1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

وہ میرے پیار کو سمجھے تو سہی

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از افضال اَمر, ‏31 اگست 2006۔

  1. افضال اَمر
    آف لائن

    افضال اَمر ممبر

    شمولیت:
    ‏12 اگست 2006
    پیغامات:
    86
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    میرے ہمسفر تجھے کیا خبر

    میرے ہمسفر

    مرے ہم سفر ، تجھے کیا خبر
    یہ جو وقت ہے کسی دھوپ چھاؤں کے کھیل سا
    اسے دیکھتے، اسے جھیلتے
    مری آنکھ گرد سے اٹ‌گئی
    مرے خواب ریت میں‌کھو گئے
    مرے ہاتھ برف سے ہوگئے
    مرے بے خبر، ترے نام پر
    وہ جو پھول کھلتے تھے ہونٹ پر
    وہ جو دیپ جلتے تھے بام پر
    وہ نہیں‌رہے
    وہ نہیں‌رہے کہ جو ایک ربط تھا درمیاں وہ بکھر گیا
    وہ ہوا چلی
    کسی شام ایسی ہوا چلی
    کہ جو برگ تھے سر شاخ جاں ، وہ گرا دیئے
    وہ جو حرف درج تھے ریت پر، وہ اڑادیئے
    وہ جو راستوں کا یقین تھے
    وہ جو منزلوں کے امین تھے
    وہ نشان پا بھی مٹادئیے
    مرے ہم سفر، ہے وہی سفر
    وہ جو ہاتھ بھر کا تھا فاصلہ
    کئی موسموں میں بدل گیا
    اسے ناپتے، اسے کاٹتے
    مرا سارا وقت نکل گیا
    تو مرے سفر کا شریک ہے
    میں ترے سفر کا شریک ہوں
    یہ جو درمیاں سے نکل گیا
    اسی فاصلے کے شمار میں
    اسی بے یقیں سے غبار میں
    اسی رہگزر کے حصار میں
    ترا راستہ کوئی اور ہے
    مرا راستہ کوئی اور ہے
     
  2. افضال اَمر
    آف لائن

    افضال اَمر ممبر

    شمولیت:
    ‏12 اگست 2006
    پیغامات:
    86
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    تیرا ہجر مجھ کو قبول ہے

    تیرا ہجر مجھ کو قبول ہے

    تیرا ہجر تیرا وصال بھی
    تیرے خواب تیرے خیال
    میری تشنگی نہ بجھا سکے
    تیری یاد کو نہ مٹا سکے
    میں یہ سوچتا ہوں کبھی کبھی
    تیرے ہجر میں میری زندگی
    نہ ہی رنگ ہے ،نہ ہی روپ ہے
    نہ یہ چھاوں ہے، نہ ہی دھوپ ہے
    نہ خوشی ہے نہ ہی ملال ہے
    یہ بس اک تشنہ سوال ہے
    وہ رفاقتوں کے سفر سبھی
    میری گفتگو کے ہنر سبھی
    تیرے ہجر کے جو نذر ہوئے
    سبھی خواب گردِسفر ہوئے
    وہ جو خواب تھے وہ گزر گئے
    جو ملا ہے یہی نصیب ہے
    تیرا ساتھ تو کہیں کھو گیا
    تیرا ہجر میرے قریب ہے
    تیرے ہجر کا یہ ہر اک پل
    میری عمر بھر کا حصول ہے
    میری بے بسی کا تو غم نہ کر
    تیرا ہجر مجھ کو قبول ہے
     
  3. افضال اَمر
    آف لائن

    افضال اَمر ممبر

    شمولیت:
    ‏12 اگست 2006
    پیغامات:
    86
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    یہ لڑی ختم نہیں ہوئی :soch:
     
  4. نیلو
    آف لائن

    نیلو ممبر

    شمولیت:
    ‏8 اپریل 2009
    پیغامات:
    1,399
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    اچھی شاعری ہے۔

    افضال صاحب۔ آپ کیوں‌لڑی ختم کروانا چاہتے ہیں ؟
     
  5. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    مزید کچھ شیئر کریں افضال امر صاحب۔۔۔
     
