1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

آؤ کہانی بنائیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

'گپ شپ' میں موضوعات آغاز کردہ از ہادیہ, ‏19 اپریل 2012۔

  1. مریم سیف
    آف لائن

    مریم سیف ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2008
    پیغامات:
    5,303
    موصول پسندیدگیاں:
    623
    ملک کا جھنڈا:
    اور فورم کی رونق بڑھ گئی
     
    سعدیہ اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    ویسے میڈم کو تو ہم سب کوے ہی نظر آتے ہیں ہو سکتا ہے شاید آپ بھی ان میں شامل ہوں
     
  3. سعدیہ
    آف لائن

    سعدیہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    4,590
    موصول پسندیدگیاں:
    2,393
    ملک کا جھنڈا:
    کہانی آگے چلائیں ۔ اسکو ٹرو سٹوری نہ بنائیں :p
     
  4. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    کہانی تو آپ نے ختم کر دی ہے اب نئی کہانی آپ ہی شروع کریں
     
  5. حریم خان
    آف لائن

    حریم خان مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏23 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    20,724
    موصول پسندیدگیاں:
    1,297
    ملک کا جھنڈا:
    ایک تھا پاکستانی۔۔۔۔۔
     
  6. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    اللہ پاک اسکی مغفرت کرے آمین ۔۔۔۔۔
     
  7. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    یعنی کہانی ختم
     
    غوری نے اسے پسند کیا ہے۔
  8. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    کہانی کاشروع انھوں نے ایسے کیا ہے کہ ۔۔ایک تھا پاکستانی۔۔۔۔۔ اسکا تو مطلب ہے کہ وہ ماضی بن چکا ہے
     
  9. عمر خیام
    آف لائن

    عمر خیام ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    2,188
    موصول پسندیدگیاں:
    1,308
    ملک کا جھنڈا:
    لیکن آپ یہ بھی تو کہہ سکتے تھے کہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ایک تھا پاکستانی ، وہ اب بھی پاکستانی ہے ۔
    یا یہ کہ
    ایک تھا پاکستانی
    کھاتا تھا دھکے
    پیتا تھا خون اور صبر کے گھونٹ کے کاک ٹیل
    پھر بھی گاتا تھا قومی ترانے
    کئی بار اڑایا
    ہر بار واپس آیا
     
    غوری، ملک بلال اور پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  10. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    واہ جی واہ کہانی تو بھاگنے لگی ہے
     
  11. عمر خیام
    آف لائن

    عمر خیام ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    2,188
    موصول پسندیدگیاں:
    1,308
    ملک کا جھنڈا:
    یہ کہانی بھی پاکستان ریلوے کی طرح کی لگ رہی ہے، کبھی پٹڑی اکھڑ جاتی ہے، کبھی بوگیاں اتر جاتی ہیں اور کبھی سگنل کام نہیں کرتے ۔اور یہ سب ٹھیک ہوں ہوتو ملازمین ہڑتال پر
     
  12. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    اس لئے کہ آپ نے کہانی کا رخ قائم علی شاہ کی طرف موڑ دیا ہے
     
  13. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    ایک تھے چاچا جی ۔ ۔ ۔ پیارے پیارے چاچا جی ۔ بلکہ بہت ہی پیارے چاچا جی ، اتنے پیارے کہ بس چاچا جی ، اُن کا ایک بھتیجا تھا ، نکما سا بھتیجا ، اتنا نکما کہ " معصوم سا " چاچا جی اپنے نکمے بھتیجے سے بہت شفقت فرماتے تھے ، اتنی شفقت کہ بھیجے میاں نہال نہال ہو جاتے ، اور خود معصوم سا اپنے چاچا جی کی شفقت کا بھر پور جواب دیتا ، ایسا جواب کہ اکثر چاچا جی پسینوں پسینے ہو جاتے مگر مجال کہ کبھی ناراض بلکہ خفا بھی ہوئے ہوں ۔ ۔ ۔
     
  14. مخلص انسان
    آف لائن

    مخلص انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2015
    پیغامات:
    5,415
    موصول پسندیدگیاں:
    2,746
    ملک کا جھنڈا:
    ایک دن پیارے چاچا جی اور ، نکما سا بھتیجا مارکیٹ جا رہے تھے پھل خرید نے کہ اچانک ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
     
  15. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    پتہ چلا کہ آج تو ہڑتال ہے ، اور سارے بازار بند ہیں ۔
     
  16. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    پھر شکر قندی کا ٹھیلا نظر آیا
     
  17. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    ہڑتال کے سبب وہ بھی ویران تھا، دور دور تک ٹھیلے والا تو کجا کوئی چوہا ، بلا بھی نظر نہیں آتا تھا ۔
     
  18. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    گرمی بلا کی تھی اور ہاتھ میں کوئی رومال، سر پہ کوئی صافہ نہ تھا اس لئے چاچا جی نے کرتے کے پلو سے پسینہ صاف کیا اور بھتیجے کو پیاس نے نڈھال کررکھا تھا۔ پیاس بجھانے کے لئے کوئی انتظام نہ تھا کہ اچانک قلفی والے نے آواز بلند کی۔ ٹھنڈی ٹھار ملائی والی قلفی لے لو۔
     
  19. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    بھتیجے نے چاچا جی سے کہا کہ قلفی لے دیں چاچا جی نے کہا چلو قلفی لیتے ہیں
     
  20. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    بھتیجے کی تو خیر ہے
    لیکن جیسے ہی چچا نے قلفی ہاتھ میں لی سامنے سے
    ایک بچی نے آواز دی کہ چچا جی آپ کو ذرا بھی احساس نہیں کہ آپ کو شوگر ہے
    اور بچی نے ان کے ہاتھ سے قلفی لے کر خود کھانی شروع کی
    ویسے بچی کا نام بتانا ضروری ہے کیا؟
     
    آصف احمد بھٹی نے اسے پسند کیا ہے۔
  21. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    حالانکہ چاچا جی اس بچی کو بتاتے رہ گئے کہ یہ قلفی شوگر فری ہے، مگر وہ بچی ۔ ۔ ۔ خیر معصوم سا :khudahafiz:کو اپنی آدھی سے زیادہ قلفی بھی چاچا جی کو دینی پڑی ۔
    وہ بچی قلفی کھاتے ہی پھیل گئی اور کہنے لگی مجھے ایک اور قلفی دلائی جائے ، چاچا جی نے معصوم سا سے پوچھا o_O پیسے ہیں ، معصوم سا بولا ۔ آپ حکم کریں پیسے بہت، اتنا سننا تھا کہ وہ بچی قلفی والے کے ٹھیلے پر چڑھ گئی :eek: اور لگی قلفیاں نکال نکال کر کھانے ، نتیجہ اگلے دو دن چاچا جی:ida: اور معصوم سا :khudahafiz:قلفی والے کےگھر کے سارے کام کرتے رہے ۔
     
    غوری نے اسے پسند کیا ہے۔
  22. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    بھتیجا قلفی کھانے میں یوں مگن تھا کہ زنیرہ کو پہچان بھی نہ سکا
    اور پھر اوپر بیان ہونے والے خواب سے بیدار ہوا تو قلفی والے کے ہاتھ میں بھتیجے کا گریبان تھا
    کیوں کہ وہ بچی زنیرہ اور چچا دونوں اپنے پیسے دے کر وہاں سے چلے گئے تھے
    اور بھتیجا کے پاس پیسے نہیں تھے تو پھنس چکا تھا
    اور قلفی والے کے گھر کام کرتا رہا 2 دن تک
     
    آصف احمد بھٹی نے اسے پسند کیا ہے۔
  23. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    معصوم سا دو دن بعد گھر لوٹ آیا مگر ۔ ۔ ۔
     
  24. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    گھر پہنچا تو پتہ چلا کہ چاچا جی گھر نہیں آئے ، معصوم سا چاچا جی کو تلاش کرنے گھر سے نکلا ۔ کئی گھنٹے کی تلاش کے بعد پتہ چلا اگلے چوک کے ریسٹورنٹ کے کچن میں چاچا جی تین دن کے لیے بیگار پر مصروف ہیں اور وہ بچی دو دن پہلے پورے ریسٹورنٹ کا کھانا کھا کر چاچا جی کو بطور " نیٹ کیش " جمع کرا گئی تھی
     
  25. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    بھتیجے نے انتہا کر دی جب
    ریسٹورنٹ کے مالک سے چچا کے کام کے پیسے لے کر رفو چکر ہو گئے
    اور پھر شام میں چچا گھر پر
    ور لڑونے (پشتو میں اس لکڑی کو کہتے ہیں جو آگ کو مزید گرم کرنے کے لیے تندور وغیرہ میں ہلاتے ہیں) کے ساتھ انتظار کر رہے تھے
     
  26. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جیسے ہی معصوم سا گھر پہنچا چاچا جی نے ور لڑونے اسے دیکر کہا، یار ایسی مزید کچھ لکڑیاں لے آؤ ۔ جلد ہی ایک لڑکی کی شادی ہے، دیگیں شیگیں پکانی ہیں، معصوم سا وہ ور لڑونے لیکر ٹال ٹال پھرنے لگا ۔
     
  27. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    ٹال اب کہاں رہے جب سے غریب بستیوں والے لوگوں کو مالکانہ حقوق ملے ٹال والوں نے وہاں شاندار گھر بنوا لئے ہیں اور ان کے بچے کریم ٹرانسپورٹ کے لئے ویگن آر چلا رہے ہیں۔ آج کل ورلڑونے کا حصول جوئےشیر لانے سے کم نہیں رہا۔۔۔
     
  28. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    غوری چاچو o_O معصوم سا پھر :84:رہا ہے تو اسے مارا مارا پھرنے دیں ، ٹال ملے نہ ملے، معصوم سا
    ور لڑونے تلاش کر کے رہے گا :horse: آخر ایک لڑکی کی شادی کا مسئلہ ہے ۔
    آپ کہانی پڑھیں :wsp: پاپ کارن کھائیں ، انجوائے کریں :sng:اور کہانی کو آگے بڑھائیں ۔ آخر ایک لڑکی کی شادی کا مسئلہ ہے بئی ۔:nty:
     
    غوری نے اسے پسند کیا ہے۔
  29. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    آخر کار معصوم سا کی تلاش ختم ہوئی اور اسے وہ چیز مل گئی جس کی اسے تلاش تھی
    مگر معسوم سا اس بھیانک خطرے سے انجان تھا جو آہستہ آہستہ اس کی جانب بڑھ رہا تھا
    ورلڑونے کی گھٹری میں چھپا بیٹھا تھا ایک سانپ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
     
    آصف احمد بھٹی نے اسے پسند کیا ہے۔
  30. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    اورسانپ کے تو نام سے ہی معصوم سا کی جان جاتی تھی، جبکہ ور لڑونے کی گھٹے میں پورا زندہ سلامت ایک سانپ تھا، خیر معصوم سا گھٹہ سر پر اٹھائے گھر کی طرف چل دیا ، راستے میں سانپ دو ایک بار پھنکارا بھی اور معصوم سا کو خوف بھی محسوس ہوا مگر کیا کرتا آخر ایک لڑکی کی شادی کا مسئلہ تھا
    معصوم سا ہمت کر کے گھر پہنچ ہی گیا اور ور لڑونے کا گھٹہ چاچا جی کے سامنے رکھا چاچا جی نے گٹھے کی رسی کھولی اگلے ہی لمحے سانپ سرسرا تا ہوا باہر نکل آیا ، معصوم سا چیخا اور اچھل کر چاچا جی کی گود میں اور خود چاچا جی بھی گھبرا کر معصوم سا سمیت چارپائی پر چڑھ گئے ، اسی لمحے ایک اور چیخ سنائی دی اور وہ چیخ اس لڑکی کی تھی جو خوشی سے چیخی تھی ، معصوم سا سمجھا شادی کی خوشی سر چڑھ کر بول رہی ہے مگر وہ لڑکی تیزی سے گٹھے کی طرف بڑھی اس سے پہلے کہ سانپ کچھ سنبھلتا اس لڑکی نے اسے گردن سے دبوچ لیا اور بولی، کب سے تجھے تلاش کر رہی تھی، مجھے ایک جوگی بابا نے بتایا تھا کہ ابٹن میں سانپ کا زہر ملانے سے دلھن کے چہرے پر نکھار آتا ہے اور گلے میں سانپ کے دانتوں کو چاندی کی چین میں پرو کر پہننے سے ہونے والا دلھا اور سسرال قابو میں رہتے ہیں ، وہ لڑکی سانپ کو گردن سے دبوچے اپنے کمرے میں چلی گئی اگلے دو گھنٹے کمرے سے سانپ کی چیخیں سنائی دیتی رہی ۔
    آج کل وہ سانپ گاؤں کی اکلوتے چوک پر جانی پان والے کے کھوکھے کے پاس پڑا رہتا ہے اور اپنے پوپلے منہ کے ساتھ معصوم سا کو گندی گندی گالیاں دیتا رہتا ہے ۔
     
    غوری نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں