1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

معراجِ حُضور ﷺ (۱۳۲۸ھ)، کلام الامام و امام الکلام بمعہ تضمین

'جہانِ حمد و نعت و منقبت' میں موضوعات آغاز کردہ از مناپہلوان, ‏3 جون 2013۔

  1. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
    اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ کا مشہور کلام بر موقع معراج النبی ﷺ جس کا تاریخی نام معراجِ حُضور ﷺ ہے کیونکہ یہ کلام 1328 ہجری میں لکھا گیا تھا اورمعراجِ حُضور میں بھی حروفِ ابجد کے اعتبار سے اتنے اعداد بنتے ہیں
    یہ کلام خود ایک شاہکار ہے، جو کہ چند گھنٹوں میں لکھ لیا گیا، گویا فی البدیہہ لکھا یا برجستہ لکھا
    مزید اس پر شامل تضمین جو کہ حکیم واصف حسین صاحب کی فرمائش پر مولانا حسن اثر قادری نے رقم فرمائی وہ بھی اس کلام کی تشریح کا کام دیتی ہے
    اس کلام کو مکمل پڑھیے اور تابہ مقدور باوضو ہوکر پڑھئے
    ان شاءاللہ عزوجل لطف و سُرور کی نئی دنیا سے آشنائی اور محبوبِ حق کی عرش پر جلوہ آرائی اور خالقِ کائنات کی کبریائی میں فکر آرائی ایسی نعمتیں نصیب ہوں گی
    اور آگاہی امر ہو کہ کلام کسے کہتے ہیں
    اے رضا جانِ عنادل تیرے نغموں کے نثار
    بلبلِ باغ مدینہ تیرا کہنا کیا ہے

    اور بقولِ داغ دہلوی
    ملکِ سخن کی شاہی تم کو رضا مسلم
    جس سمت آگئے ہو سکے بٹھا دیے ہیں

    ھارون رشید، ملک بلال، واصف حسین، پاکستانی55 ، غوری ، شہباز حسین رضوی، آصف احمد بھٹی، تانیہ ، نعیم ، ذیشان نصر، الکرم ، بےباک ، محبوب خان، نصراللہ ، احتشام محمود صدیقی
    ناظمین ، مدیرانِ جریدہ، منتظمین اعلیٰ
     
    نعیم، حریم خان، ھارون رشید اور 2 دوسروں نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    اس کلام کی تضمین میں ایک خاص بات یہ بھی ہے کہ یہ تضمین اصلِ کلام کے صرف پہلےمصرعے کے مطابق ہی نہیں بلکہ مصرعہ اول کے دونوں اجزاء کے مطابق ہے،یعنی اگر پہلے مصرعہ کے دو حصے کریں تو تضمین کے ہر مصرعے کا جز اول اصل کلام کے مصرعہ اول کے جزء اول اور تضمین کے ہر مصرعے کا جزء دوم اصلِ کلام کے مصرعہ اول کے جزء دوم سے مطابقت رکھتا ہے

    نوٹ: اصل کلام کو انڈنٹ دے کر لکھا گیا ہے جبکہ تضمین کو دائیں حاشیے کے ساتھ لکھا گیا ہے
     
    حریم خان، ھارون رشید اور پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    1
    کہیں مبارک کہیں سلامت ، کہیں مسرت کے غلغلے تھے
    صلٰوۃ کے گیت نعت کی گت ، ثنا کے باجے بَجارہے تھے
    وَرَفَعنَا کی بجا کے نوبت ، ملک سلامی اُتارتے تھے
    وہ سرورِ کِشورِ رِسالت ، جو عرش پر جلوہ گر ہوئے تھے
    نئے نِرالے طرَب کے ساماں عَرَب کے مہمان کے لیے تھے
     
    نعیم، حریم خان، شہباز حسین رضوی اور 2 دوسروں نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    2
    مُبارک اے باغباں مبارک ، خُدا کرے جاوِداں مُبارک
    بہارِ گل کا سماں مبارک ، عنادلِ نغمہ خواں مبارک
    زمین سے تا آسماں مبارک، یہاں مبارک وہاں مبارک
    بہار ہے شادیاں مُبارک ، چمن کو آبادیاں مُبارک
    ملک فلک اپنی اپنی لے میں ، یہ گھر عنادِل کا بولتےتھے
     
    نعیم، حریم خان، شہباز حسین رضوی اور 2 دوسروں نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    3
    کہیں فرشتوں کی انجمن میں ، مُبارکی گارہی تھیں حوریں
    کہیں وہ نور اور وہ ضِیائیں ، جہاں فرشتے بچھائیں آنکھیں
    دکھارہی تھیں نرالی شانیں ، اُس ایک نوشہ کی دو براتیں
    وہاں فلک پر یہاں زمیں میں رچی تھیں شادی مچی تھیں دُھومیں
    اُدھر سے انوار ہنستے آتے ، اِدھر سے نَفحات اُٹھ رہےتھے
     
    نعیم, حریم خان, ھارون رشید اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  6. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    4
    کچھ ایسی اُس شب میں تھی تجلّی ، کہ جابجا نورکی جھلک تھی
    وہ ہر جگہ عالم صفائی ، ہوئی تھی عالم کی شیشہ بندی
    ضِیائے ماہِ عرب جو چمکی ،تو روشنی دُور دُور پھیلی
    یہ چُھوٹ پڑتی تھی اُن کے رُخ کی ، کہ عرش تک چاندنی تھی چھٹکی
    وہ رات کیا جگمگا رہی تھی ، جگہ جگہ نصب آئنے تھے
     
    نعیم، حریم خان، شہباز حسین رضوی اور 2 دوسروں نے اسے پسند کیا ہے۔
  7. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    5
    تجلّیوں کا وہ رُخ پہ سہرا ، بدن میں وہ نور کا شہانا
    سجا سجایا بنا بنایا ، خُدا کے گھر میں وہ شاہ آیا
    نظر سے گذرا عجب تماشا ، کہ رنگ پایا یہاں نرالا
    نئی دُلھن کی پھبن میں کعبہ ، نکھر کے سنوراسنور کے نکھرا
    حَجَر کے صدقے کمر کے اِک تِل میں رنگ لاکھوں بناؤکےتھے
     
  8. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    6
    دلھن پہ یہ شوق کے تقاضے ، کہ چل کے نوشاہ کے قدم لے
    مگر لحاظ و ادب نے بڑھ کے ، وہ ولولے دل کے دل میں روکے
    لِقا کی حَسرت میں آنکھ کھولے ، چُھپائے گُھونگٹ میں منھ اَدا سے
    نظر میں دُولھا کے پیارے جلوے ، حیا سے محراب سرجُھکائے
    سیاہ پردے کے منھ پہ آنچل تجلی ذاتِ بَحت سے تھے
     
    نعیم، حریم خان، شہباز حسین رضوی اور 2 دوسروں نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    7
    خدانے داغِ الم مٹائے ، بہارِ شادی کے دن دکھائے
    نسیمِ عشرت نے گل کِھلائے ، طرب کی خوشبو سے دل بسائے
    چمن مسرت کے لہلہائے ، عنادلِ شوق چہچہائے
    خُوشی کے بادل اُمنڈ کے آئے ، دِلوں کے طاؤس رنگ لائے
    وہ نغمۂ نعت کا سماں تھا ، حَرَم کو خود وجد آرہے تھے
     
    نعیم, حریم خان, ھارون رشید اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  10. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    8
    حرم کا وہ حُسن اور زیور ، وہ نعت شایانِ شانِ سرور
    وہ حالتِ وجد بام و در پر ، کہ جُھومتا تھا مزے میں سب گھر
    وہ عالم کیف تھا سَراسَر ، کہ ہوش سے سب ہو ئے تھےباہر
    یہ جُھوما میزابِ زَر کا جُھومر ، کہ آرہا کان پرڈَھلک کر
    پُھوہار برسی تو موتی جھڑ کر ، حطیم کی گود میں بھرے تھے
     
