1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

’’جیِہدا نبیؐ مولا ، اوہدا علی ؓمولا!‘‘ ... اثر چوہان

'متفرقات' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏7 فروری 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    ’’جیِہدا نبیؐ مولا ، اوہدا علی ؓمولا!‘‘ ... اثر چوہان

    معزز قارئین !18 ذوالحجہ 10 ہجری کو ’’ غدیر خُم‘‘ کے مقام پر ’’ مدینۃ اُلعلم ‘‘ پیغمبر انقلاب صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے ’’ باب اُلعلم‘‘ حضرت علی مرتضیٰ ؓ کا ہاتھ پکڑ کر اپنے خطبے میں فرمایا تھا کہ ’’ جس کا مَیں مولا ہُوں ، اُس کا علی ؓ بھی مولا ہے ‘‘۔ آپؐ نے پھر فرمایا’’ یا اللہ ! آپ اُس شخص کو دوست رکھیں جو علیؓ کو دوست رکھے اور جو علی ؓسے عداوت رکھے، آپ اُس سے بھی عداوت رکھیں!‘‘۔ عربی زبان میں مولاؔ کے معنی ہیں۔ ’’ آقا ، سردار ، رفیق‘‘ ۔ مولا علی ؓ کے پیروکار کو ’’ مولائی‘‘ کہا جاتا ہے ۔ مصّور پاکستان علاّمہ اقبالؒ خود کو مولائی کہتے تھے ۔ آپؒ نے کہا کہ …

    ’’نہیں ہے بْغض اصحابِ ثلاثہ سے اِقبال ؒ کو!

    دِق مگر اِک خارجی سے آ کے مولائی ہوا‘‘

    …O…
    ’’انیس ُ الارواح ! ‘‘
    معزز قارئین ! گذشتہ ایک ہفتے سے مَیں پھر ایک بار اپنے جدی پشتی پیر و مُرشد خواجہ غریب نواز ، نائب رسولؐ فی الہند ، حضرت مُعین اُلدّین چشتی اجمیریؒ (1143ئ۔ 1236ئ) کے پیرو مُرشد حضرت خواجہ خواجگان ، خواجہ عثمان ہارونی ؒ (1107ئ۔ 1220ئ) کے ملفوضات ’’انیس ُ الارواح ‘‘ کا مطالعہ کر رہا تھا ۔ خواجہ غریب نوازؒ نے 27 مجالس پر مشتمل ’’انیس ُ الارواح ‘‘ کو مرتب کِیا تھا / ہے، پھر مَیں نے سوچھا کہ ’’ مَیں اپنے ذوقِ مطالعہ کو آپ کی خدمت میں کیوں نہ پیش کر دوں ؟ چوتھی مجلس میں خواجہ غریب نوازؒ نے فرمایا کہ ’’ ایک دِن رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وَسلم تشریف فرما تھے اور صحابہ ؓ بھی آپ کی خدمت میں حاضر تھے کہ ’’ امیر اُلمومنین ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ اُٹھے اور عرض کِیا کہ ’’ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وَسلم! ۔میرے پاس 40بردے (غلام یا کنیز یں ) ہیں ، مَیں نے 20 بردے خدا تعالیٰ کی رضا مندی کے لئے آزاد کر دئیے ہیں !‘‘۔
    رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وَسلم نے دُعائے خیر کی، اتنے میں مہتر (مخدوم) جبرائیل علیہ السلام نازل ہُوئے اور کہا کہ ’’ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وَسلم! ۔حکم الٰہی یہی ہے کہ ، ابو بکر صدیق ؓ کے جتنے بال ہیں آپؐ کی اُمت میں سے اُسی قدر آدمیوں کو ہم نے دوزخ کی آگ سے نجات دِی اور اِسی قدر ثواب ابو بکر صدیق ؓ نے حاصل کِیا!‘‘۔ اُس کے بعد فرمایا کہ ’’ امیر اُلمومنین عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اُٹھ کر آداب بجا لائے اور عرض کِیا کہ ’’ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وَسلم!۔ میرے پاس 30 بردے ہیں ، اُن میں سے 15 مَیں نے خُدا کی رضا کے لئے آزاد کردئیے ہیں !‘‘۔
    رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وَسلم نے دُعائے خیر کی ،اتنے میں مہتر جبرائیل پھر اُترے اور کہا کہ ’’ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وَسلم! ۔ فرمانِ الٰہی اِسی طرح پر ہے کہ ’’ جس قدر رگیں اُن بردوں کے جسم پر ہیں ، اُس سے پچاس گُنا آدمی آپ ؐ امت کے مَیں نے ، دروزخ کی آگ سے آزاد کئے اور اِسی قدر ثواب حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو عنایت ہُوا۔ ‘‘ اِس کے بعد فرمایا کہ ’’ امیر المومنین حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ اُٹھ کر آداب بجا لائے اور عرض کِیا کہ ’’ میرے پاس بردے بہت ہیں اُن میں سے مَیں نے 100 بردے خدا کی رضا کے لئے آزاد کر دئیے ہیں!‘‘۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وَسلم نے دُعائے خیر کی اور مہتر جبرائیل ؑ نے حکم الٰہی اِس طرح بیان کِیا کہ ’’ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وَسلم!۔ جتنی رگیں اِن بردوں کے بدنوں پر ہیں ، اُن سے 100 گنا آدمی آپؐ کی اُمت کے بخشے گئے اور ثواب حضرت عثمان ؓ کو عنایت ہُوا! ‘‘ ۔
    اُس کے بعد خواجہ غریب نوازؒ نے فرمایا کہ ’’ امیر اُلمومنین حضرت علی مرتضیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اُٹھے اور آداب بجا کر عرض کِیا کہ ’’ یا رسول اللہ! میرے پاس دُنیا کی کوئی چیز نہیں ہے ، میرے پاس جان ہے ، سو مَیں نے وہ خُدا پر قُربان کی !‘‘ ۔ یہی باتیں ہو رہی تھیں کہ مہتر جبرائیل علیہ السلام حاضر ہُوئے اور کہا ’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وَسلم! ۔ فرمانِ الٰہی یہی ہے کہ ’’ ہمارے علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس دُنیا کی کوئی چیز نہیں ، ہم نے دُنیا میں اٹھارہ ہزار ’’ عالم ‘‘ (جہان ) پیدا کئے ہیں اور آپ ؐ کی اور علی ؓ کی رضا پر ہم نے ہر ’’ عالم ‘‘ میں سے دس ہزار کو دوزخ کی آگ سے نجات بخشی ! ‘‘ ۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں