1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

بے رنگ دل میں لال خون بقلم ظفر اللہ خان

'کالم اور تبصرے' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, ‏1 فروری 2018۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    صاب میری ماں کہتی ہے کہ میں بڑاخوبصورت ہوں۔ میں نے ماں سے کئی بار کہا ہے کہ ماں میرا رنگ تو کالا ہے۔ میری ماں مسکرا دیتی ہے۔ وہ کہتی ہے کہ بچپن میں تو میں اس سے زیادہ کالا تھا۔ اب تو میں سانولا ہو گیا ہوں۔ آدمی تھوڑا کالا ہو یا زیادہ کالا ہو اس سے کیا فرق پڑتا ہے۔ کالا تو بس کالا ہوتا ہے۔ آپ کو پتہ ہے کہ رنگوں کے کسی شیڈ کارڈ میں مجھے آج تک سانولا رنگ نظر نہیں آیا۔ رنگ تو بس دو طرح کے ہوتے ہیں۔ آدمی یا کالا ہوتا ہے یا پھر گورا۔

    صاب آپ نے سینس (سائنس) پڑھی ہے؟ میں نے بہت سینس پڑھی ہے۔ سینس کہتی ہے کہ رنگ تو موجود ہی نہیں ہیں۔ رنگ دراصل ہماری آنکھ میں روشنی پڑنے کے مختلف زاویوں کا نام ہے۔ روشنی موجوں میں سفر کرتی ہے۔ موج کے مختلف طول جب ہماری آنکھ میں پڑتے ہیں تو ہمارا ادارک رنگ تخلیق کرتا ہے وگرنہ رنگ خود کچھ نہیں ہے۔ یہ تو افسانہ تراشوں نے کالے رنگ کو تحقیر کی نظر سے دیکھا۔ آپ نے سنا ہے ناں کہ دل کالے ہوتے ہیں۔

    صاب! دل دیکھنے میں سرخ نظر آتا ہے۔ ہاں یاد آیا۔ سرخ تو یہ ہمیں روشنی میں نظر آتا ہے۔ روشنی کی موجیں جب ہماری آنکھ میں 560 نینو میٹر کی ویو لینتھ سے پڑتی ہے تو ہمارا ادراک سرخ رنگ تخلیق کرتا ہے۔ مگر میں سوچتا ہوں کہ انسان کے اندر تو روشنی نہیں جاتی۔ جہاں روشنی نہ پہنچ سکے وہاں آنکھ رنگ نہیں دیکھ سکتی۔ یہ سب انسانوں کے دل بے رنگ ہیں۔ نہیں مگر مجھے ایک اور خیال آیا ۔ جہاں روشنی نہیں ہوتی وہاں فوٹان منعکس نہیں ہوتے اور ہمارا ادراک کالا رنگ تخلیق کرتا ہے۔ تو کیا سارے انسانوں کے دل کالے ہوتے ہیں؟

    صاب آپ نے مارٹن لوتھر کنگ کی وہ مشہور تقریر سنی ہے جس میں اس نے نسلی تعصب پر مبنی امتیازی قوانین کے خاتمے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس نے کہا تھا کہ، ’ میرا ایک خواب ہے کہ ایک دن یہ قوم سچائی کی اس معراج پر پہنچے گی کہ انسانی مساوات سے بڑھ کر اور کچھ نہیں ہے۔ میرا ایک خواب ہے کہ جارجیا کی سرخ پہاڑیوں پر ایک دن سفید فام آقاؤں اور سیاہ فام غلاموں کے وارث ایک دوسرے سے گلے ملیں۔ میرا ایک خواب ہے کہ میرے بچے اپنے رنگ کے بجائے اپنے کردار سے پہچانے جائیں۔ میرا ایک خواب ہے کہ ایک دن ایلاباما میں کالے بچے اور بچیاں گورے بچوں اور بچیوں کا ہاتھ پکڑ کر بہن بھائیوں کی طرح زندگی گزاریں گے‘۔ صاب کیا اسے معلوم نہیں تھا کہ رنگ تو روشنی کے فوٹان کے مختلف زاویوں سے انسانی آنکھ میں پڑنے کی کہانی ہے وگرنہ رنگ تو کچھ بھی نہیں۔ وہ تو بہت پڑھا لکھا آدمی تھا۔ اسے ضرور معلوم ہو گا۔ یہ تو لوگوں کو معلوم نہیں تھا کہ کالے دراصل کالے نہیں ہیں بلکہ ان کی آنکھ میں روشنی کا زاویہ غلط پڑتا ہے۔

    صاب جس طرح رنگوں کے شیڈ کارڈ میں سانولا رنگ نہیں ہوتا اسی طرح گورا رنگ نہیں ہوتا۔ ہاں سفید ہوتا ہے مگر انسان سفید تو نہیں ہوتے۔ انسان یا تو گورے نظر آتے ہیں یا سانولے۔ نہیں نہیں! سانولے نہیں ہوتے۔ سانولا تو کوئی رنگ ہی نہیں ہے۔ وہ تو میری ماں میرا دل رکھنے کی خاطر مجھے سانولا کہتی ہے۔ میں تو کالا ہوں۔ پر مجھے سمجھ نہیں آتا کہ گورا کالے سے اچھا کیسے ہو سکتا ہے؟ گورا، کالے سے برتر کیونکر ہو سکتا ہے؟

    صاب میں یہ سامنے کھڑا ٹرک چلاتا ہوں۔ اس سے پہلے میں رنگ کا کام کرتا تھا۔ صاب آپ کالے رنگ میں جس رنگ کو ملائیں گے وہ کالا ہو جائے گا۔ میں نے بہت بار گہرے کالے رنگ میں چٹے سفید رنگ کے بہت سارے قطرے ملائے۔ اس کا رنگ کالا ہی رہا۔ آپ چٹے سفید رنگ میں دو قطرے کالے رنگ کے ملا دیں تو اس کا رنگ سرمئی ہو جاتا ہے۔ صاب پھر یہ چٹا، کالے سے برتر کیسے ہو گیا؟

    میں کیا سوچتا ہوں! اگر میں واقعی کالا ہوتا۔ مطلب کالا تو میں ہوں لیکن اگر میں سچ مچ کالا رنگ ہوتا تو پتہ ہے میں کیا کرتا؟ میں تمام رنگوں کا اجلاس بلاتا۔ اوہو! جب میں کالا ہوتا تو سارے رنگ میرے ماتحت ہوتے ناں۔ ۔ میں مانتا ہوں کہ رنگ دراصل کچھ نہیں ہوتے۔ مگر میں ان کے سامنے انسانوں کی طرح کچھ افسانوی حقائق تخلیق کر لیتا کہ میں تم لوگوں کا ان داتا ہوں۔ تم لوگوں کو سب بڑا خطرہ روشنی سے ہے۔ میں تم میں واحد وہ رنگ ہوں جو روشنی کے زیادہ سے زیادہ فوٹان جذب کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ صاب ! میرا تجربہ کہتا ہے کہ وہ مان جاتے۔ انسان بھی تو دیکھو کیسے کیسے افسانوی تخلیق کردہ حقائق کا اسیر ہے۔ میں ان کو کہتا کہ انسانوں نے ہماری قوم کے ساتھ ازل سے نسل پرستانہ رویہ رکھا ہے۔ ہم انسانوں کے ساتھ مذاکرات تو نہیں کر سکتے مگر ہمیں ان سے اپنا حق تو لینا ہے۔ تم سارے مجھ میں جذب ہو جاﺅ۔

    صاب وہ سارے جب مجھ میں جذب ہو جائیں گے تو پتہ ہے کیا ہو گا؟ صاب دنیا میں اندھیرا چھا جائے گا۔ گورے کالے کی تمیز ختم ہو جائے گی۔ ہاہاہا۔ ۔ صاب سوچو! اگر رنگ نہ ہو تو انسان کیا کریں گے؟ انسان ایک دوسرے کو دیکھ نہیں سکیں گے۔ صاب کسی ملک کا جھنڈا نہیں ہو گا۔ ہاہاہا۔ ۔ کسی ملک کی سرحد نظر نہیں آئے گی۔ ہاہاہا۔ ۔ انسان ایک دوسرے سے لڑ نہیں سکیں گے۔ ہاہاہا۔ ۔ خون کا رنگ بھی کالا ہو جائے گا۔ ۔ ہاہاہا۔ ۔ کالا خون، بولنے میں بھی کتنا عجیب لگتا ہے ناں؟ صاب انسانوں کی دنیا سے صرف افسانوی تخلیق کردہ حقائق ہی ختم نہیں ہوں بلکہ معروضی حقائق بھی ختم ہو جائیں گے۔ دنیا ختم ہو جائے گی۔

    صاب مگر پھر تو میرا بیٹا بھی ختم ہو جائے گا۔ میرا بیٹا ابھی ایک سال کا ہے۔ آپ کو معلوم ہے جب وہ ہنستا ہے تو میری رگوں میں شہد جیسی مٹھاس بھر آتی ہے۔ میں نے ماں کو بھی بتایا تھا۔ ماں کہتی ہے جب تو ہنستا ہے تو میری رگوں میں شہد دوڑتا ہے۔ ماں کہتی ہے اسے محبت کہتے ہیں۔

    صاب میری ماں اندھی ہے۔ اسے معلوم ہی نہیں کہ رنگ کیسے ہوتے ہیں۔ وہ تو بس میرا دل رکھنے کو مجھے سانولا کہتی ہے۔ مجھے اپنی ماں سے بہت محبت ہے۔ مجھے میرا بیٹا بہت پیارا ہے۔ مجھے پرندے بھی بہت اچھے لگتے ہیں۔ مجھے دریا کا شور بہت پسند ہے۔ مجھے جنوری کی دھوپ کی اچھی لگتی ہے۔ صاب مجھے قہقہے سے پیار ہے۔ آپ نے غور کیا ہے کہ انسان ہنستے ہوئے کتنے اچھے لگتے ہیں؟ انسانوں کو ہنستے رہنا چاہیے۔ رونے میں بہت تکلیف ہے۔ ایک بار میری ماں روئی تھی۔ اس کی اندھی آنکھوں سے بھی آنسو ٹپک رہے تھے۔ وہ آنسو دیکھ کر میرے بھی بہت آنسو نکلے تھے۔ بہت درد محسوس ہوا تھا۔ دنیا میں درد نہیں ہونا چاہیے۔ دنیا میں اندھیرا نہیں ہونا چاہیے۔ میں اندھیرا ہونے نہیں دوں گا۔ صاب رنگوں کا اجلاس کینسل۔ ماں قسم بالکل کینسل۔

    صاب مگر میرا بیٹا بھی کالا ہے۔ میں کبھی کبھی سوچتا ہوںکہ کیا میری طرح اس کا رشتہ بھی پچاس گھروں سے رد ہو گا؟ یہ انسانوں کو سمجھ کیوں نہیں آتا کہ رنگ کچھ نہیں ہوتے یہ تو بس روشنی کے زاویوں کا کھیل ہے۔ سمجھ جائیں گے۔ ایک نہ ایک دن تو سمجھ جائیں گے۔ دیکھو نا صاب مارٹن لوتھر کنگ کے خواب پر پچاس سال بھی نہیں گزرے تھے کہ امریکہ میں ایک کالا آدمی صدر بن گیا۔ ٹھیک ہے ہمارے ہاں نہیں سمجھے ہیں مگر میرے پاس ایک اور گر بھی ہے۔ صاب مجھے ہنسنا آتا ہے۔ یہ سارے ڈرائیور مجھے ہنسوڑ کہتے ہیں۔ یہ سارے مجھ سے بہت پیار کرتے ہیں۔ میں اپنے بیٹے کو ہنسوڑ بناﺅں گا۔

    مگر صاب ایک مشکل اور بھی تو ہے۔ یہ جو انسان عقائد، اقوام، وطن، قوم پرستی اور حب الوطنی جیسے موضوعی حقائق کی بنیاد پر ایک دوسرے کو مارتے ہیں ان سے میرا بیٹا کیسے بچے گا؟ نہیں صاب انسانوں کو سمجھنا ہو گا کہ جس طرح کالے یا گورے رنگ میں کوئی اعلی یا ادنی نہیں ہے نہیں ہوتا اسی طرح خون میں بھی اعلی ادنی نہیں ہوتا۔ سینس کی نظر سے دیکھیں تو خون بے رنگ ہوتا ہے۔ انسان کی نظر سے دیکھیں تو خون سب کا لال ہوتا ہے۔ اپنے بیٹے سے ہر ماں پیار کرتی ہے۔ کوئی ماں بیٹا اس لئے نہیں جنتی کہ کوئی دوسرا انسان اسے اپنے سوارت کے لئے مار دے۔ صاب آپ سمجھاﺅ ان انسانوں کہ ہنسوڑ ہنستا رہتا ہے۔ اسے دنیا میں ہنسی پھیلانی ہے۔ وہ ماﺅں، بیٹوں کے چہرے پر ہنسی دیکھنا چاہتا ہے۔ وہ کسی کا برا نہیں چاہتا۔ اگر وہ نا سمجھے نا صاب! تو میں ایک دن سچ مچ رنگوں کا اجلاس بلا لوں گا۔
     
    حنا شیخ 2، نعیم اور ناصر إقبال نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. ناصر إقبال
    آف لائن

    ناصر إقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏6 دسمبر 2017
    پیغامات:
    1,670
    موصول پسندیدگیاں:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    نیٹ سے نقل،،،،،، آپ کی اپنی تحریر نہیں
     
  3. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
  4. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
  5. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    معذرت کے ساتھ کہونگی ھارون رشید بھائی نعیم صاحب ساتواں انسان صاحب حنا شیخ 2 بہن اور باقی تمام وہ صاحبان جو پڑھ رہے ہیں کہ عقل کا اندھا ہی کوئی ہوگا جو مضمون میں کالم نگار کا نام پڑھ کر بھی نیٹ سے یہ ڈھونڈ کر مجھے نیچا دکھانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ یہ کالم نیٹ سے کاپی کیا گیا ہے

    خیر اللہ بہت بڑا ہے
    وَتُعِزُّ مَن تَشَاءُ وَتُذِلُّ مَن تَشَاءُۖ
     
    نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔
  6. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    میں پوچھتا ہوں مجھے ٹیگ کیوں کیا تھا ۔ کیا مجھے ٹیگ یہ ڈرامہ لگانے کے لئے کیا گیا تھا ۔@ھارون رشید بھائی صاحب نعیم بھائی صاحب حماد بھائی صاحب واصف حسین بھائی صاحب اب بہت ہو گیا ہے اب برداشت سے باہر ہو گیا ہے۔
     
  7. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    زنیرہ عقیل آپکی بات سے میں متفق ہوں کہ۔ اس مضمون کے عنوان ہی میں ۔۔بقلم ظفراللہ خان ۔۔ لکھنے سے واضح ہوگیا کہ یہ تحریر ظفر اللہ خان صاحب کی ہے۔
    اور چونکہ ظفراللہ خان یعنی مضمون نگار کی طرف سے اس مضمون کے شئرنگ پر کوئی پابندی بھی نہیں یعنی کوئی کاپی رائیٹ بھی نہیں تو ہماری اردو کے قواعد وضوابط کے مطابق کوئی غیراصولی کام نہیں ہوا۔

    ناصر إقبال صاحب کو کیا اعتراض نظر آیا ۔ انہیں واضح کرنا چاہیے وگرنہ خواہ مخواہ کسی کی حوصلہ شکنی یا غیرضروری تنقید سے اجتناب کرنا چاہیے۔
    محترم پاکستانی55 بھائی، زنیرہ عقیل صاحبہ نے آپ کو شاید بطور سنئیر ممبر اور بطور ناظم ۔۔ توجہ دلانے کی نیت سے آپکو ٹیگ کیا گیا کہ زنیرہ صاحبہ کو خواہ مخواہ کیوں تنقید کا نشانہ بنا کر حوصلہ شکنی کی جارہی ہے۔ امید ہے اب آپ سمجھ گئے ہوں گے کہ آپکو کیوں ٹیگ کیا گیا۔
     
    ھارون رشید اور زنیرہ عقیل .نے اسے پسند کیا ہے۔
  8. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    محترم ناصر اقبال صاحب۔ میں بصد ادب و احترام آپ سے گذارش کرتا ہوں کہ یا تو آپ خود پہلے ہماری اردو پر اپنی تخلیقی صلاحیتوں کا مظاہرہ فرمائیں۔اور اپنے ذہن رسا سے نثر، تحت اللفظ ، شاعری یا دیگر اصناف میں اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو جوہر دکھائیں۔
    پھر دوسروں کے نقاد بنیں۔
    ہماری اردو کے قواعد و ضوابط غور سے پڑھ لیں کہ کسی صارف کی بے جا دل آزاری پر کیا تادیبی کارروائی ہوسکتی ہے۔
    زنیرہ عقیل یا کوئی بھی صارف ۔۔ نیٹ کی کسی دوسرے ویب سے اچھا مضمون شئیر کرسکتا ہے بشرطیکہ وہ تحریر کاپی رائیٹ پامال نہ کرتی ہو۔
    ہماری اردو پر شئیر کیا گیا اسلامی سیکشن سے لے کر حالات حاضرہ۔ کھیلوں سے لے کر شاعری اور لطیفوں سے لے کر ویڈیو کلپس تک سب نیٹ سے ہی کہیں نہ کہیں سے لے کر شئیر کیا جاتا ہے۔ شاید بمشکل 20۔25مواد اپنی تخلیق و تحقیق ہوسکتا ہے۔
    یہی حال بقیہ فورمز کا بھی ہے ۔۔ خود میری لکھی ہوئی شاعری، لطیفے اور دیگر مواد دوسری ویب سائیٹس پر کسی اور نام سے شئیر ہوتا ہے۔۔۔ لیکن چونکہ کوئی کاپی رائیٹس نہیں ۔ اس لیے ہر کسی کو حق ہے کہ جہاں مرضی شئیر کردے۔
    البتہ میں آپ سے اس حد تک متفق ہوں کہ کسی کا مضمون، کسی کی شاعری یا کسی کی تخلیق کو ۔۔ اپنے نام سے ۔۔ شئیر کرنا ادبی بددیانتی اور انتہائی گھٹیا حرکت ہے جس سے انسان کی اصلیت کا پتہ چلتا ہے۔
    لیکن مذکورہ بالا تحریر کے عنوان ہی میں زنیرہ عقیل صاحبہ نے ۔۔ بقلم ظفر اللہ خان ۔۔ لکھ دیا جس سے اعتراض کی کوئی گنجائش نہیں رہتی ۔
    امید ہے آپ آئندہ زنیرہ صاحبہ یا کسی بھی صارف کی بے جا دل آزاری سے اجتناب فرمائیں گے۔ اور بات انتظامیہ تک نہیں جائے گی ۔
     
    ھارون رشید اور زنیرہ عقیل .نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    یہ اچھا ہوا ناصر إقبال بھائی نے سب بتا دیا ورنہ ہماری اردو پیاری اردو کی انتظامیہ زنیرہ عقیل جی کو اس شاندار تحریر پر نوبل ایوارڈ دینے کا سوچ رہی تھی
    ویسے ظفر اللہ خان بھی سوچیں گے کہ کاش ( مجھ سمیت ) کوئی میری تحریر پر ہی کمنٹ کردیتا
     
    نعیم اور زنیرہ عقیل .نے اسے پسند کیا ہے۔
  10. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    محترم چونکہ ناصر اقبال صاحب مستقل اس قسم کی حرکتوں سے باز نہیں آرہے تھے تو میں نے اپنی ساکھ خراب کرنے کی بجائے بطور ذمہ داران آپ اور ھارون رشید بھائی صاحب کو ٹیگ کرنا شروع کیا اور یہ ایک پوسٹ نہیں جہاں بھی مجھے تنگ کرنے کی کوشش کی وہاں پر آپ کو ٹیک کیا گیا ہے لیکن میری بد قستمی ہی سمجھ لیجیے کہ آپ نے شاید انجانے میں ان کا ہی ساتھ دیا اور مجھے کاپی کرنے کے ثبوت دکھانے لگے.
     
    نعیم اور ھارون رشید .نے اسے پسند کیا ہے۔
  11. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    محترم نعیم صاحب . بہت بہت شکریہ کہ آپ نے وضاحت کر دی بہت اچھے طریقے سے جو شاید میں نہیں کر پا رہی
    لیکن مجھے حیرت ہے کہ انتظامیہ میں رہ کر بھی پاکستانی 55 صاحب نے ہمیشہ میری شکایت پر مجھے ہی نشانہ بنایا ہے ابھی کل ہی کی بات ہے کہ میرے ایک فقرے " ڈکٹیٹر کی سوچ رکھنے والے جمہوریت نہیں لا سکتے" پر مجھے Inappropriate Language کی وارننگ دی.

    میں اس سے پہلے ایک دوسرے فورم پر تھی مگر وہاں مجھے سیکھنے کے لیے کچھ نہیں ملا. سیکھنے کی غرض اور جستجو مجھے یہاں لے آئی میں تمام دن سٹڈی کرتی ہوں اور کچھ نہ کچھ حاصل کرنے کی کوشش کرتی ہوں اور جو مواد مجھے اچھا لگتا ہے دوسروں کے ساتھ شئیر کر دیتی ہوں. مجھے شاعری کی الف ب نہیں معلوم لیکن چاہتی ہوں کہ اوزان سیکھ لوں کچھ آپ نے مدد بھی کی ارشد چودھری صاحب نے بھی مدد کی لیکن ابھی تک ویسی ہی ہوں ہاہاہاہا مجھے یاد آیا آپ نے دوستانہ مشورہ دیا تھا کہ شاعری کی ٹانگیں توڑنے کی بجائے نثر پر توجہ دو. ایک اور بات جو مجھے محسوس ہوئی کہ بنی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت اور اسلام کی محبت میں مجھے عرب سر زمین سے بہت لگاؤ اور پیار ہے لیکن عرب حکمرانوں کے کرتوت اور یہودو نصاریٰ کی دوستی نے جو حالات پیدا کیے ان سب کا علم مجھے اس فورم پر ہوا. یہاں بہت کچھ سیکھنے کو ملا.

    میں یہاں تمام دن آن لائن رہ کر کوشش کرتی ہوں کہ اچھی اچھی شیئرنگ کروں جو مجھے اچھی لگتی ہے سب کے ساتھ شیئر کرتی ہوں آپ مجھے ناصر اقبال صاحب کی ایک پوسٹ بتا دیں جو انہوں نے کبھی بھی پوسٹ کی ہوں وہ فقط یہاں پر ماحول بگاڑنے کے لیے آتے ہیں اور ہمیشہ شکایت پر آپ نے انکو جواب دینے کی بجائے مجھے ہی نشانہ بنایا ہے میں اس سے پہلے بھی کئی بار شکایت کر چکی ہوں کہ یہ شخص صرف چھیڑ چھاڑ کے لیے یہاں آتا ہے. تنقید کا حق ہے سب کو اور مجھے اچھا لگتا ہے کیوں کہ تنقید کو رفع کرنے کی کوشش میں بہت ساری معلومات سے مستفید ہونے کا موقع ملتا ہے

    لیکن آپ ایک بار اللہ کے واسطے انکی تنقید پر غور تو کریں کہ انکی تنقید کیا ہوتی ہے.
    یہ شخص ہمشہ خواتین کو برا بھلا کہتا ہے آپ کو خواتین سیکشن میں ڈریس ڈیزائن جو حنا شیخ بہن شیئر کرتی ہیں ان پر ثبوت مل سکتے ہیں. میری بھی پوسٹ جو خواتین کے حوالے سے ہو ان پر کچھ نہ کچھ خلاف لکھتا ہی ہے .
    یہ شخص پختونوں کے بھی خلاف ہے اور میں انکی یہ شکایت بھی ایک بار کروا چکی ہوں کہ انکو سمجھا دیجیئے
    بہت ہی خوبصورت پوسٹ کا بیڑہ غرق تب ہوتا ہے جب محترم اردو کی وہ غلطیاں نکالتا ہے جو خود انکی کمزور اردو پر دلالت کرتی ہے اور کئی بار غلط اردو پر شرمندہ بھی ہو چکا ہے

    میں خود پختون ہوں لیکن مجھے اردو سے بہت محبت ہے اور بہت لگاؤ ہے اردو سیکھنے سمجھنے کا جنون ہے مجھ سے بھی غلطی ہوتی ہے جو ہر پختون سے ہوتی ہے

    میں یہاں سب کی بہت عزت کرتی ہوں اور جن سے سیکھنے کا موقع ملتا ہے انکی قدر کرتی ہوں لیکن پختون ہوں جو برا کہتا ہے تو برداشت بھی نہیں ہوتا.
     
    نعیم اور ھارون رشید .نے اسے پسند کیا ہے۔
  12. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    ہاہاہاہا ........... کاش اتنی اچھی تحریر لکھنے کے قابل ہوجاؤں .. تو کالم کے شروع اور آخر دونوں جگہ بڑے بڑے حروف میں لکھونگی زنیرہ بقلم خود
     
    ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔
  13. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    جلد ایسی تحریر لکھنے کے قابل ہوجائیں گی
    بس یکسوئی اور لگن کا دامن مت چھوڑیے گا
    ہمیں انتظار رہے گا زنیرہ بقلم خود کا
     
    نعیم اور زنیرہ عقیل .نے اسے پسند کیا ہے۔
  14. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    اللہ آپ کی زبان مبارک کرے ابھی تو فی الحال دوسروں کے کالم شیئر کرنے کو بھگت رہی ہوں جب اپنے لکھونگی تو پھر تو میری خیر نہیں ہاہاہاہاہا
     
  15. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    ساتواں انسان بھائی۔ یقین کریں میں نے تحریر پڑھی ہے۔ میرا ضعفِ عقل ہے یا کوئی اور وجہ ، لیکن سوائے آخری پیراگراف کے مجھے بقیہ تحریر متاثر نہیں کرسکی۔
    اور پھر زنیرہ عقیل کی بات درست ہے کہ اسکے فورا اگلی جوابی پوسٹ میں حالات ایسے پیدا کردیے گئے کہ ظفراللہ خان صاحب کی تحریر پر کچھ کہنے سننے کا خیال ہی نہ رہا۔
     
  16. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    حنا شیخ بہن مضمون کے عنوان میں شامل کردہ کالم نگار کا نام دیکھ کر بھی اقبال صاحب نے تنقید کا گولا مارا کہ یہ مضمون آپ کا نہیں نیٹ سے کاپی شدہ ہے. ہاہاہاہا

    آپ کا شکریہ ویسے حسب ِ عادت اردو کی غلطی نہیں نکالی ورنہ کالم نگار کے پہلے لفظ صاحب کو صاب لکھنے پر ہی میری دُرگت بن جاتی
     
    حنا شیخ 2 نے اسے پسند کیا ہے۔
  17. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    بہت اچھی بات کی آپ نے یہ بھی ایک حقیقت ہے
    املا کی غلطیاں اب نکالے تو خوشی ہوگی
    http://www.oururdu.com/forums/index.php?threads/لمحہءِ-فکریہ-بقلم-زنیرہ-عقیل.32804/
     
    نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔
  18. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔
  19. ناصر إقبال
    آف لائن

    ناصر إقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏6 دسمبر 2017
    پیغامات:
    1,670
    موصول پسندیدگیاں:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    وہ فقط یہاں پر ماحول بگاڑنے کے لیے آتے ہیں ،،، یہ شخص صرف چھیڑ چھاڑ کے لیے یہاں آتا ہے،،، یہ شخص ہمشہ خواتین کو برا بھلا کہتا ہے آپ کو خواتین سیکشن میں ڈریس ڈیزائن جو حنا شیخ بہن شیئر کرتی ہیں ان پر ثبوت مل سکتے ہیں. میری بھی پوسٹ جو خواتین کے حوالے سے ہو ان پر کچھ نہ کچھ خلاف لکھتا ہی ہے . یہ شخص پختونوں کے بھی خلاف ہے اور میں انکی یہ شکایت بھی ایک بار کروا چکی ہوں کہ انکو سمجھا دیجیئے۔۔ بہت ہی خوبصورت پوسٹ کا بیڑہ غرق تب ہوتا ہے جب محترم اردو کی وہ غلطیاں نکالتا ہے جو خود انکی کمزور اردو پر دلالت کرتی ہے اور کئی بار غلط اردو پر شرمندہ بھی ہو چکا ہے ،،،،، اپنی غلطی قبول کرو مہربانی فرما کر
    اپنی زبان کو کنٹرول میں رکھیں اورایک اچھا پیراگراف لکھیں
     
    Last edited: ‏18 مارچ 2018
  20. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    ہم اپنی غلطی نہیں غلط فہمی دور کر لیتے ہیں
    جناب آپ حکومتی سر پرستی میں ہیں اور آپ کو بولنے والا یہاں کوئی نہیں
    لیکن
    آپ سے التماس ہے کہ براہ راست مجھ سے الجھنے کی بجائے غلطی کی نشاندہی کیجیے انتظامیہ سے میری شکایت کریں
    بہت بہت شکریہ

    ھارون رشید بھائی اور پاکستانی55 صاحب اللہ آپ کو خوش رکھے ہمیں بھی خوش رہنے دیں اور تفریح کا موقع دیں درج بالا شخصیت کو اس سے بہتر میں نہیں سمجھا سکتی
     
    سعدیہ اور ھارون رشید .نے اسے پسند کیا ہے۔
  21. ناصر إقبال
    آف لائن

    ناصر إقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏6 دسمبر 2017
    پیغامات:
    1,670
    موصول پسندیدگیاں:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    غلط فہمی دورکرلو
     
  22. ناصر إقبال
    آف لائن

    ناصر إقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏6 دسمبر 2017
    پیغامات:
    1,670
    موصول پسندیدگیاں:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    اپنے الفاظ کو چیک کریں
     
  23. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    ایک آپ کے لیے اور دوسرا آپ کے لیے
    ۔
    ۔
    ۔ ۔ ۔
    [​IMG]
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  24. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    آپ کون ہیں؟
     
  25. سعدیہ
    آف لائن

    سعدیہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    4,590
    موصول پسندیدگیاں:
    2,393
    ملک کا جھنڈا:
    محترم ناصر اقبال ۔ یہ بات درست ہے کہ خواتین سے براہ راست الجھنے کی بجائے آپ اپنی شکایت سیدھا انتظامیہ کو کریں۔ اسی سے ہماری اردو کا امن و امان اور خوشگوار فضا برقرار رہ سکتی ہے۔ شکریہ
     
    نعیم اور زنیرہ عقیل .نے اسے پسند کیا ہے۔
  26. سعدیہ
    آف لائن

    سعدیہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    4,590
    موصول پسندیدگیاں:
    2,393
    ملک کا جھنڈا:
    زنیرہ بہن آپ غلط فہمی کا شکار نہ ہوں یہاں سب برابر ہیں کسی کو کوئی حکومتی یا غیر حکومتی سرپرستی نہیں۔
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  27. ناصر إقبال
    آف لائن

    ناصر إقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏6 دسمبر 2017
    پیغامات:
    1,670
    موصول پسندیدگیاں:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    مجھے الجھنے کی کوئی ضرورت نہیں ،،،ان کو رویے میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے
     
  28. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    ہاہاہاہا....ٹھیک ہے بہن اب کچھ اطمینان ہوا کہ آپ نے کم از کم غلط فہمی کو خوش فہمی میں بدلنے کی کوشش کی
     
    نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔
  29. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    مذہبی تو نہیں کہونگی البتہ مسلکی اختلاف ہو یا سیاسی اختلاف ہو لیکن انسانیت کا رشتہ بہر حال قائم رہنا چاہیے
    میں ناصر اقبال صاحب کو بڑے بھائی کی نگاہ سے دیکھتی ہوں
     
    نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔
  30. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    محترم ناصر بھائی ۔ معروف عام اصول " اول خویش ، بعد درویش " کا محاورہ تو آپ نے سنا ہوگا کہ پہلے خود کو ٹھیک کرو پھر دوسرے کو نصیحت کرو"
    پنجابی میں بھی کہتے ہیں "پہلے اپنی منجی تھلے ڈانگ پھیر" ۔۔ پھر دوسرے کو کوئی بات کرنا۔
    تو ثابت ہوا کہ اصلاح اور بہتری کا عمل ہمیشہ "خود" سے شروع ہوتا ہے۔
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں