1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

Xman first class2011 اور انسانوں کے لئے پیغام امن

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از ایم اے رضا, ‏3 نومبر 2011۔

  1. ایم اے رضا
    آف لائن

    ایم اے رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏26 ستمبر 2006
    پیغامات:
    882
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    XMAN FIRST CLASS2011 اور انسانوں کے لئے پیغام امن
    دور حاضر کے فلم بینوں میں جہاں ٹام کروز کی مشن سیریز کا چرچا بے پناہ مقبول ہے ویسے ہی XMAN نے بھی اپنا منفرد مقام بنایا ہے لیکن بدقسمتی سے اس فلم کے پچھلے تمام ورژنز ایکشن سیریز ہونے کے ناطے تو بہت مقبول ہوئے لیکن ان میں کہانی کو کسی خاص مقصدیت میں استعمال نہ کیا جا سکا، بالخصوص جب پہلی دونوں ایکس مین موویز میں satire اورirony کہ تحت فلمی کرداروں کو ہم جنس پرست دنیا سے جوڑنے کی ناکام کوشش کی گئی اور پھر ان کو اس دنیا کی ایک تیسری نسل قرار دینے کا بھر پور اہتمام کیا گیا تو فلم اخلاقی اعتبار سے گر گئی لیکن 2011 میں بننے والی اسی فلم کے ورژن نے جہاں ایکشن کے ذریعے بھر پور دھوم مچائی فلم بینوں کے لئے وہاں اس کا موضوع بھی یکسر بدل دیا گیا اور پچھلے تمام تھیمز اور اندازوں کے برعکس اس فلم کا پورا سکرپٹ ایک ایسی ناپید ہوتی چیز کی عکاسی کر رہا ہے جسکا ذکر میں کچھ دیر بعد کروں گا اگرچہ میں اتنا اچھا فلم بین نہیں اور میری کوشش ہوتی ہے کہ فلم سے اعراض برتوں کیوں کہ اکثر بننے والی فلمیں یا تو یوٹوپین Utopian سٹائل میں ہوتی ہیں یا antiUtopian اینٹی یوٹوپین سٹائلز میں لیکن XMAN کو دیکھنا میرے لئے مجبوری بن گیا تھا کیوں کہ اسکا اہتمام اور ضد میرے عظیم دوست جناب سید ضیغم عباس شیرازی صاحب کے ذریعے سرزد ہوئے اور فلم دیکھنے کے بعد پتا چلا کے فلم میں تباہ ہوتے عالمی امن پر شدید مخالفت کی گئی ہے اور امن عالم کے حق میں کہانی کا پورا پلاٹ سجایا گیا تھا اگرچہ عالمی دنیا میں امن کے حق کی بیداری ایک بہت بڑا عجوبہ ہے لیکن جو چیزیں اس سے بھی زیادہ ضروری ہیں سمجھنے اور جاننے کے لئے کہ وہ یہ ہیں کہ عالمی طور پر جہاں ہم مسلمانوں کو عالمی طور پر دہشت گرد مانا گیا ہمارے چند نام نہاد انتہا پسند مسلمانوں کی وجہ سےاور ایک بہت بڑا الزام جسکا مسلمان کمیونٹی کے ساتھ کوئی تعلق نہ تھا اسے جان بوجھ کر ہمارے ساتھ نتھی کیا گیا ہمارے نام نہاد علماء اور انتہا پسند گروہوں کی وجہ سے لیکن خدا کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ اب پوری دنیا امن کو بحال کرنے کی تحریک شروع کر رہی ہے اورہر طرف امن کی بحالی کے لئے کام شروع ہو چکا ہے اور اس پر اتفاق رائے ہو رہا ہے کہ جب سب یعنی
    ؎ دونوں انساں ہیں تو کیوں اتنے۔۔۔۔۔۔
    یہ دوریاں اور فاصلے جو مادی اور ذاتی فائدوں کے لئے پیدا ہو چکے ہیں جنکا کسی مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے لہذا ان پر نظر ثانی ہو تاکہ امن کو درپیش خطرات کم کیے جا سکیں اور ہم مسلمانوں کے لئے سب سے اہم اور خاص بات یہ ہے کہ اس امن کی بحالی کی پہلی شمع بھی باقاعدہ مسلمانوں اور مسلمانوں میں سے بالخصوص پاکستانیوں نے جلائی اور یہ خوبصور ت احساس بھی مسلمانوں بلخصوص پاکستانیوں نے جگایا ہے
    ہرمذہب ودیں نے دیا ہے پیغام امن عالم
    رضا ہے یہ سب کی بہتری کا ہے یہ کالم
    آج سے کچھ عرصہ پہلے ویمبلے ایری نا ہال لندن مین عالمی امن کانفرنس منعقد ہوئی اور اس لندن ڈیکلیریشن کی میزبانی عظیم پاکستانی مسلمانوں کے حصے میں آئی اور عالمی برادری کو اس بات کا اقرار کرنا ہی پڑا کہ عظیم پاکستان یا مسلمان کا دہشت گردی کے ساتھ کوئی تعلق نہیں اور اس سے بھی جو بڑی اور غور طلب بات یہ ہے کہ پوری دنیا کے تمام مذاہب کے سربراہان اور نمائندگان نے امن عالم کے لئے دعا کی اور عظیم پاکستانی مسلمانوں کی ان کاوشوں کو سراہا گیاقارئین ہماری بات XMAN سے چلی تھی اس فلم کے ذریعے ایک بہت بڑے فلم ساز ادارے نے ترقی یافتہ قوم کی نمائندگی کی ہے کہ وہ امن عالم کی خواہاں ہے جبکہ ہمارے چند نام نہاد انتہا پسند طبقے اس کے خلاف بہت قسم کی غلط خرافات اور افواہیں پھیلا رہے ہیں کتنے افسوس کی بات ہے کہ عالمی برادری کو بھی شرم محسوس ہو رہی ہے کہ جو کام ان کے کرنے والا تھا وہ ہم لوگوں نے کیا اور وہ نہ کر سکے لیکن اگر ہمارے لوگ ہی اس کی مخالفت کریں گے تو ہم پھر اسی مرحلے پے اور چوراہے پے کھڑے ہو جائیں گے جہاں پہلے تھے اور عالمی برادری نے اگر یہ کہ دیا پہلے کی طرح کہ اپنے گھر کو تو سنوار لو اور گھر والوں کو تو سمجھا لو پھر پوری دنیا کو بھی کہ لینا قارئین ہمارا شروع سے یہ المیہ ہے کہ ہم غلطی کرنے کے بعد سدھرتے اور سمجھتے ہیں اور اسی وجہ سے کوئی تعمیری کام نہیں کر پا رہے ویمبلے ایری نا ہال کی عالمی کانفرنس کی انتظامیہ سد بار مبارک باد کی مستحق ہےاور میں انکو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں آپ سب نے میرے جیسے عام پاکستانی کا سر فخر سے بلند کر دیا

    بشکریہ روزنامہ جناح جنہوں نے اسے مسلسل 3 دفعہ شائع کیا
     

اس صفحے کو مشتہر کریں