  6. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    4,208
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    Re: منزلیں اُن کا مقدر کہ طلب ہو جن کو

    افضال صاحب۔ بہت خوب انتخاب ہے
    بہت اعلیٰ ۔ :a180:
     
  7. افضال اَمر
    آف لائن

    افضال اَمر ممبر

    شمولیت:
    ‏12 اگست 2006
    پیغامات:
    86
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    نیلو بیبی شکریہ
     
  8. افضال اَمر
    آف لائن

    افضال اَمر ممبر

    شمولیت:
    ‏12 اگست 2006
    پیغامات:
    86
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    جی مبارز جی ضرور جلد ہی کروں گا
     
  9. افضال اَمر
    آف لائن

    افضال اَمر ممبر

    شمولیت:
    ‏12 اگست 2006
    پیغامات:
    86
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    Re: منزلیں اُن کا مقدر کہ طلب ہو جن کو

    افضال صاحب۔ بہت خوب انتخاب ہے
    بہت اعلیٰ ۔ :a180:[/quote:2uyn654i]
    شکریہ زاہرا صاحبہ
     
  10. افضال اَمر
    آف لائن

    افضال اَمر ممبر

    شمولیت:
    ‏12 اگست 2006
    پیغامات:
    86
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    اگر تلاش کروں کوئی مل ہی جائے گا
    مگر کون میری طرح تجھ کو چاہے گا

    تمہیں ضرور کوئی چاہتوں سے دیکھے گا
    مگر وہ آنکھیں ھہاری کہاں سے لائے گا

    نہ جانے کب تیرے دل پر نئی سی دستک ہو
    مکاں خالی ہوا ہے تو کوئی آئے گا

    میں اپنی راہ میں دیوار بن کر بیٹھا ہوں
    اگر وہ آیا تو کس راستے سے آئے گا

    تمہارے ساتھ یہ موسم فرشتوں جیسا ہے
    تمہارے بعد یہ موسم بہت ستائے گا
     
  11. افضال اَمر
    آف لائن

    افضال اَمر ممبر

    شمولیت:
    ‏12 اگست 2006
    پیغامات:
    86
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    تجھے چاند کہوں یا
    چاندنی سمجھوں
    جسم و جاں سمجھوں
    روح کی طرح سمجھوں

    سینے میں اٹھے طوفاں کیوں؟
    جذبات میں آئے یہ ہیجان کیوں؟

    میں بھی تو حق رکھتا ہوں
    تجھے کوئی نام دے دوں
    تجھ سے بولوں
    کوئی بات کروں
    تجھے آواز دوں
    کوئی پیغام دے دو

    کیا اب بھی نہ سمجھو گئے
    تم میرے کیا ہو!
    مجھے جواب دو!!
     
  12. افضال اَمر
    آف لائن

    افضال اَمر ممبر

    شمولیت:
    ‏12 اگست 2006
    پیغامات:
    86
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    میرے جذبات میں تم ھو
    میرے خیالات میں تم ھو

    ساغر کی موجوں میں بسے
    ساون کی برسات میں تم ہو

    کلیوں کے تبسم میں چھپے !
    پھولوں کی بارات میںتم ھو

    ھر ھلکی سی آھت کے پیچھے
    اس پر کیف رات میں تم ھو !

    حرفوں سے ملے لفظوں سے ملے
    کہی گئی ھر بات میں تم ھو

    گماں تیقن کی ھر فتح سے پرے !
    نصیب سے ملی ھر مات میں تم ھو

    میری آنکھ میں بسے ھر سپنے میں
    اور میر ے نغمات میں تم ھو
     
  13. عدنان بوبی
    آف لائن

    عدنان بوبی ممبر

    شمولیت:
    ‏1 فروری 2009
    پیغامات:
    1,777
    موصول پسندیدگیاں:
    30
    ملک کا جھنڈا:
    بہت اچھی غزل ہے افضال بھائی
    شکریہ شئیر کرنے کا
     

اس صفحے کو مشتہر کریں