1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

حدیث مبارکہ

'تعلیماتِ قرآن و حدیث' میں موضوعات آغاز کردہ از سموکر, ‏10 جون 2006۔

  1. سموکر
    آف لائن

    سموکر ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    859
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    یہاں آپ سب کو دعوت دی جاتی ہے کہ کم از کم ایک حدیث ضرور لکھیں
    جو بھی آپ کو یاد ہو
    اور ہر نیا آنے والا اس کام کو آگے بڑھائے
    ابتدا میری طرف سے
    علم حاصل کرو خواہ تمہیں چین جانا پڑے
     
  2. پیاجی
    آف لائن

    پیاجی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 مئی 2006
    پیغامات:
    1,094
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    ذِکر کرنیوالا زِندہ اور نہ کرنیو

    <center>
    مثل الذی يذکر والذی لا يذکر مثل الحیّ والميت
    ذِکر کرنے والا زِندہ اور نہ کرنے والے مردہ کی مانند ہے۔
    </center>
    عن أبی موسى رضی الله عنه قال: قال النبی صلی الله عليه وآله وسلم: مثل الذی يذکر ربه و الذی لا يذکر ربه مثل الحی و الميت-

    (بخاری، الصحیح، 5 : 2353، رقم: 6044)

    ”حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اپنے رب کا ذکر کرنے والے اور نہ کرنے والے کی مثال زندہ اور مردہ کی سی ہے-“
     
  3. پیاجی
    آف لائن

    پیاجی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 مئی 2006
    پیغامات:
    1,094
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    اللہ کا ذکر

    عن أبی موسى رضی الله عنه، عن النبی صلی الله عليه وآله وسلم، قال: مثل البيت الذی يذکراﷲ فيه والبيت الذی لا يذکر اﷲ فيه مثل الحیّ و الميت-
    (مسلم، الصحیح، 1 : 539، رقم: 779)

    ”حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اس گھر کی مثال جس میں اللہ کا ذکر کیا جائے اور جس میں اللہ کا ذکر نہ کیا جائے زندہ اور مردہ کی سی ہے-“
     
  4. پیاجی
    آف لائن

    پیاجی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 مئی 2006
    پیغامات:
    1,094
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    اﷲ تعالیٰ اپنے بندوں کا ذِکر ملا

    <center>
    إن اﷲ يذکر الذّاکرين فی الملأ الأعلٰی
    اﷲ تعالیٰ اپنا ذِکر کرنے والوں کا ذِکر ملاء اَعلیٰ میں کرتا ہے۔
    </center>
    عن أبی هريرة رضی الله عنه قال: قال النبی صلی الله عليه وآله وسلم يقول اﷲ تعالٰی: انا عند ظن عبدی بی و أنا معه إذا ذکرنی فإن ذکرنی فی نفسه ذکرته فی نفسی و إن ذکرنی فی ملأ ذکرته فی ملأ خير منهم و إن تقرب إلی شبرا تقربت إليه ذراعا و إن تقرب إلی ذراعا تقربت إليه باعا و إن أتانی يمشی أتيته هرولة-
    (بخاری، الصحیح، 6 : 2694، رقم: 6970)

    ”حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میرا بندہ میرے متعلق جیسا خیال رکھتا ہے میں اس کے ساتھ ویسا ہی معاملہ کرتا ہوں- جب وہ میرا ذکر کرتا ہے میں اس کے ساتھ ہوتا ہوں- اگر وہ اپنے دل میں میرا ذکر (ذکر خفی) کرے تو میں بھی اپنے دل میں اس کا ذکر (ذکر خفی) کرتا ہوں، اور اگر وہ جماعت میں میرا ذکر (ذکر جلی) کرے تو میں اس کی جماعت سے بہتر جماعت میں اس کا ذکر (ذکر جلی) کرتا ہوں- اگر وہ ایک بالشت میرے نزدیک آئے تو میں ایک بازو کے برابر اس کے نزدیک ہو جاتا ہوں- اگر وہ ایک بازو کے برابر میرے نزدیک آئے تو میں دو بازؤوں کے برابر اس کے نزدیک ہو جاتا ہوں اور اگر وہ میری طرف چل کر آئے تو میں اس کی طرف دوڑ کر آتا ہوں-“
     
  5. پیاجی
    آف لائن

    پیاجی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 مئی 2006
    پیغامات:
    1,094
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    اللہ کا ذکر

    عن أبی هريرة رضی الله عنه قال: قال رسول اﷲ صلی الله عليه وآله وسلم يقول اﷲ تعالٰی عزوجل: أنا عند ظن عبدی بی و أنا معه حين يذکرنی إن ذکرنی فی فی نفسه ذکرته فی نفسی و إن ذکرنی فی ملأ ذکرت فی ملأ هم خير منهم و إن تقرب منی شبرا تقربت إليه ذراعا وإن تقرب إلی ذراعا تقربت منه باعا و إن أتانی يمشی أتيته هرولة-
    (مسلم، ایزدی، 4 : 2061، رقم: 2675)

    ”حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ فرماتا ہے میں اپنے بندے کے اس گمان کے مطابق ہوتا ہوں جو وہ میرے متعلق رکھتا ہے۔ اور میں اس کے ساتھ ہوتا ہوں جب وہ میرا ذکر کرتا ہے۔ اگر وہ دل میں میرا ذکر (ذکر سری) کرے تو میں دل میں اس کا ذکر (ذکر سری) کرتا ہوں، اور اگر وہ جماعت میں میرا ذکر (ذکر جہری) کرے تو میں ان کی جماعت سے بہتر جماعت میں اس کا ذکر (ذکر جہری) کرتا ہوں۔ اگر وہ ایک بالشت میرے قریب ہوتا ہے تو میں ایک ہاتھ اس کے قریب ہوتا ہوں اور اگر وہ ایک ہاتھ میرے قریب ہوتا ہے تو میں دو ہاتھ قریب ہو جاتا ہوں اور اگر وہ میری طرف چل کر آتا ہے تو میں دوڑ کر اس کی طرف آتا ہوں۔“
     
  6. ع س ق
    آف لائن

    ع س ق ممبر

    شمولیت:
    ‏18 مئی 2006
    پیغامات:
    1,333
    موصول پسندیدگیاں:
    25
    ماشاء اللہ، یہ بہت اچھا سلسلہ شروع ہوا ہے۔ پیا جی نے تو باقاعدہ حوالہ جات بھی دینا شروع کر دیئے۔ میری خواہش ہے کہ یہ سلسلہ یونہی جاری رہے اور پیا جی اسی طرح احادیث کا اضافہ کرتے رہیں۔ لیکن اکیلے پیا جی کہیں تھک نہ جائیں اس لئے بہتر ہو گا کہ دوسرے لوگ (بالخصوص سموکر) بھی ان کا ساتھ دیں۔
     
  7. پیاجی
    آف لائن

    پیاجی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 مئی 2006
    پیغامات:
    1,094
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    اللہ کا ذکر

    عن أبی هريرة رضی الله عنه قال: قال رسول اﷲ صلی الله عليه وآله وسلم يقول اﷲ وعزجل: أنا عند ظن عبدی و أنا معه حين يذکرنی فان ذکرنی فی نفسه ذکرته فی نفسی و إن ذکرنی فی ملاء ذکرته فی ملأ خير منه و إن اقترب إلی شبرا تقربت إليه ذراعا و إن اقترب الی ذراعا اقتربت إليه باعا و إن أتانی يمشی أتيته هرولة-

    (مسلم، الصحیح، 4 : 2067، رقم: 2675)

    ”حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا: اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: میں اپنے بندے کے گمان کے مطابق ہوتا ہوں، اور میں اس کے ساتھ ہوتا ہوں جس وقت وہ میرا ذکر کرتا ہے، پس اگر وہ اپنے دل میں میرا ذکر (ذکر بالسر) کرے تو میں بھی اپنے دل میں اس کا ذکر (ذکر بالسر) کرتا ہوں، اور اگر وہ جماعت میں میرا ذکر (ذکر بالجہر) کرے تو میں اس کی جماعت سے بہتر جماعت میں اس کا ذکر (ذکر بالجہر) یاد کرتا ہوں۔ اگر وہ ایک بالشت میرے نزدیک آئے تو میں ایک ہاتھ اس کے نزدیک ہوتا ہوں، اور اگر وہ ایک ہاتھ میرے نزدیک آئے تو میں دو ہاتھ اس کے نزدیک ہوتا ہوں اور اگر وہ چل کر میری طرف آئے تو میں اس کی طرف دوڑ کر آتا ہوں۔“
     
  8. گھنٹہ گھر
    آف لائن

    گھنٹہ گھر ممبر

    شمولیت:
    ‏15 مئی 2006
    پیغامات:
    636
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    آپ کو بھی ساتھ دینا چاہئے آخر آپ منتظم منتخب ہونے والے ہو
    کیا خیال ہے

    حضرت ابو ھریرہ سے روایت ہے کہ حضور (ص) نے فرمایا کہ سود کے ستر گناہ ہیں ان میں سے سب سے کم ایسا ہے جیسے کوئی اپنی ماں سے زنا کرے
     
  9. پیاجی
    آف لائن

    پیاجی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 مئی 2006
    پیغامات:
    1,094
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    عن معاذ بن أنس رضی الله عنه عن أبيه قال: قال رسول اﷲ صلی الله عليه وآله وسلم : قال اﷲ تعالیٰ لا يذکرنی عبدی فی نفسه إلا ذکرته فی ملأ من ملائکتی و لا يذکرنی فی ملأ إلا ذکرته فی الرفيق الأ علی-

    (طبرانی، المعجم الکبیر، 20 : 182، رقم: 391)

    ”حضرت معاذ بن انس رضی اللہ عنہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جب بھی بندہ اپنے دل میں میرا ذکر (ذکر خفی) کرتا ہے تو میں فرشتوں کی جماعت میں اس کا ذکر (ذکر جلی) کرتا ہوں اور جب وہ جماعت میں میرا ذکر (ذکر جلی) کرتا ہے تو میں رفیقِ اعلیٰ میں اس کا ذکر (ذکر جلی) کرتا ہوں۔“
     
  10. پیاجی
    آف لائن

    پیاجی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 مئی 2006
    پیغامات:
    1,094
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    عن أبی هريرة رضی الله عنه عن النبی صلی الله عليه وآله وسلم فيما يحکی عن اﷲ جلَّ و علا قال الکبرياء ردائی و العظمة ازاری فمن نازعنی فی واحدة منهما قذفته فی النار و من اقترب الی شبرا اقتربت منه ذراعاً و من اقترب منی ذراعا اقتربت منه باعا و من جاء نی يمشی جئته اهرول ومن جاءنی يهرول جئته اسعی و من ذکرنی فی نفسه ذکرته فی نفسی ومن ذکرنی فی ملاءذکرته فی ملأ أکثر منهم و أطيب-

    (ابن حبان، الصحیح، 2 : 36، رقم: 328)

    ”حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: بڑائی میری کملی ہے اور بزرگی میری چادر ہے، پس جو کوئی ان دونوں میں سے کسی ایک کے بارے میں بھی مجھ سے جھگڑا کرے گا تو میں اسے آگ میں پھینک دوں گا۔ جو ایک بالشت میرے قریب ہوا، میں ایک ہاتھ اس کے قریب ہوجاتا ہوں اور جو ایک ہاتھ میرے قریب آئے تو میں دو بازو پھیلانے کے برابر اس کے قریب ہوجاتا ہوں اور جو میری طرف چل کر آئے میں اس کی طرف دوڑ کر آتا ہوں اور جو میری طرف دوڑکر آئے میں اس سے زیادہ تیز دوڑ کر اس کی طرف آتا ہوں اور جو دل میں میرا ذکر (ذکر سری) کرے میں بھی اپنے دل میں اس کا ذکر (ذکر سری) کرتا ہوں اور جو جماعت میں میرا ذکر (ذکر جہری) کرے میں اس کی جماعت سے زیادہ بڑی اور زیادہ پاکیزہ جماعت میں اس کا ذکر (ذکر جہری) کرتا ہوں۔“
     
  11. الف لام میم
    آف لائن

    الف لام میم ممبر

    شمولیت:
    ‏23 مئی 2006
    پیغامات:
    331
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    الجنۃ تحت اقدام الامھات

    جنت ماں کے قدموں تلے ہے۔
     
  12. شہزادی
    آف لائن

    شہزادی ممبر

    شمولیت:
    ‏26 مئی 2006
    پیغامات:
    155
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    بد بخت ہے وہ جس نے اپنے والدین میں سے کسی ایک یا دونوں کو بڑھاپے کی حالت میں پایا اور ( ان کی خدمت کر کے ) جنت میں داخل نہ ہوا
     
  13. پیاجی
    آف لائن

    پیاجی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 مئی 2006
    پیغامات:
    1,094
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    عن أبی هريرة رضی الله عنه عن النبی صلی الله عليه وآله وسلم قال: قال اﷲ عزوجل عبدی عند ظنه بی و أنا معه اذا دعانی فإن ذکرنی فی نفسه ذکرته فی نفسی و ان ذکرنی فی ملاء ذکرته فی ملاء خير منهم و أطيب و ان تقرب منی شبرا تقربت منه ذراعا و ان تقرب ذراعا تقربت باعا و ان اتانی يمشی اتيته هرولة-

    (احمد بن حنبل، 2 : 480، رقم: 10229)

    ”حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: میرا بندہ اپنے گمان کے مطابق میرے ساتھ ہوتا ہے اور میں اس کے ساتھ ہوتا ہوں جب وہ مجھے پکارتا ہے، پس اگر وہ مجھے دل میں مجھے پکارے (یعنی میرا ذکر بالسر) کرے تو میں بھی اپنے دل میں اس کا ذکر (ذکر بالسر) کرتا ہوں، اور اگر وہ جماعت میں مجھے پکارے (یعنی میرا ذکر بالجہر) کرے تو میں بھی اس کی جماعت سے بہتر اور زیادہ پاکیزہ جماعت میں اس کا ذکر (ذکر بالجہر) کرتا ہوں۔ اور اگر وہ ایک بالشت میرے قریب ہو تو میں ایک ہاتھ اس کے قریب ہوتا ہوں اور اگر وہ ایک ہاتھ قریب ہو تو میں دو بازؤں کے برابر اس کے قریب ہوتا ہوں اور اگر وہ میری طرف چل کر آئے تو میں دوڑ کر اس کی طرف آتا ہوں۔“
     
  14. شہزادی
    آف لائن

    شہزادی ممبر

    شمولیت:
    ‏26 مئی 2006
    پیغامات:
    155
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    نماز کے بعد محبوب ترین عمل والدین کے ساتھ نیکی اور احسان کرنا ہے
     
  15. پیاجی
    آف لائن

    پیاجی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 مئی 2006
    پیغامات:
    1,094
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    عن أبی هريرة رضی الله عنه قال: قال رسول اﷲ صلی الله عليه وآله وسلم ان اﷲ عزوجل: يقول: انا عند ظن عبدی بی و أنا معه حين يذکرنی إن ذکرنی فی نفسه ذکرته فی نفسی و إن ذکرنی فی ملأ ذکرته فی ملأ خير من ملئه الذی يذکرنی فيه و ان تقرب العبد منی شبرا تقربت منه ذراعا وان تقرب منی ذراعا تقربت منه باعا و اذا جاء نی يمشی جئته اهرول له المن والفضل-

    (احمد بن حنبل، المسند، 2 : 482، رقم : 10258)

    ”حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ فرماتا ہے میں اپنے بندے کے ساتھ اس کے گمان کے مطابق ہوتا ہوں۔ میں اس کے ساتھ ہوتا ہوں جس وقت وہ میرا ذکر کرتا ہے۔ اگر وہ اپنے دل میں میرا ذکر (ذکر خفی) کرے تو میں اپنے دل میں اس کا ذکر (ذکر خفی) کرتا ہوں اور اگر وہ جماعت میں میرا ذکر (ذکر جلی) کرے تو میں اس کی جماعت سے بہتر جماعت میں اس کا ذکر (ذکر جلی) کرتا ہوں۔ اور اگر بندہ ایک بالشت میرے قریب ہو میں ایک ہاتھ قریب ہوتا ہوں اور اگر وہ ایک ہاتھ میرے قریب ہو تو میں دو بازؤوں کے برابر اس کے قریب ہوتا ہوں اور اگر وہ میرے پاس چل کر آئے تو میں فضل و احسان کے ساتھ اس کی طرف دوڑ کر آتا ہوں۔“
     
  16. سموکر
    آف لائن

    سموکر ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    859
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    مجھے اہل بقیع کی طرف بھیجا گیا ہے تاکہ ان کیلئے استغفار کروں
     
  17. سموکر
    آف لائن

    سموکر ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    859
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    انسان کے جسم کے ہر جوڑ بند پر استغفار لازم ہے
     
  18. سموکر
    آف لائن

    سموکر ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    859
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    نیکی کا حکم دینا بھی استغفار ہے
     
  19. سموکر
    آف لائن

    سموکر ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    859
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    برائی سے روکنا بھی استغفار ہے
     
  20. سموکر
    آف لائن

    سموکر ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    859
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    نمازکی طرف قدم بڑھانا بھی استغفار ہے
     
  21. سموکر
    آف لائن

    سموکر ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    859
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    مومن کا ہر عمل ہی استغفار ہے یہاں تک کہراستے سے تکلیف دہ چیز کا ہٹا دینا بھی استغفار ہے
     
  22. پیاجی
    آف لائن

    پیاجی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 مئی 2006
    پیغامات:
    1,094
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    عن ابی هريرة رضی الله عنه عن النبی صلی الله عليه وآله وسلم قال: قال اﷲ جل وعلا عبدی عند ظنه بی و أنا معه اذا دعانی إن ذکرنی فی نفسه ذکرته فی نفسی و إن ذکرنی فی ملاء ذکرته فی ملاء خير منه و اطيب-

    (ابن حبان، الصحیح، 3 : 95، رقم : 812)

    ”حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا۔ میرا بندہ اپنے گمان کے مطابق میرے ساتھ ہوتا ہے اور میں اس کے ساتھ ہوتا ہوں جب وہ مجھے پکارتا ہے۔ اگر وہ اپنے دل میں میرا ذکر (ذکر سری) کرتا ہے تو میں بھی اپنے دل میں اس کا ذکر (ذکر سری) کرتا ہوں اور اگر وہ جماعت میں میرا ذکر (ذکر جہری) کرے تو میں اس کی جماعت سے بہتر اور زیادہ پاکیزہ جماعت میں اس کا ذکر (ذکر جہری) کرتا ہوں۔“
     
  23. پیاجی
    آف لائن

    پیاجی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 مئی 2006
    پیغامات:
    1,094
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    عن أبی هريرة رضی الله عنه قال: قال رسول اﷲ صلی الله عليه وآله وسلم : قال اﷲ تبارک و تعالٰی: أنا عند ظن عبدی بی و أنا معه حيث يذکرنی ان ذکرنی فی نفسه ذکرته فی نفسه و إن ذکرنی فی ملأ ذکرته فی ملأ خيرمنهم و إن تقرب منی ذراعا تقربت منه باعا و إن أتانی يمشی أتيته هرولة-
    (ابن حبان، الصحیح، 3 : 93، رقم : 811)

    ”حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: میں اپنے بندے کے خیال کے مطابق ہوتا ہوں، میں اس کے ساتھ ہوتا ہوں جہاں کہیں بھی وہ میرا ذکر کرتا ہے اور اگر وہ اپنے دل میں میرا ذکر کرے (ذکرِ خفی کرے) میں بھی اپنے دل میں اس کا ذکر (ذکر خفی) کرتا ہوں اور اگر وہ جماعت میں میرا ذکر کرے (ذکر جہری کرے) تو میں اس کی جماعت سے بہتر جماعت میں اس کا ذکر (ذکر جہری) کرتا ہوں اور اگر وہ ایک ہاتھ میرے قریب ہو تو میں دو بازؤوں کے برابر اس کے قریب ہوتا ہوں اور اگر وہ میری طرف چل کر آئے تو میں اس کی طرف دوڑ کر آتا ہوں۔“
     
  24. پیاجی
    آف لائن

    پیاجی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 مئی 2006
    پیغامات:
    1,094
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    عن ابن عباس رضی الله عنه قال قال رسول اﷲ صلی الله عليه وآله وسلم :قال اﷲ تعالی: عبدی إذا ذکرتنی خاليا ذکرتک خاليا، وإن ذکرتنی فی ملأ ذکرتک فی ملأ خير منهم وأکثر-
    (بیہقی، شعب الایمان، 1 : 406، رقم : 551)

    ”حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تبارک و تعالیٰ نے ارشاد فرمایا: اے میرے بندے ! جب تو تنہائی میں میرا ذکر (ذکرِ سِرّی) کرتا ہے تو میں بھی تنہائی میں تیرا ذکر (ذکرِ سِرّی) کرتا ہوں اور اگر تو جماعت میں میرا ذکر(ذکرِ جہری) کرے تو میں اس سے بہتر اور بڑی جماعت میں تمہارا ذکر (ذکرِ جہری) کرتا ہوں۔“
     
  25. پیاجی
    آف لائن

    پیاجی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 مئی 2006
    پیغامات:
    1,094
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    عن ثابت قال: قال أبو عثمان النهدی أنی لأعلم حين يذکرنی ربی- قالوا: و کيف ذاک؟ قال: إن اﷲ يقول: فاذکرونی أذکرکم، فإذا ذکرت ذکرنی-
    (ابن ابی شیبہ، المصنف، 7 : 206، رقم : 35367)

    ”حضرت ثابت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ابو عثمان نہدی نے کہا: مجھے معلوم ہے جس وقت میرا رب میرا ذکر کرتا ہے۔ لوگوں نے کہا: وہ کیسی؟ انہوں نے کہا: بے شک اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: تم میرا ذکر کرو میں تمہارا ذکر کروں گا، پس جب میں اس کا ذکر کرتا ہوں (تو) وہ میرا ذکر کرتا ہے۔“
     
  26. ہما
    آف لائن

    ہما مشیر

    شمولیت:
    ‏13 مئی 2006
    پیغامات:
    251
    موصول پسندیدگیاں:
    5
    لا یلدغ المؤمن من جرح واحد مرتین۔

    مومن ایک سوراخ سے دو مرتبہ نہیں ڈسا جاتا۔
     
  27. پیاجی
    آف لائن

    پیاجی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 مئی 2006
    پیغامات:
    1,094
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    عَنْ عَائِشَةَ رضي اﷲ عنها: أَنَّ النَّبِيَّ صلی الله عليه وآله وسلم بَعَثَ رَجُلًا عَلَی سَرِيَّةٍ وَکَانَ يَقْرَأُ لِأَصْحَابِهِ فِي صَلَاتِهِمْ فَيَخْتِمُ بِقُلْ هُوَ اﷲُ أَحَدٌ. فَلَمَّا رَجَعُوْا ذَکَرُوْا ذَلِکَ لِلنَّبِيِّ صلی الله عليه وآله وسلم، فَقَالَ: سَلُوْهُ لِأَيِّ شَيْئٍ يَصْنَعُ ذَلِکَ، فَسَأَلُوْهُ، فَقَالَ: لِأَنَّهَا صِفَةُ الرَّحْمَنِ وَأَنَا أُحِبُّ أَنْ أَقْرَأَ بِهَا، فَقَالَ النَّبِيُّ صلی الله عليه وآله وسلم: أَخْبِرُوْهُ أَنَّ اﷲَ يُحِبُّهُ. متفق عليه.
    وفي رواية للبخاري: قَالَ صلی الله عليه وآله وسلم: حُبَّکَ إِيَّاهَا أَدْخَلَکَ الْجَنَّةَ.

    (أخرجہ البخاري في الصحيح، کتاب: التوحيد، باب: ما جاء في دعاء النبي صلى اللہ عليہ وآلہ وسلم أمتہ إلي توحيد اﷲ تبارک وتعالي، 6 / 2686، الرقم: 6940)

    ”حضرت عائشہ صدیقہ رضی اﷲ عنہا سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک آدمی کو فوجی دستے کا امیر بنا کر بھیجا اور جب وہ اپنے ساتھیوں کو نماز پڑھاتے تو اسے سورہء اخلاص پر ختم کرتے۔ جب وہ واپس ہوئے تو لوگوں نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس کا ذکر کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ان سے پوچھو کہ وہ ایسا کیوں کرتے تھے؟ پس انہوں نے پوچھا تو اس نے جواب دیا کہ اس میں خدائے رحمان کی صفت ہے، اس لئے میں اس سورت کو پڑھنا پسند کرتا ہوں۔ چنانچہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اسے بتا دو کہ اﷲ تعالیٰ اس سے محبت کرتا ہے۔
    ”اور بخاری کی ایک روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تیری یہی محبت تجھے جنت میں لے جائے گی۔“
     
  28. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

    “اللہ تعالٰی فرماتا ہے۔ اے ابنِ آدم! اگر تو نے شروع صدمہ میں صبر کیا اور میری رضا اور ثواب کی نیت کی تو میں راضی نہیں ہوں گا کہ جنت سے کم اور اس کے سوا کوئی ثواب تجھے دیا جائے“

    (ابن ماجہ)
     
  29. ع س ق
    آف لائن

    ع س ق ممبر

    شمولیت:
    ‏18 مئی 2006
    پیغامات:
    1,333
    موصول پسندیدگیاں:
    25
    محبت رسول

    لایؤمن احدکم حتی اکون احب الیہ من والدہ و ولدہ والناس اجمعین۔

    تم میں سے کوئی اس وقت تک مؤمن نہیں ہو سکتا جب تک میں اُسے اُس کے والدین، اُس کی اولاد اور تمام لوگوں سے زیادہ محبوب نہ ہو جاؤں۔
     
  30. گھنٹہ گھر
    آف لائن

    گھنٹہ گھر ممبر

    شمولیت:
    ‏15 مئی 2006
    پیغامات:
    636
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    قیامت کے دن آدمی اسی کے ساتھ ہوگا جس کے ساتھ وہ محبت کرتا ہے
     

اس صفحے کو مشتہر کریں