    نعیم, حریم خان, ھارون رشید اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  11. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    9
    بہارِ جنّت سے گندھ کے آئے ، دُلھن کی خاطر وہ ہار ،گجرے
    کہ جن کی مستی فزا مہک نے ، اُڑا دیے تھے دماغ سب کے
    دکھائے خود رفتگی نے جلوے ،سُرور آئے نئے نرالے
    دُلھن کی خوشبو سے مست کپڑے ، نسیم گُستاخ آنچلوں سے
    غُلافِ مُشکیں جو اُڑ رہا تھا غَزال نافے بسارہے تھے
     
    نعیم, حریم خان, ھارون رشید اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  12. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    10
    چمکتے تاروں کا عکسِ زیبا ، ہوا کچھ اسطرح زینت افزا
    لگادیا جابجا ستارا ، کہیں رُوپہلا کہیں سنہرا
    کناروں پر جو اُگا تھا سبزہ ، وہ سبز مخمل کا حاشیہ تھا
    نہا کے نہروں نے وہ چمکتا ، لباس آبِ رواں کاپہنا
    کہ موجیں چَھڑیاں تھیں دھار لَچکا ، حَبابِ تاباں کےتھَل ٹَکے تھے
     
    نعیم, حریم خان, ھارون رشید اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  13. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    11
    وفورِ سبزہ سے لہلہاتیں ، اکڑ کے جوبن کی دھج دِکھاتیں
    گلوں کی سبزے میں ڈالیاں تھیں ، کہ سبز پوشاک عطر آگیں
    وہ طرزِ شایستہ و خوش آئیں ، وہ نیچادامن وسیع و رنگیں
    پہاڑیوں کا وہ حُسنِ تزئیں ، وہ اُونچی چوٹی وہ ناز و تمکیں
    صبا سے سبزے میں لہریں آتیں ، دوپٹے دھانی چنے ہو ئےتھے
     
    نعیم, حریم خان, ھارون رشید اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  14. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    12
    تجلّی نورِ حق کا جلوا ، رچا ہوا تھایہاں سراپا
    چمک سے پُرنور گوشہ گوشا ، بنا تھا خورشید ذرّہ ذرّا
    بساط تھی ماہتاب کی کیا ، جو بزمِ عالی میں بار پاتا
    پُرانا پُر داغ ملگجا تھا اُٹھا دیا فرش چاندنی کا
    ہجومِ تارِ نگہ سے کوسوں قدم قدم فرش بادلے تھے
     
    نعیم, حریم خان, ھارون رشید اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  15. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    13
    کہاں سے اے دل نصیب لائیں ، جو تجھ کووہ بارگہ دِکھائیں
    فراق میں پھر نہ تنگ آئیں ، نہ جوشِ وحشت میں خاک اُڑائیں
    کثافتِ رنج و غم چھٹائیں ، کدورتیں سب تری مٹائیں
    غبار بن کر نثار جائیں ، کہاں اب اُس رہ گذر کوپائیں
    ہمارے دل حُوریوں کی آنکھیں فرشتوں کے پر جہاں بچھے تھے
     
    نعیم, حریم خان, ھارون رشید اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  16. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    14
    نہ اب نظر میں وہ جانِ عالم ، نہ قدسیوں کی وہ بزمِ اعظم
    نہ وہ طلب کے پیام پیہم ، نہ وہ تقاضاے وصل ہردم
    مٹیں گے کیوں کر ترے غم و ہم ، کہ اب کہاں وہ بہارِ خرّم
    خُدا ہی دے صبر جانِ پُر غم ، دِکھاؤں کیوں کرتُجھے وہ عالم
    جب اُن کو جھرمٹ میں لے کے قُدسی جِناں کا دُولھا بنارہے تھے
     
    نعیم, حریم خان, ھارون رشید اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  17. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    15
    درِ کرم تھا بڑے غنی کا ، وہاں کی بخشش کا پوچھنا کیا
    ہر ایک نور و ضیا کا منگتا ، انھیں کے گھر کا پَلا بڑھاتھا
    لیے ہوئے ایک ایک کاسا ، وہ شیَٔ للہ کا شور و غوغا
    اُتار کر اُن کے رُخ کا صدقہ ،وہ نور کا بٹ رہاتھا باڑا
    کہ چاند سورج مچل مچل کر جبیں کی خیرات مانگتے تھے
     
    نعیم, حریم خان, ھارون رشید اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  18. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    16
    وہ بحرِ فیض آج تک رہا ہے ، اُسی سےعالم چمک رہا ہے
    اُسی سے گلشن لہک رہا ہے ، اُسی کا طوطی چہک رہا ہے
    فلک جو ایسا دمک رہا ہے ، اُسی چمک سے جھلک رہا ہے
    وہی تو اب تک چھلک رہا ہے ، وہی تو جوبن ٹپک رہاہے
    نہانے میں جوگرا تھا پانی کٹورے تاروں نے بھر لیے تھے
     
    نعیم, حریم خان, ھارون رشید اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  19. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    17
    وہی ضیائیں ہیں پر تو افگن ، وہی تجلی ہے شمعِ مسکن
    اُسی سے ہیں مہر و ماہ روشن ، اُسی سے حوروں کے چمکے جوبن
    وہ آبِ نور و ضیا کا مخزن ، یہ لے گئے بھر کے جیب ودامن
    بچا جو تلووں کا اُن کے دھوون ، بنا وہ جنت کارنگ و روغن
    جنھوں نے دُولھا کی پائی اُترن ، وہ پھول گلزارِ نُورکے تھے
     
    نعیم, حریم خان, ھارون رشید اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  20. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    18
    مٹی تھی ساری سیاہ بختی ، چمک اٹھی مشتری فلک کی
    مچی تھیں دھومیں رچی تھی شادی ، کہ اچھی ساعت ہے آنےوالی
    گذر چکا دورِ بُرجِ خاکی ،ہوا ہے عزمِ فضائے نوری
    خبر یہ تحویلِ مہر کی تھی ، کہ رُت سہانی گھڑی پھرے گی
    وہاں کی پوشاک زیب تن کی ، یہاں کا جوڑا بڑھا چکے تھے
     
    نعیم, حریم خان, ھارون رشید اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  21. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    19
    بنے کچھ ایسا وہ بن سنور کر ، کہ بارک اللہ شانِ اکبر
    جلوس کے واسطے مقرر ، کیا گیا قدسیوں کا لشکر
    شہانہ تھا زیبِ جسمِ انور ، کہ نور پر نور تھا سراسر
    تجلی حق کا سہرا سر پر ، صلٰوۃ و تسلیم کی نچھاور
    دو رویہ قُدسی پَرے جماکر ، کھڑے سلامی کے واسطے تھے
     
    نعیم, حریم خان, ھارون رشید اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  22. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    20
    دِکھا ہی دیتے یہ دل کی الجھن ، بہ شکلِ سنبل بہ طرزِ احسن
    سُنا ہی لیتے بہ رنگَ سَوسَن ، زبانِ حالِ زبوں سےشیون
    رسائی ہوتی نہ تا بہ دامن ، تو یوں ہی ہوتا نصیب روشن
    جو ہم بھی واں ہوتے خاکِ گلشن ، لپٹ کے قدموں سےلیتے اُترن
    مگر کریں کیا نصیب میں تو ، یہ نامرادی کے دن لکھے تھے
     
    نعیم، حریم خان اور پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  23. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    21
    چمک چمک عنصروں کی چومک ، دمک دمک ہرمکان ہر چک
    قدم نہ در سے ہوا تھا منفک ، کہ بولی شی حت صدرک
    جلوس پہنچا نہ قربِ مسلک ، کہ گونجا کڑکا رفعت ذکرک
    ابھی نہ آئے تھے پُشتِ زیں تک ، کہ سر ہوئی مغفرت کی شلک
    صدا شفاعت نے دی مُبارک ، گناہ مستانہ جھومتے تھے
     
    نعیم, حریم خان, ھارون رشید اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  24. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    22
    نقاب کا چہرے سے سرکنا ، تجلیِ نورِ حق جھلکنا
    وہ چشمِ حور و ملک جھپکنا ، نگاہ بھر کر بھی تک نہ سکنا
    وہ رُوئے پُرنور کا چمکنا ، وہ آتشِ شوق کا بھڑکنا
    عجب نہ تھا رخش کا چمکنا ، غزالِ دم خوردہ سابھڑکنا
    شعاعیں بکے اُڑا رہی تھیں ، تڑپتے آنکھوں پہ صاعقے تھے
     
    نعیم, حریم خان, ھارون رشید اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  25. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    23
    فرشتوں کو حکم تھا کہ جاؤ ، یہ بھیڑچھانٹو پَرے جماؤ
    مگر کسی کا نہ جی دُکھاؤ ، مراد مندوں کو یہ سناؤ
    جو منھ سے مانگو ابھی وہ پاؤ ، تم اب سرِ رہ گذر نہ آؤ
    ہُجومِ امید ہے گھٹاؤ ،مرادیں دے کر انھیں ہٹاؤ
    اَدَب کی باگیں لیے بڑھاؤ ، ملائکہ میں یہ غُلغُلے تھے
     
    نعیم, حریم خان, ھارون رشید اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  26. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    24
    ہوا جو خورشید جلوہ گستر ، تو اُس نےچمکائے ماہ و اختر
    چڑھا لیا آسماں نے سر پر ، نہ ہوسکا خاکِ پا کے ہم سر
    یہ تاب یہ ضَو وہ پائے کیوں کر ، کہ ہے وہ ذرّہ یہ مہرِانور
    اُٹھی جو گردِ رہِ مُنوّر ، وہ نُور برسا کہ راستےبھر
    گھرے تھے بادل بھرے تھے جل تھل ، امنڈ کے جنگل اُبل رہےتھے
     
    نعیم, حریم خان, ھارون رشید اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  27. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    25
    چمکتی قسمت نصیب ہوتی ، نہ رہتی تقدیرکی سیاہی
    مگر یہ گردش کے دن تھے باقی ، کہ چال سوجھی نہ بات سمجھی
    اگر نہ کرتا طلب میں سستی ، عجیب اکسیر ہاتھ آئی
    ستم کیا کیسی مَت کٹی تھی ، قمر وہ خاک اُن کی رہگذر کی
    اُٹھا نہ لایا کہ مَلتے مَلتے یہ داغ سب دیکھتا مٹے تھے
     
    نعیم, حریم خان, ھارون رشید اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  28. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    26
    بہارِ عالم میں پھول پھولے ، ہزاروں لاکھوں طرح طرح کے
    مگر کہاں سے یہ بات پاتے ، نہ ایسے رنگیں نہ ایسے پیارے
    جہاں کے گلشن کے کیا ہیں تختے ، جناں کے گل زار کے بھی بُوٹے
    بُراق کے نقشِ سُم کے صدقے ، وہ گل کھلائے کہ سار ے رستے
    مہکتے گلبُن لہکتے گلشن ، ہرے بھرے لَہلَہارہے تھے
     
    نعیم, حریم خان, ھارون رشید اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  29. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    27
    پرانے قبلے میں اپنے صادر ، ہوئے جو وہ شہسوارِ نادر
    وہاں اِنہیں مقتدا کی خاطر ، کھڑے تھے سب اولین اکابر
    یہ رمز پاتی نہ عقلِ قاصر ، ہُوا یہ نکتہ اِسی سے ظاہر
    نمازِ اقصیٰ میں تھا یہی سرّ ، عیاں ہوں معنیِ اوّل آخر
    کہ دست بستہ ہیں پیچھے حاضر ، جو سلطنت آگے کر گئے تھے
     
    نعیم, حریم خان, ھارون رشید اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  30. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    28
    کچھ ایسا عرشِ بریں سجایا ، کہ نورکافرش جابجا تھا
    کہیں یہ رضواں کا مشغلہ تھا ، جناں کی چیزیں سنوارتا تھا
    وہ صاف شفّاف کردیا تھا ، کہ سارا ساماں نیا بنا تھا
    یہ اُن کی آمد کا دبدبہ تھا ، نکھار ہر شَے کاہورہا تھا
    نجوم و افلاک جام و مینا ، اُجالتے تھے کھنگالتے تھے
     
    نعیم, حریم خان, ھارون رشید اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں