1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

لفظ “شام “ پر شعر لکھیں

'اشعار اور گانوں کے کھیل' میں موضوعات آغاز کردہ از نعیم, ‏29 نومبر 2007۔

  1. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    آئیے ۔ اس لڑی میں ہم لفظ “شام“ پر شعر لکھیں۔ یعنی کوئی ایسا شعر جس میں “شام“ کا ذکر ضرور آئے۔ میں آغاز کرتا ہوں۔

    شام ہوتے ہی چراغوں کو بجھا دیتا ہوں
    دل ہی کافی ہے تیری یاد میں جلنے کیلئے
     
  2. عقرب
    آف لائن

    عقرب ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    3,201
    موصول پسندیدگیاں:
    200
    یہ شام اور تیرا نام دونوں کتنے ملتے جلتے ہیں
    تیرا نام نہیں‌لوں گا بس تجھ کو شام کہوں گا
     
  3. مسز مرزا
    آف لائن

    مسز مرزا ممبر

    شمولیت:
    ‏11 مارچ 2007
    پیغامات:
    5,466
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    میرے شام و سحر میں ترا نام نہیں

    کبھی کاش مجھے تو مل جائے
    میرے دل کی کلی بھی کھل جائے
    اور مجھے اس سزا سے پناہ ملے
    کہ مرے شام و سحر میں ترا نام نہیں

    پوری اپنی شاعری کی لڑی میں لکھوں گی :91:
     
  4. لاحاصل
    آف لائن

    لاحاصل ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2006
    پیغامات:
    2,943
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    تو ہے سورج تجھے معلوم کہاں رات کا دکھ
    تو کسی روز میرے گھر میں اتر شام کے بعد
     
  5. مسز مرزا
    آف لائن

    مسز مرزا ممبر

    شمولیت:
    ‏11 مارچ 2007
    پیغامات:
    5,466
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    بس ایک موتی سی چھب دکھا کر بس ایک میٹھی سی دھن سنا کر
    ستارۂ شام بن کے آیا برنگِ خوابِ سحر گیا وہ
     
  6. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    یہ دل ہے مرا یا کسی کٹیا کا دیا ہے
    بُجھتا ہے دمِ‌صبح تو جلتا ہے سرِشام
     
  7. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    تُو نے دیکھا کبھی ایک نظر شام کے بعد
    کتنے چُپ چاپ سے لگتے ہیں شجر شام کے بعد

    اتنے چُپ چاپ کے رستے بھی رہیں گے لا علم
    چھوڑ جائیں گے کسی روز نگر شام کے بعد

    تُو ہے سورج تجھے معلوم کہاں رات کا دُکھ
    تُو کسی روز میرے گھر میں اُتر شام کے بعد

    رات بیتی تو گِنے آبلے اور پھر سوچا
    کون تھا باعثِ آغازِ سفر شام کے بعد

    شام سے پہلے وہ مَست اپنی اُڑانوں میں رہا
    جس کے ہاتھوں میں تھے ٹوٹے ہُوئے پَر شام کے بعد​
     
  8. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    عجب ہے وحشتِ جاں بھی کہ عادت ہوگئی دل کو
    سکوتِ شامِ غم سے ہم نوائی مانگتے رہنا
     
  9. صارم مغل
    آف لائن

    صارم مغل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2007
    پیغامات:
    230
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    شام ہی سے بجھا سا رہتا ہے
    دل ہے گویا چراغ مفلس کا
     
  10. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    کوشش کے باوجود بھی تُو بھولتا نہیں
    تیرے بغیر کیا کروں کچھ سُوجھتا نہیں

    ہوتی ہے صبح شام مگر اِس کے باوجود
    ہے چاند تیری یاد کا جو ڈوبتا نہیں​
     
  11. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    صبح ہوتی ہے شام ہوتی ہے
    عمر یوں ہی تمام ہوتی ہے
     
  12. صارم مغل
    آف لائن

    صارم مغل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2007
    پیغامات:
    230
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    شام ہوتی ہے تو چپکے سے چلی آتی ہیں
    اپنی یادوں سے کہو یوں ستایا نہ کریں
     
  13. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    4,208
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    کیوں‌راستہ دیکھا کیا، اس کا میں سرِ شام
    بے درد کا مجھ سے کوئی پیماں تو نہیں تھا
     
  14. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    یونہی بے سبب نہ پِھرا کرو
    کوئی شام گھر بھی رہا کرو​
     
  15. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    اداسی میں گِھرا تھا دل چراغِ شام سے پہلے
    نہیں تھا کچھ سرِ محفل چراغِ شام سے پہلے
    (امجد)
     
  16. چیٹرcheater
    آف لائن

    چیٹرcheater ممبر

    شمولیت:
    ‏26 دسمبر 2007
    پیغامات:
    147
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    شام سے آنکھ میں نمی سی ہے
    پھر آج آپ کی کمی سی ہے
    دفن کر دو ہمیں کہ سانس ملے
    نبض کچھ دیر سے تھمی سی ہے
    وقت رہتا نہیں کہیں ٹک کر
    اس کی عادت بھی آدمی سی ہے
     
  17. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    واہ چیٹر بھائی ۔ زبردست۔

    شام سے پہلے تلک خواہ سلائے رکھیں
    جاگ اٹھتی ہے محبت کی انا شام کیبعد
     
  18. مسز مرزا
    آف لائن

    مسز مرزا ممبر

    شمولیت:
    ‏11 مارچ 2007
    پیغامات:
    5,466
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    اور ہم بیٹھ کے خاموشی سے روئے جاتے
    شام ہوتی، کسی دریا کا کنارا ہوتا
     
  19. چیٹرcheater
    آف لائن

    چیٹرcheater ممبر

    شمولیت:
    ‏26 دسمبر 2007
    پیغامات:
    147
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    گلی گلی مری یاد بچھی ہے پیارے رستہ دیکھ کے چل
    مجھ سے اتنی وحشت ہے تو میری حدوں سے دور نکل
    یاد ہے اب تک تجھ سے بچھڑنے کی وہ اندھیری شام مجھے
    تو خاموش کھڑا تھا لیکن باتیں کرتا تھا کاجل​
     
  20. این آر بی
    آف لائن

    این آر بی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 جنوری 2008
    پیغامات:
    1,495
    موصول پسندیدگیاں:
    108
    بہت خوب۔ بہت عرصے بعد یہ شعر یاد آئے ہیں۔

    اُجالے اپنی یادوں کے ہمارے ساتھ رہنے دو
    نہ جانے کس گلی میں زندگی کی شام ہو جائے​
     
  21. چیٹرcheater
    آف لائن

    چیٹرcheater ممبر

    شمولیت:
    ‏26 دسمبر 2007
    پیغامات:
    147
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    شامِ فراق، اب نہ پوچھ، آئی اور آکے ٹل گئی
    دل تھا کہ پھر بہل گیا، جاں تھی کہ پھر سنبھل گئی

    بزمِ خیال میں ترے حسن کی شمع جل گئی
    درد کا چاند بجھ گیا، ہجر کی رات ڈھل گئی
     
  22. عاشی
    آف لائن

    عاشی ممبر

    شمولیت:
    ‏10 جون 2006
    پیغامات:
    320
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    دن گزر جاتا ہے لیکن تیری دیوانی کی
    شام ہوتی ہے تو وحشت نہیں دیکھی جاتی
     
  23. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    زندگی ہے ایک سنگم پر حیات و موت کے
    شام ہے شامِ غریباں، صبح صبحِ عید ہے
     
  24. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    یونہی بے سبب نہ پھرا کرو کوئی شام گھر بھی رہا کرو
    وہ غزل کی سچی کتاب ہے اسے چپکے چپکے پڑھا کرو
     
  25. مریم سیف
    آف لائن

    مریم سیف ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2008
    پیغامات:
    5,303
    موصول پسندیدگیاں:
    623
    ملک کا جھنڈا:
    تو ہے سورج تجھے معلوم کہاں رات کا دکھ
    تو کسی روز میرے گھر میں اتر شام کے بعد
     
  26. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    یاد آ کر رہ گئی ہے بے خودی کی ایک شام
    تیری عصمت ہو کہ ہو میرے ہنر کی چاندنی
     
  27. تنہا روح
    آف لائن

    تنہا روح ممبر

    شمولیت:
    ‏26 جون 2008
    پیغامات:
    439
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    تو نے دیکھا ھے کبھی ایک نظر شام کے بعد
    کتنے چپ چاپ سے لگتے ھیں شجر شام کے بعد
    اتنے چپ چاپ کہ رستے بھی رہیں گے لا علم
    چھوڑ جائیں گے کسی روذ نگر شام کے بعد
    شام سے پہلے تھا وہ مست اپنی اڑانوں میں
    جس کے ہاتھوں میں تھے ٹوٹے ہوئے پر شام کے بعد
    رات بیتی تو گنے آبلے اور سوچا ھم نے
    کون تھا باعث آغاز سفر شام کے بعد
    میں نے ایسے ہی گناہ تیری جدائی میں کئے
    جیسے طوفاں میں کوئی چھوڑے شہر شام کے بعد
    تو تو سورج ھے، تجھے معلوم کہاں رات کا دکہ
    تو کسی روذ میرے گھر میں اتر شام کے بعد
    لوٹ آئےنہ کسی روز وہ آوارہ مزاج
    کھول رکھتے ھیں اسی آس پہ در شام کے بعد
     
  28. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    اس شام وہ رخصت کا سماں یاد رہے گا
    وہ شہر، وہ کوچہ ، وہ مکاں یاد رہے گا

    وہ ٹیس کہ ابھری تھی ادھر یاد رہے گی
    وہ درد کہ اٹھا تھا یہاں یاد رہے گا
     
  29. تنہا روح
    آف لائن

    تنہا روح ممبر

    شمولیت:
    ‏26 جون 2008
    پیغامات:
    439
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    میں شام یادوں کے جنگلوں میں گذارتا ہوں‘ کہ کچھ لکھوں گا
    یہ شہر سارا ہی سو چکا ہے میں جاگتا ہوں کہ کچھ لکھوں گا
    بہار رُت کے وہ خواب سارے جو میری پلکوں پہ آ سجے تھے
    وہ خواب آنکھوں میں جل چکے ہیں میں جل رہا ہوں کہ کچھ لکھوں گا
    میں پچھلے موسم کی بارشوں کو پھر اپنی آنکھوں میں لا رہا ہوں
    کہ اب کے ساون کی رُت میں‘ میں بھی یہ سوچتا ہوں کہ کچھ لکھوں گا
    عجیب رُت ہے جدائیوں کی‘ عذاب دن ہیں عذاب راتیں
    میں چند مہمل سے لفظ لکھ کر یہ سوچتا ہوں کہ کچھ لکھوں گا
    میں لفظ پلکوں سے چن رہا ہوں‘ میں خواب کاغذ پہ بُن رہا ہوں
    میں تیری آہٹ بھی سن رہا ہوں میں جانتا ہوں کہ کچھ لکھوں گا
    وہ سارے رستے کہ جن پہ ہم تم چلے تھے چاہت کے سنگ عاطف
    میں اب جو اُن پر کبھی گیا تو یہ جانتا ہوں کہ کچھ لکھوں گا
     
  30. محمد علی
    آف لائن

    محمد علی ممبر

    شمولیت:
    ‏30 جون 2008
    پیغامات:
    697
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    رات ہوئی شام کے بعد
    تیری یاد آئی ہر بات کے بعد
    ہم نے خاموش رہ کر بھی دیکھا
    تیری آواز آئیہر سانس کے بعد
     

اس صفحے کو مشتہر کریں