1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

انتقام (ن م راشد)

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از وہاب اعجاز, ‏31 مئی 2006۔

  1. وہاب اعجاز
    آف لائن

    وہاب اعجاز ممبر

    شمولیت:
    ‏23 مئی 2006
    پیغامات:
    13
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    انتقام

    اُس کا چہرہ، اُس کے خدوخال یاد آتے نہیں
    اک شبستاں یاد ہے
    اک برہنہ جسم آتشداں کے پاس
    فرش پر قالین، قالینوں کی سیج
    دھات اور پتھر کے بت
    گوشہء دیوار میں ہنستے ہوئے!
    اور آتشداں میں انگاروں‌کا شور
    اُن بتوں کی بے حِسی پر خشمگیں;
    اُجلی اُجلی اونچی دیواروں پہ عکس
    اُن فرنگی حاکموں کی یادگار
    جن کی تلواروں نے رکھا تھا یہاں
    سنگِ بنیادِ فرنگ!


    اُس کا چہرہ اُس کے خدوخال یاد آتے نہیں
    اک برہنہ جسم اب تک یاد ہے
    اجنبی عورت کا جسم،
    میرے ‘ہونٹوں‘ نے لیا تھا رات بھر
    جس سے اربابِ وطن کی بے بسی کا انتقام
    وہ برہنہ جسم اب تک یاد ہے!
     
  2. نادیہ خان
    آف لائن

    نادیہ خان ممبر

    شمولیت:
    ‏26 جون 2006
    پیغامات:
    827
    موصول پسندیدگیاں:
    9
    وہاب صاحب معذرت کچھ پلے نہیں پڑا
     
  3. شامی
    آف لائن

    شامی ممبر

    شمولیت:
    ‏25 اگست 2006
    پیغامات:
    562
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    آپ کے پلے کبھی کچھ پڑاا بھی ہے نادیہ جی
     
  4. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    وہاب صاحب۔
    اب ایسی بھی شاعری کیا کرنا جس میں اخلاقیات کا دامن بھی ہاتھ سے نکلتا نظر آئے ۔۔یہاں معزز خواتین بھی ہیں۔ خدا کے لیے اپنی سطح دکھانے سے پرہیز کریں۔
     
  5. م۔م۔مغل
    آف لائن

    م۔م۔مغل مہمان

    کیا خوب نظم پیش کی ہے واہ ۔۔ کیا بات ہے ۔۔ خوش رہیں جناب
     
  6. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    بہت خوب۔۔!
     

اس صفحے کو مشتہر کریں