آہستہ آہستہ ترقی کے منازل طے کرتے ہوئے۔ دوستوںسے گزارش ہے کہ تمام اردو دان طبقہ وہاں اپنا حصہ شامل کرے۔ اس لیے کہ وہاں رضاکاروں کی شدید کمی ہے۔...
فقیرانہ آئے صدا کرچلے میاں ، خوش رہو ہم دعا کر چلے جو تجھ بِن نہ جینے کو کہتے تھے ہم سو اُس عہد کو اب وفا کر چلے شفا اپنی تقدیر ہی میں نہ تھی...
نہیں وسواس جی گنوانے کے ہائے رے ذوق دل لگانے کے میرے تغییرِ حال پر مت جا اتفاقات ہیں زمانے کے دمِ آخر ہی کیا نہ آنا تھا اور بھی وقت تھے...
کب تلک جی رکے، خفا ہووے آہ کریے کہ ٹک ہوا ہووے جی ٹھہر جائے یا ہوا ہووے دیکھیے ہوتے ہوتے کیا ہووے کاہشِ دل کی کیجیے تدبیر جان میں کچھ بھی جو...
کرے کیا کہ دل بھی تو مجبور ہے زمیں سخت ہے، آسماں دُور ہے جرس راہ میں جملہ تن شور ہے مگر قافلے سے کوئی دُور ہے تمنائے دل کے لیے جان دی سلیقہ...
دیکھ تو دل کہ جاں سے اُٹھتا ہے یہ دھواں سا کہاں سے اٹھتا ہے گور کس دل جلے کی ہے یہ فلک شعلہ اک صبح یاں سے اٹھتا ہے خانہء دل سے زینہار نہ...
رہی نہ گفتہ مرے دل میں داستاں میری نہ اس دیار میں سمجھا کوئی زباں میری بہ رنگِ صوتِ جرس تجھ سے دور ہوں تنہا خبر نہیں ہے تجھے آہ کارواں میری...
غزل دشت میں پیاس بجھاتے ہوئے مرجاتے ہیں ہم پرندے کہیں جاتے ہوئے مر جاتے ہیں ہم ہیں سوکھے ہوئے تالاب پہ بیٹھے ہوئے ہنس جو تعلق کو نبھاتے ہوئے...
انتقام اُس کا چہرہ، اُس کے خدوخال یاد آتے نہیں اک شبستاں یاد ہے اک برہنہ جسم آتشداں کے پاس فرش پر قالین، قالینوں کی سیج دھات اور پتھر کے...
سوزشِ دل سے مفت گلتے ہیں داغ جیسے چراغ جلتے ہیں اس طرح دل گیا کہ اب تک ہم بیٹھے روتے ہیں، ہاتھ ملتے ہیں بھری آتی ہیں آج یوں آنکھیں جیسے...
کیا یہی ہونٹ ہیں ، جو مرے واسطے انگبیں تھے، مئے ناب تھے، آگ تھے کیا یہی جسم ہے، جس کے سب زاویئے میرے آغوش میں راگ ہی راگ تھے ہاں بڑی چیز...
رات بیٹھا تھا میرے پاس خیالوں میں کوئی انگلیاں پھیر رہا تھا میرے بالوں میں کوئی دیدہء تر نےبڑی دیر میں پہچانا اُسے روپ کھو بیٹھا ہے دو چار ہی...
نہیں ہے یوں کہ بس میری خوشی اچھی نہیں لگتی اسے تو میری کوئی بات بھی اچھی نہیں لگتی میں نفرت اور محبت دونوں میںشدت کا قائل ہوں مجھے جذبوں کی یہ...