1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

بےباک کی پسند ۔ متفرق شاعری

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از بےباک, ‏24 فروری 2009۔

  1. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    [glow=red:20ht6005]نہ سوال بن کے ملا کرو نہ جواب بن کے ملا کرو
    میری زندگی میرے خواب ہیں مجھے خواب بن کے ملا کرو
    [/glow:20ht6005]​
     
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب ۔ بےباک بھائی ۔ بہت خوب ۔
     
  3. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    :a180: بے باک جی آپ اچھی شئیرنگ کر رھے ھیں
     
  4. بےمثال
    آف لائن

    بےمثال ممبر

    شمولیت:
    ‏7 مارچ 2009
    پیغامات:
    1,257
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    کیا کہنے چھوٹے بھائی،بہت خوب
     
  5. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:

    واہ بےباک جی بہت خوب :a180:
     
  6. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    جو تم ہو برق نشیمن تو میں نشیمنِ برق
    الجھ پڑے ہیں ہمارے نصیب کیا کہنا
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    الجھیں گے کئی بار ابھی لفظ سے مفہوم
    سادہ ہے بہت وہ ، نہ میں آسان بہت ہوں
     
  7. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    واہ بے باک جی بہت خوب :a180:
     
  8. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    اے جذبہ دل گر ميں چاہوں ہر چيز مقابل آجائے
    منزل کیلئے دو گام چلوں اور سامنے منزل آجائے

    اے دل کی خلِش چل يوں ہی سہی چلتا تو ہوں انکی محفل ميں
    اس وقت مجھے چونکا دينا ۔ جب رنگ پہ محفل آجائے

    اے رہبرِ کامل چلنے کو تيار تو ہوں ۔ پر ياد رہے
    اس وقت مجھے بھٹکا دينا جب سامنے منزل آجائے

    ہاں ياد مجھے تم کر لينا ۔ آواز مجھے تم دے لينا
    اس راہِ محبت ميں کوئی درپيش جو مشکل آجائے

    اب کيوں ڈھونڈوں وہ چشم کرم ہونے دے ستم بالائے ستم
    ميں چاہتا ہوں اے جذبہ غم ۔ مشکل پہ مشکل آجائے

    (بہزاد لکھنوی )
     
  9. کشکول
    آف لائن

    کشکول ممبر

    شمولیت:
    ‏18 ستمبر 2006
    پیغامات:
    615
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    بہت خوب انتخاب بےباک بہت ہی زبردست :a180:
     
  10. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    شکریہ ۔ :flor: :flor: :flor: :flor:
    آپ نے مجھے لکھنے کا حوصلہ دیا،
    :dilphool: :dilphool: :dilphool: :a191: :hands: :computer: :flor:
     
  11. بےلگام
    آف لائن

    بےلگام مہمان

    مجھ کو آئے گا کسی روز منانے والا۔،،،
    اتنا ظالم تو نہیں رُوٹھ کے جانے والا،،
    واہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہ بے لگام جی
    بہت خوب

    :201: :201: :201: :201: :201:
    انجلی یاد آگی
     
  12. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب کشکول بھائی ۔ عمدہ انتخاب ہے۔
     
  13. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    بےباک بھائ بہت خوب :a180: :dilphool:
     
  14. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    شکریہ ، جناب :hands:
     
  15. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    وقت نے بدلے ہیں اقدار کے سب پیمانے

    ہم وہی قصہ پارینہ لیئے پھرتے ہیں

    کس کو فرصت ہے کہ یہ درد بھرے راگ سنے

    ہم جو یہ ہجر کا سازینہ لیئے پھرتے ہیں

    ہم لٹاتے ہیں محبت ہی ، ہمارے ہی خلاف

    دوست کیوں نفرتیں اور کینہ لیئے پھرتے ہیں
     
  16. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    لوگ کہتے ہیں محبت کا پیمبر مجھ کو
    مار ڈالیں نہ کسی روز ستم گر مجھ کو
     
  17. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    ہاتھ پہ اس کے فقط پھول رکھا تھا میں نے
    کرگیا زخمی اسی ہاتھ کا پتھر مجھ کو

    بعد مدت جو ملا اس سے تو دل بھر آیا
    وہ بھی رونے لگا سینے سے لگا کر مجھ کو
     
  18. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    جب سے گرداب کے چکر سے نکل آیا ہوں
    ڈھونڈتا پھر تا ہے تقدیر کا چکر مجھ کو

    کوچہ ء یار سے اب دار کے تختے کی طرف
    لے کے آیا مری تقدیر کا چکر مجھ کو

    دل کو تسکین یہی ہے کہ تجھے ڈھونڈ لیا
    لوگ کہتے ہیں مقدر کا سکندر مجھ کو

    کاش کے بھوک سے مرجاتا کہیں پر میں بھی
    پیٹ کے واسطے جانا پڑا در در مجھ کو

    آسما ں کہتا ہے ٹوٹا ہوا تارا ہوں میں
    تم سجھتے ہو ابھرتا ہوا اختر مجھ کو
     
  19. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    [glow=red:2z6qqiqr]دل منافق تھا شب ہجر میں سویا کیسا
    اور جب تجھ سے ملا ٹوٹ کے رویا کیسا
    [/glow:2z6qqiqr]​
     
  20. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    واہ بےناک جی بہت خوب :a180:

    :dilphool: :dilphool: :dilphool:
    :dilphool: :dilphool:
    :dilphool:
     
  21. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    بہت خوب اچھا کلام ھے
     
  22. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    شکریہ حسن رضا صاحب ، آپ کی وجہ سے میری ناک کٹ گئٕی، اور میں "بےباک" سے "بےناک " بن گیا،
    ہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہا ، اس کرم فرمائی کا شکریہ

    رابطے حد سے بڑھ جائیں تو غم ملتے ہیں ،،،،،،، ہم اسی واسطے ہر شخص سے کم ملتے ہیں،،
    بے شک دیکھ لیں ، مجھے بےناک بنانے میں کس کا ہاتھ ہے، :hasna: :hasna: :hasna: :hasna: :hasna: :horse: :horse: :horse: :boxing: :boxing:
     
  23. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    بے باک بھائ غلطی سے لکھا گیا،آخر غلطیاں انسانوں سے ہی ہوتی ہیں
     
  24. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    پرواہ نہ کریں ،
    میری ناک سلامت ہے ،

    :flor: :flor: :flor: ۔ کچھ کمال تو دکھایا ہے آپ نے ، اس پر مسکرا رہا ہوں ،
    :baby:
     
  25. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    آج کی شام قیامت بہ کنار آئی ہے: جانے کیا ہے کہ سرِ شام ہی سے دل کا دیا: میر کے شعر کی تفسیر ہوا جاتا ہے: عالمِ یاس میں ڈوبا ہوا ایک ایک شجر: اپنے ہی ساۓ کی تصویر ہوا جاتا ہے بزمِ احباب بھی ہے، بادہ بھی ہے، جام بھی ہے: بعض ہونٹوں پہ بصد ناز، میرا نام بھی ہے: بعض آنکھوں میں میرے واسطے پیغام بھی ہے،،
    دل بلا نوش بھی ہے، مۓ کا پرستار بھی ہے: بعض آنکھوں سے توجّہ کا طلبگار بھی ہے: بعض زلفوں کے شکنجے میں گرفتار بھی ہے: بعض ہونٹوں سے اسے واقعی کچھ پیار بھی ہے،،،،،وہ اٹھی ایک نظر، جانِ ٰغزل، روح، سُخن : وہ ہلے ہونٹ، کسی نے وہ پکارا مجھ کو،،،،، بادۂ ناب کی اک سرخ قبا دُلہن نے: وہ کیا اوٹ سے ساغر کی اشارہ مجھ کو
    میں مگر ہوں، کہ مجھے کوئ بھی احساس نہیں: کُل یہی بزم کی رنگین فضا راس نہیں ،،اُف یہ اُلجھن ہے کہ بڑھتی ہی چلی جاتی ہے آ میری دل کے سکوں کا کوئ گوشہ ڈھونڈیں بزم بے کیف ہے، آ چل، سوۓ ویرانہ چلیں بادہ بے رنگ ہے، زہرِ غمِ جاناناں پئیں ، آ کسی کُنج کے آغوشِ تہی میں بیٹھیں،،
    اور اُسی شاہدِ رعنا کا تصور کے لیں،،،،،جس نے خود پیار کا وہ تاج محل توڑ دیا: جس کی تعمیر میں خود اُس کا لہو شامل تھا بزم بے کیف تھی، میں جانبِ ویرانہ گیا دل کے تھم جانے کی موہوم تمنّائیں لۓ : زخم سِل جانے کی معصوم تمنّائیں لۓ،،،،بزم بے کیف تھی، ویرانہ بھی راس آ نہ سکا: اُف یہ اُلجھن ہے، کہ بڑھتی ہی چلی جاتی ہے۔
    آج کی رات بھی آنکھوں میں ہی کٹ جاۓ گی: آج ساحل سے بڑی گرم ہوا آتی ہے،،،،،،،،، آج کی رات، قیامت بہ کنار آئ ہے ، طوفان میں اُلجھی ہوئ کشتی کی طرح : دور آفاق کی پہنائ میں لرزیدہ ہے،،،،،،،،چاندنی روتی ہے ویران، مُنڈیروں کے قریب: ذرّہ ذرّہ میرے ماحول کا غمدیدہ ہے،،،
    شام ہی سے دلِ وارفتہ ہے بیچین بہت: بے پیۓ محفلِ رنداں سے چلا آیا ہوں ہونٹ ہلتے ہی رہے، نظریں بُلاتی ہی رہیں: میں مگر بزمِ غزالاں سے چلا آیا ہوں،،،،،حُسن والوں کی عنایاتِ نظر ٹُھکرا کر: محفلِ لالہ ازاراں سے چلا آیا ہوں،

    نرم بستر پہ ہر اک زہر سے بھر پُور شکن: رات بھر ڈستی رہی یاد کی ناگِن کی طرح چاندنی، میری اُمیدوں کو کفن پہناۓ: کبھی روزن سے اُترتی، کبھی در تک آتی: کبھی بستر پہ مچلتی کسی الّھڑ کی طرح،،،،
    نیند، ایک وعدہ شکن شوخ کے وعدوں کی طرح : کبھی خُشبُوۓ بدن ، وصل کا مژدہ دیتی : کبھی پہلو میں میری کھلتے تنّفُس کے گلاب ماں، کبھی سرحدِ ادراک پہ دستک دیتی: کبھی ماحول کے تاریک نہاں خانوں میں: باپ کی بُوڑھی تمنّاؤں کے جُگنُو اُڑتے،،،
    کبھی بہنوں کی محبُت سے چراغاں ہوتا ،،،،کچھ رفیقوں کی عنایت کبھی سایہ کرتی: کچھ بزرگوں کے کرم، صورتِ نشتر چُبھتےہاں مگر، اَن گنت افراد کی اس دُنیا میں: کس کو اک فرد کی حالت کا خیال آتا ہے،،،
    صبح آئی ہے تو، اس درجہ تھکن ہے، کہ نہ پوچھو ھرگھڑی جیسے قیامت کی گھڑی گُزری ہے: رات گُزری ہے کہ اک پُوری صدی گُزری ہے،،


    یہ کس کا کلام ہے ، اگر کسی ساتھی کو علم ہو تو مجھے لازمی بتإئیں۔ مشکور ہوں گا
     
  26. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    اللہ تعالی آپ کو سلامت رکھے، اور آپ کی ناک کو بھی سلامت رکھے

    مذاق کر رہا تھا
     
  27. کشکول
    آف لائن

    کشکول ممبر

    شمولیت:
    ‏18 ستمبر 2006
    پیغامات:
    615
    موصول پسندیدگیاں:
    4

    بے باک جی بہت ہی خوب :a165:
    لیکن پتا نہیں کس کی ہے
     
  28. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    اے وطن تو اکیلا ہے ،

    جو بھی اپنے وڈیرے ہیں
    سب کے سب لٹیرے ہیں۔
    انکی راہیں روشن ہیں
    ہمارے لیے اندھیرے ہیں۔
    کھانے پینے اور رہنے کی
    سوچیں ہم کو گھیرے ہیں۔
    ہمیں وطن کی مٹی پیاری ہے
    ان کے باہر بسیرے ہیں۔
    انصاف کی توقع کریں کس سے

    مرضی کے پنچائیت اور ڈیرے ہیں
    گھنے چنے ہیں شریف یہاں
    کن ٹٹے چار چفیرے ہیں
    اے وطن تو اکیلا ہے
    اور تجھے کھانے والے بتیرے ہیں
    عثمان انکی باتوں میں آنا مت
    یہ تیرے ہیں نہ میرے ہیں
     
  29. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17


    خشک آنکھوں میں برسات دے رہے ہیں
    میرے مقدرمیں اندھیری رات دے رہے ہیں

    گھر پہ میسر نہیں دو وقت کی روٹی بھی
    یہ نئی نئی رسومات دے رہے ہیں

    حبس دولت کی بڑھتی جا رہی ہے
    لوگ رشتوں کو مات دے رہے ہیں

    پھول مانگنے والوں کے ہاتھوں میں
    سوکھے ہوئے پات دے رہے ہیں

    گھر کو آگ لگی ہے او ر یہ لوگ
    ہواؤں کو جذبات دے رہے ہیں

    عثمان ظلم پہ خاموش رہ کر ہم
    ظالموں کا ساتھ دے رہے ہیں
     
  30. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    اب مقدمے کو لڑنے کی سکت مجھہ میں نہیں ہے
    اے منصف مجھے سزا دے یا مجھہ کو رہا کر۔
    میری لمبی ہے مسافت اور انجانے ہیں رستے
    تو نے ساتھہ نہیں دینا تو دعائیں تو دیا کر۔
    غیر تو خاموش ہیں میری بربادی پہ لیکن
    کتنا خوش ہے میرا قبیلہ میرے خیمے کو جلا کر۔


    یہ آخری تین شہہ پارے عثمان تارڑ کی شاعری ہے ۔ لاہور سے ان کا تعلق ہے ،
     

اس صفحے کو مشتہر کریں