1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

معراجِ حُضور ﷺ (۱۳۲۸ھ)، کلام الامام و امام الکلام بمعہ تضمین

'جہانِ حمد و نعت و منقبت' میں موضوعات آغاز کردہ از مناپہلوان, ‏3 جون 2013۔

  1. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    29
    وہ گرم حُسنِ حبیبِ داور ، کہ سرد ہوجس سے مہرِ محشر
    تو پھر کہاں تابِ ماہ و اختر ، کہ چمکیں پیشِ رخِ منور
    کمال پر تھا جمالِ سرور ، عیاں تھی شانِ جمیلِ اکبر
    نقاب اُلٹے وہ مہرِ انور ، جلالِ رُخسار گرمیوں پر
    فلک کو ہیبت سے تپ چڑھی تھی ، تپکتے انجُم کے آبلے تھے
     
    نعیم, حریم خان, ھارون رشید اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    30
    وہ عالمِ نور سر بسر تھا ، یہاں وہاں تھا اِدھر اُدھر تھا
    نہ منزلوں تک وہاں قمر تھا ، نہ تابشِ مہر کا گذر تھا
    فقط وہی چاند جلوہ گر تھا ، وہی یَمِ نور جوش پر تھا
    یہ جوششِ نور کا اثر تھا ، کہ آبِ گوہر کمر کمرتھا
    صفائے رہ سے پھسل پھسل کر ، ستارے قدموں پہ لوٹتے تھے
     
    نعیم, حریم خان, ھارون رشید اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    31
    بڑھے جو آگے کو اور حضرت ، تو بڑھ گیااشتیاقِ قربت
    چلی کچھ ایسی ہوائے الفت ، بھڑک گئی آتشِ محبت
    ہوا جو گرمی پہ شوقِ خلوت ، برس گیا گھر کے ابرِ رحمت
    بڑھا یہ لہرا کے بحرِ وحدت ، کہ دُھل گیا نامِ ریگِ کثرت
    فلک کے ٹِیلوں کی کیا حقیقت ، یہ عرش و کرسی دو بلبلےتھے
     
    نعیم, حریم خان, ھارون رشید اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    32
    خدا کے پیارے نبی ہمارے ، کیا ہے بےمثل جن کو حق نے
    وہ حُسن یکتا دکھاتے جاتے ، کہ جس پہ دونوں جہان صدقے
    جمے تھے وحدت کے رنگ ایسے ، کہ تھے بہم روز و شب کے نقشے
    وہ ظلِ رحمت وہ رُخ کے جلوے ، کہ تارے چُھپتے نہ کِھلنے پاتے
    سنہری زر بفت اُودی اطلس یہ تھان سب دُھوپ چھاؤں کے تھے
     
    نعیم, حریم خان, ھارون رشید اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    33
    جدھرسے نکلا وہ جانِ جاناں ، قدم قدم پر کھلے گلستاں
    بڑھی تھی یہ جوششِ بہاراں ، بنے تھے اَفلاک رشکِ بُستاں
    عروج پر تھا ابھی وہ ذی شاں ، کہاں یہ گلشن تھے اس کےشایاں
    چلا وہ سروچماں خراماں ، نہ رُک سکا سدرہ سے بھی داماں
    پلک جھپکتی رہی وہ کب کے سب اِین و آں سے گُذر چُکے تھے
     
    نعیم, حریم خان, ھارون رشید اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  6. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    34
    خوشی میں تھے منتظر فدائی ، کہ شکل تقدیر نے دکھائی
    سرِ گذر گاہ صف جمائی ، مگر نہ امیدِ دل بر آئی
    نہ پاس تک ہوسکی رسائی ، نہ آنکھ تابِ نظارہ لائی
    جَھلک سی اک قُدسیوں پر آئی ، ہوا بھی دامن کی پِھر نہ پائی
    سُواری دُولھا کی دور پہنچی ، برات میں ہوش ہی گئے تھے
     
    نعیم، ھارون رشید اور پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  7. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    35
    چلے جو ہم رکاب خوش خو ، رکاب تھامے بہ طرزِ نیکو
    بہت چلے کی بہت تگ و پُو ، نہ چل سکا پھر بھی ان کا قابو
    مجالِ جنبش نہ تھی سرِ مو ، رواں تھے آنکھوں سے غم کےآنسو
    تھکے تھے رُوحُ الاَمیں کے بازو ، چُھٹا وہ دامن کہاں وہ پہلو
    رِکاب چُھوٹی اُمید ٹُوٹی ، نِگاہِ حسرت کے ولولے تھے
     
    نعیم, حریم خان, ھارون رشید اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  8. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    36
    کسی نے اب تک اِسے نہ جانا ، کہ اُن کاجانا تھا کیسا جانا
    نہ عقلِ کامل نے اِس کو سمجھا، نہ وہم ظنّ و گماں میں گذرا
    رسائی عقل و وہم ہو کیا ، کہ فکر کی تاب کون لاتا
    روِش کی گرمی کو جس نے سوچا ، دِماغ سے اک بَھبُوکا پُھوٹا
    خِرد کے جنگل میں پھُول چمکا ،دَہر دَہر پیڑ جل رہے تھے
     
    نعیم, حریم خان, ھارون رشید اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    37
    مجال کس کی جو کوئی سوچے ، دماغ کس کاجو کوئی سمجھے
    اُڑے تھے فہم و خرد کے طوطے ، حواس کے پڑ گئے تھے لالے
    ہوئے تھے عاجز جب اونچے اونچے ، تو ہوں رسا اور ہوش کس کے
    جِلو میں جو مرغِ عقل اُڑے تھے ، عجب بُرے حالوں گِرتے پڑتے
    وہ سدرہ ہی پر رہے تھے تھک کر ، چَڑھا تھا دَم تَیوَرآگئے تھے
     
    نعیم, حریم خان, ھارون رشید اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  10. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    38
    سمجھ میں آئے یہ بھید کیوں کر ، کہ ہےقیاسِ خرد سے باہر
    نہ کھائے کیوں مرغِ عقل چکّر ، کہ ہے یہاں عقلِ کل بھی ششدر
    جو تھےاولی الاجنحہ موقر ، وہ پہلے ہی گر چکے تھے تھک کر
    قوی تھے مرغانِ وَہم کے پر ، اُڑے تو اُڑنے کواور دَم بھر
    اُٹھائی سینے کی ایسی ٹھوکر ، کہ خُونِ اندیشہ تُھوکتےتھے
     
    نعیم, حریم خان, ھارون رشید اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  11. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    39
    ملائکہ ایک دوسرے سے ، نویدِ وصلِ حضورکہتے
    کہ آج ارمان ہوں گے پورے ، گریں گے قدموں پہ سب سے پہلے
    یہاں یہ ہوہی رہے تھے چرچے ، کہ خود بدولت قریب پہنچے
    سُنا یہ اِتنے میں عرشِ حق نے ، کہ لے مبارک ہوتاج والے
    وہی قدم خیر سے پھر آئے ، جو پہلے تاجِ شرَف تِرے تھے
     
    نعیم، حریم خان اور پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  12. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    40
    وہی ہیں یہ جن کی شانِ والا ، سوا خداکے کوئی نہ سمجھا
    انھیں کی نعلین کا ہے صدقا ، جو تو نے عزو وقار پایا
    پھر آج تیرا نصیب چمکا ، کہ وہ ہوئے تجھ پہ جلوہ فرما
    یہ سُن کے بے خُود پُکار اُٹھا ، نِثار جاؤں کہاں ہیں آقا
    پھر اُن کے تلووں کا پاؤں بوسہ ، یہ میری آنکھوں کے دن پِھرے تھے
     
    نعیم, حریم خان, ھارون رشید اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  13. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    41
    جو اپنی آنکھوں سے دیکھا بھالا ، فراق کے درد و غم کو ٹالا
    چلا کچھ ایسا چلن نرالا ، قدم پہ گر گر کے دل سنبھالا
    مِلا جو دیدارِ شاہِ والا ، تو خوب ارمانِ دل نکالا
    جُھکا تھا مجُرے کو عرشِ اَعلیٰ ، گرے تھے سجدےمیں بزمِ بالا
    یہ آنکھیں قدموں سے مل رہا تھا ، وہ گرد قُربان ہورہےتھے
     
    نعیم, حریم خان, ھارون رشید اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  14. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    42
    فروغِ حُسنِ خجستہ آئیں ، ترقیاں جس نے ایسی پائیں
    کہ آنکھیں یک لخت چوندھیائیں ، نگاہیں تابِ نظر نہ لائیں
    وہ مشعلیں نور کی جلائیں ، تجلیاں طور کی دکھائیں
    ضِیائیں کچھ عرش پر یہ آئیں ، کہ ساری قندِیلیں جِھلمِلائیں
    حُضورِ خُورشید کیا چمکتے ، چَراغ مُنھ اپنا دیکھتے تھے
     
    نعیم, حریم خان, ھارون رشید اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  15. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    43
    ملائکہ نے جو دیکھی فرصت ، سمجھ کہ اس وقت کو غنیمت
    بڑھائی یوں خوب اپنی عزت ، کہ سب ادا کیں رسومِ خدمت
    کوئی سناتا ثنا و مدحت ، کسی کے لب پر دعائےدولت
    یہی سَماں تھا کہ پیکِ رَحمت ، خبر یہ لایا کہ چلیے حضرت
    تُمہاری خاطر کشادہ ہیں جو ، کَلیم پر بند راستے تھے
     
    نعیم، ھارون رشید اور پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  16. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    44
    یہی ہے وقت حصولِ مقصد ، خدا ہے خودخواستگارِ آمد
    وصال کا شوق ہے جو بے حد ، تو حکم پر حکم ہے مؤکد
    طلب پہ تاکید کدپہ ہے کد ، کہ جلد آ اے شہ مویّد
    بڑھ اے محمد ﷺقَریں ہو احمد ، قریب آ سَروَرِمُمَجَّد
    نثار جاؤں یہ کیا نِدا تھی ، یہ کیا سماں تھا یہ کیامزے تھے
     
    نعیم, حریم خان, ھارون رشید اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  17. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    45
    کبھی ہے مقصود پردہ داری ، کبھی ہے حدکی یہ بے حجابی
    کسی کو حسرت رہی لقا کی ، کسی سے اظہارِ خود نمائی
    نئی ادا ہر جگہ نکالی ، ہیں تیری نیرنگیاں نرالی
    تَبَارَکَ اللہ شان تیری ، تُجھی کو زیبا ہے بےنِیازی
    کہیں تو وہ جوشِ لَن تَرَانِی ، کہیں تقاضے وِصال کے تھے
     
    نعیم، حریم خان اور پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  18. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    46
    نظر کہیں کچھ نہ دیکھے بھالے ، دہن بھی مہرِ ادب لگالے
    ذرا طبیعت کو دل سنبھالے ، کہ اب یہاں بے خودی مزا لے
    دماغ ہوش و حواس ٹالے ، قیاس و اوہام کو نکالے
    خِرد سے کہہ دو کہ سر جھُکا لے ، گُماں سے گُذرےگُذرنے والے
    پڑے ہیں یاں خُود جِہَت کو لالے ، کِسے بتائے کدھر گئےتھے
     
    نعیم اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  19. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    47
    زمیں کہاں تھی سما کہاں تھا ،بتائیں کیا راستہ کہاں تھا
    وہ رہرو و رہنما کہاں تھا ، کہاں سے آیا گیا کہاں تھا
    وہاں کسی کا پتا کہاں کہا تھا ، سواے حق ماسوا کہاں تھا
    سراغِ اَین و متیٰ کہاں تھا ،نِشانِ کَیف و اِلیٰ کہاں تھا
    نہ کوئی راہی نہ کوئی ساتھی، نہ سنگِ منزل نہ مرحَلےتھے
     
    نعیم اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  20. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    48
    اُدھر سے شانِ کرم دِکھانا ،اِدھر سرِبندگی جھکانا
    اُدھر سے پیغامِ لطف پانا ،اِدھر ثنا و صفت سُنانا
    اُدھر سے تعجیل کا بُلانا ، اِدھر لحاظ و ادب سے جانا
    اُدھر سے پیہم تقاضے آنا ، اِدھر تھا مشکل قدم بڑھانا
    جلال و ہیبت کا سامنا تھا ، جمال و رحمت اُبھارتے تھے
     
    نعیم اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  21. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    49
    نہ ایسی حالت جو دل کو روئے ، نہ اتنی جرأت کہ پاؤں اُٹھتے
    اگر ٹھہرتے تو کیوں ٹھہرتے ، جو آگے بڑھتے تو کیا ہی بڑھتے
    بڑھائی ہمت جو شوقِ دل نے ، تو شاہِ والاکچھ اور آگے
    بَڑھے تو لیکن جِھجکتے ڈرتے ، حیا سے جھکتے ادب سے رُکتے
    جو قُرب انھیں کی رَوِش پہ رکھتے ، تو لاکھوں منزل کےفاصلے تھے
     
    نعیم اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  22. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    50
    جوحال رفتار کا یہ پایا ، تو اُس طرف سے ہوا اشارا
    یہ جذبِ اُلفت سے کام نکلا ، کہ اُس نے زورِ کشش دکھایا
    کہاں وہ بڑھنا کہاں بڑھانا ، روش میں کیوں کر نہ فرق آتا
    پر اُن کا بڑھنا تو نام کو تھا ، حقیقتہً فِعل تھااُدھر کا
    تنزلوں میں ترقی افزا ، دنا تدلیٰ کے سلسلے تھے
     
    نعیم اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  23. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    51
    بڑھانا کس کا کہاں کا بڑھنا، سب اُس کی قدرت کا تھا تماشا
    بشر کا دنیا سے تھا یہ آنا ، تو کچھ سبب ظاہری بھی ہوتا
    وہاں کسی شَے کی تھی کمی کیا ، جو اُس نے چاہا ہوا مہیّا
    ہوا نہ آخر کو ایک بَجرا ، تموُّجِ بحرِ ہُو میں اُبھرا
    دنٰی کی گودی میں اُن کو لے کر ، فنا کے لنگر اُٹھادیےتھے
     
    نعیم اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  24. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    52
    یہاں خرد نے بھی قول ہارا ، حواس بھی کرگئے کنارا
    دماغ و دل نے بہت اُبھارا ، نہ دے سکے یہ ذرا سہارا
    کہاں یہ ہوش و خرد کا یارا ، رسائی تک اپنی چھان مارا
    کسے ملے گھاٹ کا کنارا ، کدھر سے گُذرا کہاں اُتارا
    بھرا جو مِثلِ نظر طَرارا ،وہ اپنی آنکھوں سے خُود چُھپےتھے
     
    نعیم اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  25. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    53
    یہاں نہ کچھ فائدہ نظر دے ، نہ کام اندیشۂ بشر دے
    خدا جو ایمان کا اثر دے ، تو جان و دل کو نثار کردے
    الگ ہی وہم و قیاس دَھر دے ، نہ جائے وحدت دوئی سے بھر دے
    اُٹھے جو قصرِ دنٰى کے پردے ، کوئی خبر دے تو کیاخبر دے
    وہاں تو جاہی نہیں دُوئی کی ، نہ کہہ کے وہ بھی نہ تھےاَرے تھے
     
    نعیم اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  26. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    54
    وہ رنگ یکتائی نے جمایا ، کہ ماسوا کانشان اُڑایا
    یگانگی نے اثر دکھایا ، تفاوتِ جز و کل مٹایا
    بہارِ وحدت نے گل کھلایا ، کہ فرع کو اصل میں بُلایا
    وہ باغ کچھ ایسا رنگ لایا ،کہ غُنچہ و گل کا فرق اُٹھایا
    گرہ میں کلیوں کے باغ پُھولے ، گُلوں کے تُکمے لگے ہوئے تھے
     
    نعیم اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  27. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    55
    جوقربِ قوسین کی تھی منزل ، سمجھ لیں اُس پہ یہ نکتہ عاقل
    کہ قوس دو جب ملے مقابل ، تو بن گیا اِک محیطِ کامل
    ہوئے جو باطل نقاطِ فاضل ، تو بیچ میں کچھ رہا نہ حائل
    محیط و مرکز میں فرق مشکل ، رہے نہ فاصل خُطوطِ واصل
    کمانیں حیرت میں سر جھکائے ، عجیب چکّر میں دائرے تھے
     
    نعیم اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  28. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    56
    اُدھر سے ہر دم خطاب ہوتے ، ترقی یہ بار بار کرتے
    ترقیوں میں حجاب کھلتے ، مزے تھے ہر پردے میں نرالے
    وہ دفعتہ جلوہ کیا دکھاتے ، کہ شوق میں تھے حیا کے نقشے
    حِجاب اُٹھنے میں لاکھوں پردے ، ہر ایک پردے میں لاکھوں جلوے
    عَجَب گھڑی تھی کہ وصل و فُرقت ، جَنَم کےبچھڑے گلےملے تھے
     
    نعیم اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  29. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    57
    چڑھی ہوئی تھیں عطا کی لہریں ، بڑھی ہوئی تھیں کرم کی نہریں
    اشارہ یہ تھا نہائیں دھوئیں ، پئیں پلائیں یہ جتنا چاہیں
    وہاں سے سر تا بہ پا عطائیں ، یہاں ابھی خواہشیں تھیں دل میں
    زبانیں سُوکھی دِکھا کے موجیں ، تڑپ رہی تھیں کہ پانی پائیں
    بَھنوَر کو یہ ضُعفِ تشنگی تھا ، کہ حلقے آنکھوں میں پڑگئے تھے
     
    نعیم اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  30. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    58
    وہی ہے سب کا نصیر و ناصر ، وہی ہے سب پر قدیر و قادر
    اُسی سے ہے مبدءِ نوادر ، اُسی پہ ہیں منتہِی اوامر
    وہی ہے ظاہر جہاں مظاہر ، وہی ہے منطورِ سب مَناظر
    وہی ہے اوّل وہی ہے آخِر ، وہی ہے باطِن وہی ہےظاہِر
    اُسی کے جلوے اُسی سے ملنے ، اُسی سے اُس کی طرف گئے تھے
     
    نعیم اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں