1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

شعروں کے انتخاب نے رسوا کیا مجھے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از ساگراج, ‏4 فروری 2008۔

  1. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب ساگراج بھائی ۔
    آبگینے کی نزاکت کا عمدہ اظہار ہے۔
     
  2. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    ہمارے سفر میں ہمارے ساتھ بس دل جلی سی فضا نہیں
    کچھ تشنگی کی ساعتیں کچھ اداسیوں کے لمحے بھی ہیں

    ہمیں روزگارِ حیات نے کئی مجبوریوں میں‌جکڑ دیا
    سو یہ وجود تو اپنی جگہ سہی پر زندگی سے گلِے بھی ہیں

    ہمیں دے کے ہوشِ آگہی یوں سپردِ عذاب کیا کہ ہم
    فقط پھول بن کر کھلے نہیں‌چراغ بن کر جلے بھی ہیں

    تیرے انتظار میں رات بھر ہم شمع کے ساتھ روئے بھی
    چاند کے ساتھ جاگے بھی اور سورج کے ساتھ ڈھلے بھی ہیں

    دعائیں بھی کیں بہت مگر تجھے ڈھونڈنے کے واسطے
    سنگ چاکِ گریباں کے ہم خار خار چلے بھی ہیں

    ہمیں قسمتوں کی کتاب کے ہر باب سے ہیں شکایتیں
    ہم نے سنا تھا ان میں سب برے نہیں کچھ بھلے بھی ہیں

    اس دشتِ جنوں کے ہاتھ سے بچائے رکھے سبھی کو رب
    وہ عذاب جو تم نے فقط سنے وہ عذاب ہم کو ملے بھی ہیں
     
  3. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    احساس و فسوں کا عمدہ اظہار ہے
    ساگراج بھائی ۔ اعلی انتخاب ارسال کرنے پر شکریہ قبول کیجئے۔
     
  4. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    ساگراج جی ہمیشہ کی طرح اچھی شئیرنگ ھے آپ کی :a180:
     
  5. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    خوشی اور نعیم بھائی، پسندیدگی کا بہت شکریہ



    نہ سماعتوں میں تپش گھلے، نہ نظر کو وقفِ عذاب کر
    جو سنائی دے اسے چپ سکھا، جو دکھائی دے اسے خواب کر

    ابھی منتشر نہ ہو اجنبی، نہ وصلِ رت کے کرم جتا
    جو تیری تلاش میں گم ہوئے، کبھی ان دنوں کا حساب کر

    میرے صبر پہ کوئی اجر کیوں میری دہلیز پہ یہ ابر کیوں
    مجھے اوڑھنے دے اذیتیں، میری عادتیں نہ خراب نہ کر

    کہیں آبلوں کے بھنور میں کہیں دھوپ روپ بدن میں
    کبھی دل کوتھل کا مزاج دے کبھی چشمِ تر کو چناب کر

    یہ ہجوم ہے ستم گراں نہ سنے گا تیری سدا کبھی
    میری حسرتوں کو سخن سنا میری خواہشوں سے کتاب کر

    یہ جلوسِ فصلِ بہار ہے تہی دست یار سجا اسے
    کوئی اشک پھر سے شرر بنا ، ہر زخم پھر سے گلاب کر
     
  6. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    واہ بہت خوب بہت اچھے ساگراج جی

    ویسے میرا شکریہ الگ سے ادا کیا کریں کسی کے ساتھ مجھے اچھا نہیں لگتا :yes: :yes: :yes:
     
  7. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    ٹھیک ہے جی۔ ویسے اگر علیحدہ شکریہ ادا کرنے سے کسی اور کو اچھا نہ لگا تو پھر
    :soch:


    آپ کا بہت شکریہ کہ آپ کو یہ شاعری پسند آئی۔

    :flor: :flor: :flor:
     
  8. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    [align=center]کب تلک کسی کے سوگ میں روئیں گے بیٹھ کر
    ہم خود کوکتنی بار یہ سمجھا کے رو پڑے
    [/align]
     
  9. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    ملا تو اور بھی تقسیم کر گیا مجھ کو
    سمیٹنا تھیں جسے میرے کرچیاں محسن

    کہیں سے اس نے بھی توڑا ہے خود سے ربطِ وفا
    کہیں سے بھول گیا میں بھی داستاں محسن

    محسن نقوی​



    یہ خوبصورت اشعار ساگراج بھائی کی ارسال کردہ غزل سے شکریے کے ساتھ چرائے گئے ہیں۔
    بہت اچھے لگے اس لیے یہاں شئیر کردیے۔ :hpy:
     
  10. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    محبتوں میں ہوس کے اسیر ہم بھی نہیں
    غلط نہ جان کہ اتنے حقیر ہم بھی نہیں

    نہیں ہو تم بھی قیامت کی تند و تیز ہوا
    کسی کے نقشِ قدم کی لکیر ہم بھی نہیں

    ہماری ڈوبتی نبضوں سے زندگی تو نہ مانگ
    سخی تو ہیں مگر اتنے امیر ہم بھی نہیں

    ہمیں بجھا دے، ہماری انا کو قتل نہ کر
    کہ بے ضرر ہی سہی، بے ضمیر ہم بھی نہیں
     
  11. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:

    ساگراج بھائی ۔ سارے کلام پر اور بالخصوص اس شعر پر جتنی بھی داد دوں ۔ کم ہے۔
    بہت عمدہ ۔ :mashallah:
     
  12. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    دشتِ وفا میں پیاس کا عالم عجیب تھا
    دیکھا تو ایک درد کا دریا قریب تھا

    گزرے جدھر جدھر سے تمنا کے قافلے
    ہر ہر قدم میں ایک نشانِ صلیب تھا

    کچھ ایسی مہربان تو نہ تھی ہم پہ زندگی
    کیوں ہر کوئی جہاں میں ہمارا رقیب تھا

    کیا کیا لہو سے اپنے کیا ہم نے سرخرو
    اس دور کے نگر کو جو دل سے قریب تھا

    اپنا پتہ تو اس نے دیا تھا مجھے کرم
    میں‌خود ہی کھو گیا تو یہ میرا نصیب تھا
     
  13. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    اپنا پتہ تو اس نے دیا تھا مجھے کرم
    میں‌خود ہی کھو گیا تو یہ میرا نصیب تھا

    واہ ساگراج جی بہت خوب بہت اچھے
     
  14. کشکول
    آف لائن

    کشکول ممبر

    شمولیت:
    ‏18 ستمبر 2006
    پیغامات:
    615
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    دشتِ وفا میں پیاس کا عالم عجیب تھا
    دیکھا تو ایک درد کا دریا قریب تھا

    گزرے جدھر جدھر سے تمنا کے قافلے
    ہر ہر قدم میں ایک نشانِ صلیب تھا

    کچھ ایسی مہربان تو نہ تھی ہم پہ زندگی
    کیوں ہر کوئی جہاں میں ہمارا رقیب تھا

    کیا کیا لہو سے اپنے کیا ہم نے سرخرو
    اس دور کے نگر کو جو دل سے قریب تھا

    اپنا پتہ تو اس نے دیا تھا مجھے کرم
    میں‌خود ہی کھو گیا تو یہ میرا نصیب تھا


    بہت خوب :a180: :a165:
     
  15. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    آج جانے مجھے تک بندی کیوں سوجھ رہی ھے



    :takar:
    الزام کس کے سر دیں گے ہم خوشی
    منزل پہ لاکے چھوڑا وہ میرا حبیب تھا
     
  16. کشکول
    آف لائن

    کشکول ممبر

    شمولیت:
    ‏18 ستمبر 2006
    پیغامات:
    615
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    خوشی جی اب سر پھوڑنے کا کیا فائدہ
    :201: :a191: :a191: :horse:
     
  17. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    سر شعر سوجھنے پہ پھوڑا ھے
     
  18. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    روز بڑھتا ہوں جہاں سے آگے
    پھر وہیں لوٹ کے آ جاتا ہوں
    بارِہا توڑ چکا ہوں جن کو
    انہیں‌دیواروں سے ٹکرا جاتا ہوں

    روز بستے ہیں کئی شہر نئے
    روز دھرتی میں سما جاتے ہیں
    زلزلوں میں تھی ذرا سی گرہ
    وہ بھی اب روز ہی آ جاتے ہیں

    جسم سے روح تلک ریت ہی ریت
    نہ کہیں دھوپ ، نہ سایہ نہ سراب
    کتنے ارمان ہیں کس صحرا میں
    کون رکھتا ہے مزاروں کا حساب

    نبض بجھتی بھی بھڑکاتی بھی ہے
    دل کا معمول ہے گھبرانا بھی
    رات اندھیرے نے اندھیرے سےکہا
    ایک عادت ہے جیئے جانا بھی

    اپنے ہاتھوں کو پڑھا کرتا ہوں
    کبھی قرآن کبھی گیتا کی طرح
    چند ریکھاؤں‌میں سماؤں میں
    زندگی قید ہے سیتا کی طرح

    رام کب لوٹیں گے معلوم نہیں
    کاش راون ہی کوئی آ جاتا
     
  19. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    واہ ساگراج جی آپ بھی جانے کہاں سے لاتے ھیں ایساکلام
     
  20. کشکول
    آف لائن

    کشکول ممبر

    شمولیت:
    ‏18 ستمبر 2006
    پیغامات:
    615
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    نبض بجھتی بھی بھڑکاتی بھی ہے
    دل کا معمول ہے گھبرانا بھی
    رات اندھیرے نے اندھیرے سےکہا
    ایک عادت ہے جیئے جانا بھی
    :a165:
     
  21. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    واہ ساگراج بھائی ۔ بہت خوب انتخاب ہے۔ :mashallah:
     
  22. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    سب دوستوں کا بہت شکریہ


    صدائیں دیتی ہیں ہر سمت سے بلائیں مجھے
    وہ جاتے جاتے عجب دے گیا سزائیں مجھے

    جو ابر برسا تو مثالِ گرد بیٹھ گیا
    جمے نہ پاؤں کی پھر لے اڑی ہوائیں مجھے

    وہ چارہ گر میرے زخموں کو چھیڑنے والا
    دوا کو چھوڑ کر دینے لگا دعائیں‌مجھے

    دیارِ یار تیرے صبح و شام خوب مگر
    میں‌کیا کروں جو تیری رونقیں نہ بھائیں مجھے

    میں سنگِ راہ تو نہیں ہوں‌مگر تعجب ہے
    کہ آتے جاتے سبھی ٹھوکریں لگائیں مجھے

    میں وہ مکان ہوں جو آگ کی لپیٹ میں ہے
    کہو مکینوں سے "راہی "کے چھوڑ جائیں مجھے
     
  23. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب۔ ساگراج بھائی ۔ ہمیشہ کی طرح عمدہ انتخاب
     
  24. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    :a180: ساگراج جی :a165:
    :dilphool:
     
  25. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    بہت خوب بہت اچھا کلام ھے ساگراج جی
     
  26. کشکول
    آف لائن

    کشکول ممبر

    شمولیت:
    ‏18 ستمبر 2006
    پیغامات:
    615
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    بہت خوب :a165:
     
  27. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    بہت خوب جناب۔۔۔ :dilphool:
     
  28. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    سب دوستوں کا بہت شکریہ
     
  29. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    اب جو دیکھیں تو کوئی ایسی بڑی بات نہ تھی
    یہ شب و روز و ماہ و سال کا پر پیچ سفر
    قدرے آسان بھی ہو سکتا تھا
    یہ جو ہر موڑ پہ کچھ اجڑے ہوئے رستے ہیں
    ان میں ترتیب کا امکان بھی ہو سکتا تھا
    ہم ذرا دھیان سے چلتے تو وہ گھر
    جس کے بام و در و دیوار پہ ویرانی ہے
    جس کی ہر صبح میں شاموں کی پریشانی ہے
    اس میں ہم چین سے آباد بھی ہو سکتے تھے
    بخت سے امن کی راہیں بھی نکل سکتی تھیں
    وقت سے صلح کا پیمان بھی ہو سکتا تھا
    اب جو دیکھیں تو بہت صاف نظر آتے ہیں
    سارے منظر بھی، پسِ منظر بھی
    لیکن اس دیر خیالی کا صلہ کیا ہوگا؟
    یہ تو سب بعد کی باتیں ہیں میری جان، انہیں
    دیکھتے ، سوچتے رہنے سے بھلا کیا ہوگا؟
    وہ جو ہونا تھا ہوا۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہو بھی چکا
    وقت کی لوح پہ لکھی ہوئی تحریر کے حرف
    خطِ تنسیخ سے واقف ہی نہیں
    بخت، مکتب کے رجسٹر کی طرح ہوتا ہے
    اپنے نمبر پہ جو لبیک نہیں کہہ پاتے
    ان کا کچھ عزر نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔ کوئی بھی فریاد نہیں
    یہ وہ طائر ہیں جنہیں‌اپنی نوا یاد نہیں
    لائنیں کٹتی رہیں لفظ بدلنے کے سبب
    کوئی تحریر مسلسل نہیں ہونے پائی
    حاصلِ عمر۔۔۔۔۔یہی چند ادھورے خاکے
    کوئی تصویر، مکمل نہیں ہونے پائی
     
  30. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    ساگراج بھائی ۔ نظم تو بہت عمدہ ہے۔ :mashallah:

    لیکن یہ بھی " شعر " ہیں ؟ کیونکہ یہاں تو شائد شعروں کے انتخاب سے "رسوائی" ہونےکی بات کرنا تھی :hpy:
     

اس صفحے کو مشتہر کریں