1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

’’تم ہمارے سامنے 15 منٹ نہیں ٹک سکتے‘‘بڑا دعویٰ سامنے آ گیا

'خبریں' میں موضوعات آغاز کردہ از عبدالمطلب, ‏17 جون 2016۔

  1. عبدالمطلب
    آف لائن

    عبدالمطلب ممبر

    شمولیت:
    ‏11 اپریل 2016
    پیغامات:
    2,134
    موصول پسندیدگیاں:
    1,728
    ملک کا جھنڈا:
    پاک افغان فورسز کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہو تو افغانستان میدان جنگ میں 15منٹ سے زیادہ نہیں ٹک سکتا۔ تفصیلات کے مطابق معروف دفاعی تجزیہ نگار نے کہا ہے کہ پاکستان کا افغانستان کے ساتھ کوئی جوڑ نہیں صورتحال سنگین ہونے کی صورت میں شرطیہ کہتا ہوں کہ 15منٹ سے زیادہ نہیں ٹک سکتا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے افغانستان کے ساتھ اسرائیل والا رویہ نہیں آپنایا ہوا ہے جس طرف فلسطین کے ساتھ آئے روز ہوتا ہے۔ ہما بقائی کا مزیدکہنا تھا کہ ہم افغانستان کے ساتھ ہر طرح سے کوشش میں لگے ہوئے ہیں‘کہ امن و امان قائم کر سکیں۔ مگر وہ بھارتی ایجنسی را کے ساتھ مل کر ہمارے خلاف سازشیں اور پروپیگنڈہ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا رمضان سے پہلے افغان حکام کو بتا دیا گیا تھا بارڈر کی تعمیر ہوگی جس پر رضامند ی ظاہر کی گئی تھی،پاکستان چاہے تو زبردستی مہاجرین کو باہر نکال سکتا ہے لیکن ہم باعزت طریقے سے واپسی چاہتے ہیں ہم نہیں چاہتے کہ مہاجرین ہماری وجہ سے تنگ اور وہ کسی بھی تکلیف سے گزریں۔واضح رہے کہ اس سے قبل پاک فوج کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان گزشتہ 35 سال سے زائد عرصے سے لاکھوں افغان مہاجرین کی مہمان نوازی کر رہا ہے اور ان کی دوسری نسل یہاں بڑی ہوکر کاروبار کررہی ہے، پاکستان سرحد کے اس پار حملے کے لئے کسی کو اپنی زمین استعمال کرنے نہیں دے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ آپریشن ضرب عضب کے دوران قبائلی علاقوں سے بھارتی خفیہ ایجنسی را اور افغان انٹیلی جنس ایجنسیوں کے نیٹ ورک کو ختم کیا جب کہ جنگ عظیم کے بعد کسی ملک کا حاضر سروس افسر دوسرے ملک میں جاسوسی کرتا پکڑا گیا تاہم کسی انٹیلی جنس ایجنسی کو ملک میں کام کرنے نہیں دیں گے۔ انگوراڈا چیک پوسٹ افغانستان کو دینے کے سوال پر ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ پاکستان کی زمین کا ایک انچ حصہ بھی کسی کو نہیں دیا گیا،انگور اڈا کے علاقے میں نئی سڑک بننے کی وجہ سے ٹریفک کا دباؤ تھا اورانگوراڈا پر ہمارا گیٹ افغانستان کے علاقے میں بنا ہوا تھا اس لئے حکومت کی اجازت کے بعد افغانستان کو انگور اڈا چیک پوسٹ دی گئی اور حکام کو اس حوالے سے آن بورڈ لیا گیا تھا۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری ایسا منصوبہ ہے جو ملک میں خوشحالی لائے گا جس کی حفاظت کی ذمہ داری پاک فوج کی ہے اور اس منصوبے کی تکمیل کا عزم پاک فوج کرچکی ہے جب کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف سی پیک کو سیکیورٹی فراہم کرنے کا پہلے ہی بتا چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کی آپریشن میں اب تک 500 فوجی افسران و جوان شہید ہوئے جب کہ 3500 دہشت گرد ہلاک ہو چکے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ 15 جون 2014 سے پہلے پورے ملک میں دہشت گردی پھیلی ہوئی تھی اور ہر دوسرے دن دھماکے، ٹارگٹ کلنگ، اغوا برائے تاوان کی وارداتیں ہورہی تھیں، شمالی وزیرستان دہشت گردوں کا گڑھ بن چکا تھا جہاں دہشت گردوں کی بھرتیاں ہورہی تھیں، جتنے دہشت گردی کے واقعات تھے انہیں وہیں سے کنٹرول کیا جارہا تھا، 15 جون 2014 کو دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن آپریشن شروع کرنے اورانھیں پاکستان سے ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آپریشن شروع کرنے سے قبل افغانستان کی اعلی قیادت کو بھی اعتماد میں لیا گیا اورانھیں بتایا گیا کہ آپریشن بلا تفریق ہوگا اور دہشتگردوں کے بھاگ کر افغانستان جانے کا بھی امکان ہے، پڑوسی ملک سے کہا گیا کہ دہشت گردوں کو پکڑیں، ماریں یا ہمارے حوالے کریں لیکن لیکن بدقسمتی سے ایسا کچھ نہیں ہوا۔

    asim-bajwa.jpg
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں