1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

آئیے کوئی رہنما ڈھونڈیں

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از زاہرا, ‏6 جنوری 2007۔

  1. فواد -
    آف لائن

    فواد - ممبر

    شمولیت:
    ‏16 فروری 2008
    پیغامات:
    613
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    Fawad - Digital Outreach Team - US State Departmen

    Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

    امريکہ پر تنقيد کے حوالے سے ايک الزام جو ميں نے اکثر اردو فورمز پر ديکھا ہے وہ يہ ہے کہ امريکہ پاکستان کی امداد صرف اسی وقت کرتا ہے جب يہاں پر کسی آمر کی حکومت ہوتی ہے اور جمہوری حکومت کے دور ميں پاکستان پر پابندياں لگا دی جاتی ہيں۔

    ميں نے يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ سے جو اعداد وشمار حاصل کيے ہيں اس کے مطابق يہ تاثر غلط ہے کہ امريکہ صرف اسی وقت پاکستان کی مدد کرتا ہے جب يہاں پر کسی آمر کی حکمرانی ہوتی ہے۔

    1988 سے 1993 کے عرصے ميں جب پاکستان ميں جمہوريت بحال تھی تو امريکی حکومت کی جانب سے پاکستان کو اضافی 82۔2 بلين ڈالرز کی امداد تعميری کاموں کے ضمن ميں دی گئ۔ 480 ملين ڈالرز کی امداد ذرعی شعبے کی ترقی کے ليے دی گئ۔ اس عرصے ميں يو – ايس – ايڈ نے ان تمام ترقياتی پروگراموں اور منصوبوں کو جاری رکھا جو 1988 سے پہلے شروع کيے گۓ تھے۔ اس کے علاوہ يو – ايس – ايڈ نے نجی سرمايہ کاری، ہاؤسنگ کے ليے قرضہ جات اور بے گھر لوگوں کی کفالت کے ليے بہت سے منصوبے شروع کيے۔

    1993 سے 2002 کےدرميانی عرصے ميں بہت سی غير سرکاری تنظيموں کے توسط سے ملک ميں بنيادی تعليم اور تکنيکی تعليم کے حوالے سے پی – اين – آئ کے نام سےبہت سے پراجيکٹ شروع کیے گۓ جن کا محور پاکستان کے پسماندہ علاقے تھے ۔ پی – اين – آئ پروجيکٹ کی وجہ سے صوبہ سرحد ميں لڑکيوں ميں خواندگی کی شرح ميں ريکارڈ اضافہ ہوا۔ اس دوران پاکستان ميں تقريبآ 80 کے قريب غير سرکاری تنظيموں کو تکنيکی اور مالی امداد فراہم کی گئ۔

    ميں اپنے ذاتی تجربے کی روشنی ميں آپ کو بتا رہا ہوں کہ امداد اور ترقياتی کاموں کے ضمن ميں حکومتوں اور بے شمار ذيلی تنظيموں کے درميان کئ سطحوں پر مسلسل ڈائيلاگ اور معاہدوں کا ايک سلسلہ ہوتاہے جو مسلسل جاری رہتا ہے۔ ملک ميں آنے والی سياسی تبديلياں عام طور پر ان رابطوں پر اثر انداز نہيں ہوتيں۔۔


    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
    digitaloutreach@state.gov
    http://usinfo.state.gov
     
  2. زمردرفیق
    آف لائن

    زمردرفیق ممبر

    شمولیت:
    ‏20 فروری 2008
    پیغامات:
    312
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    :salam: سب سے پہلے زاہر جی کی سوچ کو سلام اللہ پاک آپکو بہت اجرے آمین۔۔۔۔۔
    بہت ہی زبردست لڑی شروع کی ہے۔۔۔
    آپ سب کی راے پڑھنے کے بعد مجھے لگا کہ زاہر جی کی بات کو ہم ٹھیک طور پر نہیں سمجھے، اختلافات ہین کے ختم ہی نہیں ہو رہے میں ٹھیک ہوں تم خراب ہو ہر طرف یہ سوچ مل رہی ہے۔۔۔
    آخر کب تک۔۔۔۔۔۔ایسے لوگ جو یہ سوچ رکھتے ہین میں ٹھیک ہوں تم غلط ان پر اللہ مہربانی بھی کر دے اور اپنی طرف سے بھی کوہی بندا بھیج دے تو بھی یہ لوگ انکاری ہوتے ہین۔۔قرآن اٹھا کر پڑھ لیجے۔۔لکھا ہے نا کہ ۔۔۔بہت سی قومیں اپنے پیغمروں کا انتظآر کرتی رہی مگر جب پیغمر آیا تو انہوں نے جھٹلایا۔۔۔پھر اللہ کے عذاب کی مسحتق ہو گی۔۔۔۔۔۔
    تو میریے بھایوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔یکسو ہو کر ایک فرد کا ایک لیڈر کو چنو۔۔۔۔۔۔۔۔۔اللہ پر اعتماد کر کے اے اللہ تو ہم پر رحمت نازل کر اور ہم کو ایک اچھا حکمران مہیا کر جو ہماری دینی اور دنیاوی راہنماہی کر سکے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔یہ ہے اللہ پر اعتبار اپنی عقلوں پر اعتبار بہت کر چکے ہو۔۔۔۔۔۔۔اب تیار ہو جاو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کیونکہ امت محمدیہ تو ساری قوموں کے لیے نمونہ بنانا ہے اللہ پاک نے اور ۔۔۔۔۔رہی بات راہنما کی تو اللہ پاک خود ہی بھیج دے گا۔۔۔۔انشاء اللہ ۔۔نیت صاف کر کے خوب رب سے مانگو ۔۔۔کیونکہ اللہ ہی مدد کر سکتا ہے ۔۔اور تو کوہی نہیں۔۔ کیا امریکہ کی امداد تو کیا مشرف جی کی کرسی۔۔
    میری اللہ سے دعا ہے کہ اللہ پاک مجھے آپکو ہداہت دے آمین
     
  3. عرفان
    آف لائن

    عرفان ممبر

    شمولیت:
    ‏16 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    443
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ہم امریکہ کو مورد الزام نہیں ٹھہراتے

    کیونکہ بندر کو موقع اسی وقت ملتا ہے جب بلیاں آپس میں لڑتی ہیں۔
    ویسے بھی امریکی معیشت اس وقت زوال پذیر ہے۔
     
  4. ع س ق
    آف لائن

    ع س ق ممبر

    شمولیت:
    ‏18 مئی 2006
    پیغامات:
    1,333
    موصول پسندیدگیاں:
    25
    Re: ہم امریکہ کو مورد الزام نہیں ٹھہراتے

    عرفان میاں! تصویر کے دونوں رخ سامنے رکھو ناں
    بندر کی تو فطرت ہی ایسی ہے مگر بلیاں عقل کیوں نہیں کر لیتیں :143:

    بات دراصل یہ ہے کہ احساس کمتری کی ماری ہوئی قوم ہیں اور ہمیں ہر بات میں مغرب کی نقالی میں ہی ترقی کا راستہ دکھائی دیتا ہے۔

    بدترین قوم کی ویب سائٹ پر یہ مضمون لکھا ہے

    برصغیر میں ایک ہزار سال کی حکمرانی کے بعد انگریز کی 90 سالہ غلامی نے ہمیں ایک ایسی غلامانہ ذہنیت عطا کی ہے، جس سے ہم 60 سال گزارنے پر بھی بعینہ اسی طرح مستفید ہو رہے ہیں۔

    اپنی الگ قومی شناخت اور قومی ورثہ رکھنے کے باوجود ہم اپنی غلامانہ سوچ کی وجہ سے دوسری قوموں کی پیروی کرتے ہیں۔ ہم امریکہ اور دوسرے مغربی ممالک کی تقلید میں اپنا دین و مذہب اور اپنی تہذیب و ثقافت، ہر شے کو داؤ پر لگا چکے ہیں۔ اور وہ دن دور نہیں جب ہم ان کی پیروی میں اپنے ایمان سے بھی ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔

    اسی احساسِ کمتری کے سبب ہم اپنے ملک کی چیزوں کو وقعت نہیں دیتے اور ہر شے امپورٹڈ خریدنا پسند کرتے ہیں۔ نوبت بایں جا رسید کہ پاکستان میں بننے والی بہت سی معیاری پراڈکٹس صرف اس وجہ سے ناکام ہوئیں کہ وہ لوکل تھیں اور ہم روزانہ بہت سی ایسی مصنوعات امپورٹڈ سمجھ کر استعمال کرتے ہیں جو پاکستان میں بنتی ہیں اور صرف ہمارے احساسِ کمتری کے علاج کے لئے مینوفیکچرر نے ان پر امپورٹڈ کا لیبل لگا رکھا ہوتا ہے۔

    اسی طرح ہم اپنے ملک کے لوگوں پر گوروں کو ترجیح دیتے ہیں حالانکہ مقامی لوگ خواہ ان گوروں سے بھی بڑھ کر ذہین ہوں۔

    حالانکہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ کوا چلا ہنس کی چال، اپنی بھی بھول گیا۔

    http://www.worstnation.com/Muslim/Pakis ... d=84&cid=2

    اب آپ بتائے کہ آپ کا کیا خیال ہے؟
     
  5. برادر
    آف لائن

    برادر ممبر

    شمولیت:
    ‏21 اپریل 2007
    پیغامات:
    1,227
    موصول پسندیدگیاں:
    78
    :salam: زمرد بھائی ۔ کیا آپ بتانا پسند فرمائیں گے کہ اللہ تعالی کے بھیجے ہوئے اس بندے کی پہچان کیا ہوتی ہے ؟
    کیا اسکا علم، عمل اسکی پہچان ہو گی ؟
    کیا اسکا انقلابی فکر و فلسفہ اسکی پہچان ہوگی ؟
    کیا اسکی زبان کی تاثیر اسکی پہچان ہوگی ؟
    کیا دین اسلام اور قوم و ملت کے لیے خدمات اسکی پہچان ہوں گی؟

    یا پھر وہ آتے ہی کوئی چمتکار کر کے ، کوئی جادوگری کر کے سب کو اپنے پیچھے لگا لے گا ؟
     
  6. زمردرفیق
    آف لائن

    زمردرفیق ممبر

    شمولیت:
    ‏20 فروری 2008
    پیغامات:
    312
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    بردار جی۔۔۔۔۔۔۔
    تو نے پوچھي ہے امامت کي حقيقت مجھ سے
    حق تجھے ميري طرح صاحب اسرار کرے
    ہے وہي تيرے زمانے کا امام برحق
    جو تجھے حاضر و موجود سے بيزار کرے
    موت کے آئنے ميں تجھ کو دکھا کر رخ دوست
    زندگي تيرے ليے اور بھي دشوار کرے
    دے کے احساس زياں تيرا لہو گرما دے
    فقر کي سان چڑھا کر تجھے تلوار کرے
    فتنہ ملت بيضا ہے امامت اس کي
    جو مسلماں کو سلاطيں کا پرستار کرے
     
  7. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم زمرد رفیق بھائی !
    کیا آپ کے خیال میں اللہ تعالی نے ہماری قوم میں ایسا راہبر و امام بھیج دیا ہے ؟
    اگر ہے تو آپ کے خیال میں کون ہے ؟ اگر کاملاً نہیں تو ایک امامِ وقت کی خوبیوں کے قریب قریب بندہ کون ہے ؟
    اور اگر آپ کا جواب “نہیں “ میں ہے کہ اللہ تعالی نے ابھی تک ایسا کوئی بندہ ہماری ہدایت و راہنمائی کےلیے نہیں بھیجا ہوا ۔ تو پھر قوم تو بے قصور ہوئی نا ؟ کیونکہ بقول آپکے جب تک اللہ تعالی کی طرف سے کوئی راہنما نہیں آجاتا ۔ ہمیں تو بس بیٹھ کر انتظار ہی کرنا ہوگا نا ؟

    پلیز اپنی جوابی رائے سے نوازیے گا۔ شکریہ
     
  8. عرفان
    آف لائن

    عرفان ممبر

    شمولیت:
    ‏16 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    443
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ایک رہنما جو ان خوبیوں کا مالک ہو وہ اکیلا کافی نہیں کیونکہ انقلاب کیلیئے جماعت کی ضرورت ہوتی ہے۔

    ثبوت یہ ہے کہ حضرت موسی علیہ السلام نے اپنی قوم کو انقلاب کیلیئے پکارا تو جواب میں‌ قوم نے کہا کہ “اے موسی تو اورتیرا رب جا کر جہاد کرو ہم تو یہیں بیٹھے ہیں“ نتیجۃ جماعت نہ بن سکی اور انقلاب نہ آیا ۔
     
  9. زمردرفیق
    آف لائن

    زمردرفیق ممبر

    شمولیت:
    ‏20 فروری 2008
    پیغامات:
    312
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    پیارے بھاہی وہ وقت کا امام آپ بھی ہو سکتے ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پہلے اندر کے اور باہر کے خداہوں کو پچانوں اسکے بعد امامت کے امیدوار ہو۔۔۔۔۔۔۔اللہ بے نیاز ہے۔۔۔شاہد ہم میں سے ہی کوہی خوش نصیب ہو جسکو پتہ نہ ہو۔۔۔۔۔۔پہلے خود کو قابل بناون ۔۔۔۔پھر اللہ سے مانگوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔چلو امامت نہ بھی ملے ۔۔۔۔تو اسکے ساتھ دینے میں سب سے پہلے ہم لوگ ہی شمار ہون نا۔۔۔۔۔
    اسلیے بھاہی جان۔۔۔۔۔۔۔پہلے اپنے اندر دیکھو آپ کیا ہو۔۔۔۔۔۔کیا تمام شرک سے پاک ہو۔۔۔۔۔۔۔تمام صفاہی مکمل ہے اندر سے۔۔۔حب مال حب اولاد حب جاہ وغیرہ کی جیسی خواہشات سے پاک ہو۔۔۔۔۔۔۔اللہ آپ کو مجھ ہداہت کاملہ عطا فرمایے آمین ثم مین
     
  10. زمردرفیق
    آف لائن

    زمردرفیق ممبر

    شمولیت:
    ‏20 فروری 2008
    پیغامات:
    312
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    [/quote:33k1av43]

    ماشاءاللہ۔۔۔۔۔۔عرفان بھاہی اچھی بات ہے۔۔۔۔۔۔۔۔
    قرآن میں ہے سورتہ التوبہ میں کہ۔۔۔۔۔۔۔۔
    پھر آیا ہو شخض بہتر ہے جس نے اپنی عمارت کی بنیاد تقوی پر رکھی اور اللہ کی خوشنودی کے لیے رکھی گی ہو۔۔۔۔یا وہ شخض جس نے اپنی عمارت کی بنیاد کسی گھاٹی کے کنارے پر جو گرنے والی ہو رکھی ہو۔۔۔۔۔پھر وہ عمارت اسکےلیے دوزخ کی آگ میں گر پڑے،اور اللہ ظالموں کو سمجھ نہیں دیتا۔(109)
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    کہنے کا مقصد ہے پہلے خود کی عمارت کو شرک سے پاک کر اپنے جسم کو اور اس مقام کو پنچا جہاں روح نفس کے بوجھ سے آزاد ہو جاے۔۔۔۔۔پھر شامل ہو تینظم میں ۔۔۔اگر آپ اپنی جسم یا نفسانی خواہش کو قابو میں رکھنے کے اہل نہیں تو آپ تینظم کو پکڑ بھی لو تو فاہدہ کوہی نہیں۔۔۔اللہ تعالی مجھ کو علم عطا فرمایے اور دعاگو ہوں کہ اللہ پاک آپ مدد کرے آمین،
     
  11. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    :salam: زمرد رفیق بھائی ۔
    اختلافِ رائے پر معذرت چاہتا ہوں۔ لیکن یہ میرے سوال کا جواب نہیں ہے۔ آپ ہر بات کے جواب میں نئی بات کر دیتے ہیں۔ حالانکہ میرا سوال آپ کے سابقہ جواب کی روشنی میں تھا۔ اتنا تو ہم سب کو معلوم ہے کہ “امام وقت“ ہمیشہ اللہ تعالی کی طرف سے ایک نعمت کے طور پر ملتا ہے۔ جو اپنے علم ، عرفان، تقوی، کردار، خشیت الہیہ، صفائے قلبی اور دانش و بصیرت سے قوم کے قلوب و بواطن کو بدلتا ہے، بھٹکے ہوؤں کو سوئے گنبدِ خضری روانہ کرتا ہے، بے ہدایتوں کو راہِ خدا پر لانے کی جدو جہد کرتا ہے۔ جیسا کہ خود آپ نے بھی اپنے سابقہ پیغام میں قرآن مجید سے “انبیائے کرام“ کے بھیجے جانے کی مثال کے ذریعے واضح فرمایا تھا۔ اس پر میں نے پوچھا تھا کہ کیا ایسا راہبر و راہنما کم از کم پاکستان کی سطح پر آپ کی نظر میں کوئی ہے ؟ اگر نہیں تو کیا آپ کے خیال میں اللہ تعالی نے پاکستانی قوم کو اس نعمت سے محروم رکھا ہوا ہے ؟
    اور اگر وہ آئے گا تو کیا وہ کوئی چمتکار کرے گا کہ اسکے ساتھ ایک پوری جماعت بن جائے گی ؟ اور اگر عرفان بھائی کے بقول اہل حق کی ایسی “جماعت“ موجود ہے تو اس میں کوئی ایسا کامل راہبر کہاں ہے ؟
    اور ہاں آپ کا مجھے یہ فرمانا “ وہ امام آپ بھی ہوسکتے ہو“ ۔ میں اپنے لیے صرف دعا ہی سمجھ سکتا ہوں۔ ورنہ مجھے علم ہے کہ میں ناقص و جاہل و ناکارہ و گنہگار سا انسان ہوں۔ نارِ ابراھیم (ع) کو بجھانے والی چڑیا کی طرح چونچ میں قطرہ تو شاید لے آؤں ۔ لیکن امام یا راہبر کے مقام کے لیے ہرگز موزوں نہیں ہوں۔
    اور ویسے بھی حکمِ قرآنی “لما تقولون ما لا تفعلون“ کے تحت ، مجھے ترغیب دینے سے پہلے آپ خود ہی ایسی امامت اور راہبری کے لیے خود کو تیار کیوں نہیں‌کرتے ؟ اگر آپ شرک سے پاک ہو کر، تقویٰ کی منازل طے کرکے، علم و عرفان کے درجات پاکر لوگوں کی راہبری و راہنمائی کرنے والے بن گئے ہیں، یا بننے والے ہیں تو پھر ہمیں بتلا دیجئے تاکہ ہم آپ کے ساتھ اس عظیم جہاد پر چلنے والے بن جائیں۔
    اور اگر نہیں۔ تو پھر اپنی دیانتداری و چشمِ بصیرت سے ملک بھر کے راہنماؤں کی فہرست میں سے دیکھ کر بتلائیے کہ کیا ایسا کوئی امام یا راہبر اس قوم کے خدمت کر رہا ہے یا نہیں ؟

    دعاؤں میں یاد رکھیے گا۔ آپ کا بہت شکریہ ۔ والسلام علیکم
     
  12. زمردرفیق
    آف لائن

    زمردرفیق ممبر

    شمولیت:
    ‏20 فروری 2008
    پیغامات:
    312
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    میرے بھاہی آپ نے کیسی با ت کر دی۔۔۔۔۔۔۔۔یہ نعمت اللہ ہی دے گا کسی کو ۔۔۔۔۔۔۔مجھے دیے یا کسی اور کو۔۔۔۔۔۔
    اور آپ کہہ رہے ہو آپ کوشش کرو ۔۔۔۔۔۔بھاہی مجھے نہ بھی ملی تو بھی میرے نزدیک اللہ کے احسان اور اسکی عبادت کرنا فرض ہے ۔۔۔۔۔جزا اللہ دے گا ۔۔۔۔انشاءاللہ
    اب مین لالچ کرون کہ اے اللہ مجھکو امامت دے ورنہ مین تیری نماز نہیں پڑھون گا۔۔
    نہیں ۔۔۔۔۔۔۔خدا بہت بڑا ہے اس شان کا اندازہ نہین لگایا جا سکتا۔۔۔۔
    وہ خدا ایسا ہے جب تم دیکھو گے اس زمین و آسمان کو لیپٹ کر رکھ دین گے۔۔۔۔
    شرک سے پاک ہون ۔۔۔۔بغیر کسی لالچ کے ۔۔۔۔۔ایک مسلمان ہونے ککے ناطے تبی جنت ملے گی۔۔۔۔۔۔۔ورنہ دوزخ۔۔۔۔۔
    اور دوزخ کا آپ جانتے ہو نا۔۔۔کسی ہو گی۔۔۔۔۔۔اللہ ہم سب کو پناہ دے آمین
     
  13. زمردرفیق
    آف لائن

    زمردرفیق ممبر

    شمولیت:
    ‏20 فروری 2008
    پیغامات:
    312
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    انشاءاللہ اللہ ضرور ہمین طاقت دے گا ۔۔۔۔۔۔۔۔کچھ صبر تھوڑا سا صبر کرین ۔۔۔۔
     
  14. عقرب
    آف لائن

    عقرب ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    3,201
    موصول پسندیدگیاں:
    200
    سلام !

    برصغیر میں مذہبی و دینی راہنمایان جنہوں نے واقعی کسی حد تک مسلمانوں پر اپنا اثرورسوخ قائم کیا ہے ۔ میں اپنی رائے میں انکا تجزیہ عرض کرتا ہوں۔

    انڈیا کے ڈاکٹر ذاکر نائیک بھی خدمت دین کا اہم نام ہیں۔ لیکن انکی خدمات “بین المزاہب ڈائیلاگ اور تقابلہ“ پر بنیادی طور پر مرکوز ہیں۔ امت مسلمہ کی بگڑی ہوئی صورت حال کو بدلنے پر نہ انہوں نے کام کیا ہے اور نہ ہی ایسا کوئی پروگرام نظر آتا ہے۔ البتہ غیر مسلموں کا منہ بند کرنے اور اسلام کی طرف اٹھتی ہوئی انگلیوں کو روکنے کی عظیم خدمت ڈاکٹر ذاکر نائیک کے حصے میں آئی ہے۔ انکا ٹی وی چینل بھی بہت کام کررہا ہے۔

    لیکن اگر قرآن و سنت کی تعلیمات اور سیرت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی روشنی میں جامعیت کو پیش نظر رکھا جائے تو ڈاکٹر طاہر القادری موجودہ راہنما و مصلحین کی صف میں سب سے بڑا نام نظر آتا ہے۔ جو 25 سال کے مختصر عرصے میں تعلیمی، سماجی، روحانی، علمی، تربیتی شعبہ جات پاکستان اور عالمی سطح پر اتنہائی معیاری خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔ اور دے رہے ہیں۔ اسکا اعتراف عالم عرب، یورپ اور امریکہ تک دنیا بھر میں کیا جاتا ہے۔
    اپنے 5000 یعنی پانچ ہزار سے زائد موضوعات پر آڈیو وڈیو سیڈیز کے لکچرز ، غالباً 400 سے زائد کتب اور بالخصوص انفرادی اہمیت کے حامل ترجمہ قرآن “عرفان القرآن“ جیسی عظیم اسلامی خدمت ڈاکٹر طاہرالقادری کے کریڈٹ پر ہے۔
    بغیر کسی ملکی و بیرونی ناجائز سپورٹ کے ایک شخصیت کا ربع صدی میں اسلام کی خدمت اور احیا کا اتنا وسیع پیمانے پر کام کرنا اس شخص کے غیر معمولی ہونے اور اللہ تعالی کے خاص فضل و کرم کی علامت ہے۔
    اور پھر عالمی سطح پر اسلام کے چہرے پر دہشت گردی کا بدنما داغ مٹآنے کی کوششوں میں بھی علمی و عملی طور پر مصروف ہیں۔ اندرون ملک و بیرون ملک انکے اور انکی جماعت کے قول و عمل ہمیشہ امن و اخوت کا مظاہرہ دیکھنے کو ملتا ہے۔

    اگر مذہبی و سیاسی خدمات کو دیکھا جائے تو ڈاکٹر اسرار احمد کی دینی خدمات اور بالخصوص قرآن فہمی کو عام کرنے کے حوالے سے بہت اہمیت کی حامل ہیں۔ ڈاکٹر صاحب بھی دنیا بھر میں تبلیغی و دعوتی دورجات پر جاتے رہتے ہیں۔ گو کہ انکا نیٹ ورک عوامی سطح پر قبولیت عامہ حاصل نہیں کرسکا ۔ لیکن پڑھے لکھے طبقوں میں انہی پڑھا سنا جاتا ہے۔ لیکن ڈاکٹر صاحب ایک مخصوص عقیدہ رکھنے کی وجہ سے روحانی تربیت کے پہلو سے دور ہیں۔

    اس لیے اگر دیانتدارانہ جائزہ لیا جائے اور سب راہنماؤں کو قریب سے دیکھا جائے تو میری رائے میں ڈاکٹر طاہرالقادری موجود دور کے سب سے بڑے مصلح، راہنما نظر آتے ہیں۔ جو سیرت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی میں دین اسلام کے ہر ہر شعبے میں اصلاح کا کام کررہے ہیں۔ اور سارے کے سارے دین کے گوشوں پر اپنی توجہ دے رہے ہیں۔

    بطور مسلمان ہمارا اس بات پر ایمان ہے کہ اللہ تعالی جس پر چاہتا ہے اپنا فضل و کرم فرما دیتا ہے۔
     
  15. عقرب
    آف لائن

    عقرب ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    3,201
    موصول پسندیدگیاں:
    200
    اور ہاں ہمیں امام مہدی علیہ السلام کے انتظار میں ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھا نہیں رہنا چاہیئے کہ وہی آکر اس بگاڑ کی اصلاح کریں گے۔ اسلام کہیں بھی ایسی بےعملی کی تعلیم نہیں دیتا۔

    بلکہ موجودہ دور میں اللہ تعالی نے اپنے مقرب، صالح ، علمائے دین، اولیائے کرام بندے بھیجے ہوئے ہیں ۔ انہیں صدق دل سے پہچان کر انکا دست و بازو بن کر عملی طور پر خدمت اسلام کے مشن میں شامل ہوجانا چاہیئے۔

    کیونکہ کافی عرصہ پہلے یہاں کسی دوست نے ایک پوسٹ میں لکھا تھا کہ اجتماعی سطح پر خدمت اسلام کے دو ہی طریقے ہیں۔

    1- یا تو آپ خود اتنے قابل ہوجاؤ کہ راہنما بن کر دوسروں کو ہدایت کی روشنی دکھانا شروع کردو اور اصلاح کا کام شروع کردو۔
    یا پھر
    2۔ کسی اچھے راہنما، مصلح اور نیک بندے کو اپنا راہبر مان کر اسکے دست و بازو بن کے اسکی جماعت میں شامل ہوجاؤ کیونکہ قرآنی تعلیمات کے مطابق اور سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے مطابق خدمت اسلام اور حفاظتِ ایمان کے لیے “جماعت“ کا ہونا ناگزیر ہے۔

    شاخ وہی قائم ، سرسبز و شاداب رہتی ہے جو کسی درخت کے تنے سے جڑی رہتی ہے۔ جب اسکا تعلق اجماعیت سے کٹ جاتا ہے تو پھر وہ سوکھی ٹہنی بن کر بے رحم ہوائے زمانہ کے ہتھے چڑھ جاتی ہے۔

    علامہ اقبال رح نے فرمایا تھا

    فرد قائم ربط ملت سے ہے تنہا کچھ نہیں
    موج ہے ، دریا میں ہے، بیرونِ دریا کچھ نہیں​


    دعاؤں میں یاد رکھیے گا۔
     
  16. عرفان
    آف لائن

    عرفان ممبر

    شمولیت:
    ‏16 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    443
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    براہ کرم“ قرآن و سنت کی تعلیمات اور سیرت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی روشنی میں “ رہنمائی اور مصالحت اور مذہبی و سیاسی خدمات کے ساتھ قرآن فہمی کو عام کرنے کی تشریح کیجئے
     
  17. زمردرفیق
    آف لائن

    زمردرفیق ممبر

    شمولیت:
    ‏20 فروری 2008
    پیغامات:
    312
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ڈاکر اسرار احمد صاحب کی تینظم آپ کو اصل مقصد بتاے گی دنیا میں۔۔۔۔۔۔۔
    میرے خیال سے وہ ایسی تنظم ہے جو آگے جا کر کچھ انقلاب لاے گی یا حصہ بنے گی
    دیگر تینظموں میں انقلابی سوچ کا انثار کم پایا گیا۔۔۔
    اللہ تعالی ہمیں اچھی تینظم سے وبستادا کرے۔۔
    ۔۔جواللہ کے سیدھے راستہ پر بلایے۔۔ان لوگون کے راستے پر جن پر اللہ پاک آپ کا کرم نازل ہوا نہ کے ان لوگوں کے جن پر تیرا غضب نازل ہوا۔آمین ثم مین

    رہنما ڈھوننے کے لیے تینظم کو جواہن کرین۔۔۔۔۔۔تینظم جتنی مضبوط ہو گی۔۔۔۔۔۔۔۔اتنا اچھا نظام ہو گا۔۔۔۔۔۔
    جو انسان اللہ تعالی اور اس کے رسول کی مدد کرے گا اللہ تعالی اسکو اس کا صلہ ضرور دے آمین
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اس وقت ہر بندا اپنے اپنے دارے میں گھوم رہا ہے گھر کی دیکھ بھال بیوی بچوں کے لیے پیسہ کما رہا ہے۔۔۔۔
    سب کچھ اپنے لیے کر رہا ہے یا بیوی بچوں کے لیے آخرت کےلیے کچھ نہیں کر رہا ہے۔۔۔۔۔
    کچھ وقت اپنے دارے سےباہر نکلو ایک تینظم سے وابستہ ہو جو آپ کو ٹھیک لگے۔باقی اللہ ہی ہدایت دینے والا ہے۔۔ہمارا کام ہے آپ کو بلانا۔۔۔
    اللہ پاک ہم سب ہداہت دے آمین
    فرقہ واریت ہو یا وطن پرستی اس سے باہر نکل کر ایک مسلمان ہو کر سوچیں ہم نے ایک مسلمان ہین ساری زمین پر اللہ اور اسکے بندوں کا حق ہے
    پاکستانی ہونے پر فخر نہ کرین ایک مسلمان ہونے پر فخر کرین اور اللہ سے ڈرتے رہیے امید ہے اللہ ہم پر رحم کرے ۔۔۔۔۔۔۔۔
     
  18. عرفان
    آف لائن

    عرفان ممبر

    شمولیت:
    ‏16 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    443
    موصول پسندیدگیاں:
    0
  19. عقرب
    آف لائن

    عقرب ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    3,201
    موصول پسندیدگیاں:
    200
    Re:

    السلام علیکم عرفان بھائی ۔
    رہنمائی، اصلاح (مصالحت نہیں)، مذہبی و سیاسی خدمات اور قرآن فہمی میں سے کس لفظ کا معنی و تشریح آپ کو نہیں معلوم ؟
    اگر آپ کو واقعی مزید معلومات درکار ہیں تو وقت نکال کر وزٹ فرما لیجئے۔

    http://www.minhaj.org
    http://www.tahir-ul-qadri.com
    http://www.deenislam.com
    http://www.irfan-ul-quran.com
    http://www.minhajbooks.com
    http://www.minhaj.biz
    http://welfare.minhaj.org
    http://durood.minhaj.org
    http://dfa.minhaj.org

    کیونکہ اتنی ویب سائٹس کا مواد نہ تو میرے لیے یہاں لکھنا ممکن ہے اور نہ ہی دوستوں کے لیے پڑھنا ممکن ہے۔
    والسلام
     
  20. عرفان
    آف لائن

    عرفان ممبر

    شمولیت:
    ‏16 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    443
    موصول پسندیدگیاں:
    0
  21. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    ماشاءاللہ ۔ بہت اچھی ویب سائٹس ہیں۔

    لیکن عرفان صاحب ۔ لگتا ہے آپ نے سائٹس کا پہلے سے ہی خوب مطالعہ فرمایا ہوا تھا ۔جبھی تو عقرب صاحب کی 13 مئی بوقت 14:55 بجے دی ہوئی 9 عدد ویب سائٹس کے جواب میں اسی دن 15:44 پر اپنی پسندیدہ تنظیم کی سائٹس لکھ ڈالی ۔ اگر ایسا ہی تھا تو پھر آپ کا یہ پیغام
    کیا معنی رکھتا تھا ؟ :baby:
     
  22. عرفان
    آف لائن

    عرفان ممبر

    شمولیت:
    ‏16 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    443
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ہم نے سوچا تھا کہ حاکم سے کریں گے فریاد
    وہ بھی کمبخت تیرا چاہنے والا نکلا
    مذھبی اصلاح ،سوشل ویلفیر،خیراتی ادارے،ہیومن رائٹس،پاور پالیٹکس کے ذریعے انسانی فلاح بھی اچھی باتیں ہیں۔لیکن میرے خیال میں ایک ایسا نظام برپا کرنے کی کوشش کرنا جس میں ہرایک کو انصاف ملے زیادہ بہتر ہے۔

    لوگ ابھی تک جہانگیر کی زنجیر کو یاد کرتے ہیں حلانکہ اس وقت ملوکیت تھی۔
     
  23. ع س ق
    آف لائن

    ع س ق ممبر

    شمولیت:
    ‏18 مئی 2006
    پیغامات:
    1,333
    موصول پسندیدگیاں:
    25
  24. کاشفی
    آف لائن

    کاشفی شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏5 جون 2007
    پیغامات:
    4,774
    موصول پسندیدگیاں:
    16
    [center:biy2l8zh][​IMG][/center:biy2l8zh]
     
  25. کاشفی
    آف لائن

    کاشفی شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏5 جون 2007
    پیغامات:
    4,774
    موصول پسندیدگیاں:
    16
    [center:1sccyh4n][​IMG][/center:1sccyh4n]
     
  26. عرفان
    آف لائن

    عرفان ممبر

    شمولیت:
    ‏16 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    443
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    اسی صفحہ پر میرا تبصرا اور اس کا جواب موجود ہے،
    تبصرہ : کیا ہماری قوم انقلاب پر متفق ہے؟
    تبصرہ نگار : عرفان مقام : فیصل آباد بتاريخ : 1 مئي 2008 ء
    جواب : اگر ہم اپنے وطیرے میں تبدیلی پر آمادہ ہوتے تو بدترین قوم کیسے قرار پاتے؟ ۔
    کیا قوم کو اپنے وطیرے میں تبدیلی پر آمادہ کرنا چاہیئے۔ یا پھر گیلا کھیس لے کر آرام سے سو جانا چاہیئے۔
     
  27. ع س ق
    آف لائن

    ع س ق ممبر

    شمولیت:
    ‏18 مئی 2006
    پیغامات:
    1,333
    موصول پسندیدگیاں:
    25
    یقینا قوم کو تبدیلی پر آمادہ کرنا چاہیئے ورنہ تو اپنے موت آپ مرنے والی بات ہو گی، بات مایوسی پھیلانے کی نہیں بلکہ بہت زیادہ محنت کرنے کی ہے تاکہ ہم بدترین قوم کے ٹائٹل سے چھٹکارہ پا کر بہترین قوم قرار پا سکیں، یہی میں نے اس ویب سائٹ سے سیکھا ہے۔
     
  28. کاشفی
    آف لائن

    کاشفی شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏5 جون 2007
    پیغامات:
    4,774
    موصول پسندیدگیاں:
    16
    [center:3vbupahk][​IMG][/center:3vbupahk]
     
  29. کاشفی
    آف لائن

    کاشفی شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏5 جون 2007
    پیغامات:
    4,774
    موصول پسندیدگیاں:
    16
    [center:27fg5wia][​IMG][/center:27fg5wia]
     
  30. عرفان
    آف لائن

    عرفان ممبر

    شمولیت:
    ‏16 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    443
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    روشنی کی کرن دکھانی بھی ضروری ہے
     

اس صفحے کو مشتہر کریں