1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

’60 فیصد سے زیادہ ڈرون حملے عام مکانات پر کیے گئے

'خبریں' میں موضوعات آغاز کردہ از پاکستانی55, ‏24 مئی 2014۔

  1. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
    ایک نئی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کی دس سالوں سے جاری ڈرون مہم میں بڑا ہدف عام شہریوں کے مکانات رہے۔
    برطانیہ میں قائم غیر سرکاری ادارے ’دا بیورو آف انوسٹیگیٹو جرنلزم‘ (ٹی بی آئی جے) نے کہا ہے کہ پاکستان میں کیے جانے والے ڈرون حملوں میں دو تہائی حملے عام مکانات پر کیے گئے تھے اور ہر حملے میں اوسطاً ایک شہری مارا گیا ہے۔
    یہ رپورٹ ایک دہائی سے جاری (جون 2004 سے لے کر مئی 2014 تک) ڈرون حملوں کے بارے میں تحقیق کے بعد تیار کی گئی ہے۔
    اس کے مطابق عام مکانات پر ہونے والے حملوں میں ہلاک ہونے والے 1500 افراد میں سے کم از کم 222 عام شہری تھے۔
    تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی سرزمین پر ہونے والے ڈرون حملوں میں سے 60 فیصد سے زیادہ حملے مکانات پر کیے گئے اور ان 380 حملوں میں کم از کم 132 مکانات تباہ ہوئے۔
    شہری نشانے پر
    "61 فیصد سے زیادہ ڈرون حملے گھروں پر کیے گئے تھے جہاں 380 حملوں میں کم از کم 132 عام شہریوں کے مکانات تباہ ہوئے۔"
    رپورٹ
    رپورٹ سے یہ بھی ظاہر ہوا کہ گاڑیوں پر ڈرون حملوں کے ممقابلے میں مکانات پر حملوں سے زیادہ عام شہری ہلاک ہوئے ہیں جبکہ سب سے زیادہ ہلاکتیں مدارس پر ہونے والے حملوں میں ہوئیں۔
    رپورٹ کے مطابق ڈرون حملوں کے وقت کا بھی اس امر سے گہرا تعلق رہا کہ ان میں کتنے لوگ ہلاک ہوتے ہیں۔
    دوپہر کے مقابلے میں رات کو حملوں کا امکان دوگنا تھا اور رات کو کیے جانے والے حملے خاص طور پر مہلک ثابت ہوئے۔
    ٹی بی آئی جے کا اس رپورٹ میں یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان میں ڈرون مہم کے برعکس افغانستان میں 2008 کے بعد رہائش گاہوں پر ڈرون حملوں پر پابندی لگا دی گئی تھی تا کہ شہری ہلاکتوں سے بچا جا سکے لیکن پاکستان میں سی آئی اے کی مہم کے دوران عمارتوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رہا۔
    http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2014/05/140524_drones_tbij_newdata_qs.shtml
     

اس صفحے کو مشتہر کریں