1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

موضوعی بیت بازی

'اشعار اور گانوں کے کھیل' میں موضوعات آغاز کردہ از حماد, ‏31 اگست 2006۔

  1. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    گو جوانی میں تھی کج رائی بہت
    پَر جوانی ہم کو یاد آئی بہت
    ہم ہر ادنٰی کو اعلٰی کر دیا
    خاکساری اپنی کام آئی بہت​
     
  2. ع س ق
    آف لائن

    ع س ق ممبر

    کل یہ تاب و تواں نہ رہے گی، ٹھنڈا ہو جائے گا لہو
    نامِ خدا، ہو جوان ابھی کچھ کر گزرو تو بہتر ہے

    (ناصر کاظمی)​
     
  3. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    سمے کے سمندر کہا تو نے جو بھی سنا پر نہ سمجھا
    جوانی کی ندی میں تھا تیز پانی ذرا پھر سے کہنا​
     
  4. سموکر
    آف لائن

    سموکر ممبر

    سر اُتے والاں آلی گل مک جائے گی
    گڈی اے جوانی آلی آپے رک جائے گی
    نانی اوں بغیر تُسی نانے ہو جاؤ گے
    نویں نویں آئے او پرانے ہو جاؤ گے​
    پنجابی چوپال (شرارتاں) سے اُڑایا گیا
     
  5. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    نوجوانی عجیب نشہ ہے
    چھاؤں میں بھی بدن سلگتا ہے​
     
  6. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    میں نے پوچھا کہ جوان جوانی میں کیا کام کرے
    جواب دیا کہ ہر وقت علم حاصل کرنے کا شغل​
     
  7. ع س ق
    آف لائن

    ع س ق ممبر

    میری درماندہ جوانی کی تمناؤں کے
    مضمحل خواب کی تعبیر بتا دے مجھ کو

    تیرے دامن میں گلستاں بھی ہیں ویرانے بھی
    میرا حاصل مری تقدیر بتا دے مجھ کو​
     
  8. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    تھی جوانی چڑھتے دریا کی طرح
    لہر اِک اُٹھی تھی مجھ تک آئی تھی

    آپ یہ تیرِ نظر سے پوچھیئے
    زخمِ دل میں کِس قدر گہرائی تھی​
     
  9. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    میرے خیال میں‌اب اس لڑی کے شعروں کا موضوع بدلنے کا وقت آگیا ہے آخری شعر کے الفاظ سے نیا موضوع لہر ہے

    دل میں‌اک لہر سی اٹھی ہے ابھی
    کوئی تازہ ہوا چلی ہے ابھی
     
  10. سموکر
    آف لائن

    سموکر ممبر

    جوانی کے موضوع کا آخری شعر چونکہ عبدالجبار نے دیا اور ان کے بعد کوئی اور جوانی پر شعر نہیں دے سکا سو جوانی کے ونر ہوئے عبدالجبار صاحب
    ہماری طرف سے ان کو مبارک باد قبول ہو
    اگلے موضوع لہر کے لئے شعر حاضر ہے
    ساحل کی گیلی ریت پہ لکھا تھا تیرا نام
    لہروں نے چوم چوم کر اس کو مٹا دیا​
     
  11. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    بہت شکریہ سموکر بھائی! خیر مبارک!

    واصف بھائی نے ذرا مشکل موضوع چُن لیا ہے :? خیر چلتے ہیں جہاں تک چلا جائے گا۔


    قہر و غضب کی لہر وہ اٹھی ساقی تیری آنکھوں میں
    دل ڈوبا تو ہاتھ سے اپنے چھوٹ گیا پیمانہ بھی​
     
  12. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    ساقی کی ہر نگاہ پہ بل کھا کے پی گیا
    لہروں سے کھیلتا ہوا لہرا کے پی گیا
    اے رحمت تمام میری ہر خطا معاف
    میں‌انتہاے شوق میں‌گھبرا کے پی گیا
    پیتا بغیر اذن یہ کب تھی میری مجال
    در پردہ چشمِ یار کی شہ پا کے پی گیا
     
  13. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    تمہارے شہر کا موسم بڑا سُہانا لگے
    میں ایک شام چُرا لوں اگر بُرا نہ لگے
    جو ڈوبنا ہے تو اتنے سکون سے ڈوبو
    کہ آس پاس کی لہروں کو بھی پتا نہ لگے​
     
  14. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    6 دنوں سے کوئی جواب نہیں، موضوع بدل دینا چاہیئے

    پچھلے شعر سے لیا گیا لفظ شام اگلا موضوع ہے۔

    شام آئی، شب گُزر گئی آخر سحر ہوئی
    تم نے کہاں یہ وقت گزارا ، جواب دو!​
     
  15. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    صبح دم مست رہا اپنی اڑانوں میں‌جو شخص
    اس کے ہاتھوں میں تھے ٹوٹے ہوئے پر شام کے بعد
     
  16. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    تو نے دیکھا ہے کبھی ایک نظر شام کے بعد
    کتنے چُپ چاپ سے لگتے ہیں‌شجر شام کے بعد​
     
  17. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    تو ہے سورج تجھے معلوم کہاں‌رات کا دکھ
    تو کسی روز میرے گھر میں‌اتر شام کے بعد
     
  18. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    میں‌نے ایسے ہی گناہ تیری جُدائی میں‌کئے
    جیسے طوفاں میں‌کوئی چھوڑ دے گھر شام کے بعد​
     
  19. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    اے پرندو گھروں کو لوٹ آنا
    اس سے پہلے کہ شام ہو جائے
     
  20. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    اتنے چُپ چاپ کہ رستے بھی رہیں گے لاعلم
    چھوڑ جائیں گے کسی روز نگر شام کے بعد​
     
  21. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شفق میں‌خون شہیداں کا رنگ شامل ہے
    فروغ شام پہ درویش مسکراتا ہے

    (ساغر صدیقی)
     
  22. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    ایک تم ہو کہ جو بِچھڑے تو نہ لوٹے ورنہ
    ہر کوئی لوٹ کے گھر کو سرِ شام آتا ہے​
     
  23. عاشی
    آف لائن

    عاشی ممبر

    گرمئ حسرت ناکام سے جل جاتے ہیں
    ہم چراغوں کی طرح شام سے جل جاتے ہیں
     
  24. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    صبح ہوتی ہے شام ہوتی ہے
    عمر یوں ہی تمام ہوتی ہے
     
  25. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    جو شام ہو تے ہی اپنی اپنی پناہ گاہوں کو لوٹتے ہیں
    اگر وہ پنچھی کبھی کوئی داستاں سُنائیں تو لوٹ آنا​
     
  26. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شام ہوئی تو دل نے چاہا
    وہ آئیں یا ساغر آئے
     
  27. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    تمہیں پانا نہیں ممکن مگر اتنا تو ممکن ہے
    کہ تیری آرزو میں زندگی کی شام ہو جائے​
     
  28. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    دنیا بھر کی یادیں ہم سے ملنے آتی ہیں
    شام ڈھلے اس سونے گھر میں میلہ لگتا ہے
     
  29. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    اُداس شامیں ، اُجاڑ رستے ، کبھی بُلائیں تو لوٹ آنا
    تمہاری آنکھوں میں رتجگوں کے عذاب آئیں تو لوٹ آنا​
     
  30. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    اب اداس پھرتے ہو سردیوں کی شاموں میں
    اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں‌میں
     

اس صفحے کو مشتہر کریں