1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

شاعری بذریعہ ایس-ایم-ایس

Discussion in 'اردو شاعری' started by ساگراج, Nov 28, 2008.

  1. ملک بلال
    Offline

    ملک بلال منتظم اعلیٰ Staff Member

    یہ لیں جی کچھ پیغامات میرے موبائل میں سے

    اے سرد سرد رات مجھے چاند چاہیے
    کرنی ہے دل کی بات مجھے چاند چاہیے

    الجھی ہوئی فراق کی راتوں کے درمیاں
    تنہا ہے میری ذات مجھے چاند چاہیے

    بچپن کی ضد نہیں یہ جوانی کی بات ہے
    اے میری کائنات مجھے چاند چاہیے

    چہرے سے اب نقاب کا بادل اتار دو
    اب مان جائو بات مجھے چاند چاہیے

    دیکھا ہے میں نے دن مجھے رات چاہیے
    سورج سے نہیں‌ پیار مجھے چاند چاہیے
     
  2. ملک بلال
    Offline

    ملک بلال منتظم اعلیٰ Staff Member

    جواب: ایس ایم ایس پہ آئے والے کچھ دلچسپ پیغام

    ہر وہ لمحہ جو تجھ سے جدا ہوتا ہے
    چلتی سانسوں کے لئے ایک سزا ہوتا ہے
    کیسے سمجھائوں جہاں والوں کو آداب وفا
    دنیا رکھوں تو میرا عشق قضا ہوتا ہے
     
  3. ملک بلال
    Offline

    ملک بلال منتظم اعلیٰ Staff Member

    جواب: ایس ایم ایس پہ آئے والے کچھ دلچسپ پیغام

    موسم ہجر میں بارش کا برسنا کیسا؟
    ایک صحرا سے سمندر کا گزرنا کیسا؟

    اے مرے دل نہ پریشاں ہو تو تنہا ہو کر
    وہ تیرے ساتھ چلا کب تھا بچھڑنا کیسا؟

    لوگ کہتے ہیں کہ گلشن کی تباہی دیکھو
    میں تو ویران سا جنگل تھا، اجڑنا کیسا؟

    دیکھنے میں‌ تو کوئی درد نہیں دکھ بھی نہیں
    پھر یہ آنکھوں میں یوں اشکوں کا ابھرنا کیسا؟

    بیوفا اس کو کوئی کہنے کی جرات نہ کرے
    اس نے اقرار کیا کب تھا؟ مکرنا کیسا؟
     
  4. ملک بلال
    Offline

    ملک بلال منتظم اعلیٰ Staff Member

    جواب: ایس ایم ایس پہ آئے والے کچھ دلچسپ پیغام

    دعا
    یونہی تنہائی میں‌ اب دل کو سزا دیتے ہیں
    نام لکھتے ہیں تیرا، لکھ کے مٹا دیتے ہیں

    جب بھی ناکام محبت کا کوئی ذکر کرے
    لوگ ہنستے ہیں ، میرا نام بتا دیتے ہیں

    اب خوشی کی کوئی ترکیب نہ سوجھے مجھ کو
    اب یہ عالم ہے، مجھے درد مزا دیتے ہیں

    کیا ضرورت ہے کہ دیتے ہو خود کو زحمت
    لائو ہم خود ہی نشیمن کو جلا دیتے ہیں

    اب تسلی نہیں دی جاتی مریض غم کو
    دیکھنے والے بھی مرنے کی دعا دیتے ہیں
     
  5. ملک بلال
    Offline

    ملک بلال منتظم اعلیٰ Staff Member

    جواب: ایس ایم ایس پہ آئے والے کچھ دلچسپ پیغام

    جدا ہونے کے موسم میں‌ جدا ہونا ضروری تھا
    نہ جانے کیوں کسی کا بے وفا ہونا ضروری تھا

    میرے دل نے جو اس کو پوجنے کی انتہا کر دی
    تو پھر اس بے وفا کا بھی خدا ہونا ضروری تھا

    کسی سے کوئی بھی شکوہ نہ کوئی بھی شکایت ہے
    جو میرے ساتھ چاہت میں ہوا، ہونا ضروری تھا

    بہت نزدیک تھے دل اس لئے اب دوریاں بھی ہیں
    دلوں کے درمیاں‌ کچھ فاصلہ ہونا ضروری تھا

    اسے بھی درد دینے کا بہت ہی شوق تھا شاید
    ہمیں بھی درد و غم سے آشنا ہونا ضروری تھا
     
  6. ھارون رشید
    Offline

    ھارون رشید برادر Staff Member

    جواب: شاعری بذریعہ ایس-ایم-ایس

    بڑی مشکل سے یہ لڑی لبھی ہے آئندہ شاعری والے ایس ایم ایس یہاں لکھے جائیں
     
  7. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    جواب: شاعری بذریعہ ایس-ایم-ایس

    واہ ملک بلال بھائی ۔ بہت اچھی شئرنگ ہے۔ آپ کا شاعرانہ ذوق بہت خوب ہے۔ ماشاءاللہ
     
  8. ملک بلال
    Offline

    ملک بلال منتظم اعلیٰ Staff Member

    جواب: شاعری بذریعہ ایس-ایم-ایس

    اسے بتانا ، غم زمانہ
    فریب دے گا، خیال رکھنا
    وفا کے رستے سے لوٹ جانا
    فریب دے گا ، خیال رکھنا

    سکون دیں گی وصال راتیں
    نہ چین دیں گے اداس لمحے
    مگر یہ پل بھر کا مسکرانا
    فریب دے گا ، خیال رکھنا

    تو خواب کس کا ، میں خواب کس کا
    نہ پیار مجھ کو ، پیار تجھ کو
    یہ ایک دوجے کے پاس آنا
    فریب دے گا ، خیال رکھنا

    جو قہر ٹوٹا ہے دل پہ میرے
    وہ قہر ٹوٹے نہ اب کسی پہ
    یہ دل جلانا، یہ گھر لٹانا
    فریب دے گا خیال رکھنا
     
  9. ملک بلال
    Offline

    ملک بلال منتظم اعلیٰ Staff Member

    جواب: شاعری بذریعہ ایس-ایم-ایس

    تمہیں شاید یہ لگتا ہے
    محبت خوبصورت ہے
    تمہارا گھر سنوارے گی
    تمہیں یوں ہی نکھارے گی
    تمہیں اپنا بنا لے گی

    تمہیں شاید یہ لگتا ہے
    محبت رب کی صورت ہے
    تمہیں دکھ سے نکالے گی
    تمہارے درد سمجھے گی
    تمہارے غم سنبھالے گی

    مجھے معلوم ہے اتنا

    محبت شب کی صورت ہے
    اجالوں کو یہ کھا لے گی
    تمہیں تم سے چرا لے گی
    تمہیں پاگل بنا دے گی
    محبت مار دیتی ہے
    محبت مار ڈالے گی
     
  10. ملک بلال
    Offline

    ملک بلال منتظم اعلیٰ Staff Member

    جواب: شاعری بذریعہ ایس-ایم-ایس

    لو سمیٹ لو میری کرچیاں
    میرے حق میں کوئی دعا کرو

    مجھے منزلوں کی تلاش ہے
    میرے ساتھ تم بھی چلا کرو

    مجھے زندگی سے ملا ہی کیا
    مجھے زندگی نے دیا ہی کیا
    در و بام سب ہی اجڑ گئے
    میرے ساتھ تم تو وفا کرو
     
  11. ملک بلال
    Offline

    ملک بلال منتظم اعلیٰ Staff Member

    جواب: شاعری بذریعہ ایس-ایم-ایس

    برسوں سے تیرے شہر سے گزرا نہیں ہوں میں
    لیکن تیرے خیال سے بچھڑا نہیں ہوں میں

    مجھ کو قدم قدم پہ ملی درد کی سوغات
    یہ میرا حوصلہ ہے کہ ٹوٹا نہیں ہوں میں

    دیتا ہوں میں جہان کو محبت کی روشنی
    نفرت کی آندھیوں میں بجھتا نہیں ہوں میں

    میرا ہے آسمان کی وسعت سے واسطہ
    دھرتی کی پستیوں میں گرتا نہیں ہوں میں

    شبنم کو دیکھنا ہے تو دل کی نظر سے دیکھ
    میں ایک تلخ سچ ہوں ، دھوکہ نہیں ہوں میں
     
  12. ملک بلال
    Offline

    ملک بلال منتظم اعلیٰ Staff Member

    جواب: شاعری بذریعہ ایس-ایم-ایس

    ابھی کسی کا ایس ایم ایس آیا اچھا لگا سوچا شیئر کر دوں۔

    وفا کے قصے عجیب ٹھہرے !
    ہم بھی کتنے غریب ٹھہرے!

    کسی نے چاہا ، کسی نے پایا !
    یہ اپنے اپنے نصیب ٹھہرے!

    جان اپنی میں اس پہ واروں !
    اگر وہ میرے قریب ٹھہرے!

    دل و نظر بھی اسی کو چاہے !
    سب ہی میرے رقیب ٹھہرے!

    'دیئے ہیں جس نے یہ درد "جاناں"!
    وہی تو میرے طبیب ٹھہرے !
     
  13. حیانور
    Offline

    حیانور ممبر

    زندگی میں تو سبھی پیار کیا کرتے ہیں
    میں تو مر کر بھی میری جان تجھے چاہوں گی
    تو ملا ہے تو یہ احساس ہوا ہے مجھ کو
    یہ میری عمر محبت کے لیے تھوڑی ہے
    اک ذرا سا غمِ دوراں کا بھی حق ہے جس پر
    میں نے وہ سانس بھی تیرے لیے رکھ چھوڑی ہے
    تجھ پہ ہو جاؤں گی قربان تجھے چاہوں گی
    میں تو مر کر بھی میری جان تجھے چاہوں گی
    اپنے جذبات میں نغمات رچانے کے لیے
    میں نے دھڑکن کی طرح دل میں بسایا ہے تجھے
    میں تصور بھی جدائی کا بھلا کیسے کروں
    میں نے قسمت کی قسمت کی لکیروں‌سے چرایا ہے تجھے
    پیار کا بن کے نگہبان تجھے چاہوں گی
    میں تو مر کر بھی میری جان تجھے چاہوں گی
    تیری ہر چاپ سے جلتے ہیں خیالوں‌میں چراغ
    جب بھی تو آئے جگاتا ہوا جادو آئے
    تجھ کو چھو لوں‌تو پھر اے جانِ تمنا مجھ کو
    دیر تک اپنے بدن سے تری خوشبو آئے
    تو بہاروں کا ہے عنوان تجھے چاہوں گی
    میں تو مر کر بھی میری جان تجھے چاہوں گی
    زندگی میں تو سبھی پیار کیا کرتے ہیں
    میں تو مر کر بھی میری جان تجھے چاہوں گی !
     

Share This Page