1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کیا یہ سچ ہے

'کھیلو کودو بنو نواب' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, ‏2 اگست 2018۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    ladki-pyar-karne-waale-ko-bhul-sakti-hai-magar-izzat-23240160.png
     
    غوری نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    سو فیصد درست ہے، پیار تو اکثر محض جذبوں کی شدت ہوتی اور یہ وہ خمار ہے جو جتنی تیزی سے چڑھتا ہے اتنی تیزی سے اتر بھی جاتا ہے۔
     
    faizanamir09 اور زنیرہ عقیل .نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    خمار ہے یا بخار؟
     
    غوری نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    خمار ہے یا بخار؟
     
  5. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    کچھ بھی کہہ لیں، کرتا یہ خوار ہے۔
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  6. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    اس بات سے کس کو انکار ہے
     
  7. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    آپ کا کبھی دل نے چاہا خوار ہونے کو؟
     
  8. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    خوار ہونے سے مردار ہونے پر ترجیح دونگی
     
    غوری نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    خوار تو بیچارہ عاشق ہوتا ہے ، محب ہوتا ہے، محبوب کہاں خوار ہوتا ہے!
     
  10. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    خوار تو وہ ہوتا ہے جو نگاہوں میں حقیر اور سبک ہو، جو قابِل نفرت وتحقیرہو، ذلیل ، رُسوا ، بے عزت اس کے لیے محبوب اور محبوبہ دونوں گردانے جا سکتے ہیں .
    میں تو اسے آوارگی کہونگی کیوں کہ خود کو سرگرداں اور پریشاں کر کے اور اپنی حرکات سے اپنی قدرو قیمت کھو دینا اور اپنی حیثیت کو گھٹادینا اچھی بات تو نہیں ہے نا.
    ذلیل ہو جاتا ہے اور بے وقعت ہو جاتا ہے معاشرے کی نظروں میں پھر پریشان وخستہ حال گھومتا ہے مجنوں بن کر اس سے بہتر یہی ہے کہ اللہ پر بھروسہ کر کے اس وقت کا انتظار کرے جب اللہ نے اس کے لئے جس کو چنا ہے وہ اس کی زندگی میں آکر عزت و وقار سے قبول کرے
     
  11. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
  12. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    غوری بھائی کی رائے درکار ہے؟
     
  13. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    انسان کی عزت اس کا اصل سرمایہ ہے۔
    عزت ہی ہر معاشرے کی تکمیل کا پہلا زینہ ہے۔

    جبکہ پیار ایک ایسا رشتہ ہے جو ہماری شخصیت کو مشکلات کا سامنا کرنے میں ڈھارس کا کام دیتا ہے۔

    پیار بہن بھائیوں میں ہوتا ہے دوستوں میں ہوتا ہے ماں باپ سے ہوتا ہے مگر پیار وہ قوت ہے جو ہماری شخصیت میں اکیلے نہ ہونے کا احساس اجاگر کرتا ہے۔

    پیار کے بغیر زندگی کی گاڑی چلتی رہتی ہے لیکن ہمت سے کام لینا پڑتا ہے

    لیکن عزت کے بغیر زندگی زندگی نہیں رہتی بلکہ اجیرن ہوجاتی ہے۔ اور کبھی کبھی تو زندگی پہ موت کو ترجیح دینا بہتر لگتا ہے۔
     
    faizanamir09 نے اسے پسند کیا ہے۔
  14. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    محبت قدرت کا انعام ہے
    اور جب یہ دل میں جاگزیں ہوتی ہے تو عشق کی راہ اختیار کرلیتی ہے
    عشق وہ راستہ ہے جہاں خود کو گرانے کی بجائے اعلی ظرفی کا مظاہرہ کرنا پڑتا ہے
    عاشق محبوب کی عزت پر آنچ نہیں آنے دیتا۔
    عاشق انسان کو مضبوط بناتا ہے اور قربانی کے جذبہ سے سرشار کرتا ہے اور اللہ سے قریب کرتا ہے

    لیکن گلیوں بازاروں میں عاشق کا روپ دھار کر مجنوں بن کے آوارہ پھرنا قابل تحسین امر نہیں بلکہ اس میں عاشق تو رسوا ہوتا ہی ہے اور مزید برآن اپنے محبوب کو بھی پستی کی طرف لے جاتا ہے۔

    دنیا میں صدق دل سے چاہنے والے کبھی بھی اپنے محبوب کو ڈی گریڈ نہیں کرتے بلکہ بڑے سے بڑے دکھ کو بھی بہ آسانی جھیل جاتے ہیں۔
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  15. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    محبت اور عشق اگر اپنی خواہشات کےحصول کا نام ہے تو بالکل غلط ہے
    اور اگر کسی کی چاہت میں اس کی خوشی مطلوب ہے تو پھر قابل تحسین ہے
    حصول خود غرضی پر دلالت کرتا ہے جبکہ محبت قربانی کے جذبے سے سرشار ہونی چاہیے
     
    غوری نے اسے پسند کیا ہے۔
  16. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    محبت میں اپنی خوشی کی جگہ محبوب کی خوشی مقدم ہوتی ہے اور عشق محبت کی اعلی منازل میں سے ہے۔

    چاہت انسانی سرشت میں شامل ہے مگر محبت چاہت سے بلند تر جذبہ ہے جس میں محبوب کی خوشی میں اپنی خوشی شامل ہوتی ہے

    محبت میں محبوب کو توجہ کا مرکز مان اس کی خوشی، اس کی تکریم، اس کی کامیابی کو اولین ترجیح دی جاتی ہے اور محبوب کا دل جیتنے کے لئے ہر ناز اٹھانا پڑتا ہے۔ محبت کے لئے محبوب کو مجبور کرنا محبت کی توہین ہے۔
     
  17. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    اولاد سے محبت ہو تو اولاد کی تمام خوشیاں انکی گود میں ڈالنے کے لیے تگ و دو محبت ہے اولاد کی خوشی کے لیے سب کچھ قربان کرنا محبت ہے
    لیکن اللہ اور رسول ﷺ کی محبت میں اولاد کو بھی قربان کیا جانا معمولی بات ہے جسے عشق کہا جا سکتا ہے
     
    faizanamir09 نے اسے پسند کیا ہے۔
  18. عامر شاہین
    آف لائن

    عامر شاہین ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مئی 2007
    پیغامات:
    1,137
    موصول پسندیدگیاں:
    205
    ملک کا جھنڈا:
    محبت سب سے اونچا مرتبہ ہے

    تیقن کی یہ شاید انتہا ہے
    مگر یہ شاید بھی تو اک شبہ ہے

    مقید جس میں ہے ہر کوئی تنہا
    وہ سب کا اپنا اپنا دائرہ ہے

    ہمارا ملنا بھی تھا حادثاتی
    ہمارا بچھڑنا بھی اک حادثہ ہے

    میرے ہی عکس سے انجان ہے جو
    وہ میرے اپنے گھر کا آئینہ ہے

    ہمیشہ روگ ہی دیتی ہے آئی
    محبت کا پُرانا مسئلہ ہے

    میرے پاؤں پہ مرہم رکھنے والے !
    میرے دل پہ بھی کوئی آبلہ ہے

    اگرچہ ہنس دیا میں بھی جوابا
    بڑا پُرسوز اُس کا قہقہہ ہے

    میں خود انجان ہوں منزل سے اپنی
    میری تقدیر تو بس راستہ ہے

    ستم پر پھر ستم اور اک ضبطِ مسلسل
    محبت کا یہی اک ضابطہ ہے

    اُسے ہنستے ہوئے جدا کرنا
    میری ہی آنکھ کا یہ حوصلہ ہے

    ہمیں تو رہنماؤں نے ہے لُوٹا !
    ہمارا رہزنوں سے کیا گلہ ہے؟

    بڑی ہی اُلجھنوں کا گھر ہے یہ
    محبت مخمصہ ، مغالطہ ہے

    میں خود کو نام سے تیرے پُکاروں
    یہ جانے عشق کا کیا مرحلہ ہے

    تمہارے حُسن کی باتیں سُنانا
    میرا اور چاند کا یہ مشغلہ ہے

    وہ جس کو زُعم ہے کہ لاحاصل ہے
    اُسے پانے کا ہی اب فیصلہ ہے

    میری آنکھوں نے پھر بھی چُھو لیا
    اگرچہ درمیاں نقابِ سیاہ ہے

    بیاں کیسے ہو اُس حُسن ِ حسیں کا
    کہ ہر تشبیہ سے وہ ماوراء ہے

    خلاؤں میں بھی جاکے ہم نے دیکھا
    وہاں پہ بھی تمہارا دبدبہ ہے

    ہمارا دل بھی حاضر ، جان بھی صدقے
    یہ کچھ احساں نہیں تمہارا صدقہ ہے

    جو کوئی پوچھے تیرا تو بتاؤں
    میرے وجود کا ہی ایک حصہ ہے

    یہ تیری آنکھ کا گہرا سمندر
    اِسی میں ڈوبنے کا فیصلہ ہے

    خدا نے خود ہی کرکے شاہیں بتایا
    محبت سب سے اونچا مرتبہ ہے
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  19. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    واہ واہ

    ماشاء اللہ بہت خوب بہت عمدہ
     
  20. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    میں تو اس لفظ " عشق " کو نفرت کی حد تک ناپسند کرتا ہوں ، ہاں " محبت " قابل قدر شے ہے ۔ ۔ ۔
     
    faizanamir09 اور زنیرہ عقیل .نے اسے پسند کیا ہے۔
  21. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    لفظ "عشق" نا پسند ہے ؟ یا وہ عشق جو آج کل رائج ہے؟یا وہ جذبہ جس کو عشق کا نام دیا گیا ہے؟
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  22. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:

    لفظ " عشق " ۔ ۔ ۔
    عموما لوگ عشق کو محبت کے متارادف یا اس سے بھی بڑھ کر لیتے ہیں ، حالانکہ عشق کوئی اچھی شے نہیں ، اصل شے محبت ہے ۔ ۔ ۔
     
    faizanamir09 اور زنیرہ عقیل .نے اسے پسند کیا ہے۔
  23. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    لوگ کیا مراد لیتے ہیں اس بنیاد پر آپ ایسا نہیں کہہ سکتے کہ عشق اچھی شے نہیں۔ آپ یہ کہہ سکتے ہیں کہ عشق سے مراد لی جاتی ہے وہ عشق کا اصل نہیں ہے۔
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  24. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    عشق قدیم عربی میں ایک ایسی بیل کو کہتے ہیں جو کم و بیش اردو کی آکاس بیل کے ہم معنی ہے اور فارسی میں بھی عشق سفلی اور حیوانی جذبات کو کہتے ہیں ، یہ ہماری شعراء اکرام نے اس لفظ کو بہت اہمیت دی ہے اور چونکہ اکثر شعراء غلو کی انتہا کر دیتے ہیں اس لیے عام عوام میں اس لفظ کو محبت سے بھی عظیم شے بنا دیا گیا ، اور پھر سلوک کے اصل راہی جانتے ہیں کہ عشق لازم نہیں محبت لازم ہے ، بلکہ محبت ہی مطلوب ہے ۔ ۔ ۔ قرآن و حدیث میں کسی ایک جگہ بھی آپ کو یہ لفظ نہیں ملے گا ہر جگہ آپ کو محبت کا لفظ ملے گا ۔ ۔ ۔
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  25. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    اس بارے میں سید شہزاد ناصر جی سے درخواست کروں گا اپنا نکتہ نظر بیان کریں۔ پھر میں بھی کچھ لکھتا ہوں۔
     
    زنیرہ عقیل اور سید شہزاد ناصر .نے اسے پسند کیا ہے۔
  26. سید شہزاد ناصر
    آف لائن

    سید شہزاد ناصر ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2015
    پیغامات:
    1,459
    موصول پسندیدگیاں:
    2,245
    ملک کا جھنڈا:
    اپنے اپنے مفروضے بیان کرنے کے بجائے یہ دیکھیں کہ لفظ عشق کو متقدمین شعراء نے کس طرح برتا ہے
    بہت سی مثالیں مل جائیں گی علامہ اقبال کو ہی لیں

    ٭صدیق خلیل بھی ہے عشق صبر حسین بھی ہے عشق
    معرکہ وجود میں بدر و حنین بھی ہے عشق
    ٭پختہ تر ہوتی ہے مصلحت اندیش ہو اگر عقل
    عشق ہو مصلحت اندیش تو ہے خام ابھی
    بے خطر کود پڑا آتش نمرود میں عشق
    عقل تھی محو تماشا لب و بام ابھی
    ٭عقل و دل و نگاہ کا مرشدِ اوّلین ہے عشق
    عشق نہ ہو تو شرع و دین بت کدہ تصورات
    ٭شيوۂ عشق ہے آزادی و دہر آشوبی
    تو ہے زناری بت خانۂ ايام ابھی

    نہ صرف اردو بلکہ فارسی کلام میں بھی بہت سی مثالیں مل جائیں گی

    ٭عشق دانی چیست؟ کشتن نفس خویش
    روز و شب سوزش بود دِل را ریش

    ترجمہ: تو جانتا ہے کہ عشق کیا چیز ہے؟ اپنے نفس کو مار دینے کا نام عشق ہے۔ عشق وہ چیز ہے کہ جس کی کاٹ سے دِل ہر وقت سوزش میں مبتلا رہتا ہے

    ٭عشق معراج است سوئے بام سلطان ازل
    از رخ عاشق فرد خواں قصہ معراج را
    ترجمہ: عشقِ حقیقی ہی بارگاہِ ایزدی میں بار یابی دلاتا ہے۔ اگر معراج کی داستانِ حقیقی پڑھنا ہے تو کسی عاشق صادق (مرشد کامل) کے چہرہ پر نظر جماؤ

    ٭غنیمت داں اگر عشق مجا ز یست
    کہ از بہر حقیقت کار ساز یست

    ترجمہ: اگر تجھے ذاتِ مرشد کا عشق نصیب ہوجائے تو اسے اپنی خوش نصیبی جان کیونکہ یہ ذاتِ حق کے عشق تک پہنچنے کا وسیلہ ہے۔

    عِشق آمد عقل خود آوارہ شُد
    شمس آمد شمعِ خود بیچارہ شُد

    ترجمہ: عشق آگیا تو بے چاری عقل بے کار ہوگئی جیسے سورج نکلا تو شمع کی ضرورت نہ رہی

    عشق آں شعلہ است کہ جوں بر فروخت
    ہر کہ جز معشوق باشد جملہ سوخت

    ترجمہ: عشق ایسا شعلہ ہے جب بھڑک اُٹھتا ہے تو معشوق (حقیقی) کے سوا تمام چیزوں کو جلادیتا ہے


    عاشقی؟ توحید را بر دل زدن
    وانگہے خود را بہر مشکل زدن

    ترجمہ: عاشقی کیا ہے؟ عاشقی توحیدِ ایزدی (اللہ تعالیٰ) کو دِل میں بسانا ہے اور پھر ہر مشکل سے ٹکرانا ہے یا ہر مشکل کا سامنا کرنا ہے تاکہ توحید صحیح معنوں میں پختہ ہو جائے

    عشق و جذبے کا اصول وجود کی ایک حقیقی بنیاد ہے جو تمام وابستگیوں، تعلّقات، خام احساسات اور ہر قسم کے محدود اور متغیّر پہلوؤں سے ماورا مصروفِ عمل ہوتی ہے۔ جس چیز کو انسان 'عشق' کے نام سے جانتا ہے وہ مجازی اور محدود عشق ہے جو عشقِ حقیقی کی ایک محدود جھلک ہے۔ حقیقی عشق ایک وجودی اصل ہے جو بنیادی اور مستحکم تکیہ گاہ کی حامل ہے اور تبدیلیوں اور تغیّرات پر مشتمل نہیں۔ محبّت کی عام سطح روزمرّہ زندگی، جنسیت، دوستی اور دوسری کششوں میں اپنا اظہار کرتی ہے۔ لوگ اکثر غلطی سے جنسی جذبے اور حسّیاتی جنسیّت کو محبّت کی اعلٰی ترین شکل سمجھ لیتے ہیں، جب کہ یہ حقیقت میں کم ترین شکل ہوتی ہے

    لسانیات میں اس لفظ کو اہمیت دی جاتی ہے جو عام فہم اور اظہار میں دلکشی رکھتا ہو مطالب اور مفاہیم مختلف ہو سکتے ہیں ہم کوئی اور مطلب اخذ کرتے ہیں لیکن بین السطور مطلب کچھ اور ہوتا ہے جو کہ زبان و بیان پر دسترس اور وسیع مطالعہ سے ہی سمجھ میں آتا ہے
     
    Last edited: ‏23 اپریل 2019
    زنیرہ عقیل، آصف احمد بھٹی اور ملک بلال نے اسے پسند کیا ہے۔
  27. سید شہزاد ناصر
    آف لائن

    سید شہزاد ناصر ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2015
    پیغامات:
    1,459
    موصول پسندیدگیاں:
    2,245
    ملک کا جھنڈا:
    مزید یہ کہ عشقِ مجازی، جو عشقِ حقیقی کی ایک شکل ہے، اپنے اِس محدود مرتبے میں بھی کچھ مثبت جھلکیوں کی حامل ہے۔ عاشق انسان کی زندگی کو معنی و مفہوم ملتا ہے۔ وہ شوق و جذبہ رکھتا ہے، توانائی رکھتا ہے، تنہا نہیں اور پُرامید ہے۔ وہ ایثار کا جذبہ رکھتا ہے، حُسن کو بہتر سمجھتا ہے، مشکلات کو کم تر گردانتا اور احساس رکھتا ہے، لیکن چوں کہ اِس مقام میں عشق متغیّر ہے اور یہ تمام حالات اُس عشقِ مجازی کے تقاضوں کے تحت بدلتے رہتے ہیں، ہو سکتا ہے کہ وہ مکمّل بر عکس اور منفی شکل اختیار کرلے۔عشقِ مجازی میں تغیّرات شامل ہیں، جب کہ عشقِ حقیقی ایک جوہر ہے جو قائم ہے۔ وہ "میں" کی مرکزیت میں پوشیدہ ہے اور اُس کی جھلکیاں بھی غیر متغیّر اور ابدی ہیں۔
     
    زنیرہ عقیل، آصف احمد بھٹی اور ملک بلال نے اسے پسند کیا ہے۔
  28. سید شہزاد ناصر
    آف لائن

    سید شہزاد ناصر ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2015
    پیغامات:
    1,459
    موصول پسندیدگیاں:
    2,245
    ملک کا جھنڈا:
    اقبالؒ ، علم اور عشق کا مختصر موازنہ کرتے ہیں۔ کہتے ہیں کہ علم کا مقام ذہن یا سوچ بچار ہے لیکن عشق کا مقام قلب ہے ، جو ہمیشہ بیدار رہتا ہے۔
    ''قلب لانیام'' وہ قلب جو کبھی نہ سوئے اس لئے اقبالؒ دل کی بیداری کی طرف اشارہ کرتے ہیں کیونکہ جب عاشق '' واذکرواللہ کثیراً'' پر عمل کرتا ہے تو ذکرِ الٰہی کی برکت بلکہ تاثیر سے اس کا دل جاری ہو جاتا ہے یعنی خواہ وہ کسی حال میں ہو، اس کا دل ذکرِ الٰہی میں مشغول رہتا ہے۔ اس کو صوفیاء اپنی اصطلاح میں ''دل کا جاری ہو جانا'' کہتے ہیں اور اقبالؒ اس کو دل کے زندہ ہوجانے سے تعبیر کرتے ہیں۔ چنانچہ کہتے ہیں:
    دلِ مردہ دل نہیں ہے اسے زندہ کر دوبارہ
    کہ یہی ہے امتوں کے مرضِ کہن کا چارہ
     
    زنیرہ عقیل، آصف احمد بھٹی اور ملک بلال نے اسے پسند کیا ہے۔
  29. سید شہزاد ناصر
    آف لائن

    سید شہزاد ناصر ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2015
    پیغامات:
    1,459
    موصول پسندیدگیاں:
    2,245
    ملک کا جھنڈا:
    خلاصہ کلام حضرت علامہ اقبالؒ نے ملت اسلامیہ کو تین جدید تصورات دیئے ہیں۔ خودی، فقر اور عشق۔ یا یوں کہیے کہ ان تین الفاظ کے لئے نئے مفاہیم دیئے ہیں۔ احساس خودی سے مراد عظمت انسانی اور اس کی خوبیوں ذمہ داریوں اور بلندیوں کا احساس ہے۔ اس کا پہلا مرحلہ اطاعت ہے، دوسرا ضبط نفس اور تیسرا نیابت الٰہی ہے۔ خودی حضرت علامہ اقبالؒ کے فلسفہ حیات کی اساس ہے۔ حضرت علامہ اقبالؒ کے فلسفہ شعر میں اس کے معنی غرور، انخوت یا تکبر ہرگز نہیں بلکہ خودی کا مفہوم محض احساس نفس یا تعین ذات ہے۔ خودی وحدت وجدانی باشعور کا وہ روشن نقطہ ہے جس سے انسانی تخیلات و جذبات اجاگر ہوتے ہیں۔ خودی ایسی مخلوق ہے جو عمل سے لازوال ہو سکتی ہے۔ انسانی خودی کی یہ نجات نہیں کہ وہ ذات باری میں فنا ہو جائے، بلکہ یہ ہے کہ وہ ارادے کو خالق کائنات کے تابع کر دے۔
     
    زنیرہ عقیل، آصف احمد بھٹی اور ملک بلال نے اسے پسند کیا ہے۔
  30. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    سید شہزاد ناصر صاحب نے اپنا نکتہ نظر بیان کر دیا ہے اوراب آپ کے اظہار رائے کا انتظار ہے ۔ ۔ ۔
     
    زنیرہ عقیل، ملک بلال اور سید شہزاد ناصر نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں