہمان

    حد سے بڑھی تو خود کو نیلام کر دیا
    میری نظر نے خود کو بدنام کر دیا

    دل بھی نظر سے شکوہ کناں ہوا
    کیوں چرچہ محبت کا سرعام کر دیا
     
  14. بےلگام
    Online

    بےلگام مہمان

    ہم نے اپنے ہاتھوں خود کو تباہ کردیا
    سیراب راستوں کو خود سراب کر دیا

    تقدیر کے فیصلے نے تم سے جدا کردیا
    تم سے شکوہ نہیں قسمت نے ستم کر دیا

    میری تقدیر میں تو یونہی ناکام رہنا ہے
    تمہاری خطا نہیں جو تم نے رستہ بدل دیا

    میں وہ پتھر جسے جوہری نے اٹھایا تھا مگر
    نظر بھر کر نہ دیکھا اور بنا پرکھے گرا دیا

    تمہاری چاہتوں نے ہم کو بھی شاعر بنا دیا
    جو تم سے نہ کہا وہ لفظوں میں سجا دیا

    عظمٰی تیرے افکار کو کس نے جلا بخشی
    تیری بزم سخن کو کس نے نیا رنگ دیا
     
  15. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جزاک اللہ مرزا جی

    :a180: نعت ھے
     
  16. بےلگام
    Online

    بےلگام مہمان

    موسم کی طرح پل میں بدل جائے نہ کہیں
    خوشبو کی طرح دیکھو بکھر جائے نہ کہیں

    غنچے کی طرح دل کو سمیٹے ہوئے رکھنا
    دل کھل کے پتیوں سا بکھر جائے نہ کہیں

    اندیشہ ہائے زیست مجھے روز ڈرائے
    خوابوں کا شہر کوئی اجڑ جائے نہ کہیں
     
  17. بےلگام
    Online

    بےلگام مہمان

    ہمارا نقش اپنے دل سے وہ مٹا نہ پائے گا
    میری الفت کے آگے ایک دن وہ ہار جائے گا

    جہاں جائے گا مجھ کو اپنے آس پاس پائے گا
    وہ میری نگاہوں کا آئینہ اپنے روبرو پائے گا

    لاکھ لگائے قدغن کوئی دل کو روک نہ پائے گا
    اپنی بات منا ہی لے گا جب جب یہ جی چاہے گا

    عشق ہے یا دل لگی اپنا فسانہ ایک دن
    آزما کے دیکھنا خود ہی پتا چل جائے گا

    عشق سچا ہو تو ناممکن بھی ممکن ہو جائے
    کیسا ہی دشوار رستہ ہو منزل تک پہنچائے گا

    عزم صمیم لے کے چلیں ہم جو ایک ساتھ
    ہمیں نہ روک پائے گا زمانہ ہار جائے گا

    عظمٰی یہ گفتگو ہمارے درمیاں رہے
    ورنہ یہ زمانہ اپنا عدو بنتا جائے گا
     
  18. بےلگام
    Online

    بےلگام مہمان

    اپ ہیں کہاں سے خوش جی ملک اور شہر جی کیا اپ بتانا پسند کرے گی
    ؟
     
  19. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    یہ آپ کے تعارف کی لڑی ھے مرزا جی آپ بھول رہے ھیں :hpy:
     
  20. بےلگام
    Online

    بےلگام مہمان

    شاعر کوئی مبلغ نہیں کہ درس پہ درس دیتا جائے
    شاعر تو بس اپنے دل کی کہتا ہے سو کہتا جائے

    سونامی کی لہروں نے شہر کے شہر اجاڑ دیئے
    اور یہ شاعر اپنے بحر دل میں غوطہ کھاتا جائے

    دنیا والوں دیوانے شاعر کی اس میں کیا غلطی ہے
    دنیا دہشت کی زد میں یہ من کے گیت سناتا جائے

    شاعر تو دنیا کو سندر سپنوں سے مہکاتا ہے
    لیکن ابلیسی لشکر سپنوں کو آگ لگاتا جائے

    کوئی تو آئے آ کر اس دہشت گردی کو روکے
    دنیا سے نفرت اٹھ جائے امن کا دریا بہتا جائے
     
  21. بےلگام
    Online

    بےلگام مہمان

    ساقی تیری محفل میں آنے کا شوق ہے
    ان کو جو مہ کو دیکھتے مخمور ہوگئے

    پیتے تو خدا جانے کیا حشر بپا کرتے
    چھوتے ہی جام جو نشےمیں چور ہو گئے

    مجبور تھے آزردہ و دلگیر تھے ابھی
    ساقی تیری نظر سے مسرور ہوگئے
     
  22. بےلگام
    Online

    بےلگام مہمان

    مطلب جی مین سمجھا نہین سوری؟
     
  23. بےلگام
    Online

    بےلگام مہمان

    دیوانگی کی حد کو ہم پار کر گئے
    چاہا نہیں تھا لیکن دل ہار ہی گئے

    جینے کی آرزو تھی پر جان سے گئے
    محفلیں سجا کے بھی تنہا رہ گئے

    دیوانگی کا عالم بےاختیاری دل
    اے دوست تیری چاہ میں دن رات پاگئے

    کس نے کہا نظر سے ان کے سامنے آئے
    جن کی نظر سے دل پہ کئی گھاؤ آگئے

    جن سے بچھڑنے کا تصور جانکاہ رہا
    اک پل میں ہم سے کیسے وہ دور ہو گئے
     
  24. بےلگام
    Online

    بےلگام مہمان

    تم نے ہمارے درد کو محسوس کیا کیسے
    میری پریشانی کا اندازہ تم کو ہوا کیسے

    تمہارے بن ہماری زندگی تو ہو گئی ایسے
    جینے کے نام پہ کوئی فنا ہو جائے جیسے

    تمہاری چاہ میں ہم خود سے بھی جدا ہو گئے
    میرے ہمراز کبھی تو بھی مجھے چاہ ایسے

    آنکھوں سے آنسو بہہ گئے جب ہم نے یہ سوچا
    چاہا تھا ہم نے کس کو اور پالیا کیسے

    زلفوں کے سائے میں دمکتا اک حسیں چہرہ
    گھرے ہوئے بادلوں کے درمیاں ماہتاب جیسے

    وہ میرے روبرو ایسے اچانک آگئے ہیں
    میں ان کا آئینہ وہ میرا آئینہ جیسے

    تیرے وجود کی خوشبو نے یوں نہال کیا
    دشت و صحرا میں برسات ہوئی ہو جیسے

    تم سے ملا تو بیقرار دل کو یہ لگا
    کوئی تپتا صحرا سیراب ہوا ہو جیسے
     
  25. بےلگام
    Online

    بےلگام مہمان

    زمیں ہو کہ ہو آسماں تو ہی تو دیکھیں جہاں
    ایک تو ہے جلوہ نما یہاں وہاں دیکھیں جہاں

    چاند میں ستاروں میں جھومتی بہاروں میں
    کائنات میں تیرا حسن نہاں بھی ہورہا عیاں

    صحرا کی تنہائی میں سمندر کی گہرائی میں
    ذرے ذرے سے عیاں تیری قدرت تیرے نشاں

    تیری رضا مل جائے تو اور کیا اس سے سوا
    جس نے تجھے پالیا اس کو ملے دونوں جہاں

    تیری رحمت تیرے کرم پہ عظمٰی کا ایمان ریے
    تجھ سے زیادہ کوئی نہیں میرے مالک مہرباں
     
  26. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37

    مطلب یہ کہ میرا تعارف میرے تعارف کی لڑی میں دیکھیں یہ آپ کے تعارف کی لڑی ھے
     
  27. بےلگام
    Online

    بےلگام مہمان

    مجھ کو تنہا چھوڑ کے اب کہیں جانا نہیں
    تم کو تنہا ڈھونڈنےجاتے پھریں ہم گے کہاں

    تیری آنکھیں تیرا چہرہ تیری باتیں یاد ہیں
    آئینے کے سامنے ہم نہیں تو ہے عیاں

    تم بھی تو کبھی ہم سے اقرار وفا کرتے
    ہم جو سوال کرتے تم ہم سے کہتے ہاں

    بکھرے ہوئے لوگوں کو نہ حقیر جانیے
    بکھرے ہوئے تنکوں سے بنتا ہے آشیاں

    ہم تیری جستجو میں اپنے آپ سے بچھڑ گئے
    کچھ اسطرح کے مجھکو بھی ملتا نہیں میرا نشاں

    تیرے شہر کی گلیاں بھول بھلیوں جیسی ہیں
    ڈھونڈے سے بھی نہ مل سکا مجھکو میرا نشاں

    وہ دیکھو چاند بادلوں کے ساتھ یوں چلے
    جیسے وہ ماہ رو چلے ہمراہ رقیباں

    ہم نے تو بہت چاہا خود کو سمیٹنا
    لیکن وجود خستہ بکھرا کہاں کہاں

    عظمٰی تمہارے خوابوں کی تعبیر کیا ہوئی
    کیا اب بھی قائم ہے وہی خوابوں کا آشیاں
     
  28. بےلگام
    Online

    بےلگام مہمان

    میری نظر میں دیکھو تصویر ہے تمہاری
    اور میرے دل میں ہر پل یادیں بسی تمہاری

    جینے کا حوصلہ بھی اپنے ساتھ لے گیا
    ہجر عزیزاں چھین کے فطرت سے ہماری

    اک شہرمیں رہتے ہوئے تم سے نہ مل سکے
    مجبوری ہے ہماری کہ تقدیر ہے تمہاری

    ہم کھو کہ تمہیں آج بھی زندہ ہیں اس لئے
    دل میں جو بس رہی ہیں یادیں ابھی تمہاری

    یہ خود فراموشی ہے فطرت میں ہماری
    دیوانگی کا عالم چاہت میں تمہاری

    تم آؤ یا نہ آؤ ہم منتظر رہیں گے
    تم کو لے آئیگی اک دن صدا ہماری

    ہم کو خود سے دوربہت دور کرکے دیکھ لو
    ہم تم کو بھول جائیں یہ بھول ہے تمہاری

    دل ہارنا ہی جیت ہے یہ بازی ایسی بازی ہے
    ہم تم سے ہار جائیں یہ جیت ہے ہماری

    اپنی انا کو توڑ کے اک بار چلے آؤ
    تیرے بنا حسرت ہوئی ہر آرزو ہماری

    عظمٰی یہ واہمے چھوڑ دومیری طرف دیکھو
    آنکھوں میں ہماری بھی تصویر ہے تمہاری
     
  29. بےلگام
    Online

    بےلگام مہمان

    میں کیسے جاون اپ کی لڑی میں میں تو ہوں ہی نیا اور کھبی کھبی اتا ہو ں ؟
     
  30. بےلگام
    Online

    بےلگام مہمان

    اوکے خوشی سے ہم تو چلے ملتے ہین دس مینٹ مین اپنا خیال رگھنا اور دعاؤں مین یاد رکھنا؟
     
موضوع کا سٹیٹس:
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

اس صفحے کو مشتہر کریں