1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

احمد فراز کا کلام

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از نعیم, ‏22 نومبر 2007۔

  1. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    Re: برسوں کے بعد دیکھا اک شخص دلربا سا

    آج موڈ اچھا تھا، لیکن جب بزم میں آ کر حالات دیکھے کہ گزشتہ چند دنوں سے دوستوں کا آنا جانا بھی کم ہے اور کوئی شاعری بھی پوسٹ نہیں‌ ہوئی۔ اس صورت حال کو دیکھ کر دل تھوڑا گداز ہوگیا ہے۔ گوکہ آج مجھے جلدی جانا تھا لیکن اب میں کچھ نہ کچھ ضرور پوسٹ کروں گا اور کوشش کروں گا کہ زیادہ دیر تک رہوں۔





    جو بھی دکھ یاد نہ تھا یاد آیا
    آج کیا جانیے کیا یاد آیا

    پھر کوئی ہاتھ ہے دل پر جیسے
    پھر تیرا عہد وفا یاد آیا

    جس طرح دھند میں‌لپٹے ہوئے پھول
    ایک اک نقش ترا یاد آیا

    ایسی مجبوری کے عالم میں‌ کوئی
    یاد آیا بھی تو کیا یاد آیا

    اے رفیقو سر منزل جا کر
    کیا کوئی آبلہ پا یاد آیا

    یاد آیا تھا بچھڑنا تیرا
    پھر نہیں‌ یاد کہ کیا یاد آیا

    جب کوئی زخم بھرا داغ بنا
    جب کوئی بھول گیا یاد آیا

    یہ محبت بھی ہے کیا روگ فراز
    جس کو بھولے وہ سدا یاد آیا​
     
  2. مریم سیف
    آف لائن

    مریم سیف ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2008
    پیغامات:
    5,303
    موصول پسندیدگیاں:
    623
    ملک کا جھنڈا:
    Re: برسوں کے بعد دیکھا اک شخص دلربا سا

    بہت خوب۔۔ ساگراج۔۔ پسند آئی۔۔
     
  3. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    Re: برسوں کے بعد دیکھا اک شخص دلربا سا

    ایسے چپ ہیں کہ یہ منزل بھی کڑی ہو جیسے
    تیرا ملنا بھی جدائی کی گھڑی ہو جیسے

    اپنے ہی سائے سے ہر گام لرز جاتا ہوں
    راستے میں کوئی دیوار کھڑی ہو جیسے

    کتنے ناداں ہیں ترے بھولنے والے کہ تجھے
    یاد کرنے کےلیئے عمر پڑی ہو جیسے

    تیرے ماتھے کی شکن پہلے بھی دیکھی تھی مگر
    یہ گرہ اب کے مرے دل میں‌ پڑی ہو جیسے

    منزلیں دور بھی ہیں منزلیں نزدیک بھی ہیں
    اپنے ہی پاؤں میں‌ زنجیر پڑی ہو جیسے

    آج دل کھول کے روئے ہیں‌ تو یوں‌ خوش ہیں‌ فراز
    چند لمحوں کی یہ راحت بھی بڑی ہو جیسے​
     
  4. مریم سیف
    آف لائن

    مریم سیف ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2008
    پیغامات:
    5,303
    موصول پسندیدگیاں:
    623
    ملک کا جھنڈا:
    Re: برسوں کے بعد دیکھا اک شخص دلربا سا

    بہت خوب۔۔ ساگراج جی۔۔ بہت خوب۔۔
     
  5. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    Re: برسوں کے بعد دیکھا اک شخص دلربا سا

    ہر ایک بات نہ کیوں زہر سی ہماری لگے
    کہ ہم کو دستِ زمانہ کے زخم کاری لگے

    اداسیاں ہوں‌ مسلسل تو دل نہیں‌ روتا
    کبھی کبھی ہوتو یہ کیفیت بھی پیاری لگے

    بظاہر ایک ہی شب ہے فراقِ یار مگر
    کوئی گزارنے بیٹھے تو عمر ساری لگے

    علاج اس دلِ درد آشنا کا کیا کیجئے
    کہ تیر بن کے جسے حرفِ غمگساری لگے

    ہماری پاس بھی بیٹھو بس اتنا چاہتے ہیں
    ہمارے ساتھ طبیعت اگر تمہاری لگے

    فراز تیرے جنوں کا خیال ہے ورنہ
    یہ کیا ضرور وہ صورت سبھی کو پیاری لگے​
     
  6. مریم سیف
    آف لائن

    مریم سیف ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2008
    پیغامات:
    5,303
    موصول پسندیدگیاں:
    623
    ملک کا جھنڈا:
    Re: برسوں کے بعد دیکھا اک شخص دلربا سا

    :a180:
     
  7. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    Re: برسوں کے بعد دیکھا اک شخص دلربا سا

    ساگراج جی ۔ آپکی شئیرنگ ہمیشہ معیاری اور خوبصورت ہوتی ہے۔

    فراز ہی کا مزید کلام پیش خدمت ہے۔

    اے دل ان آنکھوں پہ نہ جا

    جن میں وفورِ رنج کے
    کچھ دیر کو تیرے لیے
    آنسو اگر لہرا گئے

    یہ چند لمحوں کی چمک
    جو تجھ کو پاگل کر گئی
    اِن جگنوؤں کے نور سے
    چمکی ہے کب وہ زندگی
    جس کے مقدر میں رہی
    صبحِ طلب سے تیرگی

    کس سوچ میں گم سم ہے تو
    اے بے خبر ! ناداں نہ بن
    تیری فسردہ رُوح کو
    چاہت کے کانٹوں کی طلب

    اور اُس کے دامن میں فقط
    ہمدردیوں کے پھول ہیں

    اے دل ان آنکھوں پہ نہ جا

    (احمد فراز)
     
  8. مریم سیف
    آف لائن

    مریم سیف ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2008
    پیغامات:
    5,303
    موصول پسندیدگیاں:
    623
    ملک کا جھنڈا:
    Re: برسوں کے بعد دیکھا اک شخص دلربا سا

    بہت خوب۔۔ نعیم جی۔۔ :a180:
     
  9. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    Re: برسوں کے بعد دیکھا اک شخص دلربا سا

    بالکل صحیح کہا، ہمدردی اور سچی محبت میں بہت فرق ہوتا ہے
     
  10. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    Re: برسوں کے بعد دیکھا اک شخص دلربا سا

    اے خدا جو بھی مجھے پندِ شکیبائی دے
    اس کی آنکھوں‌کو مرے زخم کی گہرائی دے

    تیرے لوگوں سے گلہ ہے مرے آئینوں کو
    ان کو پتھر نہیں‌ دیتا ہے تو بینائی دے

    جس کی ایما پہ کیا ترکِ تعلق سب سے
    اب وہی شخص مجھے طعنہ تنہائی دے

    یہ دہن زخم کی صورت ہے مرے چہرے پر
    یا مرے زخم کو بھر دے یا مجھے گویائی دے

    اتنا بے صرفہ نہ جائے مرے گھر کا جلنا
    چشم گریاں نہ سہی چشمِ تماشائی دے

    جن کو پیراہنِ توقیر و شرف بخشا ہے
    وہ برہنہ ہیں‌ انہیں‌ خلعتِ رسوائی دے

    کیا خبر تجھ کو کہ کس وضع کا بسمل ہے فراز
    وہ تو قاتل کو بھی الزامِ مسیحائی دے​
     
  11. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    Re: برسوں کے بعد دیکھا اک شخص دلربا سا

    :mashallah: ساگراج جی ۔ عمدہ غزل ہے
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    فراز کا ایک اور کلام پیش ہے


    اے خدا آج اسے سب کا مقدّر کر دے
    وہ محبّت کہ جو انساں کو پیمبر کر دے

    سانحے وہ تھے کہ پتھرا گئیں آنکھیں میری
    زخم یہ ہیں تو مرے دل کو بھی پتھّر کر دے

    صرف آنسو ہی اگر دستِ کرم دیتا ہے
    میری اُجڑی ہوئی آنکھوں کو سمندر کر دے

    مجھ کو ساقی سے گلہ ہو نہ تُنک بخشی کا
    زہر بھی دے تو مرے جام کو بھر بھر کر دے

    شوق اندیشوں سے پاگل ہوا جاتا ہے فراز
    کاش یہ خانہ خرابی مجھے بے در کر دے

    (احمد فراز)
     
  12. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    Re: برسوں کے بعد دیکھا اک شخص دلربا سا

    واہ ۔ بہت خوب۔ الفاظ کی تکرار کے باوجود شعر کا لطف اور معیار کمال کا ہے۔ :a180:
     
  13. مریم سیف
    آف لائن

    مریم سیف ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2008
    پیغامات:
    5,303
    موصول پسندیدگیاں:
    623
    ملک کا جھنڈا:
    Re: برسوں کے بعد دیکھا اک شخص دلربا سا

    ساگراج جی۔۔ اور نور جی۔۔ دونوں کی غزلیں بہت اچھی ہیں۔۔ :a180:
     
  14. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    Re: برسوں کے بعد دیکھا اک شخص دلربا سا

    دکھ فسانہ نہیں ‌کہ تجھ سے کہیں
    دل بھی مانا نہیں کہ تجھ سے کہیں

    آج تک اپنی بے کلی کا سبب
    خود بھی جانا نہیں‌ کہ تجھ سے کہیں

    بے طرح حال دل ہے اور تجھ سے
    دوستانہ نہیں‌ کہ تجھ سے کہیں

    ایک تو حرف آشنا تھا مگر
    اب زمانہ نہیں کہ تجھ سے کہیں

    قاصد! ہم فقیر لوگوں کا
    اک ٹھکانہ نہیں‌ کہ تجھ سے کہیں

    اے خدا درد دل ہے بخشش دوست
    آب و دانہ نہیں‌ کہ تجھ سے کہیں

    اب تو اپنا بھی اس گلی میں‌فراز
    آنا جانا نہیں‌ کہ تجھ سے کہیں​
     
  15. مریم سیف
    آف لائن

    مریم سیف ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2008
    پیغامات:
    5,303
    موصول پسندیدگیاں:
    623
    ملک کا جھنڈا:
    Re: برسوں کے بعد دیکھا اک شخص دلربا سا

    بہت خوب۔۔ ساگراج جی۔۔
     
  16. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    Re: برسوں کے بعد دیکھا اک شخص دلربا سا

    واہ واہ ۔ کیا کہنے ان دو اشعار کے۔
    بہت زبردست اشعار ہیں۔ پڑھ کر مزہ آگیا۔
    واہ ساگراج بھائی ۔ کیا اعلی ذوق پایا ہے آپ نے۔ ماشاء اللہ
     
  17. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    Re: برسوں کے بعد دیکھا اک شخص دلربا سا

    وہی عشق جو تھا کبھی جنوں سے روزگار بنا دیا
    کہیں‌زخم بیچ میں‌ آگئے کہیں‌شعر کوئی سنا دیا

    وہی ہم کہ جن کو عزیز تھی درِ آبرو کی چمک دمک
    یہی ہم کہ روزِ سیاہ میں‌ زرِ داغِ دل بھی سنا دیا

    کبھی یوں‌بھی تھاکہ ہزارتیرجگر میں‌تھے تو دکھی نہ تھے
    مگر اب یہ ہے کسی مہرباں کے تپاک نے بھی رلادیا

    کبھی خود کو ٹوٹتے پھوٹتے بھی جو دیکھتے تو حزیں‌نہ تھے
    مگر آج خود پہ نظر پڑی تو شکستِ جاں نے بلا دیا

    کوئی نامہ دہر شہر کا کہ غزل گری کا بہانہ ہو
    وہی حرف دل جسے مدتوں سے ہم اہل دل نے ہلا دیا​
     
  18. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    Re: برسوں کے بعد دیکھا اک شخص دلربا سا

    فراز کی ایک غزل پیش خدمت ہے ۔۔۔


    تیری باتیں ہی سنانے آئے
    دوست بھی دل ہی دکھانے آئے

    پھول کھلتے ہیں تو ہم سوچتے ہیں
    تیرے آنے کے زمانے آئے

    ایسی کچھ چپ سی لگی ہے جیسے
    ہم تجھے حال سنانے آئے

    عشق تنہا ہے سرِ منزلِ غم
    کون یہ بوجھ اٹھانے آئے

    اجنبی دوست ہمیں دیکھ کہ ہم
    کچھ تجھے یاد دلانے آئے

    دل دھڑکتا ہے سفر کے ھنگام
    پھر کوئی کاش بلانے آئے

    اب تو رونے سے بھی دل دکھتا ہے
    شاید اب ہوش ٹھکانے آئے

    کیا کہیں پھر کوئی بستی اجڑی
    لوگ کیوں جشن منانے آئے

    سو رہو موت کے پہلو میں فراز
    نیند کس وقت نہ جانے آئے

    فراز
     
  19. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    Re: برسوں کے بعد دیکھا اک شخص دلربا سا

    نور جی آپ نے بہت خوبصورت غزل پیش کی ہے ماشاء اللہ۔


    اس چوپال میں‌ میرے کچھ پیغامات ضائع ہوئے ہیں، شائید بزم کی تبدیلی کی نظر ہوئے ہیں۔ کیونکہ مجھے یاد ہے کہ میں‌نے نورجی کی اس غزل کا جواب پہلے بھی لکھا تھا اور میں نے ایک فراز صاحب کی، ایک فیض صاحب کی اور شائید ایک اور غزل بھی پوسٹ کی تھی۔
     
  20. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    Re: برسوں کے بعد دیکھا اک شخص دلربا سا

    رونے سے ملال گھٹ گیا ہے
    بادل تھا برس کے چھٹ گیا ہے

    اب دوش پہ سر نہیں تو گویا
    اک بوجھ سا دل سے ہٹ گیا ہے

    یہ خلوت جاں میں کون آیا
    ہر چیز الٹ پلٹ گیا ہے

    کیا مالِ غنیم تھا مرا شہر
    کیوں لشکریوں میں‌ بٹ گیا ہے

    اب دل میں فراز کون آئے
    دنیا سے یہ شہر کٹ گیا ہے
     
  21. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    Re: برسوں کے بعد دیکھا اک شخص دلربا سا

    واہ واہ ۔ اتنی چھوٹی بحر میں اتنی شعری جامعیت فراز کی خوبی ہے۔
    بہت خوب !
     
  22. مریم سیف
    آف لائن

    مریم سیف ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2008
    پیغامات:
    5,303
    موصول پسندیدگیاں:
    623
    ملک کا جھنڈا:
    Re: برسوں کے بعد دیکھا اک شخص دلربا سا

    بہت خوب۔۔ ساگراج جی۔۔
     
  23. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    Re: برسوں کے بعد دیکھا اک شخص دلربا سا

    تم بھی خفا ہو لوگ بھی برہم ہیں دوستو
    اب ہو چلا یقیں کہ برے ہم ہیں‌ دوستو

    کس کو ہمارے حال سے نسبت ہے کیا کریں
    آنکھیں‌تو دوشمنوں‌کی بھی پرنم ہیں دوستو

    اپنے سوا ہمارے نہ ہونے کا غم کسے
    اپنی تلاش میں تو ہم ہی ہم ہیں دوستو

    کچھ آج شام ہی سے ہے دل بھی بجھا بجھا
    کچھ شہر کے چراغ بھی مدھم ہیں دوستو

    اس شہرِ آرزو سے بھی باہر نکل چلو
    اب دل کی رونقیں بھی کوئی دم ہیں‌دوستو

    سب کچھ سہی فراز پر اتنا ضرور ہے
    دنیا میں ایسے لوگ بہت کم ہیں‌دوستو
     
  24. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    Re: برسوں کے بعد دیکھا اک شخص دلربا سا

    بہت خوب ساگراج بھائی ۔ بہت عمدہ اشعار ہیں۔
    ایک گیت

    اس بے وفا کا شہر ہے اور ہم ہیں دوستو !

    بھی کیا اسی غزل کا حصہ ہے ؟
     
  25. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    Re: برسوں کے بعد دیکھا اک شخص دلربا سا


    نعیم بھائی وہ اس غزل کا حصہ نہیں ہے۔ جہاں تک مجھے علم ہے وہ منیر نیازی صاحب کا کلام ہے۔

    اشک رواں کی نہر ہے اور ہم ہیں دوستو
    اس بے وفا کا شہر ہے اور ہم ہیں دوستو
     
  26. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    Re: برسوں کے بعد دیکھا اک شخص دلربا سا

    وضاحت کا شکریہ ساگراج بھائی ۔ :hands:
     
  27. مریم سیف
    آف لائن

    مریم سیف ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2008
    پیغامات:
    5,303
    موصول پسندیدگیاں:
    623
    ملک کا جھنڈا:
    Re: برسوں کے بعد دیکھا اک شخص دلربا سا

    تم بھی خفا ہو لوگ بھی برہم ہیں دوستو
    اب ہو چلا یقیں کہ برے ہم ہیں‌ دوستو

    بہت خوب۔۔ ساگراج جی۔۔
     
  28. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    Re: برسوں کے بعد دیکھا اک شخص دلربا سا

    تجھ سے بچھڑ کے ہم بھی مقدر کے ہو گئے
    پھر جو بھی در ملا ہے اسی در کے ہو گئے

    پھر یوں ہوا کہ غیر کو دل سے لگا لیا
    اندر وہ نفرتیں تھیں کہ باہر کے ہو گئے

    کیا لوگ تھے کہ جان سے بڑھ کر عزیز تھے
    اب دل سے محو نام بھی اکثر کے ہوگئے

    اے یادِ یار تجھ سے کریں کیا شکائیتیں
    اے دردِ ہجر ہم بھی تو پتھر کے ہوگئے

    سمجھا رہے تھے مجھ کو سبھی ناصحانِ شہر
    پھر رفتہ رفتہ خود اسی کافر کے ہوگئے

    اب کے نہ انتظار کریں چارہ گر کا ہم
    اب کے گئے تو کوئے ستم گرکے ہوگئے

    روتے ہو اک جزیرہ ء جاں کو فراز تم
    دیکھو تو کتنے شہر سمندر کے ہو گئے
     
  29. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    Re: برسوں کے بعد دیکھا اک شخص دلربا سا

    میاں محمد بخش :ra: نے بھی پنجابی شعر لکھا ہے

    سے سے جوڑ سنگت دے ویکھے تے‌ یارو آخر وِتھاں پئیاں
    جنہاں بنِاں اک پل نئیں سا جیوندے اوہ شکلاں یاد نہ رہیاں
     
  30. مریم سیف
    آف لائن

    مریم سیف ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2008
    پیغامات:
    5,303
    موصول پسندیدگیاں:
    623
    ملک کا جھنڈا:
    Re: برسوں کے بعد دیکھا اک شخص دلربا سا

    ہمیشہ کی طرح بہت ہی خوب۔۔ ساگراج جی۔۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں