1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

احمد فراز کا کلام

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از نعیم, ‏22 نومبر 2007۔

  1. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    جواب: احمد فراز کا کلام

    میں تو اس کربِ نظارہ سے تڑپ اُٹھتا ہوں
    کتنے ایسے ہیں جنہیں حسرتِ بینائی ہے
    جن کی قسمت میں کبھی دولتِ دیدار نہیں
    جن کی قسمت میں تماشا نہ تماشائی ہے
    جو ترستے ہیں کہ کرنوں کو برستا دیکھیں
    جو یہ کہتے ہیں منزل نہیں ، رستہ دیکھیں
    ان سے کہہ دو کہ وہ آئیں میری آنکھیں لے لیں
    اس سے پہلے کہ میرا جسم فنا ہو جائے
    اس سے پہلے کہ یہ خاکسترِ جاں بھی نہ رہے
    خواب ہونے سے بچالے کوئی میری آنکھیں
    اپنے چہرے پہ لگا لے کوئی میری آنکھیں

    کون سہہ پائے گا لیکن میری آنکھوں کے عذاب
    کس کو حوصلہ ہوگا کہ ہمیشہ دیکھے
    اپنی پلکوں کی صلیبوں سے اترتے ہوئے خواب
    جن کی کرچیوں کی چبھن روح میں بس جاتی ہے
    زندگی، زندگی بھر کےلئے کرلاتی ہے
     
  2. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: احمد فراز کا کلام

    واہ کیا خوب کلام ھے

    دیر آید درست آید، زبردست ساگراج جی
     
  3. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: احمد فراز کا کلام

    ساگراج بھائی احمد فراز کا بہت زبردست کلام ارسال کیا :222: :mashallah:
     
  4. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: احمد فراز کا کلام

    بہت ہی خوب ۔
     
  5. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    جواب: احمد فراز کا کلام

    ساگراج ۔ آپ کا حسن انتخاب خوب ہوتا ہے۔
     
  6. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: احمد فراز کا کلام

    کب کون کسی کا ہوتا ہے
    سب جھوٹے رشتے ناطے ہیں

    سب دل رکھنے کی باتیں‌ہیں
    سب اصلی روپ چھپاتے ہیں

    اخلاص سے خالی لوگ یہاں
    لفظوں کے تیر چلاتے ہیں

    اک بار نگاہوں میں آکر
    پھر ساری عمر رُلاتے ہیں

    چلو جس نےیہ دُکھ دیا فراز
    ہم اُس کو بھول جاتے ہیں
     
  7. معصوم
    آف لائن

    معصوم ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2010
    پیغامات:
    59
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    جواب: احمد فراز کا کلام

    فراز کے اچھی شاعری بھیجی ہے شکریہ:a191:
     
  8. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: احمد فراز کا کلام

    بہت شکریہ نوازش معصوم بہن ۔
     
  9. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: احمد فراز کا کلام

    تجھ سے بچھڑ کے ہم بھی مقدر کے ہو گئے
    پھر جو بھی در ملا ہے اسی در کے ہو گئے

    پھر یوں ہوا کہ غیر کو دل سے لگا لیا
    اندر وہ نفرتیں تھیں کہ باہر کے ہو گئے

    کیا لوگ تھے کہ جان سے بڑھ کر عزیز تھے
    اب دل سے محو نام بھی اکثر کے ہوگئے

    اے یادِ یار تجھ سے کریں کیا شکائیتیں
    اے دردِ ہجر ہم بھی تو پتھر کے ہوگئے

    سمجھا رہے تھے مجھ کو سبھی ناصحانِ شہر
    پھر رفتہ رفتہ خود اسی کافر کے ہوگئے

    اب کے نہ انتظار کریں چارہ گر کا ہم
    اب کے گئے تو کوئے ستم گرکے ہوگئے

    روتے ہو اک جزیرہ ء جاں کو فراز تم
    دیکھو تو کتنے شہر سمندر کے ہو گئے
     
  10. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: احمد فراز کا کلام

    چلو اس شہر کا ماتم کریں

    چلو اس شہر کا ماتم کریں
    جس کے سبھی موسم ہمیں پیارے تھے
    وہ رت چاک دامانی کی تھی
    یا خون رونے کی
    ہوائے مہرباں کی راہ تکنے کا زمانہ تھا
    کہ فصل لالہ لعلیں کی حسرت میں
    بدن انگار ہونے کی
    سبھی موسمم ہمیں پیارے رھے اس شہر کے
    جو بدمقدر تھا
    کہ جس ساری دیواریں فصیلیں تھیں
    کوئی ر وزن نہ رکھتی تھیں
    وہ جس کی دودکش پہنائیاں
    آنکھیں جلاتی تھیں
    مگر روشن نہ رکھتی تھیں
    ڈری سہمی ہوئی خلقت کی لاشیں
    اس لئے گلیوں میں پھرتی تھیں
    کہ وہ مدفن نہ رکھتی تھیں
    مگر پھر بھی ہمیں اس شہر سے کتنی محبت تھی


    (جاری ھے)
     
  11. معصوم
    آف لائن

    معصوم ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2010
    پیغامات:
    59
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    جواب: احمد فراز کا کلام

    فراز کی اچھی شاعری بھیجی ہے شکریہ:a191:
     
  12. نادیہ۔رضا
    آف لائن

    نادیہ۔رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏25 اپریل 2009
    پیغامات:
    1,091
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    جواب: احمد فراز کا کلام

    نعیم جی اور خوشی آپی اچھی شاعری پوسٹ کی ہے :a165:
     
  13. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: احمد فراز کا کلام

    بہت شکریہ معصوم اور نادیہ جی
     
  14. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: احمد فراز کا کلام

    نعیم بھائی ، خوشی جی فراز کے زبردست کلام شیئر کیئے :wow: :222:
     
  15. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: احمد فراز کا کلام

    لگا کے زخم بدن پر قبائیں دیتا ہے
    یہ شہرِ یار بھی کیا کیا سزائیں دیتا ہے

    تمام شہرہےمقتل اُسی کےہاتھوں‌میں
    تمام شہر اُسی کو دعائیں دیتا ہے

    کبھی توہم کوبھی بخشےوہ ابرکاٹکڑا
    جو آسمان کو نیلی ردائیں دیتا ہے

    جدائیوں کےزمانےپھر آگئے شاید
    کہ دل ابھی سے کسی کو صدائیں دیتا ہے



    فراز ​
     
  16. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: احمد فراز کا کلام

    وہ جو آجاتے تھے آنکھوں میں ستارے لے کر
    جانے کس دیس گئے خواب ہمارے لے کر

    چھاؤں میں بیٹھنے والے ہی تو سب سے پہلے
    پیڑ گرتا ہے تو آجاتے ہیں آرے لے کر

    وہ جو آسودہء ساحل ہیں ، انہیں کیا معلوم
    اب کے موج آئی تو پلٹے گی کنارے لے کر

    ایسا لگتا ہے کہ ہر موسمِ ہجراں‌میں بہار
    ہونٹ رکھ دیتی ہے شاخوں پہ تمھارے لے کر

    شہر والوں کو کہاں یاد ہے کہ وہ خواب فروش
    پھرتا رہتا تھا جو گلیوں‌میں غبارے لے کر

    نقدِ جاں صرف ہُوا کلفتِ ہستی میں فراز
    اب جو زندہ ہیں تو کچھ سانس ادھارے لے کر



    فراز
     
    Last edited: ‏15 ستمبر 2013
  17. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: احمد فراز کا کلام

    نعیم بھائی بہت ہی خوب زبردست :101: :dilphool:
     
  18. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: احمد فراز کا کلام

    یوں تو عشق مین بہت دور نکل جاتے ہیں لوگ
    بچھڑتے ہیں پرانے تو نئے مل جاتے ہیں لوگ

    کبھی دریا سے بھی نہیں ہوتے ہیں سیراب
    اور کبھی شبنم سے بھی بہہ جاتے ہیں لوگ

    تم سردیوں کی بار کرتے ہو فراز
    یہاں لمحوں میں بدل جاتے ہیں لوگ
     
  19. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: احمد فراز کا کلام

    بہت خوب انتخاب ہے حسن رضا بھائی ۔ شکریہ
     
  20. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    دل بھی بجھا ہو شام کی پرچھائیاں بھی ہوں
    مر جائیں ہم جو ایسے میں تنہائیاں بھی ہوں

    ہر حسنِ سادہ لوح نہ دل میں اتر سکا
    کچھ تو مزاجِ یار میں گہرائیاں بھی ہوں


    دنیا کے تذکرے تو طبیعت ہی لے بجھے
    بات اس کی ہو تو پھر سخن آرائیاں بھی ہوں

    آنکھوں کی سرخ لہر ہے موجِ سپردگی
    یہ کیا ضروری ہے کہ اب انگڑائیاں بھی ہوں


    پہلے پہل کا عشق ابھی یاد ہے فراز
    دل خود یہ چاہتا تھا کہ رسوائیاں بھی ہوں
     
    ملک بلال نے اسے پسند کیا ہے۔
  21. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    راتیں اُداس دن کڑے ہیں
    اے دل تیرے حوصلے بڑے ہیں

    اے یاد حبیب ساتھ دینا
    کچھ مرحلے سخت آں پڑے ہیں

    رُکنا ہو اگر تو سو بہانے
    جانا ہو تو راستے بڑے ہیں

    اب کیسے بتائیں وجہ گریہ
    جب آپ بھی ساتھ رو پڑے ہیں

    اب جانے کہاں نصیب لے جائے
    گھر سے تو فراز چل پڑے ہیں

    (احمد فراز)​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں