1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

چھوٹی چھوٹی باتیں، بڑا سبق

'گپ شپ' میں موضوعات آغاز کردہ از ھارون رشید, ‏9 مارچ 2014۔

موضوع کا سٹیٹس:
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
  1. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
  2. مریم سیف
    آف لائن

    مریم سیف ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2008
    پیغامات:
    5,303
    موصول پسندیدگیاں:
    623
    ملک کا جھنڈا:
    جزاک اللہ
     
  3. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    كسان كى بيوى نے جو مكهن كسان كو تيار كر كے ديا تها وه اسے ليكر فروخت كرنے كيلئے اپنے گاؤں سے شہر كى طرف روانہ ہو گيا،
    یہ مكهن گول پيڑوں كى شكل ميں بنا ہوا تها اور ہر پيڑے كا وزن ايک كلو تها۔
    شہر ميں كسان نے اس مكهن كو حسب معمول ايک دوكاندار كے ہاتھوں فروخت كيا
    اور دوكاندار سے چائے كى پتى، چينى، تيل اور صابن وغيره خريد كر واپس اپنے گاؤں كى طرف روانہ ہو گيا.
    كسان كے جانے بعد…… دوكاندار نے مكهن كو فريزر ميں ركهنا شروع كيا….
    اسے خيال گزرا كيوں نہ ايک پيڑے كا وزن كيا جائے.
    وزن كرنے پر پيڑا 900 گرام كا نكلا، حيرت و صدمے سے دوكاندار نے سارے پيڑے ايک ايک كر كے تول ڈالے
    مگر كسان كے لائے ہوئے سب پيڑوں كا وزن ايک جيسا اور 900 – 900 گرام ہى تها۔
    اگلے ہفتے كسان حسب سابق مكهن ليكر جيسے ہى دوكان كے تهڑے پر چڑها،
    دوكاندار نے كسان كو چلاتے ہوئے كہا کہ وه دفع ہو جائے، كسى بے ايمان اور دهوكے باز شخص سے كاروبار كرنا اسكا دستور نہيں ہے. 900
    گرام مكهن كو پورا ایک كلو گرام كہہ كر بيچنے والے شخص كى وه شكل ديكهنا بهى گوارا نہيں كرتا.
    كسان نے ياسيت اور افسردگى سے دوكاندار سے كہا:
    “ميرے بهائى مجھ سے بد ظن نہ ہو ہم تو غريب اور بے چارے لوگ ہيں،
    ہمارے پاس تولنے كيلئے باٹ خريدنے كى استطاعت كہاں.
    آپ سے جو ايک كيلو چينى ليكر جاتا ہوں اسے ترازو كے ايک پلڑے ميں رکھ كر دوسرے پلڑے ميں اتنے وزن كا مكهن تول كر لے آتا ہوں.
    اس تحریر کو پڑھنے کہ بعد آپ کیا محسوس کرتے ہیں۔
    کسی پر انگلی اٹھانے سے پہلے کیا ہم پہلے اپنے گریبان چیک نہ کرلیں۔ کہیں یہ خرابی ہمارے اندر تو نہیں ؟ شکریہ
    کیونکہ اپنی اصلاح کرنا مشکل ترین کام ہے
     
    ملک بلال, سعدیہ, مریم سیف اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    جی ہاں سب سے پہلے اپنے گریبان کو چیک کرنا چاھیے
     
    ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. مریم سیف
    آف لائن

    مریم سیف ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2008
    پیغامات:
    5,303
    موصول پسندیدگیاں:
    623
    ملک کا جھنڈا:
    امید ہے آئندہ بھی آپ ایسی ہی اچھی باتیں کرتے رہیں گے
     
    ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔
  6. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    ہم تو ہمیشہ ہی اچھی باتیں کرتے ہیں
     
    ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔
  7. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    جی آپ کا ساتھ رہا تو
     
  8. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    شکریہ ۔
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    میں نے سچی بات کہی ہے ناں
     
    ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔
  10. مریم سیف
    آف لائن

    مریم سیف ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2008
    پیغامات:
    5,303
    موصول پسندیدگیاں:
    623
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
     
    غوری، نایاب، ملک بلال اور 3 دوسروں نے اسے پسند کیا ہے۔
  11. سعدیہ
    آف لائن

    سعدیہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    4,590
    موصول پسندیدگیاں:
    2,393
    ملک کا جھنڈا:
    مریم سیانی ہوتی جارہی ہو
     
    مریم سیف اور ھارون رشید .نے اسے پسند کیا ہے۔
  12. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    جی ہاں صحیح ہے
     
    ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔
  13. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    میری صحبت کا اثر ہے
     
  14. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    کوئی شک نہیں اس میں۔ لیکن ایک چیز کاڈر ہے کہ وہ بھی بار بار آپ کی طرح ایک ہی رٹ نہ لگانا شروع ہو جائیں
     
    نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔
  15. مریم سیف
    آف لائن

    مریم سیف ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2008
    پیغامات:
    5,303
    موصول پسندیدگیاں:
    623
    ملک کا جھنڈا:
    10868209_815086301890411_1007517155632665617_n.jpg
     
    نعیم، نایاب، ملک بلال اور 2 دوسروں نے اسے پسند کیا ہے۔
  16. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    کاش اس نوکری کی اہمیت کا ہم سب کو پتا چل جائے ہمیں تو ان کے غلاموں کی غلامی بھی نصیب ہوجائے تو ہمارے لئے قابل صد افتحار ہے
     
    نعیم، نایاب، ملک بلال اور 2 دوسروں نے اسے پسند کیا ہے۔
  17. مریم سیف
    آف لائن

    مریم سیف ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2008
    پیغامات:
    5,303
    موصول پسندیدگیاں:
    623
    ملک کا جھنڈا:
    بے شک
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  18. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    ان کی غلامی میں ہی نجات
     
  19. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    بجا فرمایا
     
  20. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    دعا کرنی چاھیے کہ اللہ پاک ہمیں انکی غلامی میں ہی رکھیں آمین
     
    ملک بلال نے اسے پسند کیا ہے۔
  21. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    بہت اچھی بات
    آمین
     
    ھارون رشید اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  22. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    ثم آمین
     
    ھارون رشید اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  23. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    مولانا رومی نے ایک عجیب واقعہ لکھا ہے کہ ایک صاحب نے طوطا
    پال رکھاتھا اور اس سے بڑی محبت کرتے تھے ایک دن ایک بلی
    طوطے پرجھپٹی اور طوطا اٹھا کرلے گی.صاحب رونے لگ گے
    لوگوں نے کہا جناب آپ کیوں روتے ہو ہم آپکو طوطا لا دیتے ہیں
    تو وہ صاحب بولے میں طوطے کی جدائی پر نہیں اپنے آپ پر
    رو رھا پوچھا جناب وہ کیوں کہنےلگےدراصل میں نے طوطے کو
    کلمہ سیکھا رکھا تھا.طوطا سارا دن کلمہ پڑھتا رہتا تھا جب بلی
    طوطے پر جھپٹی تو طوطا کلمہ بھول گیا اور ٹائیں ٹائیں کرنے لگا.
    مجھے اب یہ فکرکھاۓ جارہی ہے کہ میں بھی کلمہ پڑھتاہوں
    جب موت کافرشتہ مجھ پرجھپٹے گا.نامعلوم میری ذبان سے کلمہ
    نکلے گا.یا طوطے کی طرح ٹائیں ٹائیں نکلے گی؟ میرے عزیزو!
    کلمہ تو ہم لوگ بھی پڑھتے ہیں مگر جب کوئی دکھ یا غم ہم پر
    جھپٹتا ہے تو ہم کلمہ بھول کر طوطے کی طرح ٹائیں ٹائیں کرنے لگ
    جاتے ہیں.اور اس ٹائیں ٹائیں میں یہ بھی بھول جاتے ہیں کہ
    اس کریم اللہ کے سوا ہمارا گزارہ ہی نہیں ہے ہم ٹائیں ٹائیں کربھی
    کس کو رہے ہیں جو قادر غالب اور حکمت والا ہے. جو اپنا امر
    پورا کرنے میں نہ فرشتوں کا محتاج نا انسانوں کا محتاج جو
    کہتا ہے ہو جا سو وہ ہوجاتا ہے. اس ذات کی پہچان یہی ہے کہ
    جب کسی کو اپنی رحمت کے قریب کرتا ہے توسب سے پہلے
    اسے سکون قلب عطا فرماتا ہے اورجب کسی سے ناراض ہوتا ہے
    تو اسکے دل سے سکون چھین لیتا ہے.وہ سکون دے تو کوئی
    چھین ناسکے وہ چھیننے پر آۓ تو کوئی گولی کوئی انجکشن
    کوئی نشہ سکون دے نہیں سکتا.ہر ایک نوالہ حلق سے نیچے
    اترنے سے پہلے اس کریم سے پوچھتا ہے مولا میں اس کھانے
    والے کےلیے غذا بنوں کہ بیماری بن جاوں. ہر نوالہ اس کریم
    کے امر سے ہمارے حلق سے نیچے اتر رھا جس پر چاہیے اپنی
    نعمتوں کی برسات کردے جس سے چاہیے اس سے چھین لے.
    فرمایا میرے کچھ ایسے محبوب بندے ہیں جو مجھ سے جنت
    مانگیں تو ساری جنت انکے قدموں میں ڈھیر کر دوں اور
    اگر دنیا مانگیں تو ایک کھونٹی کپڑے لٹکانے کو بھی نا دوں.
    وہ بچانے پر آۓ تو آگ کے شعلوں میں ابراہیم علیہ السلام
    کو بچا کر دیکھا دے وہ نا بچاۓ تو درخت میں پناہ لیے کھڑے
    اپنے پیغمبر ذکریا علیہ السلام کوآرے سے چیر جانے دے.وہی
    اکیلا سب بادشاہوں کا بادشاہ وہی قادر وہی روف وہی رحیم
    وہی رحمن وہی کریم وہی حلیم وہی حکیم وہی المالک
    وہی قدوس
    وہی صمد وہی بصیر وہی نصیروہی خبیر وہی باسط وہی راذق وہی اللہ ہے.
     
    نعیم، حریم خان اور پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  24. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    جزاک اللہ
     
    ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔
  25. سارا
    آف لائن

    سارا ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2011
    پیغامات:
    13,707
    موصول پسندیدگیاں:
    176
    ملک کا جھنڈا:
    یہ باتیں کچھ زیادہ ہی چھوٹی باتیں نہیں ہے
     
  26. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
  27. حریم خان
    آف لائن

    حریم خان مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏23 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    20,724
    موصول پسندیدگیاں:
    1,297
    ملک کا جھنڈا:
    بہت اعلی۔۔۔
     
    ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔
  28. عمر خیام
    آف لائن

    عمر خیام ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    2,188
    موصول پسندیدگیاں:
    1,308
    ملک کا جھنڈا:
    اپنی زبان کو دوسروں کے عیبوں سے آلودہ نہ کرو
    کیونکہ
    عیب تمارے بھی ہیں
    اور
    زبانیں دوسروں کی بھی !
     
    نعیم, مریم سیف, ھارون رشید اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  29. مریم سیف
    آف لائن

    مریم سیف ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2008
    پیغامات:
    5,303
    موصول پسندیدگیاں:
    623
    ملک کا جھنڈا:
    بلکل درست
     
    پاکستانی55، عمر خیام اور ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔
  30. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    مولوی ہرگز نہ شد مولائے روم
    تا غلام شمس تبریز نہ شد
    شاہ شمس تبریز مولانا جلال الدین رومی کے پیر و مرشد تھے.. یہ ان دنوں کا واقعہ ھے جب مولانا رومی شاہ شمس سے واقف کار نہ تھے..
    ایک دن شاہ شمس تبریز مولانا رومی کے مکتب جا پہنچے.. وھاں مولانا رومی بیٹھے کچھ کتابوں کا مطالعہ کررھے تھے تو شاہ شمس نے ان سے پوچھا.. "ایں چیست..؟" (یہ کیا ھے..)مولانا رومی نے ان کو کوئی عام ملنگ سمجھ کر جواب دیا.. " ایں آں علم است کہ تو نمی دانی.." ( یہ وہ علم ھے جسکو تو نہیں جانتا..)
    شاہ شمس یہ جواب سن کر چپ ھو رھے..
    تھوڑی دیر بعد مولانا رومی کسی کام سے اندر کسی جگہ گئے.. واپس آۓ تو اپنی وہ نادر و نایاب کتابیں غائب پائیں.. چونکہ شاہ شمس وھیں بیٹھے تھے تو ان سے پوچھا.. شاہ شمس نے مکتب کے اندر کے پانی کے تالاب کی طرف اشارہ کیا اور کہا.. " میں نے اس میں ڈال دیں.. "یہ سن کر مولانا رومی حیران و پریشان رہ گئے.. جیسے کاٹو تو بدن میں لہو نہیں.. اتنی قیمتی کتابوں کے ضائع ھونے کا احساس انکو مارے جارھا تھا.. ( تب کتابیں کچی سیاھی سے ھاتھ سے لکھی جاتی تھیں.. پانی میں ڈلنے سے ان کی سب سیاھی دھل جاتی تھی.. ) شاہ شمس سے دکھ زدہ لہجے میں بولے.. " میرے اتنے قیمتی نسخے ضائع کردیے.. "
    شاہ شمس انکی حالت دیکھ کر مسکراۓ اور بولے.. " اتنا کیوں گبھرا گئے ھو.. ابھی نکال دیتا ھوں.. "یہ کہ کر شاہ شمس اٹھے اور تالاب سے ساری کتابیں نکال کر مولانا رومی کے آگے ڈھیر کردیں.. یہ دیکھ کر مولانا رومی کی حیرت کی انتہا نہ رھی کہ سب کتابیں بلکل خشک ھیں..
    مولانا چلا اٹھے.. " ایں چیست..؟ " (یہ کیا ھے..)
    شاہ شمس نے جواب دیا.. " ایں آں علم است کہ تو نمی دانی.."( یہ وہ علم ھے جسکو تو نہیں جانتا..)
    یہ کہ کر شاہ شمس چل پڑے.. ادھر مولانا رومی کے اندر کی دنیا جیسے الٹ پلٹ چکی تھی.. اپنی دستار پھینک کر شاہ شمس تبریز کے پیچھے بھاگے اور جا کر ان کے پاؤں میں گرپڑے کہ خدا کے لیے مجھے معاف کردیجیے اور مجھے اپنے قدموں میں جگہ دیجیے.. "
    شاہ شمس نے انہیں اٹھا کر سینے سے لگایا اور کہا.. " میں تو خود ایک عرصے سے تیری تلاش میں تھا..!! "
     
    نعیم، مریم سیف اور پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
موضوع کا سٹیٹس:
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

اس صفحے کو مشتہر کریں