1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

صحيح مسلم

'تعلیماتِ قرآن و حدیث' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, ‏6 فروری 2019۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    حدیث نمبر: 54
    وحَدَّثَنِي سَلَمَةُ بْنُ شَبِيبٍ، حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: كَانَ النَّاسُ يَحْمِلُونَ، عَنْ جَابِر، قَبْلَ أَنْ يُظْهِرَ مَا أَظْهَرَ، فَلَمَّا أَظْهَرَ مَا أَظْهَرَ، اتَّهَمَهُ النَّاسُ فِي حَدِيثِهِ، وَتَرَكَهُ بَعْضُ النَّاسِ، فَقِيلَ لَهُ: وَمَا أَظْهَرَ؟ قَالَ: الإِيمَانَ بِالرَّجْعَةِ،
    سفیان سے روایت ہے، پہلے لوگ جابر سے حدیثیں روایت کرتے تھے جب تک اس نے بداعتقادی نہیں ظاہر کی تھی۔ پھر جب اس نے اپنا اعتقاد کھولا تو لوگوں نے اسے مہتم کیا حدیث میں اور بعض نے اس کو ترک کر دیا۔ لوگوں نے کہا: بداعتقادی اس کی کیا معلوم ہوئی؟ سفیان نے کہا: رجعت پر یقین کرنا۔
     
  2. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    حدیث نمبر: 55
    وحَدَّثَنَا حَسَنٌ الْحُلْوَانِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو يَحْيَى الْحِمَّانِيُّ، حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ، وَأَخُوهُ، أنهما سمعا الجراح بن مليح، يَقُولُ: سَمِعْتُ جَابِرًا، يَقُولُ: عِنْدِي سَبْعُونَ أَلْفَ حَدِيثٍ، عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كُلُّهَا.
    جابر بن یزید جعفی نے کہا: میرے پاس ستر (۷۰) ہزار حدیثیں ہیں جن کو میں نے روایت کیا ہے ابوجعفر سے (یعنی امام محمد بن باقر سے) انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے۔
     
  3. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    حدیث نمبر: 56
    وحَدَّثَنِي حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ، حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، قَالَ: سَمِعْتُ زُهَيْرًا، يَقُولُ: قَالَ جَابِرٌ أَوْ سَمِعْتُ جَابِرًا، يَقُولُ: إِنَّ عِنْدِي لَخَمْسِينَ أَلْفَ حَدِيثٍ، مَا حَدَّثْتُ مِنْهَا بِشَيْءٍ.قَالَ ثُمَّ حَدَّثَ يَوْمًا بِحَدِيثٍ، فَقَالَ: هَذَا مِنَ الْخَمْسِينَ أَلْفًا.
    زہیر سے روایت ہے، جابر کہتا تھا میرے پاس پچاس ہزار ایسی حدیثیں ہیں جن کو میں نے لوگوں سے بیان نہیں کیا۔ پھر ایک روز ایک حدیث بیان کی اور کہنے لگا کہ یہ ان ہی پچاس ہزار میں سے ہے۔
     
  4. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    حدیث نمبر: 57
    وحَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ خَالِدٍ الْيَشْكُرِيُّ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا الْوَلِيدِ، يَقُولُ: سَمِعْتُ سَلَّامَ بْنَ أَبِي مُطِيعٍ، يَقُولُ: سَمِعْتُ جَابِرًا الْجُعْفِيَّ، يَقُولُ: عِنْدِي خَمْسُونَ أَلْفَ حَدِيثٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
    سلام بن ابی مطیع سے روایت ہے کہ میں نے سنا جابر جعفی سے، میرے پاس پچاس ہزار حدیثیں ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی۔
     
  5. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    حدیث نمبر: 58
    وحَدَّثَنِي سَلَمَةُ بْنُ شَبِيبٍ، حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: سَمِعْتُ رَجُلًا سَأَلَ جَابِرًا، عَنْ قَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ فَلَنْ أَبْرَحَ الأَرْضَ حَتَّى يَأْذَنَ لِي أَبِي أَوْ يَحْكُمَ اللَّهُ لِي وَهُوَ خَيْرُ الْحَاكِمِينَ سورة يوسف آية 80، فَقَالَ جَابِرٌ: لَمْ يَجِئْ تَأْوِيلُ هَذِهِ، قَالَ سُفْيَانُ: وَكَذَبَ.فَقُلْنَا لِسُفْيَانَ: وَمَا أَرَادَ بِهَذَا، فَقَالَ: إِنَّ الرَّافِضَةَ، تَقُولُ: إِنَّ عَلِيًّا فِي السَّحَابِ، فَلَا نَخْرُجُ مَعَ مَنْ خَرَجَ مِنْ وَلَدِهِ، حَتَّى يُنَادِيَ مُنَادٍ مِنَ السَّمَاءِ، يُرِيدُ عَلِيًّا أَنَّهُ يُنَادِي، اخْرُجُوا مَعَ فُلَانٍ. يَقُولُ جَابِرٌ: فَذَا تَأْوِيلُ هَذِهِ الآيَةِ، وَكَذَبَ، كَانَتْ فِي إِخْوَةِ يُوسُفَ عَلَيْهِ السَّلامُ "
    سفیان سے روایت ہے، میں سنا ایک شخص نے جابر جعفی سے پوچھا اس آیت «فَلَنْ أَبْرَحَ الْأَرْضَ حَتَّى يَأْذَنَ لِي أَبِي أَوْ يَحْكُمَ اللَّهُ لِي وَهُوَ خَيْرُ الْحَاكِمِينَ» کے بارے میں۔ ۱؎ جابر نے کہا: اس آیت کا مطلب ابھی ظاہر نہیں ہوا۔ سفیان نے کہا: جابر جھوٹا تھا۔ حمیدی نے (جو اس روایت کو سفیان سے نقل کرتے ہیں) کہا: ہم لوگوں نے سفیان سے پوچھا: جابر کی کیا غرض تھی؟ انہوں نے کہا: رافضی لوگ یہ اعتقاد رکھتے ہیں کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ ابر میں ہیں اور ہم ان کى اولاد میں سے کسى کے ساتھ نہ نکلیں گے یہاں تک کہ آسمان سے سیدنا على رضی اللہ عنہ آواز دیں گے کہ نکلو اس شخص کے ساتھ تو جابر نے کہا کہ اس آیت کی تفسیر یہ ہے اور جھوٹ کہا: اس لئے کہ یہ آیت یوسف علیہ السلام کے بھائیوں کے قصہ میں ہے۔۲؎
     
  6. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    حدیث نمبر: 59
    وحَدَّثَنِي سَلَمَةُ، حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: سَمِعْتُ جَابِرًا، يُحَدِّثُ بِنَحْوٍ مِنْ ثَلَاثِينَ أَلْفَ حَدِيثٍ، مَا أَسْتَحِلُّ أَنْ أَذْكُرَ مِنْهَا شَيْئًا وَأَنَّ لِي كَذَا وَكَذَا، قَالَ مُسْلِم: وَسَمِعْتُ أَبَا غَسَّانَ مُحَمَّدَ بْنَ عَمْرٍو الرَّازِيَّ، قَالَ: سَأَلْتُ جَرِيرَ بْنَ عَبْدِ الْحَمِيدِ، فَقُلْتُ: الْحَارِثُ بْنُ حَصِيرَةَ لَقِيتَهُ؟ قَالَ: نَعَمْ، شَيْخٌ طَوِيلُ السُّكُوتِ، يُصِرُّ عَلَى أَمْرٍ عَظِيمٍ.
    سفیان سے روایت ہے، میں نے جابر سے سنا تیس ہزار حدیثوں کو۔ میں حلال نہیں جانتا ان میں سے ایک بھی حدیث بیان کرنے کو اگرچہ مجھے یہ اور یہ ملے (یعنی کیسی ہی دولت ملے مگر میں ان حدیثوں کو نقل نہ کروں گا کیونکہ وہ سب جھوٹی تھیں)۔ ابوغسان محمد بن عمر درازی نے کہا: میں نے جریر بن عبدالحمید سے پوچھا: تم نے حارث بن حصیرہ کو دیکھا ہے؟ انہوں نے کہا: ہاں ایک بزرگ تھا، اکثر خاموش رہتا لیکن بہت بڑی بات پر اصرار کرتا تھا۔
     
  7. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    حدیث نمبر: 60
    حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَيْدٍ، قَالَ: ذَكَرَ أَيُّوبُ رَجُلًا يَوْمًا، فَقَالَ: لَمْ يَكُنْ بِمُسْتَقِيمِ اللِّسَانِ، وَذَكَرَ آخَرَ، فَقَالَ: هُوَ يَزِيدُ فِي الرَّقْمِ
    حماد بن زید نے کہا: ایوب (سختیانی ابن ابی تمیمہ کیسان ابوبکر بصری جو ثقہ، ثبت حجت، فقیہ، عابد مشہور تھے) نے کہا: ایک شخص کا حال کہ اس کی زبان درست نہ تھی اور دوسرے کو کہا کہ وہ رقم کو بڑھا دیتا ہے۔
     
  8. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    حدیث نمبر: 61
    حَدَّثَنِي حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، قَالَ: قَالَ أَيُّوبُ: إِنَّ لِي جَارًا، ثُمَّ ذَكَرَ مِنْ فَضْلِهِ، وَلَوْ شَهِدَ عِنْدِي عَلَى تَمْرَتَيْنِ، مَا رَأَيْتُ شَهَادَتَهُ جَائِزَةً،
    حماد بن زید سے روایت ہے، ایوب نے کہا: میرا ایک ہمسایہ ہے پھر بیان کی اس کی فضیلت (یعنی اس کی لیاقت اور علم کی تعریف کی) اور کہا کہ اگر وہ میرے سامنے دو کھجوروں پر گواہی دے تو میں اس کی گواہی درست نہ سمجھوں۔
     
  9. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    حدیث نمبر: 62
    وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَحَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، قَالَ: قَالَ مَعْمَرٌ: مَا رَأَيْتُ أَيُّوبَ اغْتَابَ أَحَدًا قَطُّ، إِلَّا عَبْدَ الْكَرِيمِ يَعْنِي أَبَا أُمَيَّةَ، فَإِنَّهُ ذَكَرَهُ، فَقَالَ رَحِمَهُ اللَّهُ: كَانَ غَيْرَ ثِقَةٍ، لَقَدْ سَأَلَنِي، عَنْ حَدِيثٍ لِعِكْرِمَةَ، ثُمَّ قَالَ: سَمِعْتُ عِكْرِمَةَ،
    معمر سے روایت ہے کہ میں نے ایوب کو کبھی کسی شخص کی غیب کرتے نہیں سنا مگر عبدالکریم بن ابی المخارق کی جس کی کنیت ابوامیہ ہے ذکر کیا انہوں نے اس کا اور کہا: اللہ رحم کرے اس پر وہ ثقہ نہ تھا۔ ایک بار مجھ سے ایک حدیث پوچھی عکرمہ کی پھر کہنے لگا میں نے خود سنا ہے عکرمہ سے۔
     
  10. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    حدیث نمبر: 63
    حَدَّثَنِي الْفَضْلُ بْنُ سَهْلٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، قَالَ: قَدِمَ عَلَيْنَا أَبُو دَاوُدَ الأَعْمَى فَجَعَلَ، يَقُولُ: حَدَّثَنَا الْبَرَاءُ، قَالَ: وَحَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ أَرْقَمَ، فَذَكَرْنَا ذَلِكَ لِقَتَادَةَ، فَقَالَ: كَذَبَ مَا سَمِعَ مِنْهُمْ إِنَّمَا كَانَ ذَلِكَ سَائِلًا، يَتَكَفَّفُ النَّاسَ زَمَنَ طَاعُونِ الْجَارِفِ،
    ہمام سے روایت ہے، ابوداؤد نابینا (نفیع بن حارث) ہمارے پاس آیا اور کہنے لگا: حدیث بیان کی مجھ سے براء بن عازب نے اور حدیث بیان کی مجھ زید بن ارقم نے، ہم نے یہ قتادہ سے ذکر کیا انہوں نے کہا جھوٹا ہے اس نے نہیں سنا ان سے (براء اور زید سے)۔ ۱؎ وہ تو ایک منگتا تھا، لوگوں کے سامنے ہاتھ پھیلاتا تھا سخت وبا کے زمانے میں۔ ۲؎
     
  11. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    حدیث نمبر: 64
    وحَدَّثَنِي حَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا هَمَّامٌ، قَالَ: دَخَلَ أَبُو دَاوُدَ الأَعْمَى، عَلَى قَتَادَةَ، فَلَمَّا قَامَ، قَالُوا: إِنَّ هَذَا يَزْعُمُ أَنَّهُ لَقِيَ ثَمَانِيَةَ عَشَرَ بَدْرِيًّا، فَقَالَ قَتَادَةُ: هَذَا كَانَ سَائِلًا قَبْلَ الْجَارِفِ، لَا يَعْرِضُ فِي شَيْءٍ مِنْ هَذَا، وَلَا يَتَكَلَّمُ فِيهِ، فَوَاللَّهِ مَا حَدَّثَنَا الْحَسَنُ، عَنْ بَدْرِيٍّ مُشَافَهَةً، وَلَا حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيِّبِ، عَنْ بَدْرِيٍّ مُشَافَهَةً، إِلَّا عَنْ سَعْدِ بْنِ مَالِكٍ،
    ہمام سے روایت ہے، ابوداؤد اعمیٰ قتادہ کے پاس آیا۔ جب وہ اٹھ کر چلا تو لوگوں نے کہا: یہ کہتا ہے کہ میں ان اٹھارہ صحابیوں سے ملا جو بدر کی لڑائی میں شریک تھے۔ قتادہ نے کہا: یہ تو طاعون جارف سے پہلے بھیک مانگا کرتا تھا۔ اس کو حدیث روایت کرنے کا کب خیال تھا نہ کبھی اس نے گفتگو کی حدیث میں۔ اللہ کی قسم! حسن بصری نے (جو ابوداؤد سے عمر میں زیادہ تھے اور حدیث کے عالم بھی تھے) کوئی حدیث ہم سے نہیں بیان کی کسی بدری صحابی سے سن کر نہ سعید بن المسیب نے مگر سعد بن مالک سے۔
     
  12. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    حدیث نمبر: 65
    حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ رَقَبَةَ، أَنَّ أَبَا جَعْفَرٍ الْهَاشِمِيَّ الْمَدَنِيَّ، كَانَ يَضَعُ أَحَادِيثَ كَلَامَ حَقٍّ، وَلَيْسَتْ مِنْ أَحَادِيثِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَكَانَ يَرْوِيهَا عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
    رقبہ بن مسقلہ بن عبداللہ کوفی نے کہا کہ ابوجعفر ہاشمی مدنی (جس کا نام عبداللہ بن مسور مدانيی ہے) سچی سچی باتوں کو حدیث بنا کر نقل کرتا حالانکہ وہ حدیث نہ ہوتیں اور روایت کرتا ان کو رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے۔
     
  13. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    حدیث نمبر: 66
    حَدَّثَنَا الْحَسَنُ الْحُلْوَانِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا نُعَيْمُ بْنُ حَمَّادٍ، قَالَ أَبُو إِسْحَاق إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سُفْيَانَ وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنَا نُعَيْمُ بْنُ حَمَّادٍ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّيَالِسِيُّ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ يُونُسَ بْنِ عُبَيْدٍ، قَالَ: كَانَ عَمْرُو بْنُ عُبَيْدٍ يَكْذِبُ فِي الْحَدِيثِ.
    یونس بن عبید سے روایت ہے کہ عمرو بن عبید حدیث میں جھوٹ بولتا ہے۔
     
  14. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    حدیث نمبر: 67
    حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ أَبُو حَفْصٍ، قَالَ: سَمِعْتُ مُعَاذَ بْنَ مُعَاذٍ، يَقُولُ: قُلْتُ لِعَوْفِ بْنِ أَبِي جَمِيلَةَ: إِنَّ عَمْرَو بْنَ عُبَيْدٍ، حَدَّثَنَا، عَنِ الْحَسَنِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: مَنْ حَمَلَ عَلَيْنَا السِّلَاحَ فَلَيْسَ مِنَّا، قَالَ: كَذَبَ وَاللَّهِ عَمْرٌو وَلَكِنَّهُ أَرَادَ، أَنْ يَحُوزَهَا إِلَى قَوْلِهِ الْخَبِيثِ
    معاذ بن معاذ سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ میں نے عوف بن ابوجمیلہ سے کہا: عمرو بن عبید نے ہم سے حدیث بیان کی حسن بصرى کے حوالے سے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص ہم پر ہتھیار اٹھائے (یعنی مسلمانوں کے قتل پر بغیر کسی وجہ شرعی کے مستعد ہو) وہ ہم میں سے نہیں ہے۔“ عوف نے کہا: قسم اللہ کی عمرو جھوٹا ہے۔ اس کا مقصد اس حدیث کی روایت کرنے سے یہ ہے کہ اپنے ناپاک اعتقاد کو اس سے ثابت کرے۔
     
  15. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    حدیث نمبر: 68
    وحَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ الْقَوَارِيرِيُّ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، قَالَ: كَانَ رَجُلٌ، قَدْ لَزِمَ أَيُّوبَ وَسَمِعَ مِنْهُ، فَفَقَدَهُ أَيُّوبُ، فَقَالُوا: يَا أَبَا بَكْرٍ، إِنَّهُ قَدْ لَزِمَ عَمْرَو بْنَ عُبَيْدٍ، قَالَ حَمَّادٌ: فَبَيْنَا أَنَا يَوْمًا مَعَ أَيُّوبَ، وَقَدْ بَكَّرْنَا إِلَى السُّوقِ، فَاسْتَقْبَلَهُ الرَّجُلُ فَسَلَّمَ عَلَيْهِ أَيُّوبُ، وَسَأَلَهُ، ثُمَّ قَالَ لَهُ أَيُّوبُ: بَلَغَنِي أَنَّكَ لَزِمْتَ ذَاكَ الرَّجُلَ.قَالَ حَمَّادٌ: سَمَّاهُ يَعْنِي عَمْرًا؟ قَالَ: نَعَمْ يَا أَبَا بَكْرٍ، إِنَّهُ يَجِيئُنَا بِأَشْيَاءَ غَرَائِبَ، قَالَ: يَقُولُ لَهُ أَيُّوبُ: إِنَّمَا نَفِرُّ أَوْ نَفْرَقُ مِنْ تِلْكَ الْغَرَائِبِ،
    حماد بن زید سے روایت ہے، ایک شخص ہمیشہ ایوب سختیانی کی صحبت میں رہا کرتا اور ان سے حدیثیں سنتا۔ ایک مرتبہ ایوب نے اس کو نہ پا کر پوچھا تو لوگوں نے کہا: اے ابوبکر! (یہ کنیت ہے ایوب سختیانی کی) وہ شخص اب عمرو بن عبید کی صحبت میں رہتا ہے۔ حماد نے کہا! ایک روز میں ایوب کے ساتھ سویرے بازار کو جا رہا تھا اتنے میں وہ شخص سامنے آیا۔ ایوب نے اس کو سلام کیا اور حال پوچھا۔ پھر اس سے کہا، میں نے سنا ہے تم اس شخص کے پاس رہتے ہو، عمرو بن عبید کا نام لیا۔ وہ بولا: ہاں اے ابوبکر! کیونکہ وہ ہم کو عجیب باتیں سناتا ہے۔ ایوب نے کہا ہم تو ایسی ہی عجیب باتوں سے بھاگتے ہیں۔
     
  16. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    حدیث نمبر: 69
    وحَدَّثَنِي حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ زَيْدٍ يَعْنِي حَمَّادًا، قَالَ: قِيلَ لِأَيُّوبَ: إِنَّ عَمْرَو بْنَ عُبَيْدٍ رَوَى، عَنِ الْحَسَنِ، قَالَ: لَا يُجْلَدُ السَّكْرَانُ مِنَ النَّبِيذِ، فَقَالَ: كَذَبَ، أَنَا سَمِعْتُ الْحَسَنَ، يَقُولُ: يُجْلَدُ السَّكْرَانُ مِنَ النَّبِيذِ،
    حماد سے روایت ہے، ایوب سے کسی نے کہا کہ عمرو بن عبید نے حسن سے روایت کیا ہے جو شخص نبیذ پینے سے مست ہو جائے اس پر حد نہ پڑے گی۔ ایوب نے کہا کہ عمرو بن عبید جھوٹا ہے۔ حسن کہتے تھے: جو شخص نبیذ سے مست ہو جائے اس پر حد پڑے گی۔
     
  17. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    حدیث نمبر: 70
    وحَدَّثَنِي حَجَّاجٌ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَ: سَمِعْتُ سَلَّامَ بْنَ أَبِي مُطِيعٍ، يَقُولُ: بَلَغَ أَيُّوبَ، أَنِّي آتِي عَمْرًا، فَأَقْبَلَ عَلَيَّ يَوْمًا، فَقَالَ: أَرَأَيْتَ رَجُلًا لَا تَأْمَنُهُ عَلَى دِينِهِ، كَيْفَ تَأْمَنُهُ عَلَى الْحَدِيثِ؟،
    سلام بن ابی مطیع سے روایت ہے ایوب کو خبر پہنچی کہ میں عمرو عبید کے پاس جاتا ہوں تو ایک روز میرے پاس آئے اور کہنے لگے: تو کیا سمجھتا ہے جس شخص کے دین پر تجھے بھروسہ نہ ہو کیا اس کی حدیث پر تو بھروسا کر سکتا ہے۔
     
  18. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    حدیث نمبر: 71
    وحَدَّثَنِي سَلَمَةُ بْنُ شَبِيبٍ، حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا مُوسَى، يَقُولُ: حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُبَيْدٍ، قَبْلَ أَنْ يُحْدِثَ،
    ابوموسیٰ کہتے تھے: مجھ سے حدیث بیان کی عمرو بن عبید نے قبل اس کے کہ اس نے نکالیں نئی باتیں (یعنی بداعتقادی سے پہلے)۔
     
  19. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    حدیث نمبر: 72
    حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ، حَدَّثَنَا أَبِي، قَالَ: كَتَبْتُ إِلَى شُعْبَةَ، أَسْأَلُهُ عَنْ أَبِي شَيْبَةَ قَاضِي وَاسِطٍ، فَكَتَبَ إِلَيَّ لَا تَكْتُبْ عَنْهُ شَيْئًا وَمَزِّقْ كِتَابِي.
    معاذ عنبری نے کہا: میں نے شعبہ کو لکھا کہ ابوشیبہ واسط (ایک گاوَں کا نام ہے بصرہ کے پاس) کے قاضی کا کیا حال ہے، انہوں نے جواب میں لکھا کہ مت روایت کر اس سے کچھ اور پھاڑ ڈال میرا خط۔
     
  20. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    حدیث نمبر: 73
    وحَدَّثَنَا الْحُلْوَانِيُّ، قَالَ: سَمِعْتُ عَفَّانَ، قَالَ: حَدَّثْتُ حَمَّادَ بْنَ سَلَمَةَ، عَنْ صَالِحٍ الْمُرِّيِّ بِحَدِيثٍ، عَنْ ثَابِتٍ، فَقَالَ: كَذَبَ، وَحَدَّثْتُ هَمَّامًا، عَنْ صَالِحٍ الْمُرِّيِّ بِحَدِيثٍ، فَقَالَ: كَذَبَ،
    عفان سے روایت ہے، میں نے حماد بن سلمہ سے ایک حدیث بیان کی صالح مری کی انہوں نے ثابت سے۔ حماد نے کہا: جھوٹ ہے۔ پھر میں نے ہمام سے ایک حدیث بیان کی صالح مری کی۔ انہوں نے کہا: جھوٹ ہے۔
     
  21. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    حدیث نمبر: 74
    وحَدَّثَنِي مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، قَالَ: قَالَ لِي شُعْبَةُ: ايتِ جَرِيرَ بْنَ حَازِمٍ، فَقُلْ لَهُ: لَا يَحِلُّ لَكَ أَنْ تَرْوِيَ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عُمَارَةَ، فَإِنَّهُ يَكْذِب، قَالَ أَبُو دَاوُد: قُلْتُ لِشُعْبَةَ: وَكَيْفَ ذَاكَ؟ فَقَالَ: حَدَّثَنَا عَنِ الْحَكَمِ بِأَشْيَاءَ لَمْ أَجِدْ لَهَا أَصْلًا، قَالَ: قُلْتُ لَهُ: بِأَيِّ شَيْءٍ؟ قَالَ: قُلْتُ لِلْحَكَمِ: أَصَلَّى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى قَتْلَى أُحُدٍ؟ فَقَالَ: لَمْ يُصَلِّ عَلَيْهِمْ، فَقَالَ الْحَسَنُ بْنُ عُمَارَةَ، عَنِ الْحَكَمِ، عَنْ مِقْسَمٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى عَلَيْهِمْ، وَدَفَنَهُمْ، قُلْتُ لِلْحَكَمِ: مَا تَقُولُ فِي أَوْلَادِ الزِّنَا؟ قَالَ: يُصَلَّى عَلَيْهِمْ، قُلْتُ: مِنْ حَدِيثِ مَنْ يُرْوَى؟ قَالَ: يُرْوَى عَنِ الْحَسَنِ الْبَصْرِيِّ، فَقَالَ الْحَسَنُ بْنُ عُمَارَةَ: حَدَّثَنَا الْحَكَمُ، عَنْ يَحْيَى بْنِ الْجَزَّارِ، عَنْ عَلِيٍّ
    ابوداوَد سے روایت ہے، مجھ سے شعبہ نے کہا: تو جریر بن حازم کے پاس جا اور کہہ تجھ کو درست نہیں حسن بن عمارہ سے روایت کرنا کیونکہ وہ جھوٹ بولتا ہے۔ ابوداوَد نے کہا: میں نے شعبہ سے پوچھا: کیونکر معلوم ہوا کہ وہ جھوٹ بولتا ہے؟ شعبہ نے کہا: اس وجہ سے کہ حسن بن عمارہ نے حکم سے چند حدیثیں نقل کیں جن کی اصل میں نے کچھ نہ پائى۔ میں نے کہا: وہ کونسی حدیثیں ہیں؟ شعبہ نے کہا: میں نے حکم سے پوچھا: کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جنگ احد کے شہیدوں پر نماز پڑھی تھی؟ حکم نے کہا: نہیں۔ پھر حسن بن عمارہ نے حکم سے روایت کیا۔ اس نے مقسم سے، اس نے سيدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھی احد کے شہیدوں پر اور دفن کیا ان کو۔ اور میں نے حکم سے کہا: تم زنا کی اولاد کے حق میں کیا کہتے ہو؟ انہوں نے کہا: ان پر نماز پڑھی جائے جنازے کی۔ میں نے کہا: کس سے روایت کیا گیا ہے اس باب میں؟ انہوں نے کہا: حسن بصری سے۔ حسن بن عمارہ نے کہا: مجھ سے حکم نے بیان کیا، انہوں نے یحییٰ بن الجزار سے سنا، انہوں نے سيدنا علی رضی اللہ عنہ سے۔
     
  22. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    حدیث نمبر: 75
    وحَدَّثَنَا الْحَسَنُ الْحُلْوَانِيُّ، قَالَ: سَمِعْتُ يَزِيدَ بْنَ هَارُونَ، وَذَكَرَ زِيَادَ بْنَ مَيْمُونٍ، فَقَالَ: حَلَفْتُ، أَلَّا أروي عنه شيئا ولا عَنْ خَالِدِ بْنِ مَحْدُوجٍ، وَقَالَ: لَقِيتُ زِيَادَ بْنَ مَيْمُونٍ، فَسَأَلْتُهُ عَنْ حَدِيثٍ، فَحَدَّثَنِي بِهِ، عَنْ بَكْرٍ الْمُزَنِيِّ، ثُمَّ عُدْتُ إِلَيْهِ، فَحَدَّثَنِي بِهِ، عَنْ مُوَرِّقٍ، ثُمَّ عُدْتُ إِلَيْهِ، فَحَدَّثَنِي بِهِ، عَنِ الْحَسَنِ، وَكَانَ يَنْسُبُهُمَا إِلَى الْكَذِبِ، قَالَ الْحُلْوَانِيُّ، سَمِعْتُ عَبْدَ الصَّمَدِ، وَذَكَرْتُ عِنْدَهُ زِيَادَ بْنَ مَيْمُونٍ فَنَسَبَهُ إِلَى الْكَذِبِ،
    یزید بن ہارون نے ذکر کیا زیادہ بن میمون کا اور کہا: میں نے قسم کھائی ہے کہ اس سے کچھ روایت نہ کروں گا نہ خالد بن محدوج سے۔ یزید نے کہا: میں زیاد بن میمون سے ملا اور اس سے ایک حدیث پوچھی۔ اس نے روایت کیا اس حدیث کو بکر بن عبداللہ مزنی سے۔ پھر میں اس سے ملا تو اس نے روایت کیا اسی حدیث کو مورق بن ثمرج سے۔ پھر میں اس سے ملا تو روایت کیا اس حدیث کو حسن سے اور یزید بن ہاروں ان دونوں کو یعنی زیاد بن میمون اور خالد بن محدوج کو جھوٹا کہتے تھے۔ حسن حلوانی نے کہا: میں نے عبدالصمد سے سنا، میں نے ذکر کیا زیاد بن میمون کا۔ انہوں نے کہا: جھوٹا ہے۔
     
  23. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    حدیث نمبر: 76
    وحَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، قَالَ: قُلْتُ لِأَبِي دَاوُدَ الطَّيَالِسِيِّ: قَدْ أَكْثَرْتَ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ مَنْصُورٍ، فَمَا لَكَ لَمْ تَسْمَعْ مِنْهُ حَدِيثَ الْعَطَّارَةِ، الَّذِي رَوَى لَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ، قَالَ لِيَ: اسْكُتْ، فَأَنَا لَقِيتُ زِيَادَ بْنَ مَيْمُونٍ، وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ، فَسَأَلْنَاهُ، فَقُلْنَا لَهُ: هَذِهِ الأَحَادِيثُ الَّتِي تَرْوِيهَا، عَنْ أَنَسٍ؟ فَقَالَ: أَرَأَيْتُمَا رَجُلًا يُذْنِبُ فَيَتُوبُ، أَلَيْسَ يَتُوبُ اللَّهُ عَلَيْهِ؟ قَالَ: قُلْنَا: نَعَمْ. قَالَ: مَا سَمِعْتُ مِنْ أَنَسٍ، مِنْ ذَا قَلِيلًا وَلَا كَثِيرًا، إِنْ كَانَ لَا يَعْلَمُ النَّاسُ، فَأَنْتُمَا لَا تَعْلَمَانِ، أَنِّي لَمْ أَلْقَ أَنَسًا، قَالَ أَبُو دَاوُدَ: فَبَلَغَنَا بَعْدُ أَنَّهُ يَرْوِي، فَأَتَيْنَاهُ أَنَا وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ، فَقَالَ: أَتُوبُ، ثُمَّ كَانَ بَعْدُ يُحَدِّثُ، فَتَرَكْنَاهُ،
    محمود بن غیلان سے روایت ہے، میں نے ابو داؤد طیالسی سے کہا: تم نے عباد بن منصور سے بہت روایتیں کیں تو کیا سبب ہے تم نے وہ حدیث نہیں سنی عطارۃ عورت کی جو روایت کی نضر بن شمیل نے ہمارے لئے۔ انہوں نے کہا چپ رہ۔ میں اور عبدالرحمٰن بن مہدی دونوں زیاد بن میمون سے ملے اور اس سے پوچھا ان حدیثوں کو جو وہ روایت کرتا ہے انس سے۔ وہ بولا: تم دونوں کیا سمجھتے ہو۔ اگر کوئی شخص گناہ کرے پھر توبہ کرے تو کیا اللہ تعالیٰ معاف نہیں کرے گا۔ عبدالرحمٰن نے کہا: البتہ معاف کرے گا۔ زیاد نے کہا: میں انس رضی اللہ عنہ سے کچھ نہیں سنا، نہ بہت نہ کم، اگر لوگ اس بات کو نہیں جانتے تو کیا تم بھی نہیں جانتے (یعنی تم تو جانتے ہو) میں انس رضی اللہ عنہ سے ملا تک نہیں۔ ابوداؤد نے کہا: پھر ہم کو خبر پہنچی کہ زیاد روایت کرتا ہے انس رضی اللہ عنہ سے۔ میں اور عبدالرحمٰن پھر گئے۔ اس نے کہا: میں توبہ کرتا ہوں۔ پھر وہ بعد اس کے روایت کرنے لگا۔ آخر ہم نے اس کو ترک کیا (یعنی اس سے روایت چھوڑ دی کیونکہ وہ جھوٹا نکلا اور جھوٹا بھی کیسا کہ توبہ کا بھی خیال اس نے چھوڑ دیا)۔
     
  24. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    حدیث نمبر: 77
    حَدَّثَنَا حَسَنٌ الْحُلْوَانِي، قَالَ: سَمِعْتُ شَبَابَةَ، قَالَ: كَانَ عَبْدُ الْقُدُّوسِ يُحَدِّثُنَا، فَيَقُولُ: سُوَيْدُ بْنُ عَقَلَةَ: قَالَ شَبَابَةُ: وَسَمِعْتُ عَبْدَ الْقُدُّوسِ، يَقُولُ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ يُتَّخَذَ الرَّوْحُ عَرْضًا، قَالَ: فَقِيلَ لَهُ: أَيُّ شَيْءٍ هَذَا ! قَالَ: يَعْنِي تُتَّخَذُ كُوَّةٌ فِي حَائِطٍ، لِيَدْخُلَ عَلَيْهِ الرَّوْحُ، قَال مُسْلِمٌ: وسَمِعْتُ عُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ الْقَوَارِيرِيَّ، يَقُولُ: سَمِعْتُ حَمَّادَ بْنَ زَيْدٍ، يَقُولُ لِرَجُلٍ بَعْدَ مَا جَلَسَ مَهْدِيُّ بْنُ هِلَالٍ بِأَيَّامٍ: مَا هَذِهِ الْعَيْنُ الْمَالِحَةُ الَّتِي نَبَعَتْ قِبَلَكُمْ؟ قَالَ: نَعَمْ يَا أَبَا إِسْمَاعِيل،
    شبابہ بن سوار مدائنی سے روایت ہے، عبدالقدوس ہم سے حدیث بیان کرتا تھا تو کہتا تھا سوید بن عقلہ اور کہتا تھا منع کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے روح یعنی ہوا کو عرض میں لینے سے۔ لوگوں نے کہا: اس کا مطلب کیا ہے؟ وہ بولا: مطلب یہ ہے کہ دیوار میں ایک سوراخ کرے ہوا آنے کے لیے۔ امام مسلم رحمہ اللہ فرماتے ہیں: میں نے سنا عبیداللہ بن عمرو قواریری سے انہوں نے سنا ْ حماد بن زید سے، انہوں نے کہا ایک شخص سے، جب مہدی بن ہلال کئی دن تک بیٹھا یہ کیسا کھاری چشمہ ہے جو پھوٹا تمہاری طرف۔ وہ شخص بولا: ہاں اے ابواسماعیل۔
     
  25. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    حدیث نمبر: 78
    وحَدَّثَنَا الْحَسَنُ الْحُلْوَانِيُّ، قَالَ: سَمِعْتُ عَفَّانَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا عَوَانَةَ، قَالَ: مَا بَلَغَنِي عَنِ الْحَسَنِ حَدِيثٌ، إِلَّا أَتَيْتُ بِهِ أَبَانَ بْنَ أَبِي عَيَّاشٍ، فَقَرَأَهُ عَلَيَّ.
    ابوعوانہ سے روایت ہے، مجھے حسن سے کوئی روایت نہیں پہنچی مگر میں نے پوچھا: ابان بن ابی عیاش سے اس نے پڑھا اس کو میرے سامنے۔
     
  26. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    حدیث نمبر: 79
    وحَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَا وَحَمْزَةُ الزَّيَّاتُ مِنْ أَبَانَ بْنِ أَبِي عَيَّاشٍ، نَحْوًا مِنْ أَلْفِ حَدِيثٍ، قَالَ عَلِيٌّ: " فَلَقِيتُ حَمْزَةَ فَأَخْبَرَنِي، أَنَّهُ رَأَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَنَامِ، فَعَرَضَ عَلَيْهِ مَا سَمِعَ مِنْ أَبَانَ، فَمَا عَرَفَ مِنْهَا إِلَّا شَيْئًا يَسِيرًا، خَمْسَةً أَوْ سِتَّةً،
    علی بن مسہر سے روایت ہے میں نے اور حمزہ زیات نے ابان بن عیاش سے قریب ایک ہزار حدیثوں کے سنیں۔ علی نے کہا پھر میں حمزہ سے ملا۔ انہوں نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھا اور جو کچھ ابان سے سنا تھا وہ آپ کو سنایا۔ آپ نے نہ پہچانا ان حدیثوں کو مگر تھوڑی حدیثیں قبول کیں پانچ یا چھ۔
     
  27. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    حدیث نمبر: 80
    حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ، أَخْبَرَنَا زَكَرِيَّاءُ بْنُ عَدِيٍّ، قَالَ: قَالَ لِي أَبُو إِسْحَاق الْفَزَارِيُّ: اكْتُبْ عَنْ بَقِيَّةَ مَا رَوَى عَنِ الْمَعْرُوفِينَ، وَلَا تَكْتُبْ عَنْهُ مَا رَوَى عَنْ غَيْرِ الْمَعْرُوفِينَ، وَلَا تَكْتُبْ عَنْ إِسْمَاعِيل بْنِ عَيَّاشٍ، مَا رَوَى عَنِ الْمَعْرُوفِينَ، وَلَا عَنْ غَيْرِهِمْ،
    زکریا بن عدی نے کہا: مجھ سے کہا: ابو اسحاق فزاری (ابراہیم بن محمد بن حارث بن اسماء بن خارجہ کوفی) نے (جو حدیث کے بڑے امام اور ثقہ اور فاضل تھے) لکھ لے تو بقیہ (بن ولید) کی وہ حدیث جو روایت کرے وہ مشہور لوگوں سے اور مت لکھ اس حدیث کو جو روایت کرے مجہول لوگوں سے اور مت لکھ تو اسماعیل بن عیاش کی حدیث ہرگز اگرچہ وہ روایت کرے مشہور لوگوں سے بھی۔
     
  28. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    حدیث نمبر: 81
    وحَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ، قَالَ: سَمِعْتُ بَعْضَ أَصْحَابِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَالَ ابْنُ الْمُبَارَكِ: نِعْمَ الرَّجُلُ بَقِيَّةُ، لَوْلَا أَنَّهُ كَانَ يَكْنِي الْأَسَامِيَ وَيُسَمِّي الْكُنَى، كَانَ دَهْرًا يُحَدِّثُنَا، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْوُحَاظِيِّ، فَنَظَرْنَا فَإِذَا هُوَ وَعَبْدُ الْقُدُّوسِ،
    عبداللہ بن مبارک نے کہا: بقیہ بن الولید اچھا آدمی تھا اگر وہ ناموں کو کنیت سے بیان نہ کرتا اور کنیت کو ناموں سے (یعنی بقیہ کی یہ عادت خراب ہے کہ تدلیس و تلبیس کرتا ہے۔ راویوں کا عیب چھپانے کے لئے نام کو کنیت سے بدل دیتا ہے اور کنیت کو نام سے تاکہ لوگ پہچانیں نہیں) ایک مدت تک ہم سے حدیث بیان کرتا تھا ابوسعید وحاظی سے۔ جب ہم نے غور کیا (کہ وحاظی کون شخص ہے) تو معلوم ہوا کہ وہ عبدالقدوس ہے۔
     
  29. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    حدیث نمبر: 82
    وحَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ يُوسُفَ الأَزْدِيُّ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّزَّاقِ، يَقُولُ: مَا رَأَيْتُ ابْنَ الْمُبَارَكِ يُفْصِحُ بِقَوْلِهِ كَذَّابٌ، إِلَّا لِعَبْدِ الْقُدُّوسِ، فَإِنِّي سَمِعْتُهُ يَقُولُ لَهُ: كَذَّابٌ،
    عبدالرزاق سے روایت ہے، عبداللہ بن مبارک کو میں نے نہیں سنا کسی کو صاف جھوٹا کہتے ہوئے مگر عبدالقدوس کے وہ کہتے تھے: جھوٹا ہے۔
     
  30. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    حدیث نمبر: 83
    حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا نُعَيْمٍ، وَذَكَرَ الْمُعَلَّى بْنَ عُرْفَانَ، فَقَال: قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو وَائِلٍ، قَالَ: خَرَجَ عَلَيْنَا ابْنُ مَسْعُودٍ بِصِفِّينَ، فَقَالَ أَبُو نُعَيْمٍ: أَتُرَاهُ بُعِثَ بَعْدَ الْمَوْتِ؟.
    ابونعیم نے ذکر کیا معلّٰی بن عرفان کا تو کہا کہ معلّٰی نے کہا: مجھ سے حدیث بیان کی ابووائل نے کہ نکلے ہمارے سامنے عبداللہ بن مسعود صفین میں، ابونعیم نے کہا: شاید مر کر پھر قبر سے اٹھے ہوں گے۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں