1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

بےباک کی پسند ۔ متفرق شاعری

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از بےباک, ‏24 فروری 2009۔

  1. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    چراغ میلے سے باہر رکھا گیا وہ بھی
    ہوا کی طرح سے نامعتبر رہا وہ بھی

    زمین زاد بھی بھُولا جو لفظِ رہداری
    فصیلِ شہر سے باہر کھڑا رہا وہ بھی

    میں اُس کے سارے رویوں پر معترض ہوتی
    مری طرح سے مگر تھا دُکھا ہوا وہ بھی

    گلی کے موڑ پہ دیکھا اُسے تو کیسی خوشی
    کسی کے واسطے ہو گا رُکا ہوا وہ بھی

    میں اُس کی کھوج میں دیوانہ وار پھرتی رہی
    اسی لگن سے کبھی مجھ کو ڈھونڈتا وہ بھی

    نوشی گیلانی
     
  2. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17


    اب یہ سوچوں تو بھنور ذہن میں پڑ جاتے ہیں
    کیسے چہرے ہیں جو ملتے ہی بچھڑ جاتے ہیں

    کیوں تیرے درد کو دیں تہمتِ ویرانئ دل
    زلزلوں میں تو بھرے شہر اُجڑ جاتے ہیں

    موسمِ زرد میں ایک دل کو بچاؤں کیسے
    ایسی رُت میں تو گھنے پیڑ بھی جھڑ جاتے ہیں

    اب کوئی کیا میرے قدموں کے نِشاں ڈھونڈھے گا
    تیز آندھی میں تو خیمے بھی اُکھڑ جاتے ہیں

    شغلِ اربابِ ہنر پوچھتے کیاہو کہ یہ لوگ
    پتھروں میں بھی کبھی آئینے جڑ جاتے ہیں

    سوچ کا آئینہ دُندھلا ہو تو پھر وقت کے ساتھ
    چاند چہروں کے خدوخال بگڑ جاتے ہیں

    شِدتِ غم میں بھی زندہ ہوں تو حیرت کیسی
    کچھ دیے تُند ہواؤں میں بھی لڑ جاتے ہیں

    وہ بھی کیا لوگ ہیں محسن جو وفا کی خاطر
    خود تراشیدہ اُصولوں پہ بھی اَڑ جاتے ہیں


    محسن بھوپالی
     
  3. نیلو
    آف لائن

    نیلو ممبر

    شمولیت:
    ‏8 اپریل 2009
    پیغامات:
    1,399
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    بےباک صاحب۔ اچھا ذوق ہے۔ :a180:
     
  4. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    يار کو ميں نے ، مجھے يار نے سونے نہ ديا
    رات بہر طالع بيداد نے سونے نہ ديا
    خاک پر سنگ در يار نے سونے نہ ديا
    دھوپ ميں سايہ ديورا نے سونے نہ ديا
    شام سے وصل کي شب آنکھ نہ جھپکي تا صبح
    شادي دولت ديدار نے سونے نہ ديا
    رات بھر کيں دل بے تاب نے باتيں مجھ سے
    رنج و محنت کے گرفتار نے سونے نہ ديا
    تکيہ تک پہلو ميں اس گل نے نہ رکھا آتش
    غير کو ساتھ کبھي يار نے سونے نہ ديا


    خواجہ حیدر علی آتش
     
  5. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    نظر فريب قضا کھا گئي تو کيا ہوگا
    حيات مو ت سے ٹکرا گئي تو کيا ہوگا

    بزعم ہوش تجلي کي جستجو بے سود
    جنوں کي زد پہ خرو آگئي تو کيا ہوگا

    نئي سحر کے بہت لوگ منتظر ہيں مگر
    نئي سحر بھي جو کجلا گئي تو کيا ہوگا

    نہ رہنمائوں کي مجلس ميں لے چلو مجھ کو
    ميں بے ادب ہوں ہنسي آگئي تو کيا ہوگا

    غم حيات سے بيشک ہے خود کشي آساں
    مگر جو موت بھي شرما گئي تو کيا ہوگا
     
  6. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    کسي صورت نمود سوز پنہائي جاتي
    بجھا جاتا ھے دل چہرے کي تاباني نہيں جاتي
    صداقت ہوتو دل سينے سے کھينچنے لگتے ہیں واعظ
    حقيقت خود کو منوا ليتي ہے ماني نہيں جاتي
    جلے جاتے ہيں بڑھ بڑھ کر مٹے جاتے ہيں گرگر کر
    حضور شمع پروانوں کي ناداني نہيں جاتي
    يو دل سے گزرتے ہيں کہ آہٹ تک نہيں ہوتي
    وہ يوں آواز ديتے ہيں کہ پہچاني نہيں جاتي
    محبت ميں اک ايسا وقت بھي دل پر گزرتا ھے
    کہ آنسو خشک ہوجاتے ہں طغياني نہيں جاتي
    جگر وھ بھي ازسرتاپا محبت ہي محبت ھيں
    مگر ان کي محبت صاف پہچاني نہيں جاتي
    جگر مراد آبادی
     
  7. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    سراغ کاش ملے اپني عظمتوں کا تجھے
    ترا مقام نہيں ہے مقام محببوري
    کر اپني ذات ميں گم اپني عظمتوں کا تجھے
    مٹا گئي ہے تجھے اپنے آپ سے دوري
    چلو يہ مان ليا يہ تو ہوتي آئي ہے
    کہ کام کوئي کرےاور صلہ کسي کو ملے
    تمہيں بتائوں مگر يہ کہاں کا ہے انصاف
    کہ جرم کوئي کرے اور سزا کسي کو ملے
    کسے ہے علم کي عظمت سے انکار
    نہ کر ليکن اسے تنا بھي محدود
    خدا سے مانگ توفيق عمل بھي
    عم منقود ہوتو علم بے سود
    بزم انصاری
     
  8. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    اے جذبہ دل گر ميں چاہوں ہر چيز مقابل آجائے
    منزل کے لئے دو گام چلوں اور سامنے منزل آجائے

    اے دل کي خلش چل يوں ہي سہي چلتا تو ہوں ان کي محفل ميں
    اس وقت مجھے چونکا دينا جب رنگ پہ محفل آجائے

    اے رہبر کامل چل ديکھو، تيار تو ہوں پر يار رہے
    اس وقت مجھے بھٹکا دينا جب سامنے منزل آجائے

    ہاں ياد مجھے تم کر لينا آواز مجھے تم دے لينا
    اس راہ محبت ميں کوئي درپيش جو مشکل آجائے

    اب کيوں ڈھونڈوں وہ چشم کرم ہونے دے ستم بالائے ستم
    ميں چاہتا ہوں اے جذبہ غم مشکل پہ مشکل آجائے
    بہزاد لکھنوی
     
  9. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    اک سنگ تراش جس نے برسوں
    ہيروں کي طرح صنم تراشے
    آج اپنے صنم کدے ميں تنہا
    مجبور نڈھال زخم خوردہ
    دن رات پڑا کراہتا ہے
    چہرے اجاڑ زندگي
    لمحات کي ان گنت خراشيں
    آنکھوں کے شکتہ مرکدوں ميں
    روٹھي ہوئي حسرتوں کي لاشيں
    سانسوں کي تھکن بدن کي ٹھنڈک
    احساس سے کب تلک لہو لے
    ہاتھوں ميں کہا سکت کہ بڑھ کر
    خود ساختہ پيکروں کے جھولے
    يہ زخم طلب يہ نامرادي
    ہر بت کے لبوں پہ ہے تبسم
    اے تيشہ بد ست ديوتاؤ
    انسان جواب چاہتا ہے
    احمد فراز
     
  10. بےلگام
    Online

    بےلگام مہمان

    بہت خوب
     
  11. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    ہوا کی ڈور الجھتی جو انگلیوں سے کبھی
    ہم آسماں پہ تیرا نام تک سجا دیتے
    ہمارے پاؤں ہواؤں کی زد میں تھے ورنہ
    گزرتی عمر کو رک رک کے ہم صدا دیتے
     
  12. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    میرے حاصل پہ محرومی عجیب محسوس ہوتی ہے
    تجھے پا کر بھی کیوں تیری طلب محسوس ہوتی ہے
    تمھارے ساتھ دیکھی تھی وگرنہ زندگی ہمکو
    نہ تب محسوس ہوتی تھی ، نہ اب محسوس ہوتی ہے
     
  13. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    کانٹے میری انا کے مجھے روکتے رہے
    اسکی گلی سے بن کے تماشا گزر گیا
    وہ شخص کون تھا جو حقارت کی آنکھ سے
    دریا کو دیکھتا ہوا پیاسا گزر گیا
     
  14. بےلگام
    Online

    بےلگام مہمان

    واہہہہہہہہہہ
     
  15. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    کچھ تو چمکائے ہوئے رہتے ہیں شب کو آنسو
    کچھ تیری یاد کے جگنو بھی غضب کرتے ہیں
    تجھکو احساس کہاں ہے کہ تیرے ہجر میں ہم
    کس طرح جاگتے ہوئے شب کرتے ہیں
     
  16. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    آساں نہیں ہے کشمکشِ ذات کا سفر
    ہے آگہی کے بعد ، غمِ آگہی بہت
     
  17. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    تم مجھ سے بچھڑ کر میری خواہش میں نہ رہنا
    جب دھوپ کو سہنا تو بارش میں نہ رہنا
    سچائی کے رستے میں نہیں سائباں کوئی
    چلنا ہے تو پھر چھاؤں کی خواہش میں نہ رہنا
     
  18. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    پھر یوں ہوا کہ نکلے کسی کی تلاش میں
    پھر یوں ہوا کہ خود کو نہ پائے تمام عمر
    پھر یوں ہوا کہ کسی اور کے نہ ہو سکے
    پھر یوں ہوا کہ وعدے نبھائے تمام عمر
     
  19. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    بہت خوب بے باک جی :a180: :a180: بہے خوب کلام شئیر کیا ھے‌آپ نے
     
  20. مسز مرزا
    آف لائن

    مسز مرزا ممبر

    شمولیت:
    ‏11 مارچ 2007
    پیغامات:
    5,466
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    بہت خوب!!! :happy:
     
  21. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    کیا بات ہے بےباک بھائی آپ کے ذوق کی۔
    بہت عمدہ ۔۔۔ سبحان اللہ
     
  22. نادیہ۔رضا
    آف لائن

    نادیہ۔رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏25 اپریل 2009
    پیغامات:
    1,091
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    بےباک صاحب بہت خوب :a180:
     
  23. نیلو
    آف لائن

    نیلو ممبر

    شمولیت:
    ‏8 اپریل 2009
    پیغامات:
    1,399
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    بےباک صاحب۔ :a180:
     
  24. بےلگام
    Online

    بےلگام مہمان

    بہت خوب جی
     
  25. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    شکریہ سب ساتھیوں کا پسندیدگی کے لیئے
     
  26. بےلگام
    Online

    بےلگام مہمان

    ویلکم بھیا جی
     
  27. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    بہت ممكن ہے صحرا ميں ابھي كچھ پھول كِھلنے هوں
    بہت ممكن ہے آنكھوں كو ابھي كچھ خواب بُننے هوں
    بہت ممكن ہے دروازے پہ دستك دے ابھي سورج
    بہت ممكن ہے كہ شب كا اندهيرا ختم ہو جاۓ
    بهت ممكن ہے اچھے دن هماري راه تكتے ہوں
    بہت ممكن ہے راہوں ميں كئ دلكش نظارے ہوں
    ابھي شايد خزاں رُت پر بہاريں چھانے والي ہوں
    گهٹاؤں نے دلوں كي كھیتيوں پر پھر برسنا ہو
    بہت ممكن ہے دريا كو دوباره رخ بدلنا ہو
    ابھي بہكے ہوۓقدموں كو دوباره سنبھلنا ہو
    ابھي ہم نے چھُپي خوشيوں كا اك اك راز پانا ہو
    ذرا كچھ دير رك جاؤ ابھي اس دن كو آنا ہے
    ۔ :flor: :flor: :flor: :flor: :flor: ۔
     
  28. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    بہت خوب مگر مجھے اس میں بھی بلاک نظر آ رہے ھیں :soch: :soch:
     
  29. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    اب دیکھیں ، اسے دوبارہ بھیجا جا رہا ہے ،
    ، اگر پھر بھی کچھ مشکل ہو تو بتائیں
     
  30. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    بہت شکریہ مگر مجھے اب بھی مشکل ھے خیر میں نے پڑھا ھے ہ پرابلم کر رہی ھے ‌‌ہماری راہ دوبارہ ایسے ؔماری راؔ دوبارؔ ایسے لکھا نظر‌آتا ھے
     

اس صفحے کو مشتہر کریں