1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

نظام الدین کی پسندیدہ شاعری

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از نظام الدین, ‏20 فروری 2015۔

  1. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    تم نہ مانو، مگر حقیقت ہے

    عشق انسان کی ضرورت ہے

    کچھ تو دل مبتلائے وحشت ہے

    کچھ تری یاد بھی قیامت ہے

    میرے محبوب مجھ سے جھوٹ نہ بول

    جھوٹ صورت گر صداقت ہے

    جی رہا ہوں اس اعتماد کے ساتھ

    زندگی کو میری ضرورت ہے

    حسن ہی حسن جلوے ہی جلوے

    صرف احساس کی ضرورت ہے

    ان کے وعدے پہ ناز تھے کیا کیا

    اب در و بام سے ندامت ہے

    اس کی محفل میں بیٹھ کر دیکھو

    زندگی کتنی خوبصورت ہے

    راستہ کٹ ہی جائے گا قابل

    شوقِ منزل اگر سلامت ہے

    (قابل اجمیری)
    [​IMG]
     
    دُعا نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    غم عاشقی سے کہہ دو، رہِ عام تک نہ پہنچے

    مجھے خوف ہے یہ تہمت، مرے نام تک نہ پہنچے

    میں نظر سے پی رہا تھا، تو یہ دل نے بددعا دی

    تیرا ہاتھ زندگی بھر کبھی جام تک نہ پہنچے

    وہ نوائے مضمحل کیا، نہ ہو جس میں دل کی دھڑکن

    وہ صدائے اہلِ دل کیا، جو عوام تک نہ پہنچے

    مرے طائرِ نفس کو نہیں باغباں سے رنجش

    ملے گھر میں آب و دانہ تو یہ دام تک نہ پہنچے

    نئی صبح پر نظر ہے مگر آہ، یہ بھی ڈر ہے

    یہ سحر بھی رفتہ رفتہ کہیں شام تک نہ پہنچے

    یہ ادائے بے نیازی تجھے بے وفا مبارک

    مگر ایسی بے رخی کیا کہ سلام تک نہ پہنچے

    جو نقابِ رخ اٹھا دی تو یہ قید بھی لگادی

    اٹھے ہر نگاہ لیکن کوئی بام تک نہ پہنچے

    انہیں اپنے دل کی خبریں، مرے دل سے مل رہی ہیں

    میں جو اُن سے روٹھ جاؤں تو پیام تک نہ پہنچے

    وہی اک خموش نغمہ ہے شکیل جانِ ہستی

    جو زبان پر نہ آئے، جو کلام تک نہ پہنچے

    (شکیل بدایونی)

    [​IMG]
     
    ارشین بخاری، دُعا اور پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    غیر کے دل میں گر اترنا تھا ۔۔۔۔۔۔۔

    میرے دل سے اتر گئے ہوتے

    (جون ایلیا)

    [​IMG]
     
    دُعا اور عمر خیام .نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    تم کو دیکھا تو یہ خیال آیا

    زندگی دھوپ تم گھنا سایہ

    آج پھر دل نے اک تمنا کی

    آج پھر دل کو ہم نے سمجھایا

    تم چلے جاؤ گے تو سوچیں گے

    ہم نے کیا کھویا ہم نے کیا پایا

    ہم جسے گنگنا نہیں سکتے

    وقت نے ایسا گیت کیوں گایا

    (جاوید اختر)​
     
    دُعا نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    کبھی کسی کو مکمل جہاں نہیں ملتا

    کہیں زمین کہیں آسماں نہیں ملتا

    تمام شہر میں ایسا نہیں خلوص نہ ہو

    جہاں امید ہو اس کی وہاں نہیں ملتا

    کہاں چراغ جلائیں کہاں گلاب رکھیں

    چھتیں تو ملتی ہیں لیکن مکاں نہیں ملتا

    یہ کیا عذاب ہے سب اپنے آپ میں گم ہیں

    زباں ملی ہے مگر ہم زباں نہیں ملتا

    چراغ جلتے ہیں بینائی بجھنے لگتی ہے

    خود اپنے گھر میں ہی گھر کا نشاں نہیں ملتا

    (ندا فاضلی)​
     
    دُعا، عمر خیام اور پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  6. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    کبھی کبھی میرے دل میں یہ خیال آتا ہے


    کہ زندگی تری زلفوں کی نرم چھاؤں میں

    گزرنے پاتی تو شاداب ہو بھی سکتی تھی

    یہ تیری جو مری زیست کا مقدر ہے

    تری نظر کی شعاعوں میں کھو بھی سکتی تھی


    عجب نہ تھا کہ میں بیگانہ الم رہ کر

    ترے جمال کی رعنائیوں میں کھو رہتا

    ترا گداز بدن، تیری نیم باز آنکھیں

    انہی حسین فسانوں میں محو رہتا


    پکارتیں مجھے جاب تلخیاں زمانے کی!

    ترے لبوں سے حلاوت کے گھونٹ پی لیتا

    حیات چیختی پھرتی برہنہ سر اور میں

    گھنیری زلفوں کے سائے میں چھپ کے جی لیتا


    مگر یہ ہو نہ سکا اور اب یہ عالم ہے

    کہ تو نہیں، ترا غم، تیری جستجو بھی نہیں

    گزرر رہی ہے کچھ اس طرح زندگی جیسے

    اسے کسی کے سہارے کی آرزو بھی نہیں


    زمانے بھر کے دکھوں کو لگا چکا ہوں گلے

    گزر رہا ہوں کچھ انجانی راہگزاروں سے

    مہیب سائے مری سمت بڑھتے چلے آتے ہیں

    حیات و موت کے پرہول خار زاروں سے

    نہ کوئی جادہ، نہ منزل، نہ روشنی کا سراغ

    بھٹک رہی ہے خلاؤں میں زندگی میری

    انہی خلاؤں میں رہ جاؤں گا کبھی کھو کر

    میں جانتا ہوں مری ہم نفس مگر یونہی


    کبھی کبھی مرے دل میں خیال آتا ہے

    (ساحر لدھیانوی)
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  7. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    سب قتل ہوکے تیرے مقابل سے آئے ہیں
    ہم لوگ سرخرو ہیں کہ منزل سے آئے ہیں
    شمعِ نظر، خیال کے انجم، جگر کے داغ
    جتنے چراغ ہیں، تری محفل سے آئے ہیں
    اٹھ کر تو آگئے ہیں تیری بزم سے مگر
    کچھ دل ہی جانتا ہے کہ کس دل سے آئے ہیں
    ہر اک قدم اجل تھا، ہر اک گام زندگی
    ہم گھوم پھر کے کوچۂ قاتل سے آئے ہیں
    بادِ خزاں کا شکر کرو، فیض جس کے ہاتھ
    نامے کسی بہار شمائل سے آئے ہیں
    (فیض احمد فیض)
     
    ارشین بخاری، دُعا اور عمر خیام نے اسے پسند کیا ہے۔
  8. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    نہ سیو ہونٹ نہ خوابوں میں صدا دو ہم کو

    مصلحت کا یہ تقاضا ہے، بھلادو ہم کو

    جرم سقراط سے ہٹ کر نہ سزا دو ہم کو

    زہر رکھا ہے تو یہ آبِ بقا دو ہم کو

    بستیاں آگ میں بہہ جائیں کہ پتھر برسیں

    ہم اگر سوئے ہوئے ہیں جگادو ہم کو

    ہم حقیقت ہیں تو تسلیم نہ کرنے کا سبب؟

    ہاں اگر حرف غلط ہیں تو مٹا دو ہم کو

    خضر مشہور ہو الیاس بنے پھرتے ہو

    کب سے ہم گم صم ہیں ہمارا تو پتہ دو ہم کو

    زیست ہے اس سحر و شام سے بیزار و زبوں

    لالہ گل کی طرح رنگ قبا دو ہم کو

    شورش عشق میں ہے حسن برابر کا شریک

    سوچ کر جرمِ تمنا کی سزا دو ہم کو

    (احسان دانش)​
     
    دُعا اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. دُعا
    آف لائن

    دُعا ممبر

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2015
    پیغامات:
    5,102
    موصول پسندیدگیاں:
    4,604
    ملک کا جھنڈا:
    ارے واہ جی واہ۔۔بہت اچھی پسند ہے آپ کی۔۔امید ہے آئندہ بھی شئیر کرتے رہیں گے۔۔زبردست گریٹ جاب
     
    پاکستانی55 اور نظام الدین .نے اسے پسند کیا ہے۔
  10. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    مرجھا کے کالی جھیل میں گرتے ہوئے بھی دیکھ

    سورج ہوں میرا رنگ مگر دن ڈھلے بھی دیکھ

    ہرچند راکھ ہوکے بکھرنا ہے راہ میں

    جلتے ہوئے پروں سے اڑا ہوں مجھے بھی دیکھ

    عالم میں جس کی دھوم تھی اس شاہکار پر

    دیمک نے جو لکھے کبھی وہ تبصرے بھی دیکھ

    تونے کہا تھا کہ میں کشتی پہ بوجھ ہوں

    آنکھوں کو اب نہ ڈھانپ مجھے ڈوبتے بھی دیکھ

    بچھتی تھی جس کی راہ میں پھولوں کی چادریں

    اب اس خاک گھاس کے پیروں تلے بھی دیکھ

    کیا شاخ باثمر ہے جو تکتا ہے فرش کو

    نظریں اٹھا شکیب کبھی سامنے بھی دیکھ

    (شکیب جلالی)
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  11. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    تمہیں تو خیر مرے غم کدے سے جانا تھا
    کہاں گئیں مری نیندیں کدھر گئے میرے خواب
    میں تشنہِ کامِ غمِ آگہی کہاں جاؤں
    اِدھر شعور کا صحرا اُدھر نظر کا سراب
    (مصطفیٰ زیدی)​
     
  12. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
  13. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    دل سے کوئی بھی عہد نبھایا نہیں گیا

    سر سے جمالِ یار کا سایہ نہیں گیا

    کب ہے وصالِ یار کی محرومیوں کا غم

    یہ خواب تھا سو ہم کو دکھایا نہیں گیا

    میں جانتا تھا آگ لگے گی ہر ایک سمت

    مجھ سے مگر چراغ بجھایا نہیں گیا

    وہ شوخ آئینے کے برابر کھڑا رہا

    مجھ سے بھی آئینے کو ہٹایا نہیں گیا

    ہاں ہاں نہیں ہے کچھ بھی مرے اختیار میں

    ہاں ہاں وہ شخص مجھ سے بھلایا نہیں گیا

    اڑتا رہا میں دیر تلک پنچھیوں کے ساتھ

    اے سعد مجھ سے جال بچھایا نہیں گیا

    (سعد اللہ شاہ)

    [​IMG]
     
  14. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    خالی ابھی جام میں کچھ سوچ رہا ہوں
    اے گردشِ ایام میں کچھ سوچ رہا ہوں
    ساقی تجھے اک تھوڑی سی تکلیف تو ہوگی
    ساغر کو ذرا تھام، میں کچھ سوچ رہا ہوں
    پہلے بڑی رغبت تھی ترے نام سے مجھ کو
    اب سن کے ترا نام میں کچھ سوچ رہا ہوں
    ادراک ابھی پورا تعاون نہیں کرتا
    دے بادہ گلفام، میں کچھ سوچ رہا ہوں
    حل کچھ تو نکل آئے گا حالات کی ضد کا
    اے کثرتِ آلام میں کچھ سوچ رہا ہوں
    پھر آج عدم شام سے غمگیں ہے طبیعت
    پھر آج سرِشام میں کچھ سوچ رہا ہوں
    (عبدالحمید عدم)
    [​IMG]
     
  15. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    عشق ہر رنگ میں ہے اپنی حقیقت کی دلیل!
    یہ وہ دعویٰ ہی نہیں ہے کہ جو باطل ہوجائے
    (جگر مراد آبادی)

    [​IMG]
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  16. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    تضادِ جذبات میں یہ نازک مقام آیا تو کیا کروگے
    میں رورہا ہوں تو ہنس رہے ہو، میں مسکرایا تو کیا کروگے
    مجھے تو اس درجہ وقت رخصت سکوں کی تلقیں کررہے ہو
    مگر کچھ اپنے لئے بھی سوچا، میں یاد آیا تو کیا کروگے
    کچھ اپنے دل پر بھی زخم کھاؤ، مرے لہو کی بہار کب تک
    مجھے سہارا بنانے والو، میں لڑکھڑایا تو کیا کروگے
    اتر تو سکتے ہو یار لیکن مآل پر بھی نگاہ کرلو
    خدا نہ کردہ سکون ساحل نہ راس آیا تو کیا کروگے
    ابھی تو تنقید ہورہی ہے مرے مذاق جنوں پہ لیکن
    تمہاری زلفوں کی برہمی کا سوال آیا تو کیا کروگے
    ابھی تو دامن چھڑا رہے ہو، بگڑ کے قابل سے جارہے ہو
    مگر کبھی دل کی دھڑکنوں میں شریک پایا تو کیا کروگے
    (قابل اجمیری)
    [​IMG]
     
  17. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    تم اتنا جو مسکرارہے ہو

    کیا غم ہے جس کو چھپا رہے ہو

    آنکھوں میں نمی ہے، ہنسی لبوں پر

    کیا حال ہے، یا دکھارہے ہو

    بن جائیں گے زہر پیتے پیتے

    یہ اشک جو پیتے جارہے ہو

    جن زخموں کو وقت بھر چلا ہے

    تم کیوں انہیں چھیدے جارہے ہو

    ریکھوں کا کھیل ہے مقدر

    ریکھوں سے مات کھارہے ہو

    (کیفی اعظمی)​
     
  18. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    جھکی جھکی سی نظر بے قرار ہے کہ نہیں

    دبا دبا سا سہی، دل میں پیار ہے کہ نہیں

    تو اپنے دل کی جواں دھڑکنوں کو گن کے بتا

    میری طرح تیرا دل بے قرار ہے کہ نہیں

    وہ پل کہ جس میں محبت جوان ہوتی ہے

    اُس ایک پل کا تجھے انتظار ہے کہ نہیں

    تیری امید پہ ٹھکرا رہا ہوں دنیا کو

    تجھے بھی اپنے پہ یہ اعتبار ہے کہ نہیں

    (کیفی اعظمی)​
     
    ارشین بخاری نے اسے پسند کیا ہے۔
  19. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    جو آشنا تھا مجھ سے بہت دور رہ گیا

    جو ساتھ چل رہا تھا، مرا آشنا نہ تھا

    (واصف علی واصف)
    [​IMG]
     
    ارشین بخاری نے اسے پسند کیا ہے۔
  20. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    کہاں تک جفا حسن والوں کی سہتے

    جوانی نہ رہتی تو پھر ہم نہ رہتے

    نشیمن نہ جلتا نشانی تو رہتی

    ہمارا تھا کیا ٹھیک رہتے نہ رہتے

    زمانہ بڑے شوق سے سن رہا تھا

    ہمی سوگئے داستان کہتے کہتے

    کوئی نقش اور کوئی دیوار سمجھا

    زمانہ ہوا مجھ کو چپ رہتے رہتے

    مری ناؤ اس غم کے دریا میں ثاقب

    کنارے پہ آہی گئی بہتے بہتے

    (ثاقب لکھنوی)

    [​IMG]
     
  21. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    تیرے قریب رہ کے بھی تھا تجھ سے بے خبر

    تجھ سے بچھڑ کے بھی میں تیرے رابطے میں ہوں

    (واصف علی واصف)

    [​IMG]
     
  22. خواجہ عدنان
    آف لائن

    خواجہ عدنان ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2015
    پیغامات:
    84
    موصول پسندیدگیاں:
    110
    ملک کا جھنڈا:
    ترے آنے کا موسم ہے کبھی ملنے چلے آؤ
    واہ
    بہت خوب
    عمدہ انتخاب
     
    نظام الدین نے اسے پسند کیا ہے۔
  23. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    ڈھونڈو گے اگر ملکوں ملکوں، ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم

    تعبیر ہے جس کی حسرت و غم، اے ہم نفسو وہ خواب ہیں ہم

    اے درد بتا کچھ تو ہی بتا! اب تک یہ معمہ حل نہ ہوا

    ہم میں ہے دلِ بے تاب نہاں یا آپ دل دلِ بے تاب ہیں ہم

    میں حیرت و حسرت کا مارا، خاموش کھڑا ہوں ساحل پر

    دریائے محبت کہتا ہے، آ ! کچھ بھی نہیں پایاب ہیں ہم

    لاکھوں ہی مسافر چلتے ہیں منزل پہ پہنچتے ہیں دو ایک

    اے اہلِ زمانہ قدر کرو نایاب نہ ہوں، کم یاب ہیں ہم

    مرغانِ قفس کو پھولوں نے، اے شاد! یہ کہلا بھیجا ہے

    آجاؤ جو تم کو آنا ہو ایسے میں، ابھی شاداب ہیں ہم

    (شاد عظیم آبادی)
     
  24. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    بنیاد ہل گئی تو مکاں بن کے مٹ گیا

    اس بار بھی یقین گمان بن کے مٹ گیا

    تعبیر راکھ بن کے اڑی آنکھ میں سدا

    جو خواب تھا وہ پل میں دھواں بن کے مٹ گیا

    بازی پھر اب کی بار مقدر نے جیت لی

    پھر چاہتوں کا ایک جہاں بن کے مٹ گیا

    اک دائمی کسک سی جگر میں اتر گئی

    اور زخم سرمئی سا نشاں بن کے مٹ گیا

    ہے لازوال کربِ مسلسل کا نام ہجر

    اور یہ وصال آہ و فغاں بن کے مٹ گیا

    بکھری ہوئی ہیں چاروں طرف دل کی کرچیاں

    لگتا ہے ایک گھر سا یہاں بن کے مٹ گیا

    جذبہ بنا گلاب تو قائم رہا بتول

    جوں ہی بنا یہ تیرِ کماں، بن کے مٹ گیا

    (فاخرہ بتول)​